Quoteانہوں نے زرعی سیکٹر میں تحقیق و ترقی کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کے مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا
Quoteچھوٹے کاشتکاروں کو بااختیار بنانا حکومت کے وژن کامرکز ہے: وزیراعظم
Quoteڈبہ بند خوراک کے لئے ہمیں ملک کے زرعی سیکٹر کو عالمی بازار میں تبدیل کرنا ہوگا: وزیراعظم

نئی دہلی ،یکم مارچ :

نمسکار!

آپ کی تجاویز کااس سال کے بجٹ میں بہت اہم رول رہاہے اورآپ نے بھی جب بجٹ دیکھاہوگا توآپ سب کے ذہن میں آیاہوگا کہ آپ کی تجاویز کو ، آپ کو خیالات کو اس میں شامل کرنے کی بھرپورکوشش کی گئی ہے ۔ وہ کام تو ہوگیا، اب جو آج کے یہ مذاکرات ہیں ۔۔۔یہ مذاکرات زرعی اصلاحات اوربجٹ کے التزامات کو آگے بڑھائیں ، تیزی سے آگے بڑھائیں ، لاسٹ مائل ڈلیوری تک پہنچے ، مقررہ وقت میں کریں اور بہت موثر طریقے سے کریں اورپھربھی سب کو جوڑکرکریں ۔ سرکاری پرائیویٹ ساجھیداری کا بہترین نمونہ ۔ مرکز یا ریاستی تعاون کا بہترین نمونہ ۔۔۔ ایسا ہم آج کے تبادلہ خیال سے نکالنا چاہتے ہیں۔

اس ویبنارمیں زراعت ، ڈیری ، ماہی گیری جیسے الگ الگ شعبوں کے ماہرین بھی ہیں ، سرکاری ، پرائیویٹ اور امدادباہمی کے سیکٹرکے ساتھی بھی ---آج ہمیں ان کے نظریات کا بھی فائدہ ملنے والا ہے اورملک کی دیہی معیشت کو فنڈ کرنے والے بینکوں کے نمائندے بھی ہیں ۔

آپ سبھی آتم نربھربھارت کے لئے ضروری آتم نربھردیہی معیشت کے اہم فریق ہیں ۔ میں نے کچھ عرصے پہلے پارلیمنٹ میں اس بات کو تفصیل سے رکھاتھا کہ کیسے ملک کے چھوٹے کسانوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت نے گذشتہ برسوں میں کئی اہم فیصلے کئے ہیں ۔ ان چھوٹے کسانوں کی تعداد 12کروڑکے قریب ہے اور ان کو بااختیاربنانا ، ان چھوٹے کسانوں کا ایمپاورمنٹ ہی ہندوستانی زراعت کو مختلف پریشانیوں سے نجات دلانے میں بہت مدد کرے گا۔ اتناہی نہیں دیہی معیشت کا ڈرائیونگ فورس بھی وہی بنیں گے۔

میں اپنی بات آگے بڑھانے سے پہلے بجٹ میں زراعت کے لئے جو کیاگیاہے ، اس کی کچھ خاص باتیں آپ کے سامنے دوہراناچاہتاہوں ۔ میں جانتاہوں آپ ان سبھی باتوں کو جانتے ہیں ۔ حکومت نے اس مرتبہ زراعت کے قرض کے ہدف بڑھا کر 16لاکھ 50ہزارکروڑروپے کردیاہے ۔ اس میں بھی مویشی پروری ، ڈیری اور ماہی پروری سیکٹرکو اولیت دی گئی ہے ۔ دیہی بنیادی ڈھانچے فنڈ کو بھی بڑھا کر 40ہزارکروڑروپے کردیاگیاہے ۔ مائیکروآبپاشی فنڈ کو بھی بڑھا کر دوگنا کردیاگیاہے ۔ آپریشن گرین اسکیم کا دائرہ بڑھاکر اب 22جلد خراب ہونے والی اشیاتک توسیع دے دی گئی ہے ۔ملک کی 1000اورمنڈیوں کو ای۔ نیم سے جوڑنے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔ ان سارے فیصلوں میں حکومت کی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے ، حکومت کا ارادہ محسوس ہوتاہے اورساتھ ساتھ حکومت کے ویژن کا پتہ چلتاہے۔ اوریہ ساری باتیں آپ سب کے ساتھ تبادلہ خیال سے حاصل کی گئی ہیں جس کو ہم آگے بڑھایاہے ۔لگاتاربڑھتی ہوئی زرعی پیداوار کے درمیان 21 ویں صدی میں ہندوستان کو پوسٹ ہارویسٹ ( فصل کٹنے کے بعد ) انقلاب یا پھرفوڈ پروسیسنگ ( خوراک کی ڈبہ بندی ) انقلاب اور ویلیو ایڈیشن کی ضرورت ہے ۔ ملک کے لئے بہت اچھاہوتا اگریہ کام دو-تین  دہائی پہلے ہی کرلیاگیاہوتا۔ اب ہمیں جو وقت گزرگیاہے ، اس کی بھرپائی توکرنی ہی کرنی ہے ، آنے والے دنوں کے لئے بھی اپنی تیاری اور تیزی میں اضافہ کرناہے ۔

