انہوں نے بالغ آبادی کو پہلی خوراک کی صد فیصد کوریج کے لئے گوا سرکار کی تعریف کی
انہوں نے اس موقع پر جناب منوہر پاریکر کی خدمات کو یاد کیا
گوا نے ’سب کا ساتھ ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس‘ کی ایک شاندار مثال پیش کی ہے: وزیراعظم
سالگرہ تو بہت آئی اور میں ہمیشہ ان چیزوں سے دور رہا ہوں ، لیکن میری اتنی عمر میں کل کے دن نے مجھے جذباتی کردیا کیونکہ 2.5 کروڑ لوگوں کو ٹیکے لگائے گئے : وزیراعظم
کل ہر گھنٹے 15 لاکھ سے زیادہ خوراکیں ، ہر منٹ 26 ہزار سے زیادہ خوراکیں اور ہر سیکنڈ میں 425 سے زیادہ خوراکیں دی گئیں : وزیراعظم
’ایک بھارت – شریشٹھ بھارت ‘ کے تصور کی علامت گوا کی ہر حصولیابی مجھے بے انتہاخوشیوں سے بھر دیتی ہے : وزیراعظم
گوا صرف اس ملک کی ایک ریاست نہیں ہے، بلکہ یہ برانڈ انڈیا کی ایک مضبوط نشانی بھی ہے : وزیراعظم

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے گوا میں بالغ آبادی کو پہلی خوراک کی صد فیصد کوریج کے لئے ایک ویڈیو کانفرنس کے توسط سے گوا کے حفظان صحت کے کارکنوں اور کووڈ ٹیکہ کاری پروگرام کے فیض یافتگان کے ساتھ بات چیت کی۔

حفظان صحت کے کارکنان اور فیض یافتگان  کے ساتھ بات چیت

اس بات چیت کے دوران، وزیراعظم نے گوا میڈیکل کالج کے لیکچرار ڈاکٹر نتن دھوپدلے سے پوچھا کہ انہوں نے لوگوں کو کووڈ کے ٹیکے لینے کے لئے کیسے راضی کیا۔ انہوں نے کووڈ ٹیکہ کاری مہم اور پہلے کی مہم کے درمیان کے فرق کے بارے میں بھی بات کی۔ ڈاکٹر دھوپدلے نے اس خصوصی مہم کے ایک مشن موڈ مہم ہونے کی تعریف کی۔  اپوزیشن پارٹیوں کی نکتہ چینی کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ 2.5 کروڑ لوگوں کو ٹیکہ لگانے کے بعد ٹیکہ لینے والے لوگوں کے بجائے اپوزیشن پارٹی کی طرف سے ردعمل کیسا  آیا۔ وزیراعظم نے گوا میں بالغ آبادی کو پہلی خوراک  کی صد فیصد کوریج کو پورا کرنے کے لئے ڈاکٹروں اور دیگر کورونا واریئرس کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوری دنیا کے لئے ایک تحریک کا باعث ہے۔

وزیراعظم نے کووڈ  فیض یافتہ اور  کارکن جناب نذیر شیخ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پوچھا کہ انہوں نے دوسروں کو ویکسین لینے کے لئے راغب کرنے کا فیصلہ کیسے کیا۔ انہوں نے جناب نذیر شیخ سے لوگوں کو ٹیکہ کاری مراکز تک لے جانے میں آنے والی مشکلات کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے جناب نذیر سے ٹیکہ کاری مہم میں ان کے تجربات کے بارے میں بھی پوچھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جناب نذیر شیخ کی کوشش کی طرح ’سب کا پریاس‘ کو شامل کرنا اس انتہائی اہم مہم کے نتیجہ خیز ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ وزیراعظم نے ملک بھر میں سماجی اعتبار سے بیدار کارکنوں کی تعریف کی۔

