اٹل بہاری واجپئی سیوری –نہاوا شیوا اٹل سیتو کا آغاز کیا
مشرقی فری وے کے آرینج گیٹ کو میرین ڈرائیو سے مربوط کرنے والی زیر زمین سڑک سرنگ کا سنگ بنیاد رکھا
ایس ای ای پی زیڈ ایس ای زیڈ میں’بھارت رتنم‘ اور نیو انٹرپرائزیز اینڈ سروسز ٹاور (نیسٹ) 01 کا افتتاح کیا
خوردہ اور پینے کے پانی سے متعلق مختلف پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا
اُرن ریلوے اسٹیشن سے کھرکو پار تک ای ایم یو ریل گاڑی کے افتتاحی سفر کا جھنڈی دکھاکر آغاز کیا
نمو مہیلا سشکتی کرن ابھیان کا آغاز کیا
حکومت جاپان کا شکریہ ادا کیا اور شنزو آبے کو یاد کیا
’’اٹل سیتو کا افتتاح بھارت کی بنیادی ڈھانچہ قوت کی مثال ہے اور یہ ایک ’وکست بھارت‘ کی جانب ملک کی رفتار کو اجاگر کرتا ہے‘‘
’’ہمارے لیے، ہر پروجیکٹ نیو انڈیا کی تعمیر کا ایک وسیلہ ہے‘‘
’’اٹل سیتو وکست بھارت کی ایک تصویر پیش کرتا ہے‘‘
’’اس سے قبل، لاکھوں کروڑ گھوٹالے تبادلہ خیال کا حصہ ہوتے تھے، آج ہزاروں کروڑ کے بقدر کے پروجیکٹوں کی تکمیل کے بارے میں تبادلہ خیالات کیے جاتے ہیں‘‘
’’مودی کی گارنٹی وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں دوسروں کی توقعات ختم ہوتی ہیں‘‘
’’ مہیلا کلیان کسی بھی ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت کی اولین ضمانت ہے‘‘
’’آج،ناداروں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے بڑی مہمات کا اہتمام کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ملک کے ہر ایک کونے میں بڑے پروجیکٹوں پر کام جاری ہے ‘‘

ممبئی اور ممبئی کے مضافات سے بڑی تعداد میں موجود سبھی کو میرانمسکار!

آج کا دن ممبئی اور مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ایک بہت بڑا، بہت تاریخی دن ہے۔ آج بھلے ہی ترقی کا یہ جشن ممبئی میں ہو رہا ہے لیکن پورے ملک کی اس پر نظر ہے۔ آج ملک کو یہ بہت بڑا اٹل سیتو ملا ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے سمندری پلوں میں سے ایک ہے۔ یہ بھی ہمارے عزم کا ثبوت ہے کہ ہندوستان کی ترقی کے لیے ہم سمندر سے بھی ٹکرا سکتے ہیں اور لہروں کو توڑ بھی سکتے ہیں۔ آج کا پروگرام بھی عزم سے کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

میں 24 دسمبر 2016 کا دن نہیں بھول سکتا، جب میں یہاں ممبئی ٹرانس ہاربر لنک-اٹل سیتو کا سنگ بنیاد رکھنے آیا تھا۔ تب میں نے چھترپتی شیواجی مہاراج کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے لکھ کر رکھو، ملک بھی بدلے گا اور ملک بھی ترقی کرے گا۔ اہل وطن کو اس نظام سے کوئی امید باقی نہیں رہی جس کی برسوں سے کام میں تاخیر  کرنے کی عادت بن چکی تھی۔ لوگ سمجھتے تھے کہ ان کی زندگی میں بڑے منصوبوں کا مکمل ہونا مشکل ہے۔ اور اسی لیے میں نے کہا تھا  - لکھ کر رکھو، ملک بدلے گا اور ضرور بدلے گا۔ یہ اس وقت مودی کی ضمانت تھی۔ اور آج ایک بار پھر چھترپتی شیواجی مہاراج کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، ممبرا دیوی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، سدھی ونائک جی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، میں اس اٹل سیتو ممبئی کے لوگوں اور ملک کے لوگوں کے نام وقف کر رہا ہوں۔

