‘‘نیشنل کریئٹرز ایوارڈ،ہمارے تخلیق کاروں کی برادری کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتا ہے اور ایک مثبت تبدیلی لانے کے لیے ان کے جذبے کا جشن مناتا ہے’’
‘‘نیشنل کریئٹر ایوارڈز نئے دور کا آغاز ہونے سے پہلے ہی ایک پہچان دے رہے ہیں’’
‘‘ڈیجیٹل انڈیا مہم نے مواد تخلیق کرنے والوں کی ایک نئی دنیا تشکیل دی ہے’’
‘‘ہمارا شیو نٹراج ہے، اس کا ڈمرو مہیشور سوترپیدا کرتا ہے، اُس کا تانڈوتال اور تخلیق کی بنیاد رکھتا ہے’’
‘‘نوجوانوں نے اپنے مثبت اقدامات سے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مواد تخلیق کرنے والوں کی طرف دیکھے’’
‘‘آپ نے ایک نظریہ پیش کیا، اس کی اختراع کی اور اسے اسکرین پر زندہ شکل دی؛ آپ انٹرنیٹ کے ایم وی پیز ہیں’’
‘‘مواد کی تخلیق سے ملک کے بارے میں غلط تاثرات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے’’
‘‘کیا ہم ایسا مواد تیار کر سکتے ہیں،جس سے نوجوانوں میں منشیات کے منفی اثرات کے بارے میں آگاہی پیداہو؟ ہم کہہ سکیں - منشیات اچھی نہیں ہیں’’
‘‘ہندوستان نے سو فیصد جمہوریت پر فخر کرتے ہوئے ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا عزم کیا ہے’’
‘‘آپ پوری دنیا میں ہندوستان کے ڈیجیٹل سفیر ہیں؛ آپ ووکل فار لوکل کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں’’
‘‘آئیے ہم ایک‘ کریئیٹ آن اِنڈیا’ مہم شروع کریں اور ہندوستان کی کہانیاں، ثقافت، ورثے اور روایات کو پوری دنیا کے ساتھ بانٹیں؛ آئیے ہم ہندوستان سے متعلق مواد تخلیق کریں اور پوری دنیا کے لیے تخلیق کریں’’

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے، آج بھارت منڈپم، نئی دہلی میں، اولین قومی تخلیق کار ایوارڈ پیش کئے۔ انہوں نے فاتحین کے ساتھ مختصر بات چیت بھی کی۔ ایوارڈ کو مثبت تبدیلی لانے کی غرض سے، تخلیقی صلاحیتوں کے استعمال کے لیے ایک لانچ پیڈ کے طور پر تصور کیا گیا ہے۔

 

‘‘نیو انڈیا چمپئن کے زمرے کے لیے ایوارڈ ابھی اور نیو کو دیا گیا’’۔  وزیراعظم نے ان سے پوچھا کہ وہ خشک حقائق پیش کرتے ہوئے اپنے سامعین کی دلچسپی کیسے برقرار رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے انداز بیان کی طرح، اگر حقائق کو توانائی کے ساتھ پیش کیا جائے، تو سامعین اسے قبول کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے چیلنجنگ لیکن انتہائی اہم میدان کو اپنانے پر ان کی تعریف کی۔

‘بہترین کہانی سنانے والے، کا ایوارڈ کیرتکا گوونداسامی کو دیا گیا،جسے کیرتھی ہسٹری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جب انہوں نے وزیر اعظم کے پاؤں چھوئے تو وزیر اعظم نے جواب دیا اور کہا کہ فن کے میدان میں پاؤں چھونا الگ بات ہے ، لیکن ذاتی طور پر خاص طور پر وہ اس سے اُس وقت پریشان ہو جاتے ہیں، جب کوئی بیٹی ان کے پاؤں چھوتی ہے۔ جب انہوں  نے ہندی کے ساتھ اپنی حدود کے بارے میں بات کی، تو وزیر اعظم نے   ان سے کسی بھی پسندیدہ زبان میں بات کرنے کو کہا کہ 'یہ ایک بہت بڑا ملک ہے اور آپ کو کم از کم اس عظیم سرزمین کے کسی کونے میں سنا جائے گا'۔ انہوں نے عظیم تمل زبان کو تسلیم کرنے اور اسے فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم کی تعریف کی۔ انہوں نے وزیر اعظم کو تاریخ اور سیاست کے باہم  طور پر منسلک ہونے  کی نوعیت کے بارے میں بتایا کہ  اس کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر گاہے بگاہے ردعمل سامنے آتا ہے۔ جیسا کہ وزیر اعظم نے پوچھا، انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان سامعین، ہندوستان کی عظمت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

