Share
 
Comments
بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے کو قوم کے نام وقف کیا
میسورو-کشل نگر 4 لین والی شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھا
’’آج کرناٹک میں سڑک سے متعلق شروع کیے جارہے جدید بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس ریاست بھر میں کنکٹیویٹی کو تقویت بہم پہنچائیں گے اور اقتصادی نمو کو مضبوط کریں گے‘‘
’بھارت مالا‘ اور ’ساگرمالا‘ جیسی پہل قدمیاں بھارت کے منظرنامے کو تغیر سے ہمکنار کر رہی ہیں
’’اس سال کے بجٹ میں ملک میں بنیادی ڈھانچہ ترقی کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے‘‘
’’بہتر بنیادی ڈھانچہ ’زندگی بسر کرنا آسان بنانے‘ کے عمل کو مزید بہتر بناتا ہے۔ یہ ترقی کے لیے نئے مواقع پیدا کرتا ہے‘‘
’’مانڈیا خطے کے 2.75 لاکھ سے زائد کاشتکاروں کو پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت مرکزی حکومت کے ذریعہ 600 کروڑ روپئے فراہم کرائے گئے ہیں‘‘
’’ملک میں آبپاشی سے متعلق پروجیکٹس جو کئی دہائیوں سے زیر التوا تھے، انہیں تیز رفتاری کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے‘‘
ایتھنول پر توجہ مرکوز کرنے سے گنا کاشتکاروں کو مدد ملے گی

بھارت ماتا کی جے۔

بھارت ماتا کی جے۔

کرناٹک-دا، ایلا، سہودرا سہودری-یاریگے، ننا نمسکاراگلو!

تائی بھونیشوری کو بھی میرا نمسکار!

میں آدی چنچناگری اور میلوکوٹے کے گروؤں کے سامنے بھی نمن کرتا ہوں، ان کا آشیرواد مانگتا ہوں۔

ماضی میں مجھے کرناٹک کے مختلف علاقوں میں جنتا جناردھن کے درشن  کا موقع ملا ہے۔ ہر جگہ کرناٹک کے عوام غیر معمولی آشیرواد دے رہے ہیں اور مانڈیا کے لوگوں کے تو آشیرواد میں بھیمٹھاس  ہوتی ہے۔ سکرے ناگرہ مدھر مانڈیا، میں مانڈیا کی اس محبت اور مہمان نوازی سے  میں بہت متاثر ہوں۔ میں آپ سب کے سامنے سر تسلیم خم کرتا ہوں۔

ڈبل انجن والی حکومت کی یہ مسلسل کوشش ہے کہ ہم آپ کی محبت کا قرض سود سمیت واپس کریں، تیز رفتار ترقی کر کے۔ ہزاروں کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے، جن کا یہاں سنگ بنیاد رکھا گیا اور افتتاح کیا گیا، اسی کوشش کا ایک حصہ ہیں۔

پچھلے کئی دنوں سے ملک میں بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے کو لے کر کافی بحث ہو رہی ہے۔ ایکسپریس وے سے متعلق تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔  ملک کے ہر باشندے کی  اور ہمارے نوجوانوں  کی یہ خواہش رہی ہے کہ ہندوستان میں ہر جگہ اس طرح کے شاندار اور  جدید ایکسپریس وے بنائے جائیں۔ آج بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے کو دیکھ کر ہمارے ملک کے نوجوان فخر سے بھر جاتے ہیں۔ اس ایکسپریس وے سے میسورو اور بنگلورو کے درمیان سفر کا وقت اب آدھے سے بھی کم رہ گیا ہے۔

آج میسورو-کشل نگر فور لین کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ یہ تمام منصوبے اس علاقے میں سب کی ترقی کو تیز کریں گے اور خوشحالی کی راہیں  کھولیں گے۔ آپ سب کو ان کنکٹیوٹی پروجیکٹس کے لیے بہت بہت مبارکباد۔