ساتھیو!

اگرہم اپنے ڈیری سیکٹرکو ہی  دیکھیں ، توآج وہ اتنا مضبوط اس لئے ہے کیونکہ اتنی دہائیوں میں اس میں پروسیسنگ کو بہت وسیع کیاہے ۔ آج ہمیں زراعت کے ہرسیکٹرمیں ، ہرخوردنی اجناس ، ہرسبزی ، پھل ، فشریز ، سبھی میں پروسیسنگ پر سب سے زیادہ زوردیناہے اور پروسیسنگ کاانتظام ---اسے سدھارنے کے لئے ضروری ہے ۔ کسانوں کو اپنے گاوں کے پاس ہی اسٹوریج کی جدید سہولت ملے ، کھیت سے پروسیسنگ یونٹ تک پہنچنے کے انتظام سدھارنے ہی ہوں گے ، پروسیسنگ یونٹ کی ہینڈ ہولڈنگ ، فارمر-پروڈیوسرآرگنائزیشن مل کرکریں اورہم سب یہ جانتے ہیں کہ فوڈ پروسیسنگ انقلاب کے لئے ملک کے کسانوں کے ساتھ ہی ملک کے سرکاری –پرائیویٹ کارپوریٹ سیکٹرکو بھی پوری طاقت سے آگے درست سمت میں آگے آناہوگا۔

ساتھیو!

آج یہ وقت کی مانگ ہے کہ ملک کے کسان کی پیداوار کو بازارمیں زیادہ سے زیادہ متبادل حاصل ہوں ۔ صرف راپروڈکٹ (خام مال ) یا پھر صرف پیداوار تک کسان کو محدود رکھنے کا نقصان ملک دیکھ رہاہے ۔ ہمیں ملک کے زرعی سیکٹرکا ، ڈبہ بند خوراک کو عالمی مارکیٹ میں توسیع دینی ہی ہوگی ۔ ہمیں گاوں کے پاس ہی ایگرو-انڈسٹریز کلسٹرکی تعداد بڑھانی ہی ہوگی تاکہ گاوں کے لوگوں کو گاوں میں ہی کھیتی سے جڑے روزگارمل سکیں ۔ آرگینک کلسٹر، ایکسپورٹ کلسٹر، اس کا بھی اس میں بڑا رول ہوگا۔ گاوں سے زرعی مصنوعات شہروں کی طرف جائیں اورشہروں سے دوسری صنعتی مصنوعات گاوں میں پہنچیں ، ایسی صورت حال کی جانب ہمیں بڑھنا ہوگا ۔ ابھی بھی لاکھوں مائیکروفوڈ پروسیسنگ یونٹس ملک میں چل رہے ہیں لیکن ان کی توسیع کرنا ، ان کی صلاحیت کوبڑھانا ---یہ آج وقت کی مانگ ہے ، بہت ضروری ہے ۔ ایک ضلع ، ایک پروڈکٹ ، یہ اسکیم ہماری مصنوعات کو عالمی بازارتک کیسے لے کر جائے ، اس کے لئے ہمیں پوری طاقت سے کام کرناہوگا۔

|

ساتھیو!

صرف کھیتی ہی نہیں ، یہاں تک کہ ماہی گیری کے سیکٹرمیں بھی پروسیسنگ کا بہت بڑا اسکوپ ہمارے یہاں ہے ۔ بھلے ہی ہم دنیا کے بڑے فش پروڈیوسر اوربرآمدکاروں میں سے ایک ہیں، لیکن پروسیسڈفش کے بین الاقوامی بازارمیں ہماری موجودگی بہت محدود ہے ۔ بھارت کی فش مشرقی ایشاسے ہوتے ہوئے پروسیسڈ فارم میں غیرملکی مارکیٹ تک پہنچتی ہے ۔ یہ صور ت حال ہمیں بدلنی ہی ہوگی ۔

ساتھیو !

