جبل پور میں ’ویرانگنہ رانی درگاوتی اِسمارک اور ادیان‘ کا بھومی پوجن کیا
ویرانگنہ رانی درگاوتی کے 500 ویں یوم پیدائش پر یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹ جاری کیا
پی ایم اے وائی – شہری کے تحت اندور میں لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیے گئے 1000 سے زیادہ مکانات کا افتتاح کیا
مانڈلا، جبل پور اور ڈِنڈوری اضلاع میں جل جیون مشن کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور سیونی ضلع میں جل جیون مشن پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کیا
مدھیہ پردیش میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے 4800 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انھیں قوم کے نام وقف کیا
1850 کروڑ روپے سے زیادہ کے ریل پروجیکٹوں کو وقف کیا
وجے پور - اورائیاں - پھول پور پائپ لائن پروجیکٹ کو وقف کیا
ممبئی ناگپور جھارسوگوڈا پائپ لائن پروجیکٹ کے ناگپور جبل پور سیکشن (317 کلومیٹر) کا سنگ بنیاد رکھا اور جبل پور میں بوٹلنگ کے نئے پلانٹ کو وقف کیا
’’رانی درگاوتی ہمیں دوسروں کے فائدے کے لیے جینا سکھاتی ہیں اور مادر وطن کے لیے کچھ کرنے کی ترغیب دیتی ہیں‘‘
’’گزشتہ چند ہفتوں میں، اجولا سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے گیس سلنڈر کی قیمتوں میں 500 روپے کی کمی کی گئی ہے‘‘
’’جن دھن، آدھار اور موبائل کی تثلیث نے بدعنوان نظام کو ختم کرنے میں مدد کی‘‘
’’یہ 25 سال کی عمر کے افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچے بڑے ہوکر آنے والے 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ مدھیہ پردیش دیکھیں‘‘
آج ہندوستان کا اعتماد ایک نئی بلندی پر ہے، کھیل کے میدان سے لے کر کھیت کھلیانوں تک ہندوستان کا پرچم لہرا رہا ہے
’’سودیشی کا احساس، ملک کو آگے لے جانے کا جذبہ آج ہر جگہ عروج پر ہے‘‘
’’ڈبل انجن والی سرکار محروم طبقات کو ترجیح دیتی ہے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مدھیہ پردیش کے جبل پور میں 12,600 کروڑ روپے سے زیادہ کی سڑک، ریل، گیس پائپ لائن، مکانات اور پینے کے صاف پانی جیسے شعبوں میں قومی ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔ جناب مودی نے رانی درگاوتی کی 500ویں پیدائش کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں جبل پور میں ’ویرانگنہ رانی درگاوتی اسمارک اور ادیان‘ کا ’بھومی پوجن‘ کیا۔ ان پروجیکٹوں میں اندور میں لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے تحت بنائے گئے 1000 سے زیادہ مکانات کا افتتاح، مانڈلا، جبل پور اور ڈنڈوری اضلاع میں جل جیون مشن کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنا اور ضلع سیونی میں جل جیون مشن پروجیکٹ کا وقف شامل ہے۔ مدھیہ پردیش میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے 4800 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انھیں قوم کے نام وقف کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے  1850 کروڑ روپے سے زیادہ کے وجے پور-اورائیاں-پھول پور پائپ لائن پروجیکٹ کے ریل پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کیا اور جبل پور میں بوٹلنگ کے نئے پلانٹ کو وقف کرنے کے ساتھ انھوں نے ممبئی ناگپور جھارسوگوڈا پائپ لائن کے ناگپور جبل پور سیکشن (317 کلومیٹر) کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش کا مشاہدہ بھی کیا اور ویرانگنہ رانی درگاوتی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ماں نرمدا کی پاک سرزمین کے سامنے جھکتے ہوئے کہا کہ وہ جبل پور کو بالکل نئے روپ میں دیکھ رہے ہیں، کیونکہ یہ شہر جوش، ولولہ اور حوصلے سے بھرا ہوا ہے جو اس شہر کی روح کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پوری قوم ویرانگنہ رانی درگاوتی کا 500واں یوم پیدائش جوش و خروش کے ساتھ منا رہی ہے۔ رانی درگاوتی گورو یاترا کے اختتام کے دوران، وزیر اعظم نے بتایا کہ انہوں نے قومی سطح پر ان کی جینتی منانے کا مطالبہ کیا تھا اور آج کا اجتماع اسی جذبے کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہم یہاں ہندوستان کے بزرگوں کا قرض چکانے آئے ہیں۔ ویرانگنہ رانی درگاوتی اسمارک اور ادیان کے منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ہر ماں کے ساتھ ساتھ نوجوان اس جگہ کا دورہ کرنا چاہیں گے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ایک مذہبی مقام میں تبدیل ہوجائے گا۔ انہوں نے رانی درگاوتی کی زندگی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ان کی تعلیمات ہمیں دوسروں کے فائدے کے لیے جینا سکھاتی ہیں اور مادر وطن کے لیے کچھ کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ وزیر اعظم نے رانی درگاوتی کی 500 ویں یوم پیدائش کے موقع پر پورے قبائلی سماج، مدھیہ پردیش کے لوگوں اور ملک کے 140 کروڑ عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کی آزادی کے بعد ہمارے بزرگوں کو دی گئی جگہ کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ مادر وطن کے بہادروں کو فراموش کردیا گیا ہے۔