ہندوستان میں انفرااسٹرکچر کے وژن سے متعلق جب بھی کوئی بات ہوتی ہے تو دو عظیم شخصیات کے نام ہمیشہ سامنے آتے ہیں۔ کرشن راجہ وڈیار اور سر  ایم ویشوریا۔ یہ دونوں عظیم انسان اسی مٹی کے فرزند تھے اور انہوں نے پورے ملک کو ایک نیا وژن اور طاقت بخشی۔ ان عظیم ہستیوں نے مصیبتکو موقع (آپدا کو اوسر)میں تبدیل کیا، انفرااسٹرکچر کی اہمیت کو سمجھا اور یہ آج کی نسلوں کی خوش قسمتی ہے کہ وہ اپنے اسلاف کی تپسیا کا فیض حاصل کر رہی ہیں۔

ایسی عظیم ہستیوں سے متاثر ہو کر آج ملک میں جدید انفرااسٹرکچر پر کام ہو رہا ہے۔ آج بھارت مالا اور ساگرمالا اسکیموں سے کرناٹک بدل رہا ہے، ملک بدل رہا ہے۔ اس وقت بھی جب دنیا کورونا کی مشکلات سے نبرد آزما تھی، ہندوستان نے انفرااسٹرکچر بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا ۔ اس سال کے بجٹ میں ہم نے انفرااسٹرکچر کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے رکھے ہیں ۔

انفرااسٹرکچر اپنے ساتھ صرف سہولت نہیں لاتا بلکہ یہ روزگار بھی لاتا ہے، سرمایہ کاری لاتا ہے، کمائی کے ذرائع لاتا ہے۔ صرف کرناٹک میں، ہم نے پچھلے سالوں میں ہائی وے سے متعلق پروجیکٹوں میں 1 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔

بنگلورو اور میسورو دونوں کرناٹک کے اہم شہر ہیں۔ ایک شہر ٹیکنالوجی کے لیے جانا جاتا ہے، دوسرا روایت کے لیے۔ ان دونوں شہروں کو جدید رابطے سے جوڑنا متعددنقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔

کافی دیر تک دونوں شہروں کے درمیان سفر کرنے والے لوگوں نے بھاری ٹریفک کی شکایت کی۔ لیکن اب ایکسپریس وے کی وجہ سے یہ فاصلہ صرف ڈیڑھ گھنٹے میں طے کیا جا سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے اس پورے خطے میں معاشی ترقی کی رفتار بہت تیز ہونے والی ہے۔

یہ ایکسپریس وے رام نگر اور ما نڈیا سے گزر رہی ہے۔ یہاں بہت سے تاریخی ورثے  والے  مقامات بھی ہیں۔ ان شہروں میں سیاحت کی صلاحیت بھی بڑھے گی۔ اس سے نہ صرف میسورو پہنچنا آسان ہو جائے گا بلکہ ماں کاویری کی جائے پیدائش کوڈاگو تک پہنچنا بھی آسان ہو جائے گا۔ ابھی ہم دیکھتے ہیں کہ مغربی گھاٹ میں بنگلورو-منگلورو سڑک اکثر بارش کے موسم میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند رہتی ہے۔ اس سے خطے کا بندرگاہی رابطہ متاثر ہوتا ہے۔ میسورو-کشل نگر ہائی وے کے چوڑا ہونے سے یہ مسئلہ بھی دور ہو جائے گا۔ اچھے رابطوں کی وجہ سے اس علاقے میں صنعت بھی بہت تیزی سے پھیلے گی۔

سال 2014 سے پہلے مرکز میں کانگریس کی ملی جلی حکومت تھی۔ یہ مختلف لوگوں کے تعاون سے چل رہی تھی ، اس نے غریب لوگوں اور غریب خاندانوں کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ کانگریس حکومت نے غریبوں کی ترقی کے   ہزاروں کروڑ روپے لوٹ لیے۔ کانگریس نے غریبوں کے دکھ درد کی کبھی پرواہ نہیں کی۔

2014 میں جب آپ نے مجھے ووٹ دے کر خدمت کا موقع دیا تو ملک میں غریبوں کی حکومت بنی، غریبوں کے دکھ درد سے حساس حکومت بنائی گئی۔ اس کے بعد بی جے پی کی مرکزی حکومت نے پورے خلوص کے ساتھ غریبوں کی خدمت کرنے کی کوشش کی، غریبوں کی زندگی میں مشکلات کو کم کرنے کی مسلسل کوشش کی۔

بی جے پی حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کو اولین ترجیح دی ہے کہ غریبوں کے پاس پکے گھر ہوں، ان کے گھروں میں نل کا پانی ہو، اجولا گیس کنکشن، بجلی کا کنکشن، گاؤں تک سڑکیں، اسپتال، اور علاج کی فکر کم ہو۔