 

رنویر الہبادیا کو ‘ڈسپرٹر آف دی ایئر’  کا ایوارڈ دیا گیا۔ وزیر اعظم نے تجویز پیش کی کہ رنویر، نیند کی کمی کے بارے میں بیداری پیدا کرتے ہیں اور  کہا پچھلے کئی سالوں سے صرف چند گھنٹے سونے کا ذکر کیا۔ وزیراعظم  مودی نے ،یوگ نیدرا کے فوائد پر بھی بات کی۔ انہوں نے رنویر کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔

اسرو  کی سابق سائنسدان، احمد آباد کی محترمہ پنکتی پانڈے کو مشن لائف کے پیغام کو وسعت دینے کے لیے ‘گرین چمپئن’ ایوارڈ ملا۔ بات چیت کے بعد، وزیر اعظم نے احمد آباد کے لوگوں میں معروف  ایک مشہور قصہ سنایا، جسے ہجوم سے زبردست تالیاں بجا کر پسند کیا۔ محترمہ پنکتی نے لوگوں سے سفارش کی کہ وہ اپنے فضلے کا تجزیہ کریں اور صفر فضلہ بنانے کی کوشش میں، گھر سے پھینکے جانے والے کوڑے دان کا ویسٹ آڈٹ کریں۔ وزیر اعظم نے ان سے مشن لائف کے بارے میں تفصیلی مطالعہ کرنے کو کہا اور اپنی زندگیوں کو ماحول دوست بنانے کے لیے اپنے واضح نعرے کی  یاد دہانی کرائی ۔

 

 

‘سماجی تبدیلی کے لیے بہترین تخلیقی کا ایوارڈ’ جیا کشوری کو دیا گیا، جسے جدید دور کی میرا کہا جاتا ہے۔ وہ بھگود گیتا اور رامائن کی کہانیاں بصیرت سے شیئر کرتی ہیں۔ اس نے 'کتھاکار' کے طور پر اپنے سفر کی وضاحت کی اور بتایا کہ وہ کس طرح ہماری ثقافت کے واقعات کی عظیم بصیرت کو پیش کرکے، نوجوانوں میں دلچسپی پیدا کر رہی ہے۔ اس نے اپنی مادی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے بامعنی زندگی گزارنے کے امکان کے بارے میں بھی بات کی۔

لکشیہ دباس کو، جدت اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے زرعی طریقوں کو بہتر بنانے کے لیے ان کے کام کے لیے، سب سے زیادہ متاثر کن ‘ایگری تخلیق کار’  کا اعزاز ملا۔ ان کے بھائی نے ان کی طرف سے ایوارڈ وصول کیا اور ملک میں قدرتی کاشتکاری کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے 30000 سے زائد کسانوں کو قدرتی کاشتکاری کے طریقوں اور فصلوں کو کیڑوں اور جراثیم  سے بچانے کے ضمن میں تربیت دینے کے بارے میں بتایا۔ وزیر اعظم نے موجودہ وقت  اور دور میں ان کے سوچنے کے عمل کی تعریف کی اور ان پر زور دیا کہ وہ گجرات کے گورنر جناب  آچاریہ دیوورت جی سے مل کر، قدرتی کھیتی کے بارے میں اپنے وژن پر تبادلہ خیال کریں، جہاں انہوں نے 3 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو قدرتی کھیتی کو اپنانے پر آمادہ کیا ہے۔ انہوں نے جناب لکشیہ سے، جناب دیوورت کے یوٹیوب ویڈیوز سننے کی بھی تاکید کی۔ وزیر اعظم نے قدرتی کھیتی اور نامیاتی کھیتی سے متعلق خرافات کو ختم کرنے میں بھی ان سے مدد مانگی۔

