مرکز اور ریاست میں ہماری حکومت اڈیشہ میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہے: وزیر اعظم
ہم غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے پر بہت زور دیتے ہیں: وزیر اعظم
مرکزی حکومت نے حال ہی میں اڈیشہ کے لیے دو سیمی کنڈکٹر یونٹس کو منظوری دی ہے: وزیر اعظم
خود کفالت کی طرف ایک بہت بڑا قدم اٹھاتے ہوئے، بی ایس این ایل نے مکمل طور پر مقامی 4 جی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس نے ہندوستان کو 4 جی خدمات شروع کرنے کے لیے مکمل طور پر ملک میں ہی تیار ٹیکنالوجی کے ساتھ دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل کیا ہے: وزیر اعظم

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اڈیشہ کے جھارسوگڈا میں 60,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔  اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تقریب میں موجود تمام معزز شخصیات کو احترام کے ساتھ مبارکباد پیش کی۔  اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ اس وقت نوراترکا تہوار منایا جا رہا ہے، جناب مودی نے اظہار خیال کیا کہ ان مبارک دنوں کے دوران، انہیں ماں سملیئ اور ماں رام چنڈی کی مقدس سرزمین کا دورہ کرنے اور وہاں جمع ہونے والے لوگوں سے ملنے کا موقع ملا۔  انہوں نے اس تقریب میں بڑی تعداد میں ماؤں اور بہنوں کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے آشیرواد طاقت کا حقیقی ذریعہ ہیں اور وہ لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ ڈیڑھ سال پہلے اسمبلی انتخابات کے دوران ، اڈیشہ کے لوگوں نے ایک ترقی یافتہ اڈیشہ کی طرف ایک نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم کیا تھا ، جناب مودی نے مشاہدہ کیا کہ آج، اڈیشہ مرکز اور ریاست میں اپنی حکومتوں کی رفتار کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔  انہوں نے اڈیشہ اور ملک کی ترقی کے لیے ہزاروں کروڑ روپے کے پروجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا ۔  جناب مودی نے اس کی مقامی 4 جی خدمات کے آغاز کے موقع پر بی ایس این ایل کے نئے اوتار کی نقاب کشائی کی ۔  انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں آئی آئی ٹی کی توسیع بھی آج سے شروع ہو رہی ہے۔  مزید برآں، انہوں نے اوڈیشہ میں تعلیم ، ہنر مندی کے فروغ اور رابطے سے متعلق کئی پروجیکٹوں کے سنگ بنیاد رکھنے اور افتتاح پر روشنی ڈالی۔  انہوں نے برہم پور سے سورت تک جدید امرت بھارت ٹرین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ، جس سے لوگوں کو ہونے والے بڑے فائدے کو اجاگر کیا گیا۔  جناب مودی نے ریلوے، اطلاعات و نشریات، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو کی موجودگی کو بھی تسلیم کیا ، جو گجرات کے سورت سے ورچوئل طریقے سے جڑے تھے ۔  انہوں نے ان تمام ترقیاتی اقدامات کے لیے اڈیشہ کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہماری حکومت غریبوں کی خدمت اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے  اور ہماری توجہ دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلی برادریوں سمیت پسماندہ لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے پر مرکوز ہے‘‘ ۔  انہوں نے کہا کہ آج کا پروگرام اس عزم کا ثبوت ہے ۔  جناب مودی نے بتایا کہ انہیں انتودیہ گرہ یوجنا کے تحت مستفیدین کو منظوری کے خطوط حوالے کرنے کا موقع ملا ۔  انہوں نے کہا کہ جب ایک غریب خاندان کو پکا گھر ملتا ہے تو یہ نہ صرف ان کے حال بلکہ آنے والی نسلوں کو بھی بدل دیتا ہے ۔  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی حکومت پہلے ہی ملک بھر میں غریب خاندانوں کو چار کروڑ سے زیادہ پکے مکانات فراہم کر چکی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اڈیشہ میں ہزاروں مکانات تیزی سے تعمیر کیے جا رہے ہیں ، اور انہوں نے وزیر اعلی جناب موہن ماجھی اور ان کی ٹیم کو ان کی قابل ستائش کوششوں کے لیے سراہا۔  وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ آج تقریبا پچاس ہزار خاندانوں کو نئے گھروں کی منظوری مل گئی ہے ۔  پی ایم جن من یوجنا کے تحت اڈیشہ میں قبائلی خاندانوں کے لیے چالیس ہزار سے زیادہ مکانات منظور کیے گئے ہیں ، جو ان میں سب سے زیادہ پسماندہ لوگوں کی ایک بڑی خواہش کو پورا کرتے ہیں۔  انہوں نے تمام مستفید ہونے والے خاندانوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اوڈیشہ کے لوگوں کی صلاحیتوں اور قابلیت پر اپنے مستقل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قدرت نے اوڈیشہ کو بھرپور نعمتوں سے نوازا ہے ۔  اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ اوڈیشہ نے کئی دہائیوں کی غربت کو برداشت کیا ہے، انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ آنے والی دہائی اس کے لوگوں کے لیے خوشحالی کا آغاز کرے گی ۔  اسے حاصل کرنے کے لیے حکومت ریاست میں بڑے منصوبے لا رہی ہے ۔  انہوں نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں اوڈیشہ کے لیے دو سیمی کنڈکٹر یونٹس کو منظوری دی ہے  اور اوڈیشہ کے نوجوانوں کی طاقت اور صلاحیت کا اعتراف کرتے ہوئے ایک سیمی کنڈکٹر پارک بھی قائم کیا جائے گا۔  جناب مودی نے ایک ایسے مستقبل کا تصور کیا جہاں فون ، ٹیلی ویژن ، ریفریجریٹر ، کمپیوٹر ، کاریں اور بہت سے دوسرے آلات میں استعمال ہونے والی چھوٹی چپ اوڈیشہ میں تیار کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے چپس سے لے کر جہازوں تک ہر شعبے میں خود کفالت حاصل کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔  انہوں نے کہا کہ پارادیپ سے جھارسوگڈا تک ایک وسیع صنعتی کوریڈور تیار کیا جا رہا ہے۔  جہاز سازی کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی طاقت کے خواہشمند کسی بھی ملک کو اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، کیونکہ اس سے تجارت، ٹیکنالوجی اور قومی سلامتی کو فائدہ ہوتا ہے ۔  جناب مودی نے وضاحت کی کہ مقامی جہازوں کا ہونا عالمی بحران کے دوران بھی درآمدات اور برآمدات کی بلاتعطل کارروائیوں کو یقینی بناتا ہے ۔  وزیر اعظم نے ان کی حکومت کی طرف سے ایک بڑے اقدام کا اعلان کیا-ہندوستان میں جہاز سازی کے لیے 70,000 کروڑ روپے کا پیکیج ۔  انہوں نے پیش گوئی کی کہ اس سے 4.5 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا ، جو اسٹیل، مشینری، الیکٹرانکس اور مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں تک پہنچے گی، خاص طور پر چھوٹی اور گھریلو صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس سے لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی اور اوڈیشہ کی صنعتوں اور نوجوانوں کو نمایاں  طورپر فوائد حاصل ہوں گے ۔