پچھلے 9 سالوں میں بی جے پی حکومت کی اسکیموں کی وجہ سے کروڑوں غریبوں کی زندگی آسان ہو گئی ہے۔ کانگریس کے دور میں غریبوں کو سہولیات کے لیے حکومت کے چکر لگانے پڑتے تھے۔ اب بی جے پی حکومت غریبوں کے پاس جا کر انہیں سہولیات دے رہی ہے۔ جو لوگ ابھی تک بی جے پی حکومت کی اسکیموں کے فائدے سے محروم ہیں ،مہم چلا کر ان تک  یہ فائدے پہنچا  ئے جا رہے ہیں۔

بی جے پی حکومت نے ہمیشہ مسائل کے مستقل حل کو اہمیت دی ہے۔ گزشتہ 9 سالوں میں ملک میں 3 کروڑ سے زائد غریبوں کے گھر بنائے گئے ہیں۔ جن میں سے ہمارے کرناٹک میں بھی لاکھوں گھر بنے ہوئے ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت کرناٹک میں تقریباً 40 لاکھ نئے خاندانوں کو نل کا پانی ملا ہے۔

ہمارے ملک میں کئی دہائیوں سے زیر التوا آبپاشی کے منصوبے بھی تیز رفتاری سے مکمل ہو رہے ہیں۔ اس سال کے بجٹ میں مرکزی حکومت نے اپر بھدرا پروجیکٹ کو 5300 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ کرناٹک کے ایک بڑے حصے میں آبپاشی سے متعلق مسائل کا مستقل حل ہوگا۔

کسانوں کے چھوٹے موٹے مسائل کو دور کرنے کے بعد بھی بی جے پی حکومت ان کی پریشانیوں کا مستقل حل فراہم کر رہی ہے۔ پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت کرناٹک کے کسانوں کے بینک کھاتوں میں 12 ہزار کروڑ روپے براہ راست منتقل کیے گئے ہیں۔ یہاں، مرکز کی بی جے پی حکومت نے مانڈیا کے ساڑھے تین لاکھ کسانوں کے بینک کھاتوں میں 600 کروڑ روپے بھیجے ہیں۔

ویسے میں ایک اور چیز کے لیے کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی تعریف کرنا چاہوں گا۔ مرکزی حکومت پی ایم کسان سمان ندھی کوجو  6 ہزار روپے بھیجتی ہے، کرناٹک حکومت اس میں مزید 4 ہزار روپے کا اضافہ کرتی ہے۔ یعنی ڈبل انجن والی حکومت میں کسانوں کو دوہرا فائدہ مل رہا ہے، ان کے مسائل حل ہو رہے ہیں۔

 کرناتک کے  سکرے،مدھر منڈیا کے ہمارے گنے کے کسانوں کو کئی دہائیوں تک ایک اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اگر گنے کی پیداوار زیادہ ہو تو مسئلہ ہے، اگر گنے کی پیداوار کم ہو تو بھی مسئلہ ہے۔ جس کی وجہ سے شوگر ملوں پر گنے کے کاشتکاروں کے بقایا جات برسوں  برس چلتے رہتے تھے ۔

اس مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل نکالنا ضروری تھا۔ کسانوں کے مفادات کو ترجیح دینے والی بی جے پی حکومت نے ایتھنول کا راستہ چنا۔ ہم نے گنے سے بنے ایتھنول کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ یعنی جب گنے کی زیادہ پیداوار ہوگی تو اس سے ایتھنول بنے گا، ایتھنول سے کسان کی آمدنی یقینی  بنے گی ۔

صرف پچھلے سال ہی ملک کی شوگر ملوں نے تیل کمپنیوں کو 20ہزار کروڑ روپے کا ایتھنول فروخت کیا۔ اس سے گنے کے کاشتکاروں کو بروقت ادائیگی کرنے میں مدد ملی ہے۔ 2013-14 سے آخری سیزن تک شوگر ملوں سے 70ہزار کروڑ روپے کا ایتھنول خریدا گیا ہے۔ یہ رقم گنے کے کاشتکاروں تک پہنچ چکی ہے۔