 

‘کلچرل ایمبیسیڈر آف دی ایئر’  ایوارڈ میتھلی ٹھاکر کو دیا گیا ،جو متعدد ہندوستانی زبانوں میں اصل گیت، کور اور روایتی لوک موسیقی پیش کرتی ہیں۔ وزیر اعظم کی درخواست پر انہوں  نے مہاشیو راتری کے موقع پر بھگوان شیو کے لیے ایک بھکتی گیت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کیسانڈرا مائی اسپٹ مین کو یاد کیا،جن کا ذکر وزیر اعظم نے اپنے من کی بات پروگرام میں کیا تھا۔ وہ کئی ہندوستانی زبانوں میں خاص طور پر عقیدت کے گیت گیت گاتی ہیں ۔ حال ہی میں وزیر اعظم سے ملاقات پر، انہوں نے وزیراعظم  مودی کے سامنے اچیوتم کیشوام اور ایک تمل گیت  گایا تھا۔

‘بہترین بین الاقوامی تخلیق کار’  کا ایوارڈ تین تخلیق کاروں کو دیا گیا۔ ان میں تنزانیہ سے کیری پال، امریکہ سے ڈریو ہِکس، جرمنی سے کیسانڈرا مائی اسپٹ مین شا مل ہیں۔ ڈریو ہکس نے وزیراعظم  سے ایوارڈ حاصل کیا۔ ڈریو ہکس نے اپنے روانی ہندی اور بہاری لہجے کے ساتھ، ہندوستان میں لسانی صلاحیتوں کے لیے، سوشل میڈیا کی مقبولیت اور شہرت کو کمایا ہے۔ ایوارڈ کے لیے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، ڈریو نے کہا کہ وہ لوگوں کو خوش کرنے اور ہندوستان کا نام بلند کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی ثقافت میں ان کی دلچسپی، ان کے والد کی بنارس ہندو یونیورسٹی اور پٹنہ سے تعلق کی وجہ سے بڑھی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کا ہر جملہ، ملک کے نوجوانوں کو متاثر کرے گا۔

کرلی ٹیلز کی کامیہ جانی کو ‘بہترین سفری تخلیق کار’ کا ایوارڈ دیا گیا۔ وہ کھانے، سفر اور طرز زندگی پر توجہ مرکوز کرتی ہے اور اپنی ویڈیوز میں ہندوستان کی خوبصورتی اور دیگر مختلف قسم کی نمائش کرتی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی خوبصورتی کے بارے میں بات کی اور کہا کہ مقصد یہ ہے کہ ہندوستان عالمی نقشے پر نمبر 1 ہو۔ جب اس نے کہا کہ وہ لکشدیپ یا دوارکا جانے کے بارے میں الجھن میں ہیں، تو وزیر اعظم نے کہا کہ دوارکا کے لیے انہیں سامعین کی ہنسی کے ساتھ  ہم آہنگ ہونا پڑے گا۔ وزیراعظم مودی نے اس خوشی کو یاد کیا ،جو انہوں نے زیر آب ہوئے شہر دوارکا کے درشن کرنے پر محسوس کی تھا۔ آدی کیلاش جانے کے اپنے تجربے کو بیان کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اونچائی اور گہرائی دونوں جگہوں کا تجربہ کیا۔ انہوں نے تخلیق کاروں سے یہ بھی کہا کہ وہ عقیدت مندوں کو درشن کے حصے کے علاوہ، اپنے مکمل طور پر مقدس مقامات کا تجربہ کرنے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ کل سفری بجٹ کا 5 سے 10 فیصد مقامی مصنوعات پر خرچ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی معیشت کو سہارا دینے کے علاوہ، اس سے ایک بھارت شریشٹھ بھارت جذبے پر  توجہ مرکوز کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ کامیا نے ملک میں عقیدے کے مقامات کو  دبارہ مستحکم  کرنے کے لیے ،وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

 