تقریباً 12,000 کروڑ روپے کے آج کے پروجیکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کسانوں اور نوجوانوں سمیت لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بدل دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں نئی صنعتوں کی آمد سے، نوجوانوں کو اب یہاں ملازمتیں ملیں گی۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ماؤں اور بہنوں کے لیے باورچی خانے میں دھواں سے پاک ماحول فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ ایک تحقیقی مطالعہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ دھواں چھوڑنے والا چولہا  24 گھنٹے میں 400 سگریٹ پینے کے برابر دھواں چھوڑتا ہے۔ انہوں نے پچھلی حکومت کی جانب سے خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کی کوششوں میں کمی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

اجولا اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پہلے گیس کنکشن حاصل کرنے میں ہونے والی دشواریوں کو یاد کیا۔ انہوں نے رکشا بندھن کے تہوار کے موقع پر موجودہ حکومت کے ذریعے گیس کی قیمتوں میں کمی کا بھی ذکر کیا، جس نے اجولا سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے گیس سلنڈر 400 روپے سستا کردیا۔ انہوں نے آئندہ تہوار کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں مزید 100 روپے کی کمی کے حکومتی فیصلے کے بارے میں بھی بتایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’گزشتہ چند ہفتوں میں، اجولا سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے گیس سلنڈر کی قیمتوں میں 500 روپے کی کمی کی گئی ہے۔‘‘ ریاست میں گیس پائپ لائن بچھانے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت پائپ لائنوں کے ذریعے سستی کھانا پکانے والی گیس کی فراہمی میں بہت بڑی پیش رفت کر رہی ہے۔

سابقہ حکومتوں کے دوران ہونے والے گھپلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ غریبوں کے لیے جاری کئے جانے والا فنڈز امیروں کی تجوریوں میں بھرا جارہا ہے۔ انہوں نے دس سال پہلے کی سرخیوں کو چیک کرنے کے لیے آن لائن جانے کا مشورہ بھی دیا جو مختلف گھپلوں کی خبروں سے بھری ہوئی تھیں۔

