صدیوں سے ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان ایک بہت گہرا روحانی اور ثقافتی رشتہ ہے اور اس طرح اس اہم موقع پر شرکت کرنا ہندوستان کا اور میرا عزم تھا: وزیر اعظم
میں بھوٹان ایک بھاری دل کے ساتھ آیا ہوں۔ کل شام دہلی میں جو ہولناک واقعہ پیش آیا اس نے سب کو پریشان کر دیا: وزیر اعظم
ہماری ایجنسیاں دہلی دھماکے کی سازش کی تہہ تک پہنچیں گی۔ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا، اور تمام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا: وزیر اعظم
ہندوستان اپنے قدیم نظریے ’واسودھیو کٹمبکم‘ سے تحریک لیتا ہے — پوری دنیا ایک خاندان ہے، ہم سب کی خوشی پر زور دیتے ہیں: وزیر اعظم
بھوٹان کے بادشاہ کی طرف سے پیش کردہ خیال ’’مجموعی قومی خوشی‘‘ دنیا بھر میں ترقی کی پیمائش کے ایک اہم معیار کے طور پر ابھرا ہے: وزیر اعظم
ہندوستان اور بھوٹان صرف سرحدوں سے نہیں بلکہ ثقافتوں سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔ ہمارا رشتہ اقدار، جذبات، امن اور ترقی کا ہے: وزیر اعظم
آج بھوٹان دنیا کا پہلا کاربن سے منفی ملک بن گیا ہے — یہ ایک غیر معمولی کامیابی ہے: وزیر اعظم
بھوٹان فی کس قابلِ تجدید توانائی کے لحاظ سے دنیا کے سرکردہ ممالک میں شامل ہے، جو اپنی 100 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرتا ہے۔ آج اس صلاحیت کو مزید بڑھانے کے لیے ایک اور بڑا قدم اٹھایا جا رہا ہے: وزیر اعظم
رابطہ مواقع پیدا کرتا ہے، اور مواقع خوشحالی پیدا کرتے ہیں۔ کاش کہ ہندوستان اور بھوٹان امن، خوشحالی اور مشترکہ ترقی کی راہ پر گامزن رہیں: وزیر اعظم

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بھوٹان کے تھمپو میں چانگلی میتھانگ سلیبریشن گراؤنڈ میں ایک اجتماع سے خطاب کیا ۔  وزیر اعظم نے بھوٹان کے بادشاہ ، عزت مآب  جگمے کھیسر نامگیئل وانگچک اور چوتھے بادشاہ  عزت مآب ، جگمے سنگے وانگچک کو دلی مبارکباد پیش کی ۔  اس موقع پر شاہی خاندان کے معزز اراکین ، بھوٹان کے وزیر اعظم عزت مآب جناب شیرنگ توبگے اور دیگر معزز شخصیات موجود تھیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن بھوٹان ، بھوٹان کے شاہی خاندان اور عالمی امن میں یقین رکھنے والے تمام لوگوں کے لیے ایک اہم دن ہے ۔  انہوں نے ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان صدیوں سے موجود گہرے جذباتی اور ثقافتی تعلقات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس اہم موقع پر شرکت کرنا ہندوستان اور خود دونوں کا عزم تھا ۔  تاہم  جناب مودی نےکہا کہ وہ بھاری دل کے ساتھ بھوٹان پہنچے ہیں ، کیونکہ کل شام دہلی میں پیش آنے والے خوفناک واقعے نے سب کو بہت پریشان کر دیا ہے ۔  انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے دکھ کو سمجھنے کا اظہار کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔  وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ واقعے کی تحقیقات میں شامل تمام ایجنسیوں کے ساتھ رات بھر مسلسل رابطے میں رہے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستانی ایجنسیاں اس کی سازش کو بے نقاب کریں گی۔انہوں نےیقین دلایا کہ حملے کے پیچھے سازش کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا ۔  وزیر اعظم نے  کہا کہ ’’تمام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا‘‘ ۔

 