 

جناب مودی نے اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب 2 جی ، 3 جی اور 4 جی جیسی ٹیلی کام خدمات عالمی سطح پر متعارف کرائی گئیں تو ہندوستان پیچھے رہ گیا اور ان خدمات کے لیے غیر ملکی ٹیکنالوجی پر انحصار کرتا رہا ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسی صورتحال ملک کے لیے موزوں نہیں ہے، جس کی وجہ سے ضروری ٹیلی کام ٹیکنالوجیز کو مقامی طور پر تیار کرنے کا قومی عزم  کیاگیا ۔  وزیر اعظم نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ بی ایس این ایل نے ہندوستان کے اندر ایک مکمل طور پر مقامی 4 جی ٹیکنالوجی کامیابی کے ساتھ تیار کی ہے ۔  انہوں نے یہ سنگ میل حاصل کرنے میں بی ایس این ایل کی لگن، استقامت اور مہارت کی تعریف کی ۔  انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ ہندوستانی کمپنیوں نے اب ہندوستان کو دنیا کے ان پانچ منتخب ممالک میں شامل کیا ہے جن کے پاس 4 جی خدمات شروع کرنے کے لیے مکمل طور پر مقامی ٹیکنالوجی موجود ہے۔

وزیر اعظم نے اس اتفاق کا ذکر کیا کہ بی ایس این ایل آج اپنی 25 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔  اس تاریخی موقع پر ، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بی ایس این ایل اور اس کے شراکت داروں کی خصوصی کوششوں کے ذریعے ، ہندوستان عالمی ٹیلی کام مینوفیکچرنگ مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ یہ اڈیشہ کے لیے فخر کی بات ہے کہ بی ایس این ایل کا مقامی 4 جی نیٹ ورک جھارسوگڈا سے شروع کیا جا رہا ہے، جس میں تقریبا ایک لاکھ 4 جی ٹاور شامل ہیں ۔  یہ ٹاور ملک کے دور دراز علاقوں میں رابطے کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کے لیےتیار ہیں ۔  جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ 4 جی ٹیکنالوجی کی توسیع سے ملک بھر میں دو کروڑ سے زیادہ لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا ۔  انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا تیس ہزار گاؤں ، جن میں پہلے تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی کا فقدان تھا ، اب اس پہل کے ذریعے جڑے جائیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہزاروں گاؤں اس تاریخی دن کو دیکھنے ، تیز رفتار انٹرنیٹ کے ذریعے سننے اور دیکھنے کے لیے ورچوئل طور پر جڑے ہوئے ہیں۔  انہوں نے بتایا کہ مواصلات کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا بھی آسام سے شامل ہو رہے ہیں۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ بی ایس این ایل کی مقامی 4 جی خدمات سے قبائلی علاقوں، دور دراز کے دیہاتوں اور پہاڑی علاقوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا ، جناب مودی نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان علاقوں کے لوگوں کو اب معیاری ڈیجیٹل خدمات تک رسائی حاصل ہوگی۔  دیہی علاقوں میں بچے آن لائن کلاسوں میں شرکت کر سکیں گے ، دور دراز کے علاقوں میں کسان فصلوں کی قیمتوں کی جانچ کر سکیں گے  اور مریضوں کو ٹیلی میڈیسن کے ذریعے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا آسان ہو جائے گا ۔  وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس پہل سے ہماری مسلح افواج کے اہلکاروں کو بھی بہت فائدہ ہوگا ، جس سے وہ بہتر رابطے کے ذریعے محفوظ طریقے سے بات چیت کر سکیں گے۔