کورونا بحران کے باوجود ممبئی ٹرانس ہاربر لنک کی تکمیل ایک بڑی کامیابی ہے۔ ہمارے لیے سنگ بنیاد رکھنا، بھومی پوجن، افتتاح اور افتتاح صرف ایک دن کی تقریبات نہیں ہیں۔ نہ ہی یہ میڈیا پر ظاہر کرنے کے لیے ہے اور نہ ہی عوام کو خوش کرنے کے لیے۔ ہمارے لیے ہر پروجیکٹ ہندوستان کی نئی تخلیق کا ایک ذریعہ ہے۔ جس طرح ایک ایک اینٹ سے ایک اونچی عمارت بنتی ہے، اسی طرح ہر پروجیکٹ ایک عظیم الشان ہندوستان کی تعمیر کر رہا ہے۔

 

دوستو

آج یہاں ملک، ممبئی اور مہاراشٹرا کی ترقی سے متعلق 33 ہزار کروڑ روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور اس کا افتتاح کیا گیا۔ یہ منصوبے سڑک، ریل، میٹرو، پانی وغیرہ جیسی سہولیات سے منسلک ہیں۔ آج ممبئی میں جدید 'بھارت رتنم' اور 'نیسٹ ون' عمارتیں بھی ہیں جو کاروباری دنیا کو مضبوطی فراہم  کرتی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر پروجیکٹ اس وقت شروع ہوئے تھے جب مہاراشٹر میں پہلی بار ڈبل انجن کی حکومت بنی تھی۔ لہذا، مہاراشٹر میں دیویندر جی سے لے کر اب ایکناتھ شنڈے جی، اجیت پوار جی تک، یہ پوری ٹیم کی کوششوں کا نتیجہ ہے، میں ان سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔

آج میں مہاراشٹر کی بہنوں کو بھی مبارکباد دوں گا۔ اتنی بڑی تعداد میں خواتین کا آنا اس سے بڑی خوش قسمتی اور کیا ہو سکتی ہے کہ یہ مائیں بہنیں ہمیں نواز رہی ہیں۔ مہاراشٹر حکومت ملک کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو بااختیار بنانے کے لیے مودی کی طرف سے دی گئی ضمانت کو بھی آگے بڑھا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ خواتین کو بااختیار بنانے کی مہم، ناری شکتی دوت ایپلی کیشن اور لیک لاڈکی یوجنا ایسی ہی ایک بہترین کوشش ہے۔ آج اس تقریب میں ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں اتنی بڑی تعداد میں ہمیں آشیرواد دینے آئی ہیں۔ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے ہندوستان کی خواتین کی طاقت کا آگے آنا اور قیادت کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

ہماری حکومت کی مسلسل کوشش ہے کہ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کیا جائے اور ان کی زندگیوں کو آسان بنایا جائے۔ اجولا کا گیس سلنڈر ہو ، آیوشمان یوجنا کے تحت 5 لاکھ روپے کے مفت علاج کی سہولت، جن دھن بینک اکاؤنٹس،پی ایم آواس کے پکے مکان ہوں ، گھروں  کی رجسٹری خواتین کے نام پر ہو ، حاملہ خواتین کے بینک کھاتوں میں 6000 روپے بھیجنا ہو، نوکری کرنے والی خواتین کو تنخواہ کے ساتھ 26 ہفتوں کی چھٹی دینا ہو، سوکنیا سمردھی اکاؤنٹس کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ سود دینا ہو، ہماری حکومت نے خواتین کی ہر فکر کا خیال رکھا ہے۔ ڈبل انجن والی حکومت ،  کسی بھی ریاست میں  ہو، خواتین کی فلاح و بہبوداس کی اولین ضمانت ہے۔ آج شروع ہونے والی اسکیمیں بھی اس سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔

میرے  پریوار  کے لوگوں ،

ممبئی ٹرانس ہاربر لنک-اٹل سیتو پر ملک میں گزشتہ کئی دنوں سے بحث ہو رہی ہے۔ آج جو بھی اٹل سیتو کو دیکھ رہا ہے، جو اس کی تصویریں دیکھ رہا ہے، اس کا دل فخر سے بھر جاتا ہے۔ کوئی اس کی وسعت، سمندر کے درمیان اس کی غیر متزلزل تصویر سے مسحور ہو جاتا ہے۔ کوئی اس کی انجینئرنگ سے متاثر ہے۔ مثال کے طور پر،اس میں جتنی تاریں لگی ہوئی ہیں، اس سے پوری زمین کے  دو بار چکر لگ سکتے ہیں ۔ اس پروجیکٹ میں استعمال ہونے والے لوہے اور اسٹیل کی مقدار سے 4 ہاوڑہ پل اور 6 مجسمہ آزادی کی تعمیر ہو سکتی ہے۔ کچھ لوگ خوش ہیں کہ اب ممبئی اور رائے گڑھ کے درمیان فاصلہ مزید کم ہو گیا ہے۔ جو سفر پہلے کئی گھنٹے لگتے تھے اب صرف چند منٹوں میں ہو جائے گا۔ نیز نوی ممبئی کے ساتھ ساتھ پونے اور گوا بھی ممبئی کے قریب آ جائیں گے۔ میں خاص طور پر جاپان کی حکومت کا شکر گزار ہوں کہ اس نے اس پل کی تعمیر میں جو تعاون فراہم کیا ہے۔ آج میں اپنے عزیز دوست مرحوم شنزو  آبے کو ضرور یاد کروں گا۔ ہم نے مل کر اس پل کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کرنے کا عزم کیا تھا۔

 

لیکن دوستو، ہم اٹل  سیتو کو اتنے محدود دائرے میں نہیں دیکھ سکتے۔ اٹل سیتو ہندوستان کی امنگوں کی  واضح اپیل ہے، جس کی اپیل 2014 میں پورے ملک نےکی تھی۔ جب مجھے انتخابات کی ذمہ داری دی گئی  تھی تو میں 2014 کے انتخابات سے کچھ پہلے رائے گڑھ قلعہ گیا تھا۔ میں نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی سمادھی کے سامنے بیٹھ کر کچھ لمحے گزارے تھے۔ ان  عزائم کو کامیابی میں بدلنے کی ان کی قوت ارادی، عوام کی طاقت کو قومی طاقت بنانے کا ان کا وژن، سب کچھ ایک  آشیرواد بن کر میری آنکھوں کے سامنے آیا تھا۔ اس واقعہ کو 10 سال ہو چکے ہیں۔ ان 10 سالوں میں ملک نے اپنے خوابوں کو سچ ہوتے دیکھا ہے اور اپنے عزائم کو کامیابیوں میں بدلتے دیکھا ہے۔ اٹل سیتو اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔

نوجوان ساتھیوں کے لیے، یہ نیا اعتماد  لے کر آ رہا ہے۔ ان کے بہتر مستقبل کا راستہ اٹل سیتو جیسے جدید انفراسٹرکچر  سے ہو کر ہی گزرتا ہے۔ اٹل سیتو ترقی یافتہ ہندوستان کی تصویر ہے۔ یہ اس کی ایک جھلک ہے کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کیسا ہونے والا ہے۔ ترقی یافتہ ہندوستان میں سب کے لیے سہولیات ہوں گی، سب کے لیے خوشحالی ہوگی، رفتار اور ترقی ہوگی۔ ترقی یافتہ ہندوستان میں فاصلے کم ہوں گے اور ملک کا ہر کونا مربوط ہو جائے گا۔ زندگی ہو یا معاش، سب کچھ بغیر کسی رکاوٹ کے مسلسل چلتا رہے گا۔ یہ اٹل سیتو کا پیغام ہے۔