'ٹیکنیکل گروجی' گورو چودھری، ایک ٹاپ ٹیک یوٹیوبر نے ‘ٹیک  تخلیق کار’ ایوارڈ جیتا۔ انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا کو اپنے چینل میں اہم کردار ادا کرنے کا سہرا دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ روشن مستقبل کے لیے ہمیں ٹیکنالوجی کو جمہوری بنانا ہوگا۔ یو پی آئی  اس کی ایک بڑی علامت ہے، کیونکہ یہ ہر ایک سے تعلق رکھتا ہے۔ دنیا تبھی ترقی کرے گی جب اس طرح کی جمہوریت ہو گی۔ گورو نے پیرس میں یو پی آئی کے استعمال کا اپنا تجربہ بیان کیا اور کہا کہ ہندوستانی حل، دنیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

ملہار کالمبے کو 2017 سے صفائی مہم کی قیادت کرنے پر ‘سوچھتا ایمبیسیڈر ایوارڈ’ ملا۔ وہ پلاسٹک کی آلودگی اور آب وہوا کی تبدیلی کے بارے میں بیداری بھی بڑھاتے ہیں ۔ وہ 'بیچ پلیز' کے بانی ہیں۔ وزیر اعظم نے لنکی ملہار کے ساتھ مذاق کیا اور بتایا کہ یہاں بہت سے تخلیق کار، کھانے اور غذائیت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے سفر اور مہمات کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا کہ کچرا ہٹانے کے حوالے سے رویوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ وزیر اعظم نے ان کی کوششوں کی مستقل مزاجی کی تعریف کی اور صفائی کا ماحول پیدا کرنے پر ان کی تعریف کی۔

 

‘ہیریٹیج فیشن آئیکون ایوارڈ’ انسٹاگرام کے لیے 20 سالہ مواد تخلیق کرنے والی جانوی سنگھ کو دیا گیا ،جو ہندوستانی فیشن کے بارے میں بات کرتی ہے اور ہندوستانی ساڑی کو فروغ دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکسٹائل مارکیٹ ،فیشن کے ہمراہ  چلتی ہے اور ہندوستانی ٹیکسٹائل کو فروغ دینے میں ان کی کوششوں کے لئے  اس کے تخلیق کار کی تعریف کی۔ انہوں  نے سنسکرت، شاستر اور ساڑی کے ساتھ ہندوستانی موضوعات کو آگے لے جانے کے اپنے مقصد کو دہرایا۔ وزیر اعظم نے ریڈی میڈ پگڑیوں، دھوتی اور ایسے ملبوسات کے رجحان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جن کو باندھنے کی ضرورت ہے، ایسی چیزوں کو فروغ دینے کے بارے میں ان کے خیالات پوچھے۔ انہوں  نے ہندوستانی ٹیکسٹائل کی خوبصورتی پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ فیشن میں ایک رہنما رہا ہے۔

‘بہترین تخلیقی تخلیق کار- خاتون’  کا ایوارڈ، شردھا کو دیا گیا جو اپنے کثیر لسانی کامیڈی سیٹس کے لیے مشہور ہے اور وہ نسلوں کے درمیان پرکشش اور متعلقہ مواد تخلیق کرتی ہے۔ ان کا اپنے ٹریڈ مارک 'آیو' کے ساتھ استقبال کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دوسری بار ہے جب وہ شردھا سے ملے ہیں۔  شردھا نے کہا کہ یہ ایوارڈ ا،ن لوگوں کی پہچان ہے جو اپنے گھروں سے مواد تیار کر رہے ہیں ۔ انہوں  نے سنجیدہ موضوعات میں ہلکا پھلکا مزاح تلاش کرنے کے اپنے نقطہ نظر کی طرف بھی اشارہ کیا۔ شردھا نے تخلیق کاروں کے ساتھ بات چیت میں وزیر اعظم کی بے ساختہ تعریف کی۔

 

آر جے رونق کو ‘بہترین تخلیق کار-  مرد’  کا ایوارڈ ملا۔ رونق نے کہا کہ من کی بات کے ساتھ، وزیر اعظم بھی ریڈیو صنعت کی ایک اہم، ریکارڈ ساز شخصیت ہیں۔ انہوں نے ریڈیو صنعت  کی جانب سے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ رونق نے بھی اپنے ٹریڈ مارک ’باوا‘ انداز میں بات کی۔

