’’ماحولیات اور پائیدار ترقی میرے دفتر کے 20 سالوں کے دوران پہلے گجرات میں اوراب قومی سطح پر میرے لئے اہم توجہ کے شعبے رہے ہیں‘‘
’’غریبوں تک یکساں توانائی تک رسائی ہماری ماحولیاتی پالیسی کی بنیاد رہی ہے‘‘
’’ہندوستان ایک عظیم –متنوع ملک ہے اور اس کے ماحولیات کا تحفظ کرنا ہمارا فرض ہے‘‘
’’ماحولیاتی استحکام صرف موسمیاتی انصاف کے توسط سے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے‘‘
’’آئندہ 20برسوں میں ہندوستان کے لوگوں کی توانائی ضروریات کے دوگنا ہونے کی امید ہے؛ اس توانائی کو مسترد کرنا خود لاکھوں لوگوں کو زندگی سے محروم کردینا ہوگا‘‘
’’ترقی یافتہ ممالک کو مالیات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اپنے عہد کو پورا کرنے کی ضرورت ہے‘‘
’’استحکام کے لئے عالمی سطح پر اشتراکی کارروائی کی ضرورت ہے‘‘
’’ہمیں ہر وقت ہر جگہ دنیا بھر میں پھیلی ہوئی گرِڈ سے شفاف توانائی کی دستیابی کو یقینی بنانے کی سمت میں کام کرنا ہوگا؛یہ’’مکمل دنیا‘‘نظریہ ہے، جو ہندوستان کی اقدار سے مماثلت رکھتا ہے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے توسط سے دی اِنرجی اینڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ(ٹی ای آر آئی)کے عالمی پائیدار ترقیاتی اجلاس میں  اپنا افتتاحی خطبہ دیا۔ ڈومینیکن ریپبلک کے صدر جناب لوئس ایبی نادر ، کوآپریٹیو ریپبلک  آف گویانا  کے صدر ڈاکٹر محمد عرفان علی ، اقوام متحدہ میں ڈپٹی سیکریڑی جنرل محترمہ امینا جے محمد اور مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو اُن شخصیات میں شامل ہیں، جو اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر اعظم نے یاد کیا کہ ان کے 20برسوں کے مدت کار کے دوران پہلے گجرات میں اور اب قومی سطح پر  ماحولیات اور پائیدار ترقی ان کے لئے اہم توجہ کے شعبے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سیارہ ہی نہیں ہے کہ جس کی حالت نازک ہے، بلکہ سیارے اور فطرت کے تعلق سے جو عہد کئے گئے ان کی حالت نازک ہوگئی ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ 1972ءکے اسٹاک ہوم کانفرنس کے بعد پچھلے 50سالوں میں بہت ساری گفت وشنید کے باوجود بہت کم کام کیا گیا ہے، لیکن ہندوستان میں ہم نے گفت و شنید کے بعد پیش رفت کی ہے۔انہوں کہا’’غریبوں تک یکساں توانائی کی رسائی ہماری ماحولیاتی پالیسی کی بنیاد رہی ہے۔‘‘اوجولا یوجنا کے تحت 90ملین خاندانوں کی شفاف کھانا پکانے تک کی رسائی اور پی ایم- کسُم اسکیم کے تحت کسانوں کی قابل تجدید توانائی تک رسائی جیسے قدم کے ذریعے کسانوں کو سولر پینل قائم کرنے کےلئے نہ صرف حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، بلکہ اضافی توانائی کو گرِڈ کے ہاتھوں فروخت کے تعلق سے بھی اُن کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے ، اس کا مقصد استحکام اور یکسانیت کو فروغ دینا ہے۔

وزیر اعظم نے ایل ای ڈی بلب تقسیم منصوبے کے بارے میں بتایا جو سات برسوں سے زیادہ وقت سے چل رہی ہے اور جس سے 220بلین یونٹ سےزیادہ بجلی اور 180بلین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج فی سال بچانے میں مدد ملی ہے۔ساتھ ہی قومی ہائیڈروجن مشن کا ہدف سبز ہائیڈروجن میں تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے ٹیری (ٹی ای آر آئی)جیسے اکیڈمک اور تحقیقاتی اداروں کو سبز ہائیڈروجن کی صلاحیت کا احساس کرنے کے لئےتوسیع پذیر حل کے ساتھ آگے آنے کو کہا۔

دنیا کے 2.4فیصد زمینی علاقے کے ساتھ ہندوستان میں تقریباً 8فیصد دنیا کے مختلف اقسام کے لوگ موجود ہیں۔وزیر اعظم نے کہا  کہ ہندوستان ایک عظیم متنوع ملک ہے اور اس ماحولیات کا تحفظ کرنا ہمارا فرض ہے۔

محفوظ شدہ علاقائی نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے فطرت کے تحفظ کے لئے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این)کو منظوری دینے جیسے کوششوں کو عالمی سطح پر منظوری دینے کی بات کی۔ہریانہ میں اراولی بایوڈائیورسٹی پارک کو او ای سی ایم سائٹ کے طورپر قرار دیا گیا ہے۔حیاتیاتی تنوع کے مؤثر تحفظ کے لیے سائٹ۔رامسر سائٹس کے طور پر دو اور ہندوستانی ویٹ لینڈز کو تسلیم کرنے کے ساتھ ہندوستان میں اب 10 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ پر پھیلے ہوئے 49 رامسر سائٹس ہیں۔