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان نے پہلے ہی سب سے تیز 5 جی خدمات کا آغاز کر دیا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج جن بی ایس این ایل ٹاورز کا افتتاح کیا گیا ہے وہ 5 جی خدمات کو سپورٹ کرنے کے لیے بھی آسانی سے لیس ہیں ۔  انہوں نے اس تاریخی موقع پر بی ایس این ایل اور ملک کے تمام شہریوں کو دلی مبارکباد پیش کی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایک ہنر مند نوجوان اور ایک مضبوط تحقیقی ماحولیاتی نظام آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے لیے ضروری ہے ، جناب مودی نے کہا کہ یہ ان کی حکومت کے لیے ایک بڑی ترجیح ہے ۔  انہوں نے اوڈیشہ سمیت ملک بھر میں تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ میں کی جانے والی بے مثال سرمایہ کاری پر روشنی ڈالی ۔  وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ انجینئرنگ کالجوں اور پولی ٹیکنک کو جدید بنایا جا رہا ہے  اور اس کوشش کی حمایت کے لیے میرٹ کے نام سے ایک نئی اسکیم کا آغاز کیا ۔  اس اسکیم کے تحت تکنیکی تعلیمی اداروں میں ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔  انہوں نے کہا کہ اس سے نوجوانوں کی معیاری تکنیکی تعلیم کے لیے بڑے شہروں کی طرف ہجرت کرنے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔  اس کے بجائے ، انہیں اپنے شہروں میں جدید لیبز ، عالمی مہارت کی تربیت ، اور اسٹارٹ اپ کے مواقع تک رسائی حاصل ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بے مثال کوششیں جاری ہیں کہ سہولیات ہر شعبے، ہر برادری اور ملک کے ہر شہری تک پہنچیں۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ریکارڈ سطح کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔  ماضی پر غور کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ لوگ پچھلی صورتحال سے بخوبی واقف ہیں ، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اپوزیشن نے عوام کا استحصال کرنے کا موقع کبھی نہیں چھوڑا۔

جناب مودی نے کہا کہ 2014 میں جب عوام نے حکومت کو خدمت کا موقع سونپا تو ان کی انتظامیہ نے کامیابی کے ساتھ ملک کو حزب اختلاف کے استحصال پر مبنی نظام سے آزاد کرایا ۔  انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے تحت دوگنا بچت اور دوگنا آمدنی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے ۔  انہوں نے ماضی کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت کے دور میں ملازمین اور کاروباری افراد کو 2 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر بھی ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا۔  اس کے برعکس، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج، سالانہ 12 لاکھ روپے تک کمانے والے افراد کو انکم ٹیکس میں ایک روپیہ بھی ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

 