2014 کے بعد، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت نے بدعنوان طریقوں کو ختم کرنے کے لیے ’سوچھتا‘ مہم چلائی۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ  ’’11 کروڑ فرضی فائدہ اٹھانے والے جو کبھی موجود نہیں تھے، انھیں ٹیکنالوجی کے استعمال سے حکومتی فہرستوں سے نکال دیا گیا۔‘‘  انھوں نے کہا کہ ’’2014 کے بعد مودی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ غریبوں کے لیے جاری کئے جانے والا فنڈز اب کسی کے ذریعے لوٹا نہیں جاسکتا۔‘‘ انہوں نے جن دھن، آدھار اور موبائل کی تثلیث کے سر بدعنوان نظام کے خاتمے کا سہرا باندھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج، اس تری شکتی کی وجہ سے، 2.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ غلط ہاتھوں میں جانے سے بچ گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی حکومت صرف 500 روپے میں اجولا سلنڈر فراہم کرنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے، کروڑوں خاندانوں کو مفت راشن فراہم کرنے پر 3 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، آیوشمان اسکیم کے تحت تقریباً 5 کروڑ خاندانوں کے مفت علاج پر 70،000 کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ ملک کو 8 لاکھ کروڑ روپے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کسانوں کو سستی یوریا ملے، پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت چھوٹے کسانوں کے بینک کھاتوں میں 2.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جمع کی گئی، اور غریب خاندانوں کو مستقل گھر فراہم کرنے کے لیے 4 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اندور میں غریب خاندانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ بنائے گئے 1000 مستقل مکانات فراہم کئے گئے ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مدھیہ پردیش کے لیے یہ ایک نازک وقت ہے، وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ترقی میں کوئی بھی رکاوٹ گزشتہ دو دہائیوں کی محنت کو برباد کر دے گی۔  25 سال سے کم عمر کے لوگوں کو اپنے خطاب میں ہدایت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچے بڑے ہو کر آنے والے 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ مدھیہ پردیش دیکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ برسوں میں ایم پی کو زرعی برآمدات میں سرفہرست مقام پر پہنچایا ہے اور صنعتی ترقی میں ریاست کے قائد ہونے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ گزشتہ برسوں میں ہندوستان کی دفاعی پیداوار کی برآمدات میں کئی گنا اضافے کو بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس میں جبل پور کا بڑا تعاون ہے، کیونکہ انہوں نے دفاع سے متعلق سامان تیار کرنے والی 4 فیکٹریوں کو قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنی فوج کو ’میڈ ان انڈیا‘ ہتھیار فراہم کر رہی ہے اور دنیا میں بھارت کے دفاعی سامان کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔  انھوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کو بھی اس سے کافی فائدہ ہونے والا ہے، یہاں روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہونے والے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان کا اعتماد ایک نئی بلندی پر ہے۔ کھیل کے میدان سے لے کر کھیتوں اور کھلیانوں تک ہندوستان کا پرچم لہرا رہا ہے۔  انہوں نے جاری ایشین گیمز میں ہندوستان کی شاندار کارکردگی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہندوستان کا ہر نوجوان محسوس کرتا ہے کہ یہ وقت ہندوستان کا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب نوجوانوں کو ایسے مواقع ملتے ہیں تو ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے ان کے جذبے کو بھی فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے جی- 20 جیسے عظیم الشان عالمی پروگرام کے انعقاد اور ہندوستان کے چندریان کی کامیابی کی مثالیں دیں اور کہا کہ اس طرح کی کامیابیوں سے مقامی لوگوں کے لیے آواز اٹھانے کا منتر دور دور تک گونجنے لگتا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ گاندھی جینتی کے موقع پر دہلی کے ایک اسٹور پر 1.5 کروڑ روپے سے زیادہ کی کھادی مصنوعات فروخت کی گئیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’سودیشی کا احساس، ملک کو آگے لے جانے کا جذبہ آج ہر طرف بڑھ رہا ہے۔‘‘  انہوں نے اسٹارٹ اپس کی دنیا میں کامیابی حاصل کرنے میں ہندوستان کے نوجوانوں کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ یکم اکتوبر کو ملک کے ذریعے شروع کی گئی صفائی مہم میں، وزیر اعظم نے بتایا کہ تقریباً 9 کروڑ شہریوں کی شراکت کے ساتھ 9 لاکھ سے زیادہ مقامات پر صفائی کے پروگرام منعقد کیے گئے۔ انہوں نے ریاست کو صفائی کے معاملے میں سب سے اوپر لے جانے کا سہرا مدھیہ پردیش کے عوام کو دیا۔

وزیر اعظم نے ایک ایسے وقت میں کچھ سیاسی جماعتوں کے ہندوستان کو نقصان پہنچانے والے نظریے کے خلاف خبردار کیا جب پوری دنیا میں ملک کی کامیابیوں کا چرچا ہو رہا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا مہم اور ہندوستان کی کووڈ ویکسین سے متعلق ایسی جماعتوں کے ذریعہ اٹھائے گئے سوالات کی مثالیں دیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایسی سیاسی جماعتیں ملک دشمنوں کی باتوں پر یقین کرتی ہیں اور ہندوستانی فوج پر سوال اٹھانے کی حد تک جاتی ہیں۔ انہوں نے امرت مہوتسو کی تقریبات اور ان عناصر کے ذریعہ امرت سرووروں کی تخلیق پر بھی تنقید کے بارے میں بتایا۔