بے کار زمینوں کی بحالی توجہ والے اہم شعبوں میں سے ایک رہا ہے اور 2015ء سے اب تک 11.5ملین ہیکیٹئر سے زیادہ زمینوں کو بحال کیا جاچکا ہے۔جناب مودی نے کہا ’’ہم بون چیلنج کے تحت زمینوں میں آئی خرابی کو دور کرنے کے قومی عہد کو حاصل کرنے کے ٹریک پر ہیں۔ ہم یو این ایف اور ٹریپل سی کے تحت کئے گئے اپنے تمام عہد کو پورا کرنے میں پختہ یقین رکھتے ہیں۔ہم نے گلاسگو میں سی او پی -26کے دوران اپنی خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ماحولیاتی استحکام صرف موسمیاتی انصاف کے توسط سے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کی توانائی ضروریات آئندہ 20برسوں میں تقریباً دو گنا ہونے کی امید ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا’’اس توانائی کو مسترد کرنا خود لاکھوں لوگوں کی زندگی کو مسترد کرنا ہوگا۔کامیاب موسمیاتی اقدامات کے لئے بھی مناسب مالی معدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لئے ترقی یافتہ ممالک کو مالیات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اپنے عہد کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے زور دیا کہ استحکام کے لئے عالمی سطح پر مشترکہ کارروائی کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا  کہ ہماری کوششوں نے اس بین –انحصاری کو منظوری دی ہے۔ انٹرنیشنل سولر الائنس کے توسط سے ہمارا مقصد ’’ایک سورج ، ایک دنیا، ایک گرِڈ)ہے۔ ہمیں ہروقت ہر جگہ عالمی سطح کی گرِڈ سے شفاف توانائی کی حصولیابی کو یقینی بنانے کی سمت میں کام کرنا چاہئے۔انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ یہ ’’مکمل دنیا‘‘نظریہ ہے، جس کے لئے ہندوستان کی قدریں کھڑی ہیں۔‘‘

قدرتی آفات والے علاقوں کی تشویش کو دی کوئلیشن فارڈیزاسٹر ری فلئنٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی)اور ’’اسٹرکچر فار ری سائلنٹ آئس لینڈ اسٹیٹس‘‘ جیسی پہلوں کے ذریعے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جزیرہ ترقیاتی ریاستیں سب سے زیادہ کمزور ہیں اور اس کے لئے انہیں فوری تحفظ کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے لائف (ایل آئی ایف ای) کی دو پہلوں-ماحولیات کے لئے طرز زندگی اور سیارہ حامی  عوام (3-پی)کو دوہرایا۔انہوں نے کہا کہ یہ عالمی اتحاد گلوبل کامنز کو بہتر بنانے کے لیے ہماری ماحولیاتی کوششوں کی بنیاد تشکیل کرے گا۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Modi 3.0: Government gives unprecedented push for infrastructure development in first 100 days

Media Coverage

Modi 3.0: Government gives unprecedented push for infrastructure development in first 100 days
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi expresses heartfelt gratitude on completion of 23 years as head of government
October 07, 2024

The Prime Minister, Shri Narendra Modi has expressed his heartfelt gratitude for completing 23 years as the head of a government. Shri Modi recalled his time as the Chief Minister of Gujarat and said that Gujarat emerged as a shining example of ‘Sabka Saath, Sabka Vikas,’ ensuring prosperity for all sections of society. Reflecting on the past decade, the Prime Minister said that India’s developmental strides have ensured that our country is being viewed with utmost optimism globally. He reassured the citizens he would keep working tirelessly and not rest till the collective goal of a Viksit Bharat is realised.

The Prime Minister posted a thread on X:

“#23YearsOfSeva…

A heartfelt gratitude to everyone who has sent their blessings and good wishes as I complete 23 years as the head of a government. It was on October 7, 2001, that I took on the responsibility of serving as the Chief Minister of Gujarat. It was the greatness of my Party, @BJP4India, to task a humble Karyakarta like me with the responsibility of heading the state administration.”

“When I assumed office as CM, Gujarat was facing numerous challenges - the 2001 Kutch Earthquake, before that a Super Cyclone, a massive drought, and the legacy of many decades of Congress misrule like loot, communalism and casteism. Powered by Jana Shakti, we rebuilt Gujarat and propelled it to new heights of progress, even in a sector like agriculture, for which the state was not traditionally known.”

“During my 13 years as Chief Minister, Gujarat emerged as a shining example of ‘Sabka Saath, Sabka Vikas,’ ensuring prosperity for all sections of society. In 2014, the people of India blessed my Party with a record mandate, thus enabling me to serve as Prime Minister. This was a historic moment, as it marked the first time in 30 years that a party secured a full majority.”

“Over the past decade, we have been able to address several challenges our nation faces. Over 25 crore people have been freed from the clutches of poverty. India has become the fifth largest economy and this has particularly helped our MSMEs, StartUps sector and more. New avenues of prosperity have opened for our hardworking farmers, Nari Shakti, Yuva Shakti and the poor as well as marginalized sections of society.”

“India’s developmental strides have ensured that our country is being viewed with utmost optimism globally. The world is keen to engage with us, invest in our people and be a part of our success. At the same time, India is working extensively to overcome global challenges be it climate change, improving healthcare, realising SDGs and more.”

“Much has been achieved over the years but there is still more to be done. The learnings over these 23 years enabled us to come up with pioneering initiatives which have made an impact both nationally and globally. I assure my fellow Indians that I will keep working tirelessly, with even more vigour in service of the people. I will not rest till our collective goal of a Viksit Bharat is realised.”