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ آج گرو پدم سمبھوا کے آشیرواد سے بھوٹان بھگوان بدھ کے پپراہوا اوشیشوں کے مقدس درشن کی میزبانی کر رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ عالمی امن دعا میلے کی میزبانی کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اس موقع پر چوتھے بادشاہ کے 70ویں یوم پیدائش کی تقریبات بھی منائی جا رہی ہیں۔ جس میں بہت سی عظیم شخصیات کی موجودگی سےبھارت بھوٹان کے گہرے تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان ’’واسودھیو کٹمبکم‘‘ کے قدیم تصور سے تحریک حاصل کرتا ہے۔دنیا ایک خاندان ہے ، وزیر اعظم نے منتر ’’سرو بھاونتو سکھینہ‘‘ کے ذریعہ عالمی خوشی کے لیے ہندوستان کی دعاؤں کا اعادہ کیا اور ویدک میں بیان کی گئی باتوں کا ذکر کیا جو آسمان ، خلا ، زمین ، پانی ، جڑی بوٹیوں ، پودوں اور تمام جانداروں میں امن کا مطالبہ کرتی ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ ان جذبات کے ساتھ  ہندوستان عالمی امن کے  لئے دعا ئیہ تقریب میں بھوٹان کے ساتھ شامل ہوتا ہے ، جہاں دنیا بھر کے سنت عالمی امن کے لیے دعا کرنے میں متحد ہوتے ہیں اور 140 کروڑ ہندوستانیوں کی دعائیں اسی اجتماعی جذبے کا حصہ ہیں ۔  جناب مودی نے کہا کہ بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ گجرات میں وڈ نگر ، جو ان کی جائے پیدائش ہے بدھ مت کی روایت سے جڑا ہوا ایک مقدس مقام ہے اور اتر پردیش میں وارانسی ، جو ان کا کام کرنے کا مقام ہے  بدھ مت کی عقیدت کا عظیم مرکز ہے ۔  انہوں نے کہا کہ اس لیے اس تقریب میں شرکت کرنا ذاتی طور پر معنی خیز ہے اور مزید کہا کہ امن کا چراغ بھوٹان اور دنیا بھر کے ہر گھر کو روشن کر سکتا ہے ۔

 

بھوٹان کے چوتھے بادشاہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئےان کی زندگی کو دانشمندی، سادگی، ہمت اور قوم کی بے لوث خدمت کے سنگم کے طور پر بیان کرتے ہوئےجناب مودی نے کہا کہ بادشاہ نے 16 سال کی کم عمری میں عظیم ذمہ داری سنبھالی، ملک کی پرورش پدرانہ شفقت اور دور اندیش قیادت کے ساتھ کی۔وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اپنے 34 سالہ دور حکومت میں  عزت مآب نے ترقی کو یقینی بناتے ہوئے اپنے ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے بھوٹان کی ترقی کی  اورجمہوری اداروں کے قیام سے لے کر سرحدی علاقوں میں امن کو فروغ دینے تک ، عزت مآب نے فیصلہ کن کردار ادا کیا ۔وزیر اعظم نے مزید زور دے کر کہا کہ عزت مآب کی طرف سے متعارف کرایا گیا’’مجموعی قومی خوشی‘‘ کا تصور ترقی کی تعریف کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ پیمانہ بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عزت مآب نے یہ ثابت کیا ہے کہ قوم کی تعمیر صرف جی ڈی پی کے بارے میں نہیں ہے ، بلکہ انسانیت کی فلاح و بہبود کے بارے میں ہے ۔

جناب مودی نے کہا کہ بھوٹان کے چوتھے بادشاہ نے ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان دوستی کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عزت مآب کی طرف سے رکھی گئی بنیاد دونوں ممالک کے درمیان فروغ پزیر تعلقات کی پرورش جاری رکھے ہوئے ہے ۔تمام ہندوستانیوں کی طرف سے ، وزیر اعظم نے عزت مآب کو دلی مبارکباد پیش کی اور ان کی اچھی صحت اور لمبی عمر کی خواہش کی ۔

 