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نئی جی ایس ٹی اصلاحات کو 22 ستمبر 2025 سے اڈیشہ سمیت ملک بھر میں نافذ کیا گیا ہے ، وزیر اعظم نے ان اصلاحات کو سب کے لیے بچت کا تحفہ قرار دیا ، خاص طور پر ماؤں اور بہنوں کے لیے باورچی خانے کے اخراجات کو زیادہ سستا بنایا ۔  انہوں نے کہا کہ بیشتر ضروری اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے ۔  ایک مثال کے ساتھ انہوں نے وضاحت کی کہ اوڈیشہ میں ایک خاندان 2014 سے پہلے اس وقت کی حکمران حکومت کے تحت گروسری اور دیگر ضروری اشیاء پر سالانہ 1 لاکھ روپے خرچ کرتا تھا اور 20,000 سے 25,000 روپے ٹیکس ادا کرتا تھا ۔  2017 میں ان کی حکومت کی طرف سے جی ایس ٹی متعارف کرانے کے بعد ، اس ٹیکس کی رقم کو کم کر دیا گیا تھا اور اب ، ٹیکس کا بوجھ کافی حد تک کم کر دیا گیا ہے ، جس میں خاندان سالانہ صرف 5,000-6,000 روپے ادا کرتے ہیں۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ حزب اختلاف کے دور کے مقابلے میں ، خاندان اب اس طرح کے اخراجات پر 15,000-20,000 روپے سالانہ بچاتے ہیں۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ اڈیشہ کسانوں کی سرزمین ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ جی ایس ٹی بچت اتسو ان کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے ، وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ حزب اختلاف کے دور میں کسانوں کو ٹریکٹر خریدتے وقت 70,000 روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا ۔  جی ایس ٹی کے تعارف کے ساتھ ، ٹیکس کم ہو گیا  اور نئے جی ایس ٹی ڈھانچے کے تحت ، کسان اب اسی ٹریکٹر پر تقریبا 40,000 روپے کی بچت کرتے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ دھان کی روپائی  کے لیے استعمال ہونے والی مشینیں اب 15,000 روپے ، پاور ٹلر 10,000 روپے اور تھریشر 25,000 روپے تک کی بچت فراہم کرتے  ہیں۔  جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت نے متعدد زرعی آلات اور آلات پر ٹیکسوں میں نمایاں کمی کی ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اڈیشہ ایک بڑی قبائلی آبادی کا گھر ہے ، جو روزی روٹی کے لیے جنگلاتی پیداوار پر انحصار کرتی ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پہلے ہی کینڈو پتی جمع کرنے والوں کے لیے کام کر رہی ہے اور اب اس چیز پر جی ایس ٹی کو نمایاں طور پر کم کر دیاہے ، جس سے جمع کرنے والوں کے لیے بہتر قیمتوں کو یقینی بنایا گیا ہے ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت مسلسل ٹیکس میں ریلیف فراہم کر رہی ہے اور شہریوں کے لیے بچت میں اضافہ کر رہی ہے ، جبکہ حزب اختلاف پر مسلسل استحصال کے طریقوں کا الزام لگایا ۔  جناب مودی نے الزام لگایا کہ اپوزیشن کی قیادت والی حکومتیں اب بھی عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جب جی ایس ٹی کی نئی شرحوں کو نافذ کیا گیا تو گھروں کی تعمیر اور مرمت کو مزید سستا بنانے کے لیے سیمنٹ پر ٹیکس بھی کم کیا گیا ۔  انہوں نے واضح  کیا کہ 22 ستمبر کے بعد ہماچل پردیش میں بھی سیمنٹ کی قیمتوں میں کمی آئی ۔  تاہم انہوں نے دعوی کیا کہ ہماچل کی حکمران حکومت نے سیمنٹ پر اضافی ٹیکس لگا دیا ، جس سے لوگ فائدہ سے محروم ہو گئے۔  وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ جہاں بھی اپوزیشن پارٹی حکومت کرتی ہے، وہاں استحصال ہوتا ہے ، اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ پارٹی سے محتاط رہیں۔

جناب مودی نے کہا کہ جی ایس ٹی بچت اتسو ماؤں اور بہنوں کے لیے سب سے بڑی خوشی لے کر آیا ہے۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور بیٹیوں کی خدمت کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، جس میں ان کی صحت پر پوری توجہ دی گئی ہے۔  انہوں نے ماؤں کی طرف سے اپنے خاندانوں کے لیے کی جانے والی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح وہ اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے ہر مشکل کو برداشت کرتی ہیں اور اکثر اپنی بیماریوں کو چھپاتی ہیں تاکہ گھر پر طبی اخراجات کا بوجھ نہ پڑے۔  وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہی وجہ ہے کہ آیوشمان بھارت یوجنا شروع کی گئی ، جس سے خواتین کو 5 لاکھ روپے تک مفت طبی علاج فراہم کرکے نمایاں فائدہ ہوا ہے۔

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایک صحت مند ماں ایک مضبوط خاندان کی طرف لے جاتی ہے، جناب مودی نے 17 ستمبر 2025 سے ’’سوستھ ناری ، سشکت پریوار‘‘ مہم کے ملک گیر آغاز پر روشنی ڈالی ۔  انہوں نے بتایا کہ اس پہل کے تحت ملک بھر میں آٹھ لاکھ سے زیادہ صحت کیمپوں کا انعقاد کیا گیا ہے ، جن میں تین کروڑ سے زیادہ خواتین کی صحت کی جانچ کی جا رہی ہے ۔  یہ کیمپ ذیابیطس ، چھاتی کے کینسر ، تپ دق ، اور سکل سیل انیمیا جیسی بیماریوں کی تشخیص میں سہولت فراہم کر رہے ہیں ۔  انہوں نے اڈیشہ کی تمام ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صحت کی جانچ کو یقینی بنائیں۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی حکومت سہولت اور خوشحالی کی راہ ہموار کرکے ملک اور اس کے شہریوں کی طاقت کو بڑھانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے-چاہے وہ ٹیکس ریلیف کے ذریعے ہو یا جدید رابطے کے ذریعے ۔  انہوں نے کہا کہ اڈیشہ ان کوششوں سے نمایاں فائدہ اٹھا رہا ہے، اس وقت ریاست میں چھ وندے بھارت ٹرینیں چل رہی ہیں اور تقریبا ساٹھ ریلوے اسٹیشنوں پر جدید کاری کا کام جاری ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ جھارسوگڈا میں ویر سریندر سائی ہوائی اڈہ اب ہندوستان کے کئی بڑے شہروں سے جڑا ہوا ہے ۔  اوڈیشہ معدنیات اور کان کنی سے بھی کافی زیادہ آمدنی حاصل کر رہا ہے ۔  جناب مودی نے ذکر کیا کہ سبھدرا یوجنا اڈیشہ کی خواتین کی مسلسل مدد کر رہی ہے ۔  انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اڈیشہ مضبوطی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یقین دلایا کہ ترقی کی رفتار مزید تیز ہوگی ۔  انہوں نے سب کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔

اس تقریب میں اڈیشہ کے گورنر ڈاکٹر ہری بابو کمبھم پتی، اڈیشہ کے وزیر اعلی جناب موہن چرن ماجھی، مرکزی وزیر جناب جوئل اورام سمیت دیگر معززین موجود تھے۔  ملک بھر کے کئی مرکزی وزراء اور وزرائے اعلی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آج کے پروگرام سے جڑے ہوئے تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جھارسوگڈا میں60,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ان کا افتتاح کیا۔  یہ منصوبے ٹیلی مواصلات، ریلوے، اعلی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال ، ہنر مندی کی ترقی ، دیہی ہاؤسنگ کے شعبوں   کااحاطہ  کرتے  ہیں۔

ٹیلی کام کنیکٹیویٹی کے شعبے میں ، وزیر اعظم نے سودیشی ٹیکنالوجی کے ساتھ تقریبا37,000 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کیے گئے 97,500 سے زیادہ موبائل 4 جی ٹاورز کا آغاز کیا ۔  اس میں بی ایس این ایل کے ذریعہ کمیشن کردہ 92,600 ، 4 جی سے زیادہ ٹیکنالوجی سائٹس شامل ہیں ۔   ڈیجیٹل بھارت ندھی کے تحت 18,900 ، 4 جی سائٹس کو مالی اعانت فراہم کی گئی ہے جو دور دراز، سرحدی اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں تقریبا 26,700 غیر منسلک دیہاتوں کو جوڑے گی اور 20 لاکھ سے زیادہ نئے صارفین کی خدمت کرے گی ۔  یہ ٹاور شمسی توانائی سے چلنے والے ہیں ، جو انہیں ہندوستان کے سب سے بڑے گرین ٹیلی کام سائٹس کا کلسٹر بناتے ہیں اور پائیدار بنیادی ڈھانچے میں ایک قدم آگے بڑھاتے ہیں۔

 

وزیر اعظم نے اہم ریلوے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد اور کو قوم کے نام وقف کیا جو رابطے اور علاقائی ترقی کو فروغ دیں گے ۔  ان میں سمبل پور-سرلا میں ریل فلائی اوور کا سنگ بنیاد رکھنا ، کوراپٹ-بیگوڈا لائن کو ڈبل کرنا اور منابر-کوراپٹ-گوراپور لائن کو قوم کے نام وقف کرنا شامل ہیں۔  ان پروجیکٹوں سے اڈیشہ اور پڑوسی ریاستوں میں مال برداری اور مسافروں کی نقل و حمل میں نمایاں بہتری آئے گی، جس سے مقامی صنعتوں اور تجارت کو تقویت ملے گی ۔  اس موقع پر وزیر اعظم برہم پور اور ادھنا (سورت) کے درمیان امرت بھارت ایکسپریس کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے جو ریاستوں میں سستی اور آرام دہ رابطہ فراہم کرے گی، سیاحت میں  معاون ہوگی، روزگار کے مواقع پیدا کرے گی اور اہم اقتصادی اضلاع کو جوڑے گی۔

وزیر اعظم نے تقریبا11,000 کروڑ کی سرمایہ کاری سے آٹھ آئی آئی ٹیز-تروپتی، پلکڑ، بھیلائی، جموں، دھارواڑ، جودھ پور، پٹنہ اور اندور کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھا ۔  یہ توسیع اگلے چار سالوں میں 10,000 نئے طلباء کے لیے صلاحیت پیدا کرے گی اور آٹھ جدید ترین ریسرچ پارکس قائم کرے گی ، جس سے ہندوستان کے اختراعی ماحولیاتی نظام کو تقویت ملے گی اور تحقیق و ترقی کو مہمیز دے گی۔

وزیر اعظم نے ملک بھر کے 275 ریاستی انجینئرنگ اور پولی ٹیکنک اداروں میں معیار، مساوات، تحقیق اور اختراع کو بہتر بنانے کے لیے بنائی گئی میرٹ اسکیم کا آغاز کیا۔

وزیر اعظم نے اوڈیشہ اسکل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ فیزII کا بھی آغاز کیا جو سمبل پور اور برہم پور میں ورلڈ اسکل سینٹرز قائم کرے گا ، جس میں ایگری ٹیک ، قابل تجدید توانائی ، ریٹیل ، میرین اور مہمان نوازی  جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا ۔  مزید برآں ، پانچ آئی ٹی آئی کو اتکرش آئی ٹی آئی میں اپ گریڈ کیا جائے گا ، 25 آئی ٹی آئی کو سینٹر آف ایکسی لینس کے طور پر تیار کیا جائے گا ، اور ایک نئی پریسیژن انجینئرنگ بلڈنگ جدید تکنیکی تربیت فراہم کرے گی۔

 

ریاست میں ڈیجیٹل تعلیم کو بڑھانے کے لئے ، وزیر اعظم نے 130 اعلی تعلیمی اداروں میں وائی فائی سہولیات کو وقف کیا ، جس سے 2.5 لاکھ سے زیادہ طلباء کو فائدہ پہنچانے کے لئے روزانہ مفت ڈیٹا تک رسائی فراہم کی گئی۔