میرے  پریوار کے لوگوں ،

پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان بدل گیا ہے اس کے بارے میں کافی بحث ہو رہی ہے۔ بدلے ہوئے ہندوستان کی تصویر تب واضح ہو جاتی ہے جب ہم 10 سال پہلے کے ہندوستان کو یاد کرتے ہیں۔ 10 سال پہلے، ہزاروں، لاکھوں کروڑوں روپے کے میگا گھوٹالوں کی بات ہوئی تھی۔ آج ہزاروں کروڑ روپے کے میگا پروجیکٹوں کی تکمیل کا چرچا ہے۔ گڈ گورننس کا یہ عزم پورے ملک میں نظر آتا ہے۔

ملک نے شمال مشرق میں بھوپین ہزاریکا سیتو اور بوگی بیل برج جیسے میگا پروجیکٹوں کی تکمیل دیکھی ہے۔ آج اٹل ٹنل اور چناب برج  جیسے منصوبوں پر بات ہو رہی ہے۔ آج یکے بعد دیگرے ایکسپریس وے بننے کا چرچا ہے۔ آج ہم ہندوستان میں جدید اور عظیم الشان ریلوے اسٹیشن بنتے دیکھ رہے ہیں۔ مشرقی اور مغربی فریٹ کوریڈور ریلوے کا چہرہ بدلنے جا رہے ہیں۔ وندے بھارت، نمو بھارت، امرت بھارت ٹرینیں عام لوگوں کے سفر کو آسان اور جدید بنا رہی ہیں۔ آج ہر چند ہفتوں بعد ملک کے کسی نہ کسی کونے میں نئے ہوائی اڈے کا افتتاح ہو رہا ہے۔

 

دوستو

یہیں ممبئی میں، مہاراشٹر میں ہی ان برسوں میں ، بہت سے بڑے پروجیکٹ یا تو مکمل ہو چکے ہیں یا بہت جلد مکمل ہونے والے ہیں۔ صرف پچھلے سال، بالا صاحب ٹھاکرے سمردھی مہامارگ کا افتتاح کیا گیا تھا۔  نوی ممبئی ہوائی اڈے اور کوسٹل روڈ پروجیکٹ پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ کوسٹل روڈ پروجیکٹ کے ساتھ، ممبئی میٹروپولس کی کنیکٹوٹی کو تبدیل کرنے جا رہا ہے. اورنج گیٹ، ایسٹرن فری وے اور میرین ڈرائیو کی زیر زمین سرنگ سے ممبئی شہر میں سفر کی آسانی میں اضافہ ہوگا۔

ممبئی کو بھی آنے والے چند سالوں میں پہلی بلٹ ٹرین ملنے جا رہی ہے۔ دہلی-ممبئی اقتصادی راہداری مہاراشٹر کو وسطی ہندوستان اور شمالی ہندوستان سے جوڑنے جا رہی ہے۔ مہاراشٹر کو تلنگانہ، چھتیس گڑھ اور دیگر پڑوسی ریاستوں سے جوڑنے کے لیے ٹرانسمیشن لائن نیٹ ورک بچھایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ تیل اور گیس پائپ لائن ہو، اورنگ آباد انڈسٹریل سٹی ہو، نوی ممبئی ہوائی اڈہ ہو، شیندرا-بڈکن انڈسٹریل پارک ہو، یہ بڑے پروجیکٹ مہاراشٹر کی معیشت کو ایک نئی تحریک دینے والے ہیں۔

