نیشنل ہائی وے کے 3 منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا
سنتھ نگر - مولا علی ریل لائن کی دوہری کاری اور بجلی کاری کے کام کے ساتھ ساتھ چھ نئی اسٹیشن عمارتوں کاافتتاح کیا
گھٹکیسر - لنگم پلی سے مولا علی - سنتھ نگر تک افتتاحی ایم ایم ٹی ایس ٹرین سروس کو ہری جھنڈی دکھائی
انڈین آئل پر دیپ-حیدرآباد پروڈکٹ پائپ لائن کا افتتاح کیا
حیدرآباد میں سول ایوی ایشن ریسرچ آرگنائزیشن (سی اے اار او) سینٹر کا افتتاح کیا
’’میں ریاستوں کے وکاس کے ذریعے راشٹر وکاس کے منتر میں یقین رکھتا ہوں‘‘
’’آج کے پروجیکٹ وِکست تلنگانہ کے ذریعے وکِست بھارت کے حصول میں مدد کریں گے‘‘
’’حیدرآباد میںبیگم پیٹ ہوائی اڈے پر سول ایوی ایشن ریسرچ آرگنائزیشن (سی اے آر او) سینٹر، اس طرح کے جدید معیارات پر مبنی اپنی نوعیت کا پہلا مرکز ہے‘‘

تلنگانہ کی  گورنر تملائی سے سوندرراجن جی، یونین کونسل آف منسٹرس میں میرے ساتھی۔ کشن ریڈی جی، تلنگانہ حکومت کے وزیر کونڈا سریکھا جی، کے وینکٹ ریڈی جی، پارلیمنٹ میں میرے ساتھی ڈاکٹر کے لکشمن جی، دیگر تمام معزز خواتین و حضرات!

 

سنگاریڈی پرجلکو نا نمسکارم۔

گزشتہ 10 سالوں سے مرکزی حکومت تلنگانہ کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ اس مہم کے تحت میں آج مسلسل دوسرے دن آپ کے درمیان تلنگانہ میں ہوں۔ کل عادل آباد سے میں نے تلنگانہ اور ملک کے لیے تقریباً 56 ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ آج مجھے سنگاریڈی سے تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ملا ہے۔ ان میں ہائی ویز، ریلوے اور ایئر ویز سے متعلق جدید بنیادی ڈھانچے کے کام بھی شامل ہیں۔ ان میں پٹرولیم سے متعلق منصوبے بھی ہیں۔ کل بھی جن ترقیاتی کاموں سے تلنگانہ کو فائدہ ہوا  تھا،وہ توانائی اور ماحولیات سے لے کر بنیادی ڈھانچے  تک مختلف شعبوں سے متعلق تھے۔ میں اس جذبے کی قدر کرتا ہوں - ریاست کی ترقی سے ملک کی ترقی، یہی ہمارا کام کرنے کا طریقہ ہے اور اسی عزم کے ساتھ مرکزی حکومت بھی تلنگانہ کی خدمت کر رہی ہے۔ آج اس موقع پر میں آپ سب کو اور تمام تلنگانہ کے عوام کو ان تمام ترقیاتی کاموں کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ساتھیو،

آج تلنگانہ کو ہوا بازی کے شعبے میں ایک بہت بڑا تحفہ ملا ہے۔ سول ایوی ایشن ریسرچ آرگنائزیشن یعنی ‘سی اے آراو’حیدرآباد کے بیگم پیٹ ہوائی اڈے پر قائم کیا گیا ہے۔ یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا ایوی ایشن سنٹر ہو گا، جو اس طرح کے جدید معیار پر بنایا گیا ہے۔ اس مرکز سے حیدرآباد اور تلنگانہ کو ایک نئی شناخت ملے گی۔ اس سے ہوا بازی کے شعبے میں تلنگانہ کے نوجوانوں کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔ یہ ملک میں ایوی ایشن اسٹارٹ اپس کو تحقیق اور مہارت کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم اور ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ آج جس طرح سے ہوا بازی کا شعبہ ہندوستان میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہے، جس طرح سے گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد دوگنی ہوئی ہے، جس طرح سے اس شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، ان سبھی امکانات کو وسیع کرنے میں  حیدرآبادکا یہ جدیدمقام اہم رول نبھائے گا۔

 