‘خوراک کے زمرے میں بہترین تخلیق کار’  کا ایوارڈ کبیتا کا کچن کو دیا گیا، ایک گھریلو خاتون ،جو اپنی ترکیبیں اور سبق کے ساتھ، ڈیجیٹل انٹرپرینیور بن گئی۔ ملہار کے کمزور  وجود کے لیے اپنی تشویش کو جاری رکھتے ہوئے، وزیراعظم نے مذاق میں کبیتا سے کہا کہ وہ  اپنا خیال رکھیں۔ انہوں  نے ایک اہم زندگی کی مہارت کے طور پر کھانا پکانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکولوں کو چاہیے کہ وہ طلباء کو زراعت کے بارے میں آگاہ کریں، تاکہ وہ خوراک کی اہمیت اور ضیاع کے شوقین ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کو سفر کے دوران، مقامی کھانوں کو ضرور آزمانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے خوراک سے متعلق تخلیق کاروں سے کہا کہ وہ جوار کو فروغ دیں- شری انّ  اور غذائی اقدار کے بارے میں بیداری کو بھی فروغ دیں۔ وزیر اعظم نے اپنے تائیوان کے دورے کو یاد کیا،جہاں انہیں سبزی خور کھانے کے لیے ،بودھ  ریسٹورنٹ کی سفارش کی گئی تھی۔ جب انہوں  نے وہاں غیر سبزی خور پکوان دیکھے اور پوچھ گچھ پر انہیں  بتایا  گیاکہ سبزی خور پکوانوں کی شکل ،چکن، مٹن اور اسی طرح کی ڈشز کی ہے ،تاکہ مقامی آبادی اس طرح کے کھانے کی طرف راغب ہو۔

نمن دیشمکھ کو ‘تعلیمی زمرے میں بہترین تخلیق کار’  کا ایوارڈ ملا۔ وہ ٹیک اور گیجٹ اسپیس میں انسٹاگرام پر اثر انداز اور مواد تخلیق کرنے والے ہیں۔ وہ ٹیکنالوجی، گیجٹس، فنانس، سوشل میڈیا مارکیٹنگ کا احاطہ کرتے ہیں  اور سامعین کواے آئی  اور کوڈنگ جیسے ٹیک سے متعلق مضامین کی تعلیم دیتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو مختلف آن لائن گھوٹالوں کے بارے میں، لوگوں کو آگاہ کرنے کے بارے میں اپنے مواد اور سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کے فوائد اور طریقوں کے بارے میں بتایا۔ وزیر اعظم نے محفوظ سرفنگ اور سوشل میڈیا کے طریقوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے پر ان کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے تخلیق کاروں سے کہا کہ وہ اٹل ٹنکرنگ لیبز پر مواد بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بچوں کو سائنس کو اپنانے کی ترغیب دی جانی چاہئے، کیونکہ چندریان جیسی کامیابیوں نے بچوں میں ایک نیا سائنسی مزاج پیدا کیا ہے۔

 

انکت بیان پوریہ کو وزیر اعظم نے ‘بہترین صحت اور فٹنس تخلیق کار’  کا ایوارڈ تفویض کیا۔ انکت ،ایک فٹنس متاثر کن ہے اور اپنے 75 مشکل چیلنجز کو پورا کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کے ساتھ تعاون کیا تھا۔ انکت نے حاضرین سے کہا کہ وہ باقاعدگی سے ورزش کریں اور متوازن طرز زندگی گزاریں۔

‘ٹریگرڈانسان’ نشچے کو ‘گیمنگ کریٹر ’ ایوارڈ دیا گیا۔ وہ دہلی میں مقیم یوٹیوبر، لائیو اسٹریمر اور گیمر ہے۔ انہوں نے گیمنگ زمرے  کو تسلیم کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