جناب مودی نے آزادی سے لے کر ثقافتی ورثے کی دولت سے مالا مال ہونے تک ہندوستان کے قبائلی معاشرے کے کردار کو اجاگر کیا اور آزادی کے بعد سے دہائیوں تک حکمرانی کرنے والوں کی طرف سے انہیں نظر انداز کرنے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اٹل جی کی حکومت تھی جس نے ایک الگ وزارت بنائی اور قبائلی سماج کی بہبود کے لیے بجٹ مختص کیا۔ جناب مودی نے بتایا کہ پچھلے 9 سالوں میں بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کو اپنی پہلی خاتون قبائلی صدر ملنے اور بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش کو جن جاتیہ گورو دیوس کے طور پر منانے کا بھی ذکر کیا۔ جناب مودی نے رانی کملا پتی کے نام پر ملک کے جدید ترین ریلوے اسٹیشنوں میں سے ایک کا نام تبدیل کرنے، پاتالپانی اسٹیشن کا نام بدل کر جن نائک تنتیابھیل رکھنے اور آج کا پروجیکٹ گونڈ سماج کے لئے تحریک کا سرچشمہ رانی درگاوتی جی کے نام پر بننے والی عظیم الشان یادگار کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میوزیم گونڈ ثقافت، تاریخ اور آرٹ کی نمائش کرے گا جس کا مقصد گونڈ کی بھرپور روایت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے عالمی رہنماؤں کو گونڈ پینٹنگز تحفے میں دینے کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ موجودہ حکومت ہے، جس نے پوری دنیا میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر سے وابستہ مقامات کو پنچ تیرتھ بنایا ہے۔ انہوں نے چند ہفتے قبل ساگر میں سنت روی داس جی کی یادگاری جگہ کے بھومی پوجن کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ سماجی ہم آہنگی اور ورثے کے تئیں حکومت کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقربا پروری اور کرپشن کو پروان چڑھانے والی جماعتوں نے قبائلی معاشرے کے وسائل کو لوٹا ہے۔  2014 سے پہلے، وزیر اعظم نے بتایا کہ ایم ایس پی صرف 8-10 جنگلاتی پیداوار کے لیے دی جاتی تھی، باقی کو اونے پونے دام پر فروخت کردیا جاتا تھا، جب کہ آج تقریباً 90 جنگلاتی پیداوار کو ایم ایس پی کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

ماضی میں، وزیر اعظم نے کہا کہ موٹے اناج جیسے کوڈو-کٹکی جو قبائلی اور چھوٹے کسانوں کے ذریعہ پیدا کیے جاتے ہیں، کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ انہوں نے جی 20 کے مہمانوں کے لیے کھانے کی تیاریوں پر روشنی ڈالی جو آپ کے کوڈو-کٹکی سے کی گئی تھی۔  انھوں نے مزید کہا کہ ’’موجودہ حکومت شری انیہ کی شکل میں کوڈو-کٹکی کو ملک اور بیرون ملک کے بازاروں میں پہنچانا چاہتی ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ڈبل انجن والی حکومت محروم طبقات کو کو ترجیح دیتی ہے۔‘‘  غریبوں کی صحت کے لیے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے آج کے پروجیکٹوں کا ذکر کیا جہاں تقریباً 1600 دیہاتوں کو پانی کی فراہمی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے ناری شکتی وندن ادھنیم کے توسط سے لوک سبھا اور اسمبلی میں خواتین کو ان کے حقوق دلانے کی بھی بات کہی۔ وزیر اعظم نے 13 ہزار کروڑ روپے کی پی ایم وشوکرما اسکیم پر بھی بات کی۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش کو ترقی کے معاملے میں سرفہرست مقام پر لے جانے کی مودی کی گارنٹی کا شہریوں کو یقین دلایا۔ انھوں نے آخر میں کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ مدھیہ پردیش کا مہا کوشل مودی اور حکومت کے اس عزم کو مضبوط کرے گا۔‘‘

اس موقع پر مدھیہ پردیش کے گورنر منگو بھائی سی پٹیل اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان بھی موجود تھے۔

پس منظر

رانی درگاوتی کی 500 ویں یوم پیدائش حکومت ہند کی جانب سے بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ جشن کے حوالے سے اعلان وزیر اعظم نے جولائی 2023 میں مدھیہ پردیش کے شہر شہڈول کے اپنے دورے کے دوران کیا تھا۔ انہوں نے اس سال کے تاریخی یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کے دوران اس اعلان کا اعادہ کیا۔ ان تقریبات کے سلسلے میں وزیر اعظم نے ’ویرانگنہ رانی درگاوتی اسمارک اور ادیان‘ کا بھومی پوجن کیا۔