میرے  پریوار کے لوگوں ،

آج پورا ملک براہ راست دیکھ رہا ہے کہ کس طرح ٹیکس دہندگان کا پیسہ ملکی ترقی کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ لیکن دہائیوں تک ملک پر حکومت کرنے والوں نے ملک کے وقت اور ٹیکس دہندگان کے پیسے دونوں کی پرواہ نہیں کی۔ اس لیے پہلے زمانے میں کوئی بھی منصوبہ یا تو زمین بوس نہیں ہوتا تھا یا کئی دہائیوں تک زیر التوا رہتا تھا۔ مہاراشٹر اس طرح کے کئی پروجیکٹوں کا گواہ رہا ہے۔ نلونڈے ڈیم کا کام 5 دہائیوں پہلے شروع ہوا تھا۔ یہ ہماری حکومت تھی جس نے اسے پورا کیا۔ اورن کھارکوپار ریلوے لائن پر بھی تقریباً 3 دہائیوں قبل کام شروع ہوا تھا۔  اسے بھی ڈبل انجن کی حکومت نے مکمل کیا ہے۔ نوی ممبئی میٹرو پروجیکٹ بھی کافی عرصے سے زیر التوا رہا۔ یہاں ڈبل انجن کی حکومت بننے کے بعد ہم نے اسے رفتار دی اور اب پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔

آج ہمیں جو اٹل سیتو ملا ہے، اس کی منصوبہ بندی کئی سال پہلے ہو رہی تھی۔ یعنی ممبئی کے لیے اس کی ضرورت تب سے محسوس کی جا رہی تھی، لیکن ہمیں اسے پورا کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ اور آپ کو یاد ہے، باندرہ-ورلی سی لنک پروجیکٹ اٹل سیتو سے تقریباً 5 گنا چھوٹا ہے۔ پچھلی حکومت میں اسے مکمل ہونے میں 10 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا اور بجٹ میں 4 سے 5 گنا اضافہ ہوا۔ یہ اس وقت حکومت چلانے والے لوگوں کے کام کرنے کا طریقہ تھا۔

 

دوستو

اٹل سیتو جیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے نہ صرف سہولیات فراہم کرتے ہیں بلکہ روزگار کا ایک بہت بڑا ذریعہ بھی ہیں۔ اس کی تعمیر کے دوران میرے تقریباً 17 ہزار مزدور بھائیوں اور بہنوں اور 1500 انجینئروں کو براہ راست روزگار ملا۔ اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ سے متعلق کاروبار اور تعمیرات سے متعلق دیگر کاروباروں میں ملنے والا روزگار مختلف ہے۔ اب اس سے اس پورے خطے میں ہر قسم کے کاروبار کو فروغ ملے گا، اس سے کاروبار کرنے میں آسانی، رہنے کی آسانی میں اضافہ ہوگا۔

میرے پریوار کے لوگوں ،

آج ہندوستان کی ترقی بیک وقت دو راستوں پر ہو رہی ہے۔ آج ایک طرف غریبوں کی زندگیوں کو سنوارنے کی میگا مہم چل رہی ہیں تو دوسری طرف ملک کے کونے کونے میں میگا پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ ہم اٹل پنشن یوجنا بھی چلا رہے ہیں اور اٹل سیتو بھی بنا رہے ہیں۔ ہم آیوشمان بھارت اسکیم بھی چلا رہے ہیں اور وندے بھارت-امرت بھارت ٹرینیں بھی  بنا رہے ہیں۔ ہم پی ایم کسان سمان ندھی بھی دے رہے ہیں اور پی ایم گتی شکتی بھی بنا رہے ہیں۔ آج کا ہندوستان یہ سب مل کر کیسے کرسکتا ہے؟ جواب ہے نیت اور وفاداری۔ ہماری حکومت کی نیت صاف ہے۔ آج حکومت کی وفاداری صرف ملک اور اہل وطن سے ہے۔ اور جس طرح نیت ہے، جیسی وفاداری ہے، ویسی ہی پالیسی ہے، اور جیسی پالیسی ہے، ویسے ہی رسم و رواج بھی  ہوتے ہیں۔