وزیراعظم نے محترمہ سیما فرنانڈیز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پوچھا کہ جب لوگ ٹیکہ کاری کے لئے ان کے پاس آئے تو انہوں نے کیا پوچھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ویکسین کے لئے کس طرح کولڈچین کا رکھ رکھاؤ کیا گیا۔ انہوں نے ویکسین کی صفر بربرادی حاصل کرنے کے لئے ان کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی پوچھا۔ وزیراعظم نے خاندانی ذمہ داریوں کے باوجود اپنے فرائض کو انجام دینے کے لئے ان کی تعریف کی اور ان کی کوششوں کے لئے سبھی کورونا واریئرس کے کنبوں کو شکریہ ادا کیا ۔

وزیراعظم نے جناب ششی کانت بھگت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے یاد کیا کہ کس طرح انہوں نے کل اپنی سالگرہ پر اپنے ایک پرانے شناسا کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جب ان سے ان کی عمر کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیراعظم نے کہا ، ’ابھی 30 باقی ہیں۔‘ جناب مودی نے 25 سالہ جناب بھگت کو مشورہ دیا کہ وہ 75 پر توجہ نہ دیں  بلکہ آنے والے 25 برسوں پر فوکس کریں۔ انہوں نے ان سے ٹیکہ کاری کے دوران ان کے سامنے آنے والی کسی  بھی طرح کی پریشانی کے بارے میں پوچھا۔ جناب بھگت نے سینئر سٹیزن کو دی جانے والی ترجیح پر بھی اطمینان ظاہر کیا۔ انہوں نے ویکسین کے منفی اثرات کے اندیشوں کو بھی دور کیا۔ کیونکہ وہ ذیابیطس کے مریض ہیں  اور انہیں کسی طرح کے منفی اثر کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ وزیراعظم نے ریٹائرڈ  سیلس ٹیکس افسر جناب بھگت کی ان کی سماجی خدمات کے لئے تعریف کی اور کہا کہ سرکار ٹیکسیشن کے شعبے سمیت زندگی کو سہل بنانے کے لئے پرعزم ہے۔

وزیراعظم نے محترمہ سویٹی ایس ایم وینگولیکر سے پوچھا کہ انہوں نے کس طرح دور دراز کے علاقوں میں ٹیکہ اتسو کا انعقاد کیا ۔ انہوں نے اس منصوبے کے بارے میں پوچھا جو اتسو کے انعقاد کے لئے بنایا گیا تھا۔ وزیراعظم نے زور دے کرکہا کہ وبا کے دوران اسے جہاں تک ممکن ہو ، آسان بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ انہوں نے اس طرح  کی وسیع مہم میں شامل لاجسٹک کو باقاعدہ دستاویزی شکل دینے اور اسے پھیلانے کے لئے کہا۔

وزیراعظم نے نابینہ فیض یافتہ محترمہ سمیرہ خان سے ٹیکہ کاری کے ان کے تجربہ کے بارےمیں پوچھا۔ وزیراعظم نے محترمہ خان کی تعلیم میں ان کی حصولیابیوں کے لئے تعریف کی اور ایک آئی اے ایس افسر بننے کی ان کی آرزووں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ جناب مودی نے ملک کے دیویانگ جنوں کی اس طرح  کی زندگی کو تحریک  دینے کے لئے تعریف کی جسے وہ گزار رہے ہیں۔

وزیراعظم کی تقریر

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے مبارک گنیش اتسو سیزن کے دوران اننت سوتر (پروٹیکشن) حاصل کرنے کے لئے گوا کے لوگوں کی تعریف کی۔ انہوں نے گوا میں سبھی مجاز لوگوں کے ویکسین کی کم سے کم ایک خوراک لینے پر خوشی ظاہر کی ۔ انہوں نے کہا ،’’ کورونا کے خلاف لڑائی میں یہ ایک اہم حصولیابی ہے۔ ایک بھارت ۔ شریشٹھ بھارت کے تصور کی علامت گوا کی  ہر حصولیابی مجھے خوشی سے لبریز کردیتی ہیں۔‘‘

