Share
 
Comments

نئیدہلی  07فروری 2020۔و زیراعظم جناب نریندر مودی نے صدرجمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک  کے جواب میں راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت نے پچھلے پانچ سالوںمیں حکمرانی کے لئے نئے خیالات اور نئے طریق کار اپنائے ہیں۔ حکمرانی کے تئیں اس نئی سوچ اور نئے طریقہ کار کی مثال کے طور پر ڈجیٹل انڈیا کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم  نے کہا کہ سال 2014سے پہلے 59  گرام پنچایتوں میں ہی براڈ بینڈ رابطہ  کاری تھی  لیکن پچھلے پانچ سالوں میں  1.25  لاکھ سے زائدپنچایتوں میں براڈ بینڈ رابطہ کاری  فراہم کی گئی ہے ۔

          انہوں نے کہا کہ 2014  میں ملک میں  عا م  خدمات کے 80 ہزار  مراکز تھے لیکن آج ان کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 65  ہزار سے زائدہوگئی ہے۔ 12 لاکھ سے زائد دیہی نوجوان  ان مراکز میں حکومت کی تمام خدمات کی آن لائن فراہمی کو یقینی بنارہے ہیں۔

          وزیراعظم نے کہا کہ بھیم ( بی ایچ آئی ایم )  ایپ کو  لین دین کے ایک محفوظ ڈجیٹل پلیٹ فارم کے طور پر عالمی سطح پر تسلیم کیا جارہا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ جنوری کے مہینے میں  بھیم ایپ پر دو لاکھ 16  ہزار کروڑروپے سے زائدکا ریکارڈ لین دین ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ روپے کارڈ  کو بھی متعددممالک  میں  مقبولیت مل رہی ہے ۔

جل جیون مشن :

          وزیر اعظم نے کہا کہ اس حکومت کے طریقہ کار کی ایک دیگر مثال جل جیون مشن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشن جس کا مقصد ہر ایک گھرانے کو پائپڈ  واٹر سپلائی سے جوڑنا ہے ، یہ بھی مقامی حکمرانی کے نمونے کی ایک عمدہ مثال ہے ۔

          انہوں نے کہا کہ اگر چہ مرکزی حکومت نے یہ  مشن شروع کیا ہے لیکن اس کا انتظام گاؤوں کی سطح  پر ہوگا۔ گاؤوں کی  کمیٹیاں   اسے نافذ کریں گی ، فنڈ کا بندوبست کریں گی اور پائپ لائن  کے قیام اور ٹینکوں کی تعمیر وغیرہ سے متعلق فیصلے لیں گی۔

باہمی وفاقیت کی بہترین مثال : توقعاتی اضلا ع کے پروگرام :

          وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ مرکزی حکومت ، ریاستی حکومت اورضلع انتظامیہ ملک کے 100سے زائدتوقعاتی اضلاع کی ترقی کے لئے مل جل کر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کی حیثیت سے ضلع کے ساتھ یہ توقعاتی  ضلع کا پروگرام  باہمی وفاقیت کی بہترین مثال بن کر سامنے آیا ہے ۔

          انہوں نے کہا کہ حکومت ان توقعاتی اضلا ع میں غریبوںاور قبائلیوں کی ترقی کے لئے تمام تر کوششیں کررہی ہے۔

معاشرے کے ہر طبقے کے لئے حساس طور پر کام کرنا :

          وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوںمیں  ملک کے تمام قبائلی جنگجوؤں کے احترام کے لئے کام کیا گیا ہے۔ملک بھر میں  میوزیم تعمیر کئے جارہے ہیں ، تحقیقی ادارے قائم کئے جارہے ہیں اور قبائلی فن اور ادب  کو ڈجیٹائز کیا جارہا ہے ۔یکلویہ  ماڈل   ریزیڈینشیل اسکول  قائم کئے جارہے ہیں تاکہ قبائلی علاقوں کے ہونہار بچوں کی معیاری تعلیم کو یقینی بنایا جاسکے ۔

          وزیراعظم نے کہا کہ ان کے علاوہ   جنگل  کی پیداوار سے زیادہ آمدنی پیدا کرنے  کے لئے قبائلی  علاقوں  میں تین ہزار جنگلاتی دولت  کے مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔اس میں  30  ہزار سیلف ہیلپ  گروپ شامل ہوں گے ۔ا ن میں سے 900  مراکز  بھی قائم کئے گئے ہیں اور ان کے ساتھ ڈھائی لاکھ سے زائد   قبائلی ساتھی وابستہ ہیں۔

حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے تئیں پُر عزم:

           وزیراعظم نے کہا کہ اس حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کےلئے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔ ملک کی تاریخ میں  پہلی بار فوجی اسکولوںمیں  لڑکیوں کے داخلے کی منظوری دی گئی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ملٹری پولیس   میں  خواتین کی تقرری کا  کام بھی جاری ہے ۔