جبل پور میں تقریباً 100 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا ’ویرانگنہ رانی درگاوتی اسمارک اور ادیان‘ تقریباً 21 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ اس میں رانی درگاوتی کی 52 فٹ اونچی کانسے کی شاندار مورتی نصب جائے گی۔ اس میں ایک شاندار میوزیم ہوگا جس میں گونڈوانا خطے کی تاریخ کو اجاگر کیا جائے گا، جس میں رانی درگاوتی کی بہادری اور ان کی شجاعت بھی شامل ہے۔ یہ گونڈ لوگوں اور دیگر قبائلی برادریوں کے کھانے، فن، ثقافت، رہن سہن وغیرہ کو بھی اجاگر کرے گا۔ ویرانگنہ رانی درگاوتی اسمارک اور ادیان کے احاطے میں متعدد پارکس اور باغات بھی ہوں گے، جن میں دواؤں کے پودوں کے لیے ایک باغ، کیکٹس کا باغ اور راک گارڈن بھی شامل ہے۔ رانی درگاوتی 16ویں صدی کے وسط میں گونڈوانا کی حکمران ملکہ تھیں۔ انہیں ایک بہادر، نڈر اور بہادر جنگجو کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے مغلوں کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی۔

مدھیہ پردیش کے اندور میں لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے افتتاح کے ساتھ ’سب کے لیے مکان‘ فراہم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کو تقویت ملی۔ پردھان منتری آواس یوجنا - اربن کے تحت تقریباً 128 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے اس پروجیکٹ سے 1000 سے زیادہ مستفید کنبوں کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ جدید ٹیکنالوجی ’پری فیبریکیٹڈ سینڈوچ پینل سسٹم ود پری انجینئرڈ اسٹیل اسٹرکچرل سسٹم‘ کو استعمال کرتا ہے، تاکہ تمام بنیادی سہولیات کے ساتھ معیاری مکانات کی تعمیر کی جا سکے، لیکن تعمیراتی وقت میں کافی حد تک کمی آئے۔

انفرادی گھریلو نل کے کنکشن کے ذریعہ پینے کے محفوظ اور مناسب پانی کی فراہمی کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں، مانڈلا، جبل پور اور ڈنڈوری اضلاع میں 2350 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد جل جیون مشن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ وزیر اعظم نے سیونی ضلع میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کے جل جیون مشن پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ ریاست کے چار اضلاع میں ان پروجیکٹوں سے مدھیہ پردیش کے تقریباً 1575 گاؤں کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے 4800 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور انھیں قوم کو وقف کیا۔ وزیر اعظم نے این ایچ 346 کی جھارکھیڑا-بیرسیا-ڈھولکھیڈی کو جوڑنے والی سڑک کی اپ گریڈیشن سمیت منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ بالاگھاٹ کی چار لیننگ – این ایچ  543 کا گونڈیا سیکشن۔ رودھی اور دیشگاؤں کو جوڑنے والے کھنڈوا بائی پاس کی چار لیننگ؛ این ایچ  47 کے تیماگاؤں سے چیچولی سیکشن تک چار لیننگ؛ بورےگاؤں سے شاہ پور کو جوڑنے والی سڑک کی چار لیننگ؛ اور شاہ پور کو مکتی نگر سے جوڑنے والی سڑک کو چار لین کی جائے گی۔ وزیر اعظم نے، این ایچ  347 سی کے خال گھاٹ کو سروردیولا سے جوڑنے والی سڑک کی جدید کاری کو وقف کیا ۔

وزیر اعظم نے 1850 کروڑ روپے سے زیادہ کے ریل پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ ان میں کٹنی - وجے سوٹا (102 کلومیٹر) اور مارواسگرام - سنگرولی (78.50 کلومیٹر) کو جوڑنے والی ریل لائن کو دوگنا کرنا شامل ہے۔ یہ دونوں پروجیکٹ کٹنی - سنگرولی سیکشن کو جوڑنے والی ریل لائن کو دوگنا کرنے کے پروجیکٹ کا حصہ ہیں۔ یہ پروجیکٹ مدھیہ پردیش میں ریل کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائیں گے اور ریاست میں تجارت اور سیاحت کو فائدہ پہنچائیں گے۔