اس کے لئے ضروری اصلاحات کے علاوہ تقریبا 11000کروڑروپے کی پیداوارسے مربوط ترغیبات کی اسکیم بھی حکومت نے بنائی ہے جس کا فائدہ انڈسٹری اٹھاسکتی ہے ۔ ریڈی ٹوایٹ ، ریڈی ٹوکک ، پھل سبزیاں ہو ں ، سی فوڈ ہو، موزاریلا چیز ہو ، ایسی بہت سی مصنوعات کی ہمت افزائی کی جارہی ہے ۔کووڈ کے بعد ملک اور بیرونی ملکوں میں ایسے بہترین پروڈکٹس کی مانگ کتنی بڑھ گئی ہے ، یہ آپ مجھ سے بہترجانتے ہیں ۔

ساتھیو!

آپریشن گرین اسکیم کے تحت کسان ریل کے لئے سبھی پھلوں اورسبزیوں کی نقل وحمل پر50فیصد سبسیڈی دی جارہی ہے ۔ کسان ریل بھی آج ملک کے کولڈ اسٹوریج نیٹ ورک کامضبوط ذریعہ بنی ہے ۔ یہ کسان ریل ، چھوٹے کسانوں ، ماہی گیروں کو بڑے بازاراور زیادہ مانگ والے بازارسے جوڑنے میں کامیاب ہورہی ہے ۔ گزشتہ 6مہینے میں ہی تقریبا پونے تین سو کسان ریلیں چلائی جاچکی ہیں اور ان کے ذریعہ تقریبا ایک لاکھ میٹرک ٹن پھل اورسبزیوں کی نقل وحمل کی جاچکی ہے ۔ یہ چھوٹے کسانوں کے لئے بہت بڑا وسیلہ توہے ہی ، صارفین اور انڈسٹری کو بھی اس کا فائدہ ہورہاہے ۔

ساتھیو،

ملک بھرکے اضلاع کے درمیان وہاں پیداہونے والے پھل اورسبزیوں کی ڈبہ بندی کے لئے کلسٹربنانے پرزوردیاجارہاہے ۔ اسی طرح آتم نربھر ابھیان کے تحت وزیراعظم کی چھوٹی خوردنی اشیاکی ڈبہ بندی صنعت کی تشکیل نواسکیم کے تحت لاکھوں چھوٹی ڈبہ بندی کی اکائیوں کومدد دی جارہی ہے ۔ اس کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچے سے لے کر یونٹس لگانے تک آپ کی ساجھیداری بہت اہم ہے ۔

ساتھیو !

خوراک کی ڈبہ بندی کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات پربھی توجہ مرکوز کرنی ہے کہ چھوٹے چھوٹے سے کسان کو بھی جدید تکنالوجی کا فائدہ کیسے مل سکے ۔ ملک کے چھوٹے کسان ، ٹریکٹر، پرالی والی مشینیں یا پھر دوسری مشینیں حاصل کرنے کی قوت نہیں رکھتے ۔ کیاٹریکٹراوردوسری مشینوں کی ساجھیداری کرنے کاایک ادارہ جاتی ، کم قیمت اورموثرمتبادل کسانوں کو دیاجاسکتاہے ؟آج جب ہوائی جہاز تک ایئرلائنس کو گھنٹوں کی بنیاد پر کرائے پرمل جاتے ہیں ، توکسانوں کے لئے بھی ایسا بندوبست ملک میں کیاجاسکتاہے ۔

کسا ن کی پیداوار   منڈی تک پہنچانے کے لئے ٹرک ایگریگیٹس کا استعمال تو کورونا کے دورمیں  کچھ حدتک کیا بھی گیا تھا اور لوگوںکواچھا بھی لگاتھا۔ اس کی توسیع کھیت سے منڈی یا فیکٹریوں تک کھیت سے کسان ریل تک یہ کیسے ہوسکے اس پر ہمیں  کام کرنا ہوگا۔ کھیتی سے جُڑا ایک اور  اہم پہلو سوائل ٹیسٹنگ کا ہے۔ گزشتہ سالوں میں مرکزی سرکار کے ذریعہ کروڑوں کسانوں کو مٹی  کی صحت  کارڈ دئے گئے ۔ اب ہمیں ملک میں  سوائل ہیلتھ کارڈ کی ٹیسٹنگ کی سہولت  گاؤں گاؤں تک پہنچانا ہے جیسے بلڈ ٹیسٹنگ کی لیبس ہوتی ہیں ، ان کا ایک نیٹ ورک ہوتا ہے، ویسے ہی ہمیں سوائل ٹیسٹنگ کے لئے بھی کرنا ہے اور اس میں پرائیویٹ  پارٹی بہت بڑی تعداد میں جُڑ سکتی ہیں اور ایک بار سوائل ٹیسٹنگ کا نیٹ ور ک بن جائے اور کسانوں کو سوائل ٹیسٹنگ کی عادت ہوجائے ، اس کے اپنے کھیت  کی زمین کی صحت کیسی ہے ، اس زمین کے تئیں  اس کے اندر بیداری آئے گی تو اس کی ساری برآمدات میں    بہت بڑا بدلاؤ  آئے گا۔ ملک کے کسان کو جتنا زیادہ  اپنی مٹی کی صحت کے بارے میں  پتہ  رہے گا اتنا ہی اچھا ہے۔اچھے طریقے سے وہ  فصل کی پیداوار پر دھیان دے گا۔