اریدمن کو ‘بہترین مائیکرو تخلیق کار’  کا ایوارڈ دیا گیا۔ وہ ویدک فلکیات اور قدیم ہندوستانی حکمت میں مہارت رکھتے ہیں۔ وہ علم نجوم، روحانیت اور شخصی ترقی کو دریافت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایک ہلکا پھلکا واقعہ سنایا ،جس میں ایک غیر محفوظ ٹرین کے ڈبے میں پام ریڈر ہونے کا بہانہ کیا گیا کہ کس طرح انہیں ہر بار سیٹ دی گئی۔ اریدمن نے کہا کہ وہ دھرم شاستر پر مواد بناتے ہیں اور کہا کہ ٹرافی میں دھرم چکر، ورشبھ اور سمہا کے ساتھ شاستروں کے بہت سے عناصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دھرم چکر کے نظریات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اریدمن نے ہندوستانی لباس کو اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

‘بہترین نینو تخلیق کار’  کا ایوارڈ اتراکھنڈ کے چمولی سے تعلق رکھنے والے پیوش پروہت کو دیا گیا، جو بہت کم معروف مقامات، لوگوں اور علاقائی تہواروں کو نمایاں کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے من کی بات میں اپنی ایک درخواست کی یاددہانی کرائی،جس میں کیرالہ کی لڑکیوں نے چمولی کا ایک گیت گایا تھا۔

بی او اے ٹی کے بانی اور سی ای او  نیز  شارک ٹینک انڈیا میں اپنی شمولیت کے لیے معروف،  امان گپتا کو ‘بہترین مشہور شخصیت تخلیق کار ’ کا ایوارڈ دیا گیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کو بتایا کہ انہوں نے اپنی کمپنی اس وقت شروع کی تھی، جب  2016  میں اسٹارٹ اپ اور اسٹینڈ اپ انڈیا کا آغاز کیا گیا تھا۔ نیز یہ کہ بہت ہی کم وقت میں وہ ،دنیا کے سب سے بڑے آڈیو برانڈز میں سے ایک ہیں۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India leads with world's largest food-based safety net programs: MoS Agri

Media Coverage

India leads with world's largest food-based safety net programs: MoS Agri
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM’s address at the laying of foundation stone/ dedication of various projects at Tatanagar, Jharkhand
September 15, 2024
Flags off Six Vande Bharat trains enhancing connectivity
Distributes sanction letters to 32,000 Pradhan Mantri Awas Yojana-Gramin (PMAY-G) beneficiaries and releases first installment of assistance of Rs 32 crore
Participates in Griha Pravesh celebrations of 46,000 beneficiaries
“Jharkhand has the potential to become the most prosperous state of India, Our government is committed to developed Jharkhand and developed India”
“Mantra of 'Sabka Saath, Sabka Vikas' has changed the thinking and priorities of the country”
“Expansion of rail connectivity in eastern India will boost the economy of the entire region”
“PM Janman Yojana is being run for tribal brothers and sisters across the country”

Governor of Jharkhand, Shri Santosh Gangwar ji, my cabinet colleagues Shivraj Singh Chouhan ji, Annapurna Devi ji and Sanjay Seth ji, MP Vidyut Mahto ji, State Government Minister Irfan Ansari ji, Jharkhand BJP President Babulal Marandi ji, All Jharkhand Students Union President Sudesh Mahto ji, MLAs, other distinguished guests, brothers and sisters,

I bow down at the feet of Baba Baidyanath and Baba Basukinath. I also pay my respects to the land of brave Birsa Munda. Today is a very auspicious day. Presently, Jharkhand is celebrating the festival of Karma, which involves nature worship. When I arrived at Ranchi Airport this morning, a sister welcomed me with java, the symbol of Karma festival. Sisters pray for the well-being of their brothers during this festival. I extend my greetings to the people of Jharkhand on the occasion of Karma festival. On this auspicious day, Jharkhand has received a new blessing of development. Six new Vande Bharat trains, railway projects worth over 650 crore rupees, expansion of connectivity and travel facilities, and along with all this, thousands of people in Jharkhand will get their own pucca houses under the PM Awas Yojana. I congratulate the people of Jharkhand for all these development works. I also congratulate all the states that are connecting with these Vande Bharat trains.

Friends,

There was a time when modern amenities and development were limited to only a few cities in the country. States like Jharkhand lagged behind in modern infrastructure and development. However, the mantra of 'Sabka Saath, Sabka Vikas' has changed the country’s mindset and priorities. Now, the priority of the country is the poor. Now, the priority of the country is the tribal communities. Now, the priority of the country is the Dalits, the underprivileged, and the backward sections of society. Now, the priority of the country is women, youth, and farmers. That’s why, Jharkhand, just like other states, is receiving high-tech trains like Vande Bharat and modern infrastructure.