وزیراعظم نے اہم حصولیابیوں والے اس دن پر جناب منوہر پاریکر کی خدمات کو یاد کیا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ کچھ مہینوں میں، گوا نے شدید بارش، طوفان، سیلاب جیسی قدرتی آفات کا بہادری کے ساتھ سامنا کیا ہے۔ انہوں نے ان قدرتی آفات کے درمیان کورونا ٹیکہ کاری کی رفتار بنائے رکھنے کے لئے کورونا واریئرس، حفظان صحت کے کارکنوں اور ٹیم گوا کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے  سماجی اور جغرافیائی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے گوا کے ذریعہ پیش کئے گئے  تال میل کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے دور-دراز علاقوں میں آباد، کیناکونا سب ڈویژن میں بھی تیزرفتار سے ٹیکہ کاری نے باقی ریاستوں کے لئے ایک مثال پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا ، ’’ ’’گوا  نے’سب کا ساتھ ، سب کا وکاس، سب کا وشواس ‘ کے اچھے نتائج پیش کئے ہیں۔‘‘

وزیراعظم نے اس موقع پر کچھ جذباتی بھی ہوگئے  اور انہوں نے کہا ، ’’ میں نے کئی سالگرہ دیکھی ہیں اور میں ہمیشہ ہی ان باتوں سے دور رہا ہوں، ان چیزوں سے دور رہا ہوں لیکن میری زندگی میں کل کا دن مجھے انتہائی جذباتی کرنے والا تھا۔ ملک اور کورونا واریئرس کی کوششوں نے کل کے موقعے  کو زیادہ خاص بنا دیا تھا۔ ‘‘انہوں نے 2.5 کروڑ لوگوں کی ٹیکہ کاری کے لئے ٹیم اور لوگوں کے ذریعہ دکھائی گئی رحم دلی، خدمت اور فرائض کے جذبے کی تعریف کی ۔ وزیراعظم نے کہا ،’’ سبھی نے مکمل تعاون کیا ، لوگوں نے اسے خدمت کے ساتھ جوڑا۔ یہ ان کی رحم دلی اور فرائض ہی تھے،  جس کی وجہ سے ایک دن میں 2.5 کروڑ لوگوں کی ٹیکہ کاری ممکن ہوئی ہے۔ ‘‘

وزیراعظم نے میڈیکل فیلڈ کے لوگ، جو پچھلے دو سال سے مصروف ہیں، اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر کورونا سے لڑنے میں ملک کے لوگوں کی مدد کررہے ہیں، کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا ، ’’انہوں نے کل جس طرح سے ٹیکہ کاری کا ریکارڈ بناکر دکھایا ہے، وہ بہت بڑی بات ہے۔ لوگوں نے اسے خدمت کے ساتھ جوڑا ہے۔‘‘ یہ ان کی رحم دلی اور فرض ہی تھا ، جس کی وجہ سے ایک دن میں 2.5 کروڑ لوگوں کی ٹیکہ کاری ممکن ہوئی ہے۔  وزیراعظم نے بتایا کہ ہماچل ، گوا ، چنڈی گڑھ اور لکش دیپ نے مجاز آبادی کو پہلی خوراک لگانے کا کام پورا کرلیا ہے۔ سکم ، انڈمان نیکوبار، کیرالہ، لداخ، اتراکھنڈ اور دادرا نگر حویلی اب زیادہ پیچھے نہیں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے اپنی ٹیکہ کاری کی کوششوں میں سیاحتی مقامات کو ترجیح دی ہے حالانکہ اس کی ابھی تک بات نہیں ہوئی تھی۔ سیاحتی مقامات کو کھولنے کے لئے یہ ضروری تھا۔ مرکزی حکومت نے غیرملکی سیاحوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے بھی حال ہی میں کئی قدم اٹھائے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت  کی سیاحت پر آرہے 5 لاکھ سیاحوں کو مفت ویزا، سیاحت کے شعبے سے جڑے فریقوں کو سرکاری گارنٹی کے ساتھ 10 لاکھ تک کا قرض اور رجسٹرڈ ٹورسٹ گائیڈو ں کا 1 لاکھ روپئے تک کا قرض دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’ڈبل انجن کی سرکار‘ گوا کے سیاحتی شعبے کو پرکشش بنانے اور ریاست کے کسانوں و ماہی گیروں  کو زیادہ سہولت دینے کی کوششوں کو مضبوطی فراہم کررہی ہے۔ موپا گرین فیلڈ ہوائی اڈے اور 6 لین کی شاہراہ کو 12 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے جانے کے ساتھ، اگلے کچھ ماہ میں شمالی اور جنوبی گوا کو جوڑنے والے زواری پل کے افتتاح سے ریاست میں رابطے میں بہتری آئے گی۔