وزیر اعظم نے وجئے پور - اورائیاں - پھول پور پائپ لائن پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ 352 کلومیٹر لمبی پائپ لائن 1750 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنائی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے ممبئی ناگپور جھارسوگوڈا پائپ لائن پروجیکٹ کے ناگپور جبل پور سیکشن (317 کلومیٹر) کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ یہ پروجیکٹ 1100 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ گیس پائپ لائن منصوبے صنعتوں اور گھروں کو صاف اور سستی قدرتی گیس فراہم کریں گے اور ماحول میں گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کی جانب ایک قدم ثابت ہوں گے۔ وزیر اعظم نے جبل پور میں ایک نیا بوٹلنگ پلانٹ بھی وقف کیا جسے تقریباً 147 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
'Operation Sindoor on, if they fire, we fire': India's big message to Pakistan

Media Coverage

'Operation Sindoor on, if they fire, we fire': India's big message to Pakistan
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi's address to the nation
May 12, 2025
Today, every terrorist knows the consequences of wiping Sindoor from the foreheads of our sisters and daughters: PM
Operation Sindoor is an unwavering pledge for justice: PM
Terrorists dared to wipe the Sindoor from the foreheads of our sisters; that's why India destroyed the very headquarters of terror: PM
Pakistan had prepared to strike at our borders,but India hit them right at their core: PM
Operation Sindoor has redefined the fight against terror, setting a new benchmark, a new normal: PM
This is not an era of war, but it is not an era of terrorism either: PM
Zero tolerance against terrorism is the guarantee of a better world: PM
Any talks with Pakistan will focus on terrorism and PoK: PM


پیارے ہم وطنو،

نمسکار!

ہم سبھی نے گذشتہ دنوں ملک کی طاقت اور تحمل دونوں کو دیکھا ہے۔ سب سے پہلے میں بھارت کی بہادر افواج، مسلح افواج، ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں، ہمارے سائنس دانوں کو ہر بھارتی کی طرف سے سلام کرتا ہوں۔ ہمارے بہادر جوانوں نے ’آپریشن سندور‘ کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے بے پناہ بہادری کا مظاہرہ کیا۔ آج میں اس بہادری کو ان کی شجاعت کو، ان کی ہمت، ان کی بہادری کو، ہمارے ملک کی ہر ماں، ملک کی ہر بہن اور ملک کی ہر بیٹی کو وقف کرتا ہوں۔

ساتھیو،

22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے جو بربریت دکحاءی تھی اس نے ملک اور دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ چھٹیوں کے موقع پر معصوم شہریوں کو ان کے اہل خانہ اور ان کے بچوں کے سامنے بے دردی سے قتل کرنا دہشت گردی کا ایک ہولناک چہرہ تھا۔ یہ ملک کی ہم آہنگی کو توڑنے کی بھی گھناؤنی کوشش تھی۔ ذاتی طور پر میرے لیے، کرب بہت بڑا تھا۔ اس دہشت گردانہ حملے کے بعد پوری قوم، ہر شہری، ہر سماج، ہر طبقہ، ہر سیاسی جماعت دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کے لیے ایک آواز میں کھڑی ہوئی۔ ہم نے بھارتی افواج کو دہشت گردوں کو نیست و نابود کرنے کی مکمل آزادی دی۔ اور آج ہر دہشت گرد، دہشت گردی کی ہر تنظیم جانتی ہے کہ ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے ماتھے سے سندور ہٹانے کا کیا انجام ہوتا ہے۔

ساتھیو،

’آپریشن سندور‘ صرف ایک نام نہیں ہے، یہ ملک کے کروڑوں لوگوں کے جذبات کا غماز ہے۔ ’آپریشن سندور‘ انصاف کا اٹوٹ وعدہ ہے۔ 6 مئی کی رات دیر گئے، 7 مئی کی صبح پوری دنیا نے اس عہد کو نتیجہ میں بدلتے دیکھا ہے۔ بھارتی افواج نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ان کے تربیتی مراکز کو درست طریقے سے نشانہ بنایا۔ دہشت گردوں نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ بھارت اتنا بڑا فیصلہ لے سکتا ہے۔ لیکن جب ملک متحد ہوتا ہے، ’پہلے قوم ‘کے جذبے سے بھرا ہوتا ہے، قوم سب سے اوپر ہوتی ہے، تب فولادی فیصلے کیے جاتے ہیں اور نتائج دکھائے جاتے ہیں۔