وزیر اعظم کے دورے کے دوران اڈیشہ میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نمایاں فروغ ملے گا۔  انہوں نے برہم پور میں ایم کے سی جی میڈیکل کالج اور سمبھل پور میں وی آئی ایم ایس اے آر کو عالمی معیار کے سپر اسپیشلٹی اسپتالوں میں اپ گریڈ کرنے کا سنگ بنیاد رکھا۔  اپ گریڈ کی گئی سہولیات میں بہتر بستروں کی گنجائش ، ٹراما کیئریونٹس، ڈینٹل کالجز، زچگی اور بچوں کی دیکھ بھال کی خدمات  اور تعلیمی بنیادی ڈھانچے میں توسیع شامل ہوگی، جس سے اڈیشہ کے لوگوں کے لیے جامع صحت کی خدمات کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

 

اس کے علاوہ ، وزیر اعظم نے انتودیہ گرہ یوجنا کے تحت 50,000 مستفیدین کو منظوری کے  حکم نامے  تقسیم کیے۔  یہ اسکیم معذور افراد، بیواؤں، مہلک بیماری میں مبتلا افراد اور قدرتی آفات کے متاثرین سمیت کمزور دیہی خاندانوں کو پکے مکانات اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔  یہ پہل معاشرے کے سب سے زیادہ پسماندہ طبقات کے لیے سماجی بہبود اور وقار کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

 

Click here to read full text speech

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
India’s Northeast: Where nature, progress, people breathe together - By Jyotiraditya M Scindia

Media Coverage

India’s Northeast: Where nature, progress, people breathe together - By Jyotiraditya M Scindia
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM inaugurates, lays foundation stones for various development initiatives worth over ₹8140 crores
Seeing the heights Uttarakhand has reached today, it is natural for every person who once struggled for the creation of this beautiful state to feel happy: PM
This is indeed the defining era of Uttarakhand’s rise and progress: PM
Devbhoomi Uttarakhand is the heartbeat of India's spiritual life: PM
The true identity of Uttarakhand lies in its spiritual strength: PM

Prime Minister Shri Narendra Modi addressed the Silver Jubilee Celebration of formation of Uttarakhand in Dehradun today. During the programme, the Prime Minister inaugurated and laid the foundation stones for various development projects worth over ₹8140 crores. Speaking on the occasion, Shri Modi extended his greetings to the people of Devbhoomi Uttarakhand and conveyed his heartfelt salutations, respect, and service to all.

Prime Minister stated that November 9 is the result of a long and dedicated struggle and the day evokes a deep sense of pride in all of us. He highlighted that the god-like people of Uttarakhand had long envisioned a dream that was fulfilled 25 years ago under the leadership of Shri Atal Bihari Vajpayee Ji’s government. Reflecting on the journey of the past 25 years, Shri Modi observed that seeing the heights Uttarakhand has reached today, it is natural for every person who once struggled for the creation of this beautiful state to feel happy. He noted that those who love the mountains, who cherish Uttarakhand’s culture, its natural beauty, and have affection for the people of Devbhoomi, are filled with joy and delight today.

Expressing satisfaction that their Governments at the Center and State are committed to elevating Uttarakhand’s potential to new heights, Shri Modi extended heartfelt congratulations to all on the silver jubilee of Uttarakhand. On the occasion, he also paid tribute to the martyrs who sacrificed their lives during the movement and offered his salutations to all the activists of that time.

Sharing his deep emotional bond with Uttarakhand, Shri Modi recalled that during his spiritual journeys to the region, the struggles, hard work, and determination of his brothers and sisters living in the mountains always inspired him. He stated that the days spent in Uttarakhand gave him a direct experience of the state’s immense potential. The Prime Minister said that it was this very conviction that led him to declare, after visiting Baba Kedar, that this decade belongs to Uttarakhand. As the state completes 25 years, he affirmed, “this is indeed the defining era of Uttarakhand’s rise and progress”.

Recalling that 25 years ago, when Uttarakhand was newly formed, the challenges were immense, Shri Modi said that resources were limited, the state budget was small, sources of income were scarce, and most needs were met through central assistance. He remarked that the picture has now completely changed. Before arriving at the event, he visited a remarkable exhibition on the silver jubilee celebrations, which showcased glimpses of Uttarakhand’s journey over the past 25 years. He highlighted that in sectors such as infrastructure, education, industry, tourism, health, power, and rural development, the stories of success are truly inspiring. The Prime Minister noted that 25 years ago, Uttarakhand’s budget was only ₹4,000 crore, which has now crossed ₹1 lakh crore. In this period, electricity generation in the state has increased fourfold, and the length of roads has doubled. He added that earlier, only 4,000 air passengers arrived here in six months, whereas today, more than 4,000 passengers arrive by air in a single day.