جناب مودی نے کہا کہ گوا نے امرت کال میں آتم نربھرتا حاصل کرنے کے لئے سوئم پُرن گوا کا عہد کیا ہے اور 50 سے زیادہ کمپونینٹ کی مینوفیکچرنگ شروع کردی ہے۔ انہوں نے  ٹوائلٹ کوریج، صد فیصد برق کاری میں گوا کی حصولیابیوں اور ’ہر گھر جل‘ مہم کے لئے کی گئی کوششوں کو نمایاں کیا۔ ملک میں 2 سال کے اندر 5 کروڑ گھروں کو نل جل سے جوڑ دیا گیا ہے اور اسی سمت میں گوا کی کوششوں سے ریاست کی بہتر حکمرانی اور آسان رہن سہن کے لئے واضح ترجیحات کا پتہ چلتا ہے۔ وزیراعظم نے غریب کنبوں کو راشن دستیاب کرانے ، مفت گیس سلینڈر، پی ایم کسان سمان ندھی کی تقسیم، وبا کے دوران مشن کی شکل میں کسان کریڈٹ کارڈ کا مشن کے طور پر توسیع اور ریہڑی پٹری والوں کو سونِدھی اسکیم  کا فائدہ پہنچانے میں گوا کی کوششوں کو بھی نمایاں کیا۔ گوا  کو بے انتہاامکانات والی ریاست بتاتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہا ، ’’ گوا ملک کی صرف ایک ریاست نہیں، بلکہ برانڈ انڈیا کا ایک مضبوط معمار بھی ہے۔‘‘

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
Why Modi’s NEP Is The Best Way Forward

Media Coverage

Why Modi’s NEP Is The Best Way Forward
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Press Release on the State Visit to Bhutan by Prime Minister of India
November 12, 2025

At the invitation of His Majesty Jigme Khesar Namgyel Wangchuck, the King of Bhutan, Hon'ble Prime Minister of India Shri Narendra Modi was on a two-day State Visit to Bhutan from 11-12 November 2025.

During the visit, Prime Minister Modi joined the people of Bhutan in marking the 70th Birth Anniversary of His Majesty the Fourth Druk Gyalpo in Changlimithang on 11 November 2025 as the Guest of Honour. Prime Minister Modi also took part in the ongoing Global Peace Prayer Festival in Thimphu. His Majesty the King of Bhutan appreciated the presence of the Holy Piprahwa Relics of Lord Buddha from India in Thimphu for public veneration during the Festival.

Prime Minister Modi received audiences with His Majesty The King and His Majesty the Fourth Druk Gyalpo and interacted with Prime Minister of Bhutan Dasho Tshering Tobgay. The discussions between the leaders covered key areas of bilateral cooperation and regional and global issues of mutual interest.

His Majesty The King conveyed the heartfelt condolences of the Royal Government and people of Bhutan on the tragic loss of precious lives in the explosion in Delhi on November 10 and offered prayers for swift recovery of those injured. The Indian side appreciated the Bhutanese message of support and solidarity.