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور بھوٹان صرف سرحدوں سے جڑے ہوئے نہیں ہیں بلکہ وہ ثقافتوں سے جڑے ہوئے ہیں ۔  ہمارے تعلقات اقدار ، جذبات ، امن اور ترقی میں سے ایک ہیں ۔  2014 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد بھوٹان کے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس دورے کی یادیں آج بھی انہیں جذبات سے بھر دیتی ہیں ۔  انہوں نے ہندوستان-بھوٹان تعلقات کی مضبوطی اور دولت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مشکل وقت میں ایک ساتھ کھڑے رہے ہیں ، مشترکہ طور پر چیلنجوں کا سامنا کیا ہے اور اب ترقی اور خوشحالی کی راہ پر ایک ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔  جناب مودی نے کہا کہ عزت مآب بادشاہ بھوٹان کو نئی بلندیوں پر لے جا رہے ہیں اور ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان اعتماد اور ترقی کی شراکت داری پورے خطے کے لیے ایک اہم نمونہ ہے ۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ جیسے جیسے ہندوستان اور بھوٹان تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ، ان کی توانائی کی شراکت داری اس ترقی کو آگے بڑھا رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان-بھوٹان پن بجلی تعاون کی بنیاد عزت مآب چوتھے بادشاہ کی قیادت میں رکھی گئی تھی ۔  عزت مآب چوتھے بادشاہ اور عظمت پانچویں بادشاہ دونوں نے بھوٹان میں پائیدار ترقی اور ماحولیات سے پہلے کے نقطہ نظر کے وژن کی حمایت کی ہے ۔  جناب مودی نے کہا کہ اس دور اندیش بنیاد نے بھوٹان کو دنیا کا پہلا کاربن سے  پاک ملک بننے کے قابل بنایا ہے۔یہ ایک غیر معمولی کامیابی ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ بھوٹان عالمی سطح پر فی کس قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں سرفہرست ہے اور اس وقت اپنی 100فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرتا ہے ۔  اس صلاحیت کو مزید وسعت دیتے ہوئے ، 1000 میگاواٹ سے زیادہ کا ایک نیا پن بجلی منصوبہ آج شروع کیا جا رہا ہے ، جس سے بھوٹان کی پن بجلی کی صلاحیت میں 40فیصد اضافہ ہو رہا ہے ۔  مزید برآں  ایک اور طویل عرصے سے زیر التواء پن بجلی منصوبے پر کام دوبارہ شروع ہو رہا ہے ۔  وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ یہ شراکت داری صرف ہائیڈرو الیکٹرک پاور تک محدود نہیں ہے بلکہ ہندوستان اور بھوٹان اب شمسی توانائی کے شعبے میں بھی مل کر اہم اقدامات کر رہے ہیں ۔ جن پر آج دستخط ہوئے ہیں ۔

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ توانائی کے تعاون کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور بھوٹان بھی رابطے کو بڑھانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’رابطہ مواقع پیدا کرتا ہے اور مواقع خوشحالی پیدا کرتے ہیں‘‘ اور اس ویژن کے تحت، گیلیفو اور سامتسے کے شہروں کو ہندوستان کے وسیع ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہاکہ  زیرتکمیل یہ پروجیکٹ بھوٹانی صنعتوں اور کسانوں کی ہندوستان کی بڑی منڈی تک رسائی میں نمایاں بہتری لائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریل اور سڑک رابطوں کے علاوہ دونوں ممالک سرحدی انفراسٹرکچر کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ عزت مآب کی طرف سے شروع کی گئی دور اندیش گیلفو مائنڈ فلنس سٹی پہل کا حوالہ دیتے ہوئے  وزیر اعظم نے اس کی ترقی کے لیے ہندوستان کے مکمل تعاون کی تصدیق کی ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہندوستان جلد ہی گیلفو کے قریب ایک امیگریشن چیک پوائنٹ قائم کرے گا تاکہ زائرین اور سرمایہ کاروں کو مزید سہولت فراہم کی جا سکے ۔

’’ہندوستان اور بھوٹان کی ترقی اور خوشحالی ایک دوسرے سے گہرے جڑے ہوئے ہیں‘‘وزیر اعظم نے کہا اس جذبے کے تحت حکومت ہند نے گزشتہ سال بھوٹان کے پانچ سالہ منصوبے کے لیے10,000 کروڑ روپے کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس فنڈ کو سڑکوں سے لے کر زراعت تک مالی اعانت سے لے کر صحت کی دیکھ بھال تک - بھوٹانی شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان نے بھوٹان کے لوگوں کو ضروری اشیاء کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھوٹان میں یو پی آئی ادائیگیوں کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور بھوٹانی شہریوں کے ہندوستان آنے پریو پی آئی خدمات تک رسائی کے قابل بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مضبوط ہندوستان-بھوٹان شراکت داری سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے دونوں ممالک کے نوجوان ہیں۔ جناب مودی نے قومی خدمت ، رضاکارانہ خدمات اور اختراع کو فروغ دینے میں عزت مآب کے مثالی کام کی تعریف کی اور ٹیکنالوجی کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے عزت مآب کی دور اندیش کوششوں پر روشنی ڈالی ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ بھوٹانی نوجوان اس وژن سے بہت متاثر ہیں اور ہندوستانی اور بھوٹانی نوجوانوں کے درمیان تعاون تعلیم ، اختراع ، ہنر مندی کے فروغ ، کھیلوں ، خلا اور ثقافت سمیت متعدد شعبوں میں بڑھ رہا ہے ۔  انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے نوجوان اس وقت سیٹلائٹ بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسے ہندوستان اور بھوٹان کے لیےیکساں طور پر ایک اہم کامیابی قرار دیا ۔