Shri Modi further highlighted that in the past 25 years, the number of engineering colleges in Uttarakhand has increased more than tenfold. He noted that earlier there was only one medical college, whereas today there are ten. He stated that 25 years ago, vaccine coverage was below 25 percent, but now nearly every village in Uttarakhand falls within the ambit of vaccine coverage. The Prime Minister remarked that Uttarakhand has made significant progress across all dimensions of life. He described this journey of development as remarkable and attributed the transformation to the policy of inclusive growth and the collective resolve of every citizen of Uttarakhand. He reflected that earlier, the steep climbs of the mountains hindered the path of development, but now new paths are beginning to open.

Prime Minister also shared about his earlier interaction with the youth and entrepreneurs of Uttarakhand, all of whom are highly enthusiastic about the state’s growth. He expressed that the sentiments of Uttarakhand’s people today can be summed up in Garhwali as: “By 2047, when India joins the league of developed nations, my Uttarakhand, my Devbhoomi, will be fully ready.”

Announcing that several projects have been inaugurated and foundation stones laid today to accelerate Uttarakhand’s development journey, Shri Modi said these projects, related to education, health, tourism, and sports, will generate new employment opportunities in the region. He highlighted that the Jamrani and Song dam projects will play a crucial role in resolving the drinking water issues of Dehradun and Haldwani. Over ₹8,000 crore will be invested in these schemes. He extended his congratulations to the people of Uttarakhand for these initiatives.

Noting that the Uttarakhand government has begun providing subsidies in digital currency to apple and kiwi farmers, Shri Modi highlighted that through modern technology, it is now possible to fully track the financial assistance being provided. The Prime Minister appreciated the efforts of the state government, RBI, and all stakeholders involved in this initiative.

“Devbhoomi Uttarakhand is the heartbeat of India’s spiritual life”, exclaimed Shri Modi, listing Gangotri, Yamunotri, Kedarnath, Badrinath, Jageshwar, and Adi Kailash as sacred pilgrimage sites that symbolize our faith. Every year, lakhs of devotees undertake journeys to these holy shrines, which not only open the path of devotion but also infuse new energy into Uttarakhand’s economy.

Emphasizing that improved connectivity is deeply linked to Uttarakhand’s development, Shri Modi stated that over ₹2 lakh crore worth of projects are currently underway in the state. The Rishikesh-Karnaprayag rail project is progressing, and the Delhi-Dehradun Expressway is nearly complete. He noted that the foundation stones have been laid for the Gaurikund-Kedarnath and Govindghat-Hemkund Sahib ropeways. These projects are accelerating development in Uttarakhand.

The Prime Minister reflected that Uttarakhand has traversed a long journey of progress over the past 25 years. He posed the question of what heights we envision for Uttarakhand in the next 25 years. Quoting the saying “Where there is a will, there is a way,” he remarked that once we know our goals, the roadmap to achieve them will emerge swiftly. He added that there could be no better day than November 9 to begin discussions on these future goals.

Reiterating that the true identity of Uttarakhand lies in its spiritual strength, Shri Modi stated that if Uttarakhand resolves to do so, it can establish itself as the “Spiritual Capital of the World” in the coming years. He emphasized that the temples, ashrams, and centers of meditation and yoga in the state can be connected to a global network.

The Prime Minister noted that people from across India and abroad come to Uttarakhand for wellness, and the demand for its herbs and Ayurvedic medicines is rapidly increasing. He highlighted that over the past 25 years, Uttarakhand has made remarkable progress in aromatic plants, Ayurvedic herbs, yoga, and wellness tourism. He proposed that every assembly constituency in Uttarakhand should have a complete package comprising yoga centers, Ayurveda centers, and naturopathy institutes, which would strongly appeal to foreign tourists.

Pointing out that the Government of India is placing great emphasis on the Vibrant Villages Programme along the borders, the Prime Minister expressed his vision for every vibrant village in Uttarakhand to become a small tourism hub, promoting homestays, local cuisine, and culture. Shri Modi invited everyone to imagine the joy of tourists experiencing a homely atmosphere, enjoying traditional dishes like dubke, chudkani, rot-arsa, ras-bhaat, and jhangore ki kheer. He remarked that this joy will bring them back to Uttarakhand again and again.

Stressing on the need to focus on unlocking the hidden potential of Uttarakhand, the Prime Minister noted that festivals like Harela, Phooldei, and Bhitauli leave a lasting impression on tourists who participate in them. He highlighted the vibrancy of local fairs such as the Nanda Devi Mela, Jauljivi Mela, Bageshwar’s Uttarayani Mela, Devidhura Mela, Shravani Mela, and the Butter Festival, stating that the soul of Uttarakhand resides in these celebrations. To bring these local festivals and traditions onto the world map, he proposed a campaign like “One District, One Festival.”

The Prime Minister noted that all hill districts of Uttarakhand hold significant potential for fruit cultivation and should be developed as horticulture centers. He identified blueberry, kiwi, herbal, and medicinal plants as the future of farming. He further stressed the need to empower MSMEs afresh in sectors such as food processing, handicrafts, and organic products.