Friends,

Today, every state and city wants high-speed trains like Vande Bharat for rapid development. Just a few days ago, I flagged off 3 new Vande Bharat Express trains for the northern and southern states. And today, services of Vande Bharat Express trains have started from Tatanagar to Patna, Tatanagar to Brahmapur in Odisha, Rourkela to Tatanagar to Howrah, Bhagalpur to Dumka to Howrah, Deoghar to Gaya to Varanasi, and Gaya to Koderma-Parasnath- Dhanbad to Howrah. As the housing distribution program was underway on stage, I also flagged off these Vande Bharat trains, and they have started towards their destinations. The expansion of rail connectivity in Eastern India will strengthen the economy of this entire region. These trains will greatly benefit traders and students. This will also accelerate economic and cultural activities here. As you know, millions of devotees come to Kashi from across the country and the world. With the Vande Bharat trains facilitating travel from Kashi to Deoghar, many of them will also visit Baba Baidyanath. This will promote tourism here. Tatanagar is such a major industrial hub in the country. Good transport facilities will further accelerate its industrial development. With the promotion of tourism and industries, employment opportunities for the youth of Jharkhand will also increase.

Friends,

Modern rail infrastructure is crucial for rapid development. That’s why several new projects have also been launched here today. The foundation stone for the Madhupur bypass line has been laid. Once completed, there will be no need to halt trains on the Howrah-Delhi main line. The bypass line will also reduce travel time between Giridih and Jasidih. Today, the foundation stone for the Hazaribagh Town coaching depot has also been laid. This will facilitate the introduction of several new train services. The doubling of the rail line from Kurkuria to Kanaroan will strengthen rail connectivity in Jharkhand. The completion of this section’s doubling will make the transportation of goods related to the steel industry easier.

Friends,

The central government has increased investment in Jharkhand for its development and also accelerated the pace of work. A budget of over 7,000 crore rupees has been allocated for the development of rail infrastructure in Jharkhand this year. Compared to the budget earmarked 10 years ago, this is 16 times more. You can see the impact of the increased rail budget; today, work is rapidly progressing in laying new rail lines, doubling existing lines, and enhancing modern facilities at stations in the state. Today, Jharkhand has also joined the states where 100 percent of the railway network has been electrified. Under the Amrit Bharat Station Scheme, over 50 railway stations in Jharkhand are also being revamped.

Friends,

Today, the first instalment has been released for building pucca houses for thousands of beneficiaries in Jharkhand. Thousands of people have also been provided with pucca houses under the PM Awas Yojana. Along with homes, they have also been given facilities such as toilets, water, electricity, and gas connections. We must remember... when a family gets its own home, their self-esteem rises... they start thinking not only about improving their present but also about a better future. They feel that they will have a home of their own even in the face of any crisis. And, with the PM Awas Yojana, not only are the people of Jharkhand getting permanent homes, but it is also creating numerous employment opportunities in villages and cities.

Friends,

Since 2014, several major steps have been taken to empower the poor, Dalits, underprivileged, and tribal families of the country. The PM JANMAN scheme is being implemented for the tribal brothers and sisters across the country, including Jharkhand. This scheme aims to reach the most backward tribes. Officials themselves reach these families to provide them with homes, roads, electricity, water, and education. These efforts are part of our commitment to a ‘Viksit Jharkhand’ (Developed Jharkhand). I am confident that with everyone’s blessings, this commitment will definitely be fulfilled, and we will realize the dreams of Jharkhand. After this program, I am going to another large public gathering. I will reach there in 5-10 minutes. A large number of people are waiting for me there. I will discuss other topics related to Jharkhand in detail there. But I also seek forgiveness from the people of Jharkhand because, although I have reached Ranchi, nature did not cooperate, and therefore, I am unable to take off from here by helicopter. I am unable to reach there, and for this reason, I am inaugurating and dedicating all these programs today via video conference. I will also address the public gathering via video conference. Once again, I thank you all for coming here. Namaskar.