          ملک میں  خواتین کی حفاظت  کے لئے 600 سے زائدون اسٹاپ سینٹرز   قائم کئے گئے ہیں۔ملک کے ہرایک اسکول میں  چھٹی سے بارہویں  جماعت تک کی لڑکیوں کو سیلف ڈیفینس کی تربیت دی جارہی ہے ۔جنسی مجرم  کی شناخت اور اس کا پتہ لگانے کے لئے ایک قومی  ڈیٹا بیس قائم کیا گیا ہے ۔مزید برآں  ملک  کے ہر ضلع میں  انسداد انسانی  ٹریفکنگ  یونٹس  قائم کرنے کے منصوبے ہیں۔بچوں پر جنسی تشدد  کے سنگین واقعات سے نمٹنے  کے لئے پوسکو ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ اس کے تحت  جرائم  کے دائرے کو وسیع کیا جاسکے  ۔ بروقت انصاف کے لئے ملک  بھر میں  ایک ہزار سے فاسٹ ٹریک عدالتو  ں   کی تعمیر کی جائے گی۔

Click here to read full text speech

Explore More
لال قلعہ کی فصیل سے، 76ویں یوم آزادی کے موقع پر، وزیراعظم کے خطاب کا متن

Popular Speeches

لال قلعہ کی فصیل سے، 76ویں یوم آزادی کے موقع پر، وزیراعظم کے خطاب کا متن
Average time taken for issuing I-T refunds reduced to 16 days in 2022-23: CBDT chairman

Media Coverage

Average time taken for issuing I-T refunds reduced to 16 days in 2022-23: CBDT chairman
...

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM’s address to the media on his visit to Balasore, Odisha
June 03, 2023
Share
 
Comments

एक भयंकर हादसा हुआ। असहनीय वेदना मैं अनुभव कर रहा हूं और अनेक राज्यों के नागरिक इस यात्रा में कुछ न कुछ उन्होंने गंवाया है। जिन लोगों ने अपना जीवन खोया है, ये बहुत बड़ा दर्दनाक और वेदना से भी परे मन को विचलित करने वाला है।

जिन परिवारजनों को injury हुई है उनके लिए भी सरकार उनके उत्तम स्वास्थ्य के लिए कोई कोर-कसर नहीं छोड़ेगी। जो परिजन हमने खोए हैं वो तो वापिस नहीं ला पाएंगे, लेकिन सरकार उनके दुख में, परिजनों के दुख में उनके साथ है। सरकार के लिए ये घटना अत्यंत गंभीर है, हर प्रकार की जांच के निर्देश दिए गए हैं और जो भी दोषी पाया जाएगा, उसको सख्त से सख्त सजा हो, उसे बख्शा नहीं जाएगा।

मैं उड़ीसा सरकार का भी, यहां के प्रशासन के सभी अधिकारियों का जिन्‍होंने जिस तरह से इस परिस्थिति में अपने पास जो भी संसाधन थे लोगों की मदद करने का प्रयास किया। यहां के नागरिकों का भी हृदय से अभिनंदन करता हूं क्योंकि उन्होंने इस संकट की घड़ी में चाहे ब्‍लड डोनेशन का काम हो, चाहे rescue operation में मदद की बात हो, जो भी उनसे बन पड़ता था करने का प्रयास किया है। खास करके इस क्षेत्र के युवकों ने रातभर मेहनत की है।

मैं इस क्षेत्र के नागरिकों का भी आदरपूर्वक नमन करता हूं कि उनके सहयोग के कारण ऑपरेशन को तेज गति से आगे बढ़ा पाए। रेलवे ने अपनी पूरी शक्ति, पूरी व्‍यवस्‍थाएं rescue operation में आगे रिलीव के लिए और जल्‍द से जल्‍द track restore हो, यातायात का काम तेज गति से फिर से आए, इन तीनों दृष्टि से सुविचारित रूप से प्रयास आगे बढ़ाया है।

लेकिन इस दुख की घड़ी में मैं आज स्‍थान पर जा करके सारी चीजों को देख करके आया हूं। अस्पताल में भी जो घायल नागरिक थे, उनसे मैंने बात की है। मेरे पास शब्द नहीं हैं इस वेदना को प्रकट करने के लिए। लेकिन परमात्मा हम सबको शक्ति दे कि हम जल्‍द से जल्‍द इस दुख की घड़ी से निकलें। मुझे पूरा विश्वास है कि हम इन घटनाओं से भी बहुत कुछ सीखेंगे और अपनी व्‍यवस्‍थाओं को भी और जितना नागरिकों की रक्षा को प्राथमिकता देते हुए आगे बढ़ाएंगे। दुख की घड़ी है, हम सब प्रार्थना करें इन परिजनों के लिए।