“Uttarakhand has always held year-round tourism potential”, stated the Prime Minister. With improving connectivity, he had earlier suggested moving towards all-season tourism. He expressed happiness that Uttarakhand is now giving a new dimension to winter tourism. The latest updates, Shri Modi said, are encouraging, with a sharp rise in the number of tourists visiting during winter. He highlighted the successful organization of a high-altitude marathon in Pithoragarh at over 14,000 feet and noted that the Adi Kailash Parikrama Run has become a source of inspiration for the nation. Three years ago, fewer than 2,000 pilgrims participated in the Adi Kailash Yatra; today, that number has exceeded 30,000. He mentioned that just a few days ago, the doors of the Kedarnath temple were closed for the season, and this year, nearly 17 lakh devotees visited Kedarnath Dham for darshan. The Prime Minister affirmed that pilgrimage and year-round tourism are strengths of Uttarakhand that will continue to propel it to new heights of development. He added that possibilities of eco-tourism and adventure-tourism are great avenues to attract the youth of India.

“Uttarakhand is now emerging as a film destination, and the state's new film policy has made shooting easier”, remarked the Prime Minister, noting that Uttarakhand is also gaining popularity as a ‘wedding destination’. For the “Wed In India” initiative, he emphasized that Uttarakhand must develop facilities of grand scale and suggested identifying and developing 5 to 7 major destinations for this purpose.

Shri Modi reiterated the nation’s resolve for an Atmanirbhar Bharat, stating that the path to self-reliance lies through Vocal for Local. He remarked that Uttarakhand has always embodied this vision, with deep affection for local products, their use, and integration into daily life being an intrinsic part of its tradition. He expressed happiness that the Uttarakhand government has accelerated the Vocal for Local campaign, resulting in 15 agricultural products from the state receiving GI tags. He highlighted the recent GI tag recognition for the Bedu fruit and Badri cow ghee as a matter of pride. He described Badri cow ghee as the pride of every mountain household and noted that Bedu is now reaching markets beyond the villages. Products made from it will now carry the GI tag, and wherever they go, they will carry the identity of Uttarakhand. Shri Modi stated that such GI-tagged products must be taken to households across the country.

Prime Minister expressed happiness that “House of Himalayas” is emerging as a brand that unifies Uttarakhand’s local identity on a single platform. He noted that under this brand, various products of the state have been given a collective identity to enable them to compete in global markets. He highlighted that many of these products are now available on digital platforms, ensuring direct access to customers and opening new markets for farmers, artisans, and small entrepreneurs. Shri Modi urged for renewed energy in branding efforts and emphasized the need to continuously improve the delivery mechanisms of these branded products.

Acknowledging that Uttarakhand’s development journey has faced many obstacles, but their strong government has consistently overcome these challenges, remarked Shri Modi, ensuring that the pace of development remains uninterrupted. He commended Shri Pushkar Singh Dhami’s government for its serious implementation of the Uniform Civil Code, calling it a model for other states. He praised the state government’s bold policies on nationally significant issues such as the anti-conversion law and the riot control law. The Prime Minister also noted the government’s firm actions on sensitive matters like rapid land encroachment and demographic changes. In the area of disaster management, he appreciated the Uttarakhand government’s swift and sensitive response, and its efforts to provide all possible assistance to the people.

Prime Minister expressed full confidence that as Uttarakhand celebrates its silver jubilee of statehood, the state will scale new heights of development in the coming years. He affirmed that Uttarakhand will continue to advance its culture and identity with pride. Shri Modi urged the people to resolve their vision for Uttarakhand for next 25 years and tread on the path of development with conviction. Extending his heartfelt greetings to all residents of Uttarakhand on the occasion, the Prime Minister assured that the Government of India stands firmly with the Government of Uttarakhand and is committed to supporting it at every step. He concluded by conveyed his best wishes for the happiness, prosperity, and bright future of every family and citizen of the state.

Governor of Uttarakhand is Lt.Gen.(Retd.) Gurmit Singh, Chief Minister of Uttarakhand, Shri Pushkar Singh Dhami, Union Minister, Shri Ajay Tamta were present among other dignitaries at the event.

Background

Prime Minister Shri Narendra Modi participated in a programme marking the Silver Jubilee Celebration of formation of Uttarakhand in Uttarakhand. Prime Minister also launched a commemorative postal stamp to mark the occasion and address the gathering.

During the programme, the Prime Minister inaugurated and laid the foundation stones for various development projects worth over ₹8140 crores, including the inauguration of projects worth over ₹930 crores and the foundation stone laying of projects worth over ₹7210 crores. These projects cater to several key sectors including drinking water, irrigation, technical education, energy, urban development, sports, and skill development.

Prime Minister also released a support amount of ₹62 crores to more than 28,000 farmers directly into their bank accounts under PM Fasal Bima Yojana.

The projects inaugurated by Prime Minister include Dehradun water supply coverage for 23 zones under AMRUT scheme, electrical substation in Pithoragarh district, solar power plants in government buildings, AstroTurf Hockey Ground at Haldwani Stadium in Nainital, among others.

Prime Minister laid the foundation stone of two key hydro-sector related projects - Song Dam Drinking Water Project which will supply 150 MLD (million liters per day) drinking water to Dehradun and Jamarani Dam Multipurpose Project in Nainital, which will provide drinking water, support irrigation and electricity generation. Other projects whose foundation stone will be laid include electrical substations, establishment of Women’s Sports College in Champawat, state-of-the-art dairy plant in Nainital, among others.