Prime Minister Modi reaffirmed India’s unwavering support to Bhutan’s 13th Five Year Plan, including the Economic Stimulus Programme, emphasising India’s commitment to actively assisting Bhutan in achieving its key development priorities and advancing sustainable growth across sectors. The Bhutanese side appreciated India’s assistance for Bhutan’s 13th Five Year Plan period for various projects under implementation across Bhutan and their contribution to the country’s development.

Prime Minister Modi conveyed full support of the Government of India for the realisation of His Majesty’s vision for the Gelephu Mindfulness City. He announced the decision to establish an Immigration Check Post at Hatisar, Assam, to facilitate easy movement of investors and visitors to Gelephu. His Majesty appreciated the Government of India’s support for the construction of Gyalsung academies.

His Majesty The King and Prime Minister Modi jointly inaugurated the 1020 MW Punatsangchhu-II Hydroelectric Project on 11 November 2025, in the august presence of the Holy Piprahwa Relics of Lord Buddha. This Project stands as a testament to the friendship and exemplary cooperation between Bhutan and India in the field of hydropower. They welcomed the commencement of export of electricity from Punatsangchhu-II to India. Both sides also expressed satisfaction at the implementation of the Joint Vision on Energy Partnership of March 2024.

The leaders welcomed the understanding reached regarding the resumption of work on the main dam structure of 1200 MW Punatsangchhu-I hydroelectric project and agreed to work for expeditious completion of the project. Once completed, Punatsangchhu-I will be the largest hydroelectric project jointly developed by the two Governments.

They welcomed the active engagements of Indian companies in the hydropower projects in Bhutan. The Bhutanese side expressed appreciation for the announcement by the Government of India of a concessional Line of Credit of INR 40 billion to fund the energy projects in Bhutan.

The two sides underlined the importance of improving cross border connectivity and enhancement of border infrastructure, including setting up of Integrated Check Posts. They welcomed the operationalisation of Immigration Check Post at Darranga in November 2024 and the Inland Waterways Terminal and Multimodal Logistics Park in Jogigopha in March 2025. Both sides also welcomed the signing of the Memorandum of Understanding (MoU) on the establishment of cross-border rail links (Gelephu-Kokrajhar and Samtse-Banarhat) in September 2025 and the subsequent establishment of the Project Steering Committee for the implementation of the project.

The Bhutanese side expressed appreciation for the steps taken by the Government of India to institutionalise arrangements for uninterrupted supply of essential commodities and fertilisers to Bhutan. Both sides welcomed the arrival of the first consignment of fertilisers from India under the new arrangement.

The two sides expressed satisfaction on the growing cooperation in the new areas of STEM, Fintech, and Space. They welcomed the work on Phase II of the UPI, which will enable Bhutanese visitors to India to make payments using local mobile applications by scanning QR codes. They expressed satisfaction at the implementation of the Joint Plan of Action on Space Cooperation. They also acknowledged the invaluable contributions of Indian teachers and nurses in enhancing STEM education and healthcare services in Bhutan.

The two leaders welcomed the consecration of the Royal Bhutan Temple in Rajgir and the decision of the Government of India to grant land in Varanasi for construction of the Bhutanese temple and guest house.

The following Memoranda of Understanding between two countries were signed during the visit:

a. MoU between Ministry of Energy and Natural Resources, Royal Government of Bhutan (RGoB), and Ministry of New and Renewable Energy, Government of India (GoI), on Cooperation in the field of Renewable Energy;

b. MoU between Ministry of Health, RGoB, and Ministry of Health and Family Welfare, GoI, on Cooperation in the field of Health and Medicine ;

c. MoU between The PEMA Secretariat and the National Institute of Mental Health and Neuro Sciences, GoI on Building Institutional Linkages.

The Bhutan-India partnership is built on deep trust, warm friendship, mutual respect and understanding across all levels, and is further strengthened by strong people-to-people connections as well as close economic and developmental cooperation. The visit reaffirmed the tradition of regular high-level exchanges between the two countries, and the two sides agreed to continue it in the future.