ساتھیو،

آج 140 کروڑ ملک کے عوام ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے پرعزم ہیں اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے جدیدبنیادی ڈھانچے کا ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اسی لیے اس سال کے بجٹ میں ہم نے بنیادی ڈھانچے کے لیے 11 لاکھ کروڑ روپے دیئے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ تلنگانہ کو اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے۔ آج، قومی شاہراہ اندور-حیدرآباد اقتصادی راہداری کے ایک اہم حصے کے طور پر پھیل گئی ہےکنڈی ‘-رامسن پلے’ یہ حصہ عوام کی خدمت کے لیے وقف کیا گیا ہے۔ اسی طرح یہ سیکشن ‘میریال گوڈا کوداد’ بھی مکمل ہو چکا ہے۔ اس سے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے درمیان لوگوں کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔ سیمنٹ اور زراعت سے متعلقہ صنعتیں بھی اس سے مستفید ہوں گی۔ آج یہاں سنگاریڈی سے مدینا گوڈا کو جوڑنے والی قومی شاہراہ کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ جب یہ مکمل ہو جائے گا تو تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹر کے درمیان رابطے میں مزید بہتری آئے گی۔ 1300 کروڑ روپے کی لاگت کا یہ پروجیکٹ پورے خطے کی اقتصادی ترقی کو تقویت دے گا۔

دوستو،

تلنگانہ کو جنوبی ہند کا گیٹ وے کہا جاتا ہے۔ تلنگانہ میں ریلوے کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے برق کاری اور ڈبلنگ کا کام بھی تیز رفتاری سے جاری ہے۔ ڈبلنگ اور برق کاری کے ساتھ ساتھ سنت نگر مولا علی روٹ پر 6 نئے اسٹیشن بھی بنائے گئے ہیں۔ آج، ‘گھٹکیسر-لنگم پلی’ کے درمیان ایم ایم ٹی ایس ٹرین سروس کو بھی یہاں سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا ہے۔ اس کے آغاز سے اب حیدرآباد اور سکندرآباد کے کئی اور علاقے آپس میں جڑ جائیں گے۔ اس سے دونوں شہروں کے درمیان ٹرین کے مسافروں کو بڑی سہولت ملے گی۔

 

 

ساتھیو،

آج مجھے پارا دیپ-حیدرآباد پائپ لائن پروجیکٹ کو ملک کے نام وقف کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ اس سے پٹرولیم مصنوعات کی محفوظ اور کم لاگت سے نقل و حمل میں سہولت ہوگی۔ یہ منصوبہ پائیدار ترقی کے لیے ہمارے عزم کو مضبوط کرے گا۔ آنے والے وقت میں ہم ترقی یافتہ تلنگانہ سے ترقی یافتہ ہندوستان تک اس مہم کو مزید رفتار دیں گے۔

دوستو،

اس چھوٹے سے سرکاری پروگرام کو یہاں مکمل کیا جا رہا ہے۔ میں آس پاس کے لوگوں کے پاس جاؤں گا اور وہاں بھی لوگ ان موضوعات کے بارے میں بہت کچھ سننا چاہتے ہیں۔ میں 10 منٹ کے بعد جلسہ عام میں کچھ چیزیں تفصیل سے پیش کروں گا، لیکن فی الحال اتنا ہی ہے، اور میں آپ سب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ شکریہ

 

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
Hiring gets back its mojo as India’s job index rises to 53.8 in 2025

Media Coverage

Hiring gets back its mojo as India’s job index rises to 53.8 in 2025
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to visit under-construction Bullet Train Station in Surat on 15th November
November 14, 2025
PM to Review Progress of Mumbai–Ahmedabad High-Speed Rail Corridor
Bullet Train to Cut Mumbai–Ahmedabad Travel Time to About Two Hours

Prime Minister Shri Narendra Modi will visit Gujarat on 15th November. At around 10 AM, Prime Minister will visit the under-construction Bullet Train Station in Surat to review the progress of the Mumbai–Ahmedabad High-Speed Rail Corridor (MAHSR) — one of India’s most ambitious infrastructure projects symbolizing the nation’s leap into the era of high-speed connectivity.

The MAHSR spans approximately 508 kilometres, covering 352 km in Gujarat and Dadra & Nagar Haveli, and 156 km in Maharashtra. The corridor will connect major cities including Sabarmati, Ahmedabad, Anand, Vadodara, Bharuch, Surat, Bilimora, Vapi, Boisar, Virar, Thane, and Mumbai, marking a transformative step in India’s transportation infrastructure.

Built with advanced engineering techniques on par with international standards, the project features 465 km (about 85% of the route) on viaducts, ensuring minimal land disturbance and enhanced safety. So far, 326 km of viaduct work has been completed, and 17 out of 25 river bridges have already been constructed.

Upon completion, the Bullet Train will reduce travel time between Mumbai and Ahmedabad to nearly two hours, revolutionizing inter-city travel by making it faster, easier, and more comfortable. The project is expected to boost business, tourism, and economic activity along the entire corridor, catalyzing regional development.

The Surat–Bilimora section, covering around 47 km, is in an advanced stage of completion, with civil works and track-bed laying fully completed. The design of the Surat station draws inspiration from the city’s world-renowned diamond industry, reflecting both elegance and functionality. The station has been designed with a strong focus on passenger comfort, featuring spacious waiting lounges, restrooms, and retail outlets. It will also offer seamless multi-modal connectivity with the Surat Metro, city buses, and the Indian Railways network.