اس سال کے مرکزی بجٹ میں بھی کسانوں کے لیے خاص طور پر گنے کے کاشتکاروں کے لیے بہت سے انتظامات کیے گئے ہیں۔ شوگر کوآپریٹیو کے لیے 10ہزار کروڑ روپے کی مدد ہو، ٹیکس میں چھوٹ ہو ، گنے کے کاشتکاروں کو اس سے فائدہ ہوگا۔

ہمارا ملک مواقع کی سرزمین ہے۔ دنیا بھر سے لوگ ہندوستان میں اپنے امکانات تلاش کر رہے ہیں۔ 2022 میں ہندوستان میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری آئی۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ ہمارے کرناٹک کو ہوا۔ کورونا کے دور کے باوجود کرناٹک میں تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ یہ ڈبل انجن حکومت کی محنت کو ظاہر کرتا ہے۔

آئی ٹی کے علاوہ بائیو ٹیکنالوجی سے لے کر دفاعی مینوفیکچرنگ تک ہر شعبہ کرناٹک میں پھیل رہا ہے۔ دفاع، ایرو اسپیس اور خلائی شعبوں میں بے مثال سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ اب کرناٹک الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری میں بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

ڈبل انجن والی حکومت کی ان کوششوں کے درمیان کانگریس اور اس کے اتحادی کیا کر رہے ہیں؟ کانگریس کہتی ہے کہ اس نے اپنا کام کر دیا، کانگریس مودی کی قبر کھودنے کا خواب دیکھ رہی ہے۔ کانگریس مودی کی قبر کھودنے میں مصروف ہے اور مودی بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے بنانے میں مصروف ہیں۔ کانگریس مودی کی قبر کھودنے میں مصروف ہے اور مودی غریبوں کی زندگی آسان بنانے میں مصروف ہیں۔

مودی کی قبر کھودنے کا خواب دیکھنے والے کانگریسی نہیں جانتے کہ ملک کی کروڑوں ماؤں بہنوں بیٹیوں، ملک کے عوام کا  آشیرواد مودی کی سب سے بڑی حفاظتی ڈھال ہے۔

کرناٹک کی تیز رفتار ترقی کے لیے ڈبل انجن والی حکومت ضروری ہے۔ میں ایک بار پھر اس عظیم الشان تقریب، شاندار مہمان نوازی اور آپ کے آشیرواد کے لیے مانڈیا کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے آپ سب کو بہت بہت مبارکباد۔

بھارت ماتا کی جے، بھارت ماتا کی جے۔

بھارت ماتا کی جے، بھارت ماتا کی جے۔

بہت بہت شکریہ۔ 

Explore More
لال قلعہ کی فصیل سے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کا متن

Popular Speeches

لال قلعہ کی فصیل سے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کا متن
Over 15,300 companies set up in August

Media Coverage

Over 15,300 companies set up in August
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM inaugurates ‘International Lawyers’ Conference 2023’ in New Delhi
September 23, 2023
Share
 
Comments
“For years, judiciary and bar have been the guardians of India's judicial system”
“Experience of the legal profession has worked to strengthen the foundation of independent India and today’s impartial judicial system has also helped in bolstering the confidence of the world in India”
“Nari Shakti Vandan Act will give new direction and energy to women-led development in India”
“When dangers are global, ways to deal with them should also be global”
“Citizens should feel that the law belongs to them”
“We are now trying to draft new laws in India in simple language”
“New technological advancements should be leveraged by the legal profession”

The Prime Minister, Shri Narendra Modi inaugurated the ‘International Lawyers’ Conference 2023’ at Vigyan Bhawan in New Delhi today. The conference aims to serve as a platform for meaningful dialogue and discussion on various legal topics of national and international importance, foster exchange of ideas and experiences, and strengthen international cooperation and understanding of legal issues.

Addressing the gathering, the Prime Minister expressed delight in getting the opportunity to interact with the greats of the global legal fraternity. Highlighting the presence of the Lord Chancellor of England, Mr Alex Chalk and the delegates of the Bar Association of England, representatives from Commonwealth and African countries, and the people from across the country, the Prime Minister said that the International Lawyers’ Conference 2023 has become a symbol of the spirit of ‘Vasudhaiva Kutumbakam’. The Prime Minister welcomed the foreign dignitaries to India and also thanked the Bar Association of India for taking the lead in organizing this program.