طویل عرصے تک ملک پر حکومت کرنے والوں کی نیت اور وفاداری دونوں سوالوں کی زد میں  رہی ہیں۔ ان کا مقصد صرف اقتدار حاصل کرنا، ووٹ بینک بنانا اور اپنی تجوریاں بھرنا تھا۔ ان کی وفاداری اپنے ہم وطنوں سے نہیں تھی بلکہ صرف اپنے خاندان کی ترقی تک محدود تھی۔ اس لیے وہ نہ تو ترقی یافتہ ہندوستان کے بارے میں سوچ سکے اور نہ ہی جدید انفراسٹرکچر کو ہدف بنا سکے ۔ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اس سے ملک کا کتنا نقصان ہوتا ہے۔ میں آپ کو ایک اعداد و شمار دیتا ہوں۔ 2014 سے پہلے کے 10 سالوں میں انفراسٹرکچر کے لیے صرف 12 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ دیا گیا تھا۔ وہیں ہماری حکومت نے 10 سالوں میں انفراسٹرکچر کے لیے 44 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ملک میں اتنے بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ اکیلے مہاراشٹر میں، مرکزی حکومت نے یا تو تقریباً 8 لاکھ کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے مکمل کیے ہیں یا ان پر کام جاری ہے۔ اس رقم سے ہر شعبے میں روزگار کے نئے مواقع بھی بڑھ رہے ہیں۔

دوستو

آج ہم ملک کے ہر خاندان کو بنیادی سہولیات یعنی 100فیصد کوریج کی  تکمیل کا مشن چلا رہے ہیں۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے تحت آج مودی کی گارنٹی والی گاڑی ملک کے کونے کونے میں پہنچ رہی ہے۔ مودی کی گارنٹی وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے دوسروں سے توقعات ختم ہوتی ہیں۔ ہماری بہنوں اور بیٹیوں نے اس کا سب سے زیادہ تجربہ کیا ہے۔ گاؤں ہو یا شہر، صفائی سے لے کر تعلیم، دوا اور کمائی تک، ہر اسکیم سے ہماری ماؤں بہنوں نے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ہے۔ پی ایم جن اوشدھی مراکز پر 80 فیصد رعایت کے ساتھ دوائیں دی جارہی ہیں۔

 

غریب خاندانوں کی بہنوں کو مستقل مکان فراہم کرنا مودی کی ضمانت ہے۔ مودی نے پہلی بار ان لوگوں سے پوچھا ہے جن سے پہلے کسی نے نہیں پوچھا تھا، انہیں بینکوں سے مدد ملی ہے۔ ممبئی میں ہزاروں ریہری پٹری والے بھائیوں-بہنوں کو بھی پی ایم سواندھی اسکیم سے فائدہ  ہوا ہے۔ ہماری حکومت خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کو بھی مدد فراہم کر رہی ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں ہم نے بہت سی بہنوں کو لکھ پتی دیدی بنا دیا ہے۔ اور اب میں نے تہیہ کر لیا ہے کہ آنے والے سالوں میں 2 کروڑ خواتین کے اعداد و شمار کو سن کر کچھ لوگ چونک جائیں گے، میں 2 کروڑ خواتین کو لکھ پتی دیدی بنانے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہوں۔

مہاراشٹر کی این ڈی اے حکومت کی طرف سے شروع کی گئی یہ نئی مہم خواتین کو بااختیار بنانے میں بڑا کردار ادا کرے گی۔ چیف منسٹر ویمن امپاورمنٹ مہم اور ناری شکتی دوت مہم خواتین کی ترقی کو نئی تحریک دے گی۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں، ڈبل انجن والی حکومت مہاراشٹر کی ترقی کے لیے اسی لگن کے ساتھ کام کرتی رہے گی۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے کہ مہاراشٹر ترقی یافتہ ہندوستان کا ایک مضبوط ستون بن جائے۔

ایک بار پھر، میں آپ سب کو ان نئے منصوبوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ میں خاص طور پر ماؤں بہنوں کو  پرنام کرتا ہوں۔ آپ اتنی بڑی تعداد میں آئے اور ہمیں آشیر واد دیا ۔

بہت بہت شکریہ !