وزیر اعظم جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان-بھوٹان تعلقات کی ایک بڑی طاقت دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان گہرے جذباتی بندھن میں مضمر ہے ۔  انہوں نے بھارت کے راجگیر میں رائل بھوٹانی مندر کے حالیہ افتتاح پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ پہل اب ملک کے دیگر حصوں تک پھیل رہی ہے ۔  بھوٹانی عوام کی امنگوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ حکومت ہند وارانسی میں بھوٹانی مندر اور گیسٹ ہاؤس کی تعمیر کے لیے ضروری زمین فراہم کر رہی ہے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ مندر ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان قیمتی اور تاریخی ثقافتی تعلقات کو تقویت دے رہے ہیں ۔  اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک امن ، خوشحالی اور مشترکہ ترقی کی راہ پر گامزن رہیں۔انہوں نے دونوں ممالک پر بھگوان بدھ اور گرو رنپوچے کی مسلسل برکتوں کے لیے دعا کی ۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Exclusive: Just two friends in a car, says Putin on viral carpool with PM Modi

Media Coverage

Exclusive: Just two friends in a car, says Putin on viral carpool with PM Modi
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
India–Russia friendship has remained steadfast like the Pole Star: PM Modi during the joint press meet with Russian President Putin
December 05, 2025

Your Excellency, My Friend, राष्ट्रपति पुतिन,
दोनों देशों के delegates,
मीडिया के साथियों,
नमस्कार!
"दोबरी देन"!

आज भारत और रूस के तेईसवें शिखर सम्मेलन में राष्ट्रपति पुतिन का स्वागत करते हुए मुझे बहुत खुशी हो रही है। उनकी यात्रा ऐसे समय हो रही है जब हमारे द्विपक्षीय संबंध कई ऐतिहासिक milestones के दौर से गुजर रहे हैं। ठीक 25 वर्ष पहले राष्ट्रपति पुतिन ने हमारी Strategic Partnership की नींव रखी थी। 15 वर्ष पहले 2010 में हमारी साझेदारी को "Special and Privileged Strategic Partnership” का दर्जा मिला।

पिछले ढाई दशक से उन्होंने अपने नेतृत्व और दूरदृष्टि से इन संबंधों को निरंतर सींचा है। हर परिस्थिति में उनके नेतृत्व ने आपसी संबंधों को नई ऊंचाई दी है। भारत के प्रति इस गहरी मित्रता और अटूट प्रतिबद्धता के लिए मैं राष्ट्रपति पुतिन का, मेरे मित्र का, हृदय से आभार व्यक्त करता हूँ।

Friends,

पिछले आठ दशकों में विश्व में अनेक उतार चढ़ाव आए हैं। मानवता को अनेक चुनौतियों और संकटों से गुज़रना पड़ा है। और इन सबके बीच भी भारत–रूस मित्रता एक ध्रुव तारे की तरह बनी रही है।परस्पर सम्मान और गहरे विश्वास पर टिके ये संबंध समय की हर कसौटी पर हमेशा खरे उतरे हैं। आज हमने इस नींव को और मजबूत करने के लिए सहयोग के सभी पहलुओं पर चर्चा की। आर्थिक सहयोग को नई ऊँचाइयों पर ले जाना हमारी साझा प्राथमिकता है। इसे साकार करने के लिए आज हमने 2030 तक के लिए एक Economic Cooperation प्रोग्राम पर सहमति बनाई है। इससे हमारा व्यापार और निवेश diversified, balanced, और sustainable बनेगा, और सहयोग के क्षेत्रों में नए आयाम भी जुड़ेंगे।

आज राष्ट्रपति पुतिन और मुझे India–Russia Business Forum में शामिल होने का अवसर मिलेगा। मुझे पूरा विश्वास है कि ये मंच हमारे business संबंधों को नई ताकत देगा। इससे export, co-production और co-innovation के नए दरवाजे भी खुलेंगे।

दोनों पक्ष यूरेशियन इकॉनॉमिक यूनियन के साथ FTA के शीघ्र समापन के लिए प्रयास कर रहे हैं। कृषि और Fertilisers के क्षेत्र में हमारा करीबी सहयोग,food सिक्युरिटी और किसान कल्याण के लिए महत्वपूर्ण है। मुझे खुशी है कि इसे आगे बढ़ाते हुए अब दोनों पक्ष साथ मिलकर यूरिया उत्पादन के प्रयास कर रहे हैं।