جب بھارت کے میزائلوں نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ، بھارت کے ڈرونز نے حملہ کیا ، جس سے نہ صرف دہشت گرد تنظیموں کی عمارتیں تباہ ہوئیں بلکہ ان کے حوصلے بھی لرز اٹھے۔ بہاولپور اور مردکے جیسے دہشت گردوں کے ٹھکانے عالمی دہشت گردی کی یونیورسٹیاں رہے ہیں۔ دنیا میں کہیں بھی ہونے والے بڑے دہشت گرد حملے، چاہے وہ نائن الیون ہو، لندن ٹیوب بم دھماکے ہوں، یا دہائیوں میں بھارت میں ہونے والے بڑے دہشت گرد حملے ہوں، کہیں نہ کہیں دہشت گردی کے ان اڈوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ دہشت گردوں نے ہماری بہنوں کے سندور کو اجاڑا تھا، اس لیے بھارت نے دہشت گردی کے ان ہیڈکوارٹرز کو اجاڑ دیا۔ بھارت کے ان حملوں میں 100 سے زائد خطرناک دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔ دہشت گردی کے بہت سے آقا، جو گذشتہ ڈھائی سے تین دہائیوں سے پاکستان میں آزادانہ گھوم رہے تھے، جو بھارت کے خلاف سازشیں کرتے تھے، ان کو بھارت نے ایک ہی جھٹکے میں ختم کر دیا۔

ساتھیو،

بھارت کے اس اقدام کی وجہ سے پاکستان شدید مایوسی میں گھرا ہوا تھا، بدحواسی میں گھرا ہوا تھا، گھبرا گیا تھا اور اسی مایوسی میں اس نے ایک اور جرات کرڈالی ۔ دہشت گردی کے خلاف بھارت کی کارروائی کی حمایت کرنے کے بجائے ، پاکستان نے بھارت پر حملہ کرنا شروع کردیا۔ پاکستان نے ہمارے اسکولوں، کالجوں، گردواروں، مندروں، عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے ہمارے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، لیکن پاکستان خود اس میں بے نقاب ہوگیا۔

دنیا نے دیکھا کہ کس طرح پاکستان کے ڈرون ز اور پاکستان کے میزائل بھارت کے سامنے بھوسے کی طرح بکھر گئے۔ بھارت کے مضبوط فضائی دفاعی نظام نے انھیں آسمان میں ہی تباہ کر دیا۔ پاکستان کی تیاری سرحد پر حملہ کرنے کی تھی لیکن بھارت نے پاکستان کے سینے پر وار کردیا۔ بھارت کے ڈرونز، بھارت کے میزائلوں نے درست انداز میں حملہ کیا۔ پاکستانی فضائیہ نے ان ایئر بیسز کو نقصان پہنچایا جن پر پاکستان کو بہت فخر تھا۔ بھارت نے پہلے تین دنوں میں پاکستان کو اتنا تباہ کر دیا کہ اسے اندازہ بھی نہیں تھا۔

لہٰذا بھارت کی جارحانہ کارروائی کے بعد پاکستان نے فرار کے راستے تلاش کرنا شروع کر دیے۔ پاکستان دنیا بھر میں کشیدگی کم کرنے کی درخواست کر رہا تھا۔ اور بری طرح پٹنے کے بعد اسی مجبوری کے تحت 10 مئی کی سہ پہر پاکستانی فوج نے ہمارے ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا۔ اس وقت تک ہم نے بڑے پیمانے پر دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا تھا، دہشت گرد مارے جا چکے تھے، ہم نے پاکستان کے سینے میں بسائے گئے دہشت گردی کے ٹھکانوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا تھا، اس لیے جب پاکستان کے ذریعے درخواست کی گئی، جب پاکستان سے کہا گیا کہ پاکستان کے ذریعے مزید دہشت گردی کی کوئی سرگرمی اور فوجی مہم جوئی نہیں کی جائے گی۔ لہٰذا بھارت نے بھی اس پر غور کیا۔ اور میں ایک بار پھر دہرا رہا ہوں کہ ہم نے پاکستان میں دہشت گردوں اور فوجی اڈوں کے خلاف اپنی جوابی کارروائی معطل کر دی ہے۔ آنے والے دنوں میں ہم پاکستان کے ہر قدم کو اس کے رویے کی بنیاد پر پیمائش کریں گے۔