 

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
How NPS transformed in 2025: 80% withdrawals, 100% equity, and everything else that made it a future ready retirement planning tool

Media Coverage

How NPS transformed in 2025: 80% withdrawals, 100% equity, and everything else that made it a future ready retirement planning tool
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi addresses a public rally virtually in Nadia, West Bengal
December 20, 2025
Bengal and the Bengali language have made invaluable contributions to India’s history and culture, with Vande Mataram being one of the nation’s most powerful gifts: PM Modi
West Bengal needs a BJP government that works at double speed to restore the state’s pride: PM in Nadia
Whenever BJP raises concerns over infiltration, TMC leaders respond with abuse, which also explains their opposition to SIR in West Bengal: PM Modi
West Bengal must now free itself from what he described as Maha Jungle Raj: PM Modi’s call for “Bachte Chai, BJP Tai”

PM Modi addressed a public rally in Nadia, West Bengal through video conferencing after being unable to attend the programme physically due to adverse weather conditions. He sought forgiveness from the people, stating that dense fog made it impossible for the helicopter to land safely. Earlier today, the PM also laid the foundation stone and inaugurated development works in Ranaghat, a major way forward towards West Bengal’s growth story.

The PM expressed deep grief over a mishap involving BJP karyakartas travelling to attend the rally. He conveyed heartfelt condolences to the families of those who lost their lives and prayed for the speedy recovery of the injured.

PM Modi said that Nadia is the sacred land where Shri Chaitanya Mahaprabhu, the embodiment of love, compassion and devotion, manifested himself. He noted that the chants of Harinaam Sankirtan that once echoed across villages and along the banks of the Ganga were not merely expressions of devotion, but a powerful call for social unity.

He highlighted the immense contribution of the Matua community in strengthening social harmony, recalling the teachings of Shri Harichand Thakur, the social reform efforts of Shri Guruchand Thakur, and the motherly compassion of Boro Maa. He bowed to all these revered figures for their lasting impact on society.

The PM said that Bengal and the Bengali language have made invaluable contributions to India’s history and culture, with Vande Mataram being one of the nation’s most powerful gifts. He noted that the country is marking 150 years of Vande Mataram and that Parliament has recently paid tribute to this iconic song. He said West Bengal is the land of Bankim Chandra Chattopadhyay, whose creation of Vande Mataram awakened national consciousness during the freedom struggle.

He stressed that Vande Mataram should inspire a Viksit Bharat and awaken the spirit of a Viksit West Bengal, adding that this sacred idea forms the BJP’s roadmap for the state.

PM Modi said BJP-led governments are focused on policies that enhance the strength and capabilities of every citizen. He cited the GST Savings Festival as an example, noting that essential goods were made affordable, enabling families in West Bengal to celebrate Durga Puja and other festivals with joy.

He also highlighted major investments in infrastructure, mentioning the approval of two important highway projects that will improve connectivity between Kolkata and Siliguri and strengthen regional development.

The PM said the nation wants fast-paced development and referred to Bihar’s recent strong mandate in favour of the BJP-NDA. He recalled stating that the Ganga flows from Bihar to Bengal and that Bihar has shown the path for BJP’s victory in West Bengal as well.

He said that while Bihar has decisively rejected jungle raj, West Bengal must now free itself from what he described as Maha Jungle Raj. Referring to the popular slogan, he said the state is calling out, “Bachte Chai, BJP Tai.”

The PM emphasised that there is no shortage of funds, intent or schemes for West Bengal’s development, but alleged that projects worth thousands of crores are stalled due to corruption and commissions. He appealed to the people to give BJP a chance and form a double-engine government to witness rapid development.

He cautioned people to remain alert against what he described as TMC’s conspiracies, alleging that the party is focused on protecting infiltrators. He said that whenever BJP raises concerns over infiltration, TMC leaders respond with abuse, which also explains their opposition to SIR in West Bengal.

Concluding his address, PM Modi said West Bengal needs a BJP government that works at double speed to restore the state’s pride. He assured that he would speak in greater detail about BJP’s vision when he visits the state in person.