The Prime Minister emphasized the role of the legal fraternity in the development of any country. “For years, the judiciary and the bar have been the guardians of India's judicial system”, he said. Prime Minister Modi also highlighted the role of legal professionals in the freedom struggle. He gave examples of Mahatma Gandhi, Baba Saheb Ambedkar, Babu Rajendra Prasad, Jawaharlal Nehru, Sardar Patel, Lokmanya Tilak and Veer Savarkar. “Experience of the legal profession has worked to strengthen the foundation of independent India and today’s impartial judicial system has also helped in bolstering the confidence of the world in India”, he added.

The Prime Minister underlined that the International Lawyers Conference is taking place at a time when the nation has been a witness to several historic decisions and recalled the passage of Nari Shakti Vandan Adhiniyam in the Lok Sabha and Rajya Sabha which entitles a 33 percent reservation for women in the Lok Sabha and Vidhan Sabha. “Nari Shakti Vandan Act will give new direction and energy to women-led development in India”, the Prime Minister remarked. He also mentioned that the world got a glimpse of India’s democracy, demography and diplomacy at the recently concluded G20 Summit in New Delhi. On this day, a month ago, the Prime Minister recalled that India became the first nation in the world to successfully land Chandrayaan 3 on the south pole of the moon. Highlighting these achievements, the Prime Minister emphasized that the India of today which is brimming with self-confidence is working to realize the goal of a ‘Viksit Bharat’ by 2047. He also expressed the need for strong, independent and unbiased foundations for the legal system in India to achieve the goal of a developed nation. The Prime Minister expressed confidence that the International Lawyers’ Conference 2023 will turn out to be extremely successful and each country will get an opportunity to learn from the best practices of other nations.

Prime Minister Modi elaborated on the deep connectedness of today’s world. He said there are many forces in the world today that do not care about the borders and jurisdiction. “When dangers are global, ways to deal with them should also be global”, he said. He touched upon cyber terrorism, money laundering, and possibilities of misuse of artificial intelligence and said that preparing a global framework on such issues goes beyond just government matters but calls for connectedness among the legal framework of different countries.

Speaking on Alternate Dispute Resolution, the Prime Minister said that with the increasing complexity of commercial transactions, ADR has gained currency all over the world. He said that in order to systematize the informal tradition of dispute resolution in India, the Government of India has enacted a mediation Act. Similarly, Lok Adalats are also playing a big role and Lok Adalats have solved about 7 lakh cases in the last 6 years.

Highlighting an important aspect of justice delivery that is not talked about, the Prime Minister mentioned the simplicity of language and law. The Prime Minister gave insights about the Government’s approach and informed about the ongoing discussion regarding presenting any law in two languages - one to which the legal system is accustomed and another for common citizens. “Citizens should feel that the law belongs to them”, Shri Modi emphasized as he underlined that the Government is making an effort to draft new laws in simple language and gave the example of the Data Protection Law. The Prime Minister congratulated the Supreme Court of India for making arrangements to get its judgments translated into 4 local languages Hindi, Tamil, Gujarati and Oriya and hailed the monumental change in the judicial system of India.

In conclusion, the Prime Minister emphasized the need to find ways of streamlining the legal processes through technology, reforms and new judicial processes. He said that technological advancement has opened new avenues for the judicial system and called for the leveraging of technological reforms by the legal profession.

Chief Justice of India, Dr. D. Y. Chandrachud, Union Minister of Law and Justice, Shri Arjun Ram Meghwal, Attorney General of India, Shri R. Venkataramani, Solicitor General of India, Shri Tushar Mehta, Chairman, Bar Council of India, Shri Manan Kumar Mishra and Lord Chancellor, UK, Mr Alex Chalk were present on the occasion among others.

Background

International Lawyer's Conference 2023 is being organized by the Bar Council of India on the theme ‘Emerging Challenges in Justice Delivery System’ on 23rd - 24th September, 2023. The conference aims to serve as a platform for meaningful dialogue and discussion on various legal topics of national and international importance, foster exchange of ideas and experiences, and strengthen international cooperation and understanding of legal issues. The conference, which is being organized for the first time in the country, will discuss topics such as emerging legal trends, challenges in cross-border litigation, legal technology, environmental law etc.

The programme witnessed the participation of distinguished judges, legal professionals, and leaders of the global legal fraternity.