ساتھیو،

بھارت کی تینوں افواج، ہماری فضائیہ، ہماری آرمی اور ہماری بحریہ، ہماری بارڈر سیکورٹی فورس- بی ایس ایف، بھارت کی نیم فوجی دستے، مسلسل چوکس ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک اور ایئر اسٹرائیک کے بعد اب یہ آپریشن سندور دہشت گردی کے خلاف بھارت کی پالیسی ہے۔ آپریشن سندور نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک نئی لکیر کھینچ دی ہے، ایک نیا پیمانہ، ایک نیا نارمل قائم کیا ہے۔

سب سے پہلے، اگر بھارت پر دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ہم اپنے طریقے سے، اپنی شرائط پر جواب دیں گے۔ ہم ہر اس جگہ جا کر سخت کارروائی کریں گے جہاں سے دہشت گردی کی جڑیں نکلتی ہیں۔ دوسرا یہ کہ بھارت کسی بھی طرح کی جوہری بلیک میلنگ کو برداشت نہیں کرے گا۔ بھارت جوہری بلیک میلنگ کی آڑ میں بڑھتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر درست اور فیصلہ کن حملہ کرے گا۔

تیسری بات یہ کہ ہم دہشت گردی کی سرپرست سرکار اور دہشت گردی کے آقاؤں کو الگ الگ نہیں دیکھیں گے۔ آپریشن سندور کے دوران دنیا نے ایک بار پھر پاکستان کی گھناؤنی حقیقت دیکھی ہے جب پاک فوج کے اعلیٰ افسران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کو الوداع کہنے کے لیے جمع ہوئے۔ یہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا ایک بڑا ثبوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم کسی بھی خطرے کے خلاف بھارت اور اپنے شہریوں کے دفاع کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے۔

ساتھیو،

ہم نے ہر بار میدان جنگ میں پاکستان کو شکست دی ہے۔ اور اس بار آپریشن سندور نے ایک نئی جہت کا اضافہ کیا ہے۔ ہم نے صحراؤں اور پہاڑوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ساتھ ہی نئے دور کی جنگ میں اپنی برتری بھی ثابت کی۔ اس آپریشن کے دوران ہمارے میڈ ان انڈیا ہتھیاروں کی صداقت ثابت ہوئی۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے، اکیسویں صدی میں بھارت کے دفاعی سازوسامان تیار کیے، اس کا وقت آ گیا ہے۔

ساتھیو،

ہمارا اتحاد، ہماری سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ ہم سب ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف متحد رہیں۔ یقیناً یہ جنگ کا دور نہیں ہے، لیکن یہ دہشت گردی کا دور بھی نہیں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ایک بہتر دنیا کی ضمانت ہے۔

ساتھیو،

جس طرح پاکستانی فوج، حکومت پاکستان دہشت گردی کی پرورش کر رہی ہے، وہ ایک دن پاکستان کو ختم کر دے گی۔ اگر پاکستان کو زندہ رہنا ہے تو اسے اپنے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ امن کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ بھارت کا موقف بالکل واضح ہے کہ دہشت گردی اور گفت و شنید ایک ساتھ نہیں چل سکتے، دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ اور پانی اور خون بھی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔

میں آج عالمی برادری کو یہ بھی بتانا چاہوں گا کہ ہماری اعلان کردہ پالیسی یہ رہی ہے کہ اگر پاکستان سے بات ہوگی تو وہ دہشت گردی پر ہوگی، اگر پاکستان سے بات ہوگی تو پاکستان مقبوضہ کشمیر اور پی او کے پر ہوگی۔

پیارے ہم وطنو،

آج بدھ پورنیما ہے۔ بھگوان مہاتما بدھ نے ہمیں امن کا راستہ دکھایا ہے۔ امن کا راستہ بھی طاقت سے گزرتا ہے۔ بھارت کا طاقتور ہونا بہت ضروری ہے، بھارت کا انسانیت، امن اور خوشحالی کی طرف بڑھنا بہت ضروری ہے، ہر بھارتی امن سے رہ سکتا ہے، وکست بھارت کا خواب پورا کر سکتا ہے، اور ضرورت پڑنے پر اس طاقت کا استعمال بھی ضروری ہے۔ اور پچھلے کچھ دنوں میں بھارت نے یہی کیا ہے۔

میں ایک بار پھر بھارتی فوج اور مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں۔ میں ہم بھارتیوں کی ہمت، ہر بھارتی کی یکجہتی کے عہد کو سلام کرتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔

بھارت ماتا کی جئے!!

بھارت ماتا کی جئے!!

بھارت ماتا کی جئے!!