محترم وزیر اعظم رامبوکاجی،

دونوں ممالک کے مندوبین

میڈیا کے دوستو،

نمسکار!

بولا ویناکا!

 

میں وزیر اعظم رامبوکا اور ان کے وفد کا ہندوستان میں تہہ دل سے خیرمقدم کرتا ہوں۔

2014 میں33 سال بعد کسی بھارتی وزیر اعظم نے فجی کی سرزمین پر قدم رکھاتھا۔ مجھے بہت خوشی اور فخر ہے کہ مجھے یہ موقع حاصل ہوا۔

اُس وقت ہم نے فورم فار انڈیا- پیسفک جزائر تعاون، یعنی‘ایف آئی پی آئی سی’ شروع کیا تھا۔ اس پہل نے نہ صرف ہندوستان-فجی تعلقات کو بلکہ پورے بحرالکاہل خطے کے ساتھ ہماری مصروفیت کو بھی نئی توانائی بخشی اور آج وزیر اعظم رامبوکاجی کے اس دورے سے ہم اپنے باہمی تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ کر رہے ہیں۔

 

دوستو

ہندوستان اور فجی کے درمیان قربت کا گہرا رشتہ ہے۔ انیسویں صدی میں ہندوستان سے تعلق رکھنے والے 60 ہزار سے زیادہ بھائیوں اور بہنوں نے اپنی محنت اور پسینے سے فجی کی خوشحالی میں اپنا رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے فجی کے سماجی اور ثقافتی تنوع میں نئے رنگ بھرے ہیں۔ انہوں نے فیجی کے اتحاد اور سالمیت کو مسلسل مضبوطی فراہم کی ہے۔

اور اس سب کے درمیان وہ بھی اپنی جڑوں سے جڑے رہے۔ انہوں نے اپنی ثقافت کو زندہ رکھا۔ فجی کی رامائن منڈلی کی روایت اس کاجیتا جاگتا ثبوت ہے۔ میں وزیر اعظم رامبوکا کے ذریعہ ‘گرمِٹ ڈے’ کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ یہ ہماری مشترکہ تاریخ کا اعزاز ہے۔ یہ ہماری پچھلی نسلوں کی یادوں کو خراج تحسین ہے۔

دوستو

آج کی ہماری جامع بات چیت میں ہم نے کئی اہم فیصلے کیے ہیں۔ ہمارا ایسا خیال ہے کہ ایک صحت مند قوم ہی ایک خوشحال قوم بن سکتی ہے۔ لہذا ہم نے فیصلہ کیا کہ سووا میں100 بستروںو الا سپر اسپیشلٹی اسپتال  قائم کیا جائے گا۔ ڈائیلاسز یونٹ اور سمندری ایمبولینس بھیجی جائیں گی اور جن اوشدھی کیندر کھولے جائیں گے، تاکہ سستی اور اعلیٰ معیار کی دوائیں ہر گھر تک پہنچائی جا سکیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ خوابوں کی دوڑ میں کسی کے قدم نہ رکیں، اس لیے فجی میں بھی ‘جے پور فُٹ’ کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا۔

زراعت کے میدان میں ہندوستان سے بھیجے گئے کاؤپی کے بیج فجی کی زرخیز مٹی میں بہت اچھے طریقے سے اگ رہے ہیں۔ بھارت اب 12 زرعی ڈرون اور 2 موبائل سوائل ٹیسٹنگ لیبز بھی تحفے میں دے گا۔ ہم فجی حکومت کو فجی میں ہندوستانی گھی قبول کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

دوستو

ہم نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ فجی کی بحری سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے، ہندوستان تربیت اور آلات میں مدد فراہم کرے گا۔ ہم سائبر سیکورٹی اور ڈیٹا کے تحفظ کے شعبوں میں اپنے تجربے کو مشترک کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ہم نے اس بات سے اتفاق کیاہے کہ دہشت گردی پوری انسانیت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ ہم وزیر اعظم رامبوکا اور فجی حکومت کا دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ میں تعاون اور حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

 

دوستو

کھیل ایک ایسا شعبہ ہے جو لوگوں کو میدان سے لے کردل تک جوڑتا ہے۔ فجی میں رگبی اور ہندوستان میں کرکٹ اس کی مثالیں ہیں۔ ‘‘ستارہ آف رگبی سیونز’’، ویسلے سیریبی نے ہندوستان کی رگبی ٹیم کے لیے کوچ  کے فرائض  انجام دیے۔ اب بھارت کی کرکٹ کوچ فجی کرکٹ ٹیم کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔

ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ فجی یونیورسٹی میں ہندی اور سنسکرت پڑھانے کے لیے ہندوستانی اساتذہ بھیجے جائیں گے اور فجی کے پنڈت تربیت کے لیے ہندوستان آئیں گے اور گیتا مہوتسو میں بھی حصہ لیں گے۔ یعنی زبان سے ثقافت تک رشتہ گہرا ہوگا۔

دوستو

آب و ہوا کی تبدیلی فجی کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔ اس تناظر میں، ہم قابل تجدید توانائی، خاص طور پر شمسی توانائی  کے شعبہ میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہم بین الاقوامی شمشی اتحاد کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر اور گلوبل بائیو فیولز الائنس میں ایک ساتھ ہیں۔ اب ہم ڈیزاسٹر ریسپانس میں فجی کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں بھی تعاون کریں گے۔

 

دوستو

ہم فجی کو بحر الکاہل کے جزیرے کے ممالک کے ساتھ تعاون کے ایک مرکز کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہم دونوں ایک آزاد، کھلے، جامع، محفوظ اور خوشحال بھارت-بحرالکاہل کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم کا‘اوشین آف پیس’ کا وژن بہت مثبت ہے۔ ہم ہندوستان کے بحر ہند-بحرالکاہل اقدام میں شامل ہونے پرفجی کاخیرمقدم کرتے ہیں۔

ہندوستان اور فجی الگ الگ سمندر ہو سکتے ہیں لیکن ہماری خواہشات ایک ہی ہیں۔

ہم گلوبل ساؤتھ کی ترقی کے ہم سفر بھی ہیں۔ ہم ایسے عالمی نظام کی تعمیر میں شراکت دار ہیں جہاں گلوبل ساؤتھ کی آزادی، نظریات اور شناخت کا احترام کیا جاتا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ کسی بھی آواز کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے اور کسی قوم کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے!

ایکسی لینسی

بحر ہند سے بحرالکاہل تک، ہماری شراکت داری سمندروں کے پار ایک پل  کی حیثیت رکھتی ہے۔ جس کی جڑیں ویلیومنی میں پنہاں ہیں اور یہ اعتماد اور احترام پر مبنی ہے۔

آپ کا دورہ اس پائیدار  رشتے کو مضبوطی کرتا ہے۔ آپ کی دوستی کے لیے بہت شکریہ۔

 

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
It’s time to fix climate finance. India has shown the way

Media Coverage

It’s time to fix climate finance. India has shown the way
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister Narendra Modi to visit Andhra Pradesh and Tamil Nadu
November 18, 2025
PM to inaugurate South India Natural Farming Summit 2025 in Coimbatore
Prime Minister to Release 21st PM-KISAN Instalment of ₹18,000 Crore for 9 Crore Farmers
PM to participate in the Centenary Celebrations of Bhagwan Sri Sathya Sai Baba at Puttaparthi
PM to release a Commemorative Coin and a set of Stamps honouring the life, teachings, and enduring legacy of Bhagwan Sri Sathya Sai Baba

Prime Minister Shri Narendra Modi will visit Andhra Pradesh and Tamil Nadu on 19th November.

At around 10 AM, Prime Minister will visit the holy shrine and Mahasamadhi of Bhagwan Sri Sathya Sai Baba in Puttaparthi, Andhra Pradesh, to offer his obeisance and pay respects. At around 10:30 AM, Prime Minister will participate in the Centenary Celebrations of Bhagwan Sri Sathya Sai Baba. On this occasion, he will release a Commemorative Coin and a set of Stamps honouring the life, teachings, and enduring legacy of Bhagwan Sri Sathya Sai Baba. He will also address the gathering during the programme.

Thereafter, the Prime Minister will travel to Coimbatore, Tamil Nadu, where he will inaugurate the South India Natural Farming Summit 2025 at around 1:30 PM. During the programme, the Prime Minister will release the 21st instalment of PM-KISAN, amounting to more than ₹18,000 crore to support 9 crore farmers across the country. PM will also address the gathering on the occasion.

South India Natural Farming Summit 2025, being held from 19th to 21st November 2025, is being organised by the Tamil Nadu Natural Farming Stakeholders Forum. The Summit aims to promote sustainable, eco-friendly, and chemical-free agricultural practices, and to accelerate the shift towards natural and regenerative farming as a viable, climate-smart and economically sustainable model for India’s agricultural future.

The Summit will also focus on creating market linkages for farmer-producer organisations and rural entrepreneurs, while showcasing innovations in organic inputs, agro-processing, eco-friendly packaging, and indigenous technologies. The programme will witness participation from over 50,000 farmers, natural farming practitioners, scientists, organic input suppliers, sellers, and stakeholders from Tamil Nadu, Puducherry, Kerala, Telangana, Karnataka, and Andhra Pradesh.