" وزیراعظم کےدفتر کو خدمت کا ادارہ اور عوام کا وزیراعظم کادفتر بننا چاہئے"
"پوری قوم کو اس ٹیم پر بھروسہ ہے"
" ہم وکست بھارت 2047 کے ارادے کے ساتھ ایک ساتھ مل کر ’ قوم پہلے‘ کا ہدف حاصل کریں گے"
"ہمیں قوم کو ان بلندیوں تک لے جانا چاہیے جو کسی اور قوم نے حاصل نہیں کی"
"ان انتخابات نے سرکاری ملازمین کی کوششوں پر منظوری کی مہر لگائی ہے"

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج وزیر اعظم کے دفتر کا چارج سنبھال لیا ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر کے افسران اور عملے سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ شروع سے ہی وزیر اعظم کے  دفتر  کو خدمت کا ادارہ اور عوام کا وزیر اعظم کا دفتر  بنانے کی کوشش رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "ہم نے وزیر اعظم کے دفتر  کو ایک محرک  ایجنٹ کے طور پر تیار کرنے کی کوشش کی ہے جو نئی توانائی اور تحریک کا ذریعہ بنتا ہے"۔

 

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ حکومت کا مطلب طاقت، لگن اور عزم کی نئی توانائی ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پی ایم او لگن کے ساتھ لوگوں کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ اکیلے مودی نہیں ہیں جو  حکومت چلاتے ہیں بلکہ ہزاروں ذہن اکٹھے ہوتے ہیں اور ذمہ داریاں نبھاتے ہیں اور اس کے نتیجے میں شہری ہی اس کی صلاحیتوں کی عظمت کے گواہ بنتے ہیں۔

جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ جو لوگ ان کی ٹیم سے تعلق رکھتے ہیں ان کے پاس وقت کی کوئی پابندی، سوچ کی حد یا کوشش کے لیے کوئی  متعین معیار نہیں ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "پوری قوم کو اس ٹیم پر بھروسہ ہے"۔

 

وزیر اعظم نے اس کو  ان لوگوں کے شکریہ ادا کرنے کے موقع کے طور پر لیا جو ان کی ٹیم کا حصہ رہے ہیں اور ان لوگوں کو بھی تلقین  کی جو اگلے 5 سالوں کے لئے وکست بھارت کے سفر میں شامل ہونا اور اس کا حصہ بننا اور خود کو قوم کی تعمیر کے لئے وقف کرنا چاہتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "ایک ساتھ مل کر، ہم وکست  بھارت 2047 کے  ارادے کے ساتھ 'نیشن فرسٹ' کے ہدف کو حاصل کریں گے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ان کا ہر لمحہ قوم کا ہے۔

 

وزیر اعظم مودی نے وضاحت کی کہ خواہش اور استحکام کا امتزاج عزم پیدا کرتا ہے جب کہ کامیابی اس وقت حاصل ہوتی ہے جب عزم  کی تکمیل سخت محنت سے ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کی خواہش مستحکم ہو تو یہ قرارداد کی شکل اختیار کر لیتی ہے جب کہ وہ  خواہش جو مسلسل نئی شکل اختیار کرتی ہے وہ محض ایک لہر ہے۔

وزیراعظم نے قوم کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی خواہش کا اظہار کیا اور اپنی ٹیم کو مستقبل میں گزشتہ 10 سالوں سے کیے گئے کام کو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی معیار کو توڑنے   کی تلقین کی۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’ہمیں قوم کو ان بلندیوں تک لے جانا چاہیے جو کسی اور قوم نے حاصل نہیں کی‘‘۔

وزیر اعظم  مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کامیابی کی شرائط سوچ کی وضاحت، عمل میں یقین   اور عمل کرنے کا کردار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا  کہ "اگر ہمارے پاس یہ تین چیزیں ہیں، تو مجھے یقین ہے کہ ناکامی کا سامنا نہیں  کرنا پڑے گا " ۔

 

وزیر اعظم نے حکومت ہند کے ملازمین کو اس کا سہرا دیا جنہوں نے اپنے آپ کو ایک وژن کے لیے وقف کیا اور کہا کہ وہ حکومت کی کامیابیوں میں  ان کا بہت زیادہ حصہ ہے ۔ وزیر اعظم  مودی نے کہا "ان انتخابات نے سرکاری ملازمین کی کوششوں پر منظوری کی مہر لگائی ہے"۔ انہوں نے ٹیم کو نئے آئیڈیاز تیار کرنے اور کئے جا رہے کام کے پیمانے کو بڑھانے کی ترغیب دی۔ وزیراعظم نے اپنی توانائی کے راز پر روشنی ڈالتے ہوئے خطاب کا اختتام کیا اور کہا کہ ایک  کامیاب انسان وہ ہے جو اپنے اندر موجود طالب علم کو زندہ رکھتا ہے۔

 

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Digital dominance: UPI tops global real-time payments with 49% share; govt tells Lok Sabha

Media Coverage

Digital dominance: UPI tops global real-time payments with 49% share; govt tells Lok Sabha
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister Highlights Sanskrit Wisdom in Doordarshan’s Suprabhatam
December 09, 2025

Prime Minister Shri Narendra Modi today underscored the enduring relevance of Sanskrit in India’s cultural and spiritual life, noting its daily presence in Doordarshan’s Suprabhatam program.

The Prime Minister observed that each morning, the program features a Sanskrit subhāṣita (wise saying), seamlessly weaving together values and culture.

In a post on X, Shri Modi said:

“दूरदर्शनस्य सुप्रभातम् कार्यक्रमे प्रतिदिनं संस्कृतस्य एकं सुभाषितम् अपि भवति। एतस्मिन् संस्कारतः संस्कृतिपर्यन्तम् अन्यान्य-विषयाणां समावेशः क्रियते। एतद् अस्ति अद्यतनं सुभाषितम्....”