Friends,

दोनों देशों के बीच connectivity बढ़ाना हमारी मुख्य प्राथमिकता है। हम INSTC, Northern Sea Route, चेन्नई - व्लादिवोस्टोक Corridors पर नई ऊर्जा के साथ आगे बढ़ेंगे। मुजे खुशी है कि अब हम भारत के seafarersकी polar waters में ट्रेनिंग के लिए सहयोग करेंगे। यह आर्कटिक में हमारे सहयोग को नई ताकत तो देगा ही, साथ ही इससे भारत के युवाओं के लिए रोजगार के नए अवसर बनेंगे।

उसी प्रकार से Shipbuilding में हमारा गहरा सहयोग Make in India को सशक्त बनाने का सामर्थ्य रखता है। यह हमारेwin-win सहयोग का एक और उत्तम उदाहरण है, जिससे jobs, skills और regional connectivity – सभी को बल मिलेगा।

ऊर्जा सुरक्षा भारत–रूस साझेदारी का मजबूत और महत्वपूर्ण स्तंभ रहा है। Civil Nuclear Energy के क्षेत्र में हमारा दशकों पुराना सहयोग, Clean Energy की हमारी साझा प्राथमिकताओं को सार्थक बनाने में महत्वपूर्ण रहा है। हम इस win-win सहयोग को जारी रखेंगे।

Critical Minerals में हमारा सहयोग पूरे विश्व में secure और diversified supply chains सुनिश्चित करने के लिए महत्वपूर्ण है। इससे clean energy, high-tech manufacturing और new age industries में हमारी साझेदारी को ठोस समर्थन मिलेगा।

Friends,

भारत और रूस के संबंधों में हमारे सांस्कृतिक सहयोग और people-to-people ties का विशेष महत्व रहा है। दशकों से दोनों देशों के लोगों में एक-दूसरे के प्रति स्नेह, सम्मान, और आत्मीयताका भाव रहा है। इन संबंधों को और मजबूत करने के लिए हमने कई नए कदम उठाए हैं।

हाल ही में रूस में भारत के दो नए Consulates खोले गए हैं। इससे दोनों देशों के नागरिकों के बीच संपर्क और सुगम होगा, और आपसी नज़दीकियाँ बढ़ेंगी। इस वर्ष अक्टूबर में लाखों श्रद्धालुओं को "काल्मिकिया” में International Buddhist Forum मे भगवान बुद्ध के पवित्र अवशेषों का आशीर्वाद मिला।

मुझे खुशी है कि शीघ्र ही हम रूसी नागरिकों के लिए निशुल्क 30 day e-tourist visa और 30-day Group Tourist Visa की शुरुआत करने जा रहे हैं।

Manpower Mobility हमारे लोगों को जोड़ने के साथ-साथ दोनों देशों के लिए नई ताकत और नए अवसर create करेगी। मुझे खुशी है इसे बढ़ावा देने के लिए आज दो समझौतेकिए गए हैं। हम मिलकर vocational education, skilling और training पर भी काम करेंगे। हम दोनों देशों के students, scholars और खिलाड़ियों का आदान-प्रदान भी बढ़ाएंगे।

Friends,

आज हमने क्षेत्रीय और वैश्विक मुद्दों पर भी चर्चा की। यूक्रेन के संबंध में भारत ने शुरुआत से शांति का पक्ष रखा है। हम इस विषय के शांतिपूर्ण और स्थाई समाधान के लिए किए जा रहे सभी प्रयासों का स्वागत करते हैं। भारत सदैव अपना योगदान देने के लिए तैयार रहा है और आगे भी रहेगा।

आतंकवाद के विरुद्ध लड़ाई में भारत और रूस ने लंबे समय से कंधे से कंधा मिलाकर सहयोग किया है। पहलगाम में हुआ आतंकी हमला हो या क्रोकस City Hall पर किया गया कायरतापूर्ण आघात — इन सभी घटनाओं की जड़ एक ही है। भारत का अटल विश्वास है कि आतंकवाद मानवता के मूल्यों पर सीधा प्रहार है और इसके विरुद्ध वैश्विक एकता ही हमारी सबसे बड़ी ताक़त है।

भारत और रूस के बीच UN, G20, BRICS, SCO तथा अन्य मंचों पर करीबी सहयोग रहा है। करीबी तालमेल के साथ आगे बढ़ते हुए, हम इन सभी मंचों पर अपना संवाद और सहयोग जारी रखेंगे।

Excellency,

मुझे पूरा विश्वास है कि आने वाले समय में हमारी मित्रता हमें global challenges का सामना करने की शक्ति देगी — और यही भरोसा हमारे साझा भविष्य को और समृद्ध करेगा।

मैं एक बार फिर आपको और आपके पूरे delegation को भारत यात्रा के लिए बहुत बहुत धन्यवाद देता हूँ।