ساتھیو!

ایگریکلچرسیکٹر میں  آر اینڈ ڈی  کو لے کر زیادہ تر تعاون   سرکاری سیکٹر کا ہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس میں پرائیویٹ سیکٹر کی حصہ داری بڑھے ۔ آر اینڈ ڈی کی جب بات ہوتی ہے تو صرف بیج تک ہی محدود نہیں بلکہ میں  ایک فصل سے جڑے  پورے سانٹیفک ایکو سسٹم کی بات کررہا ہوں ۔ ہولسٹک اپروچ ہونی چاہئے ۔ پورا  سائیکل ہونا چاہئے  ۔ ہمیں  جب کسانوں  کو ایسے متبادل دینے ہیں ،جس  میں وہ گیہوں  ،چاول تک ہی محدود نہ رہے ، آرگینک  فوڈ سے لے کر سلاد سے جڑی  سبزیوں تک  ایسی  متعددفصلیں ہیں جو  ہم آزماسکتے ہیں ۔اسی طرح میں آپ کو ملٹس کے نئے مارکیٹ  کو ٹیپ کرنے کی تجویز دوں  گا۔ موٹے اناج کے لئے بھارت کی بڑی  زمین بہت  کارگر ہے ۔ یہ کم پانی  میں  بہترین پیداوار دیتی ہے۔  ملٹس کی ڈیمانڈ پہلے ہی  دنیا میں  بہت زیادہ تھی ، اب کورونا کے بعد تو یہ امیونٹی بوسٹر کی شکل میں بہت  مقبول ہوچکی ہے ۔ ایک طرف کسانوں کو راغب کرنا بھی فو ڈ انڈسٹری کے ساتھیوں کی بھی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔

|

ساتھیو!

سی ویڈ اور بی ویکس   آج ہنی (شہد )  کا ہمارے یہاں  دھیرے دھیرے  پھیلاؤ ہورہا ہے اور کسان بھی ہنی بی کی سمت  میں کام کررہے ہیں ۔ایسے میں سمندری ساحل پرسی ویڈ  اور باقی علاقوں  میں  ہنی بی اور پھر بی ویکس  اس کے  مارکیٹ کے ٹیپ کرنا بھی وقت کی ضرورت ہے ۔سی ویڈ کی فارمنگ  کے لئے ملک میں  بہت  امکانات ہیں کیونکہ  ایک بہت بڑی کاسٹ لائن  ہمارے پاس ہے۔سی ویڈ سے ہمارے ماہی گیروں کو  آمدنی کا ایک بڑا وسیلہ ملے گا ۔اسی طرح ہم شہد کی تجارت تو بہتر کررہے ہیں۔ ہمیں  بی ویکس کو لے کر بھی اپنی حصہ داری اور بڑھانی ہے ۔اس میں آپ کا زیادہ سے زیادہ تعاون کیسے ہوسکتا ہے۔ اس  پر بھی جب آپ دن بھر  تبادلہ خیال کریں  گے، صلاح مشورہ کریں  گے تو ضرور اچھی اچھی باتیں ابھر کر آئیں گی۔

جب پرائیویٹ سیکٹر کی یہ حصہ داری  بڑھے گی تو فطری طور سے کسان کا بھروسہ بھی بڑھے  گا ، ہمارے یہاں  کانٹریکٹ فارمنگ لمبے عرصے سے کسی نہ کسی شکل میں  کی جارہی ہے۔ ہماری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ کانٹریکٹ فارمنگ صرف ایک تجارت بن کر نہ رہے بلکہ اس  زمین کے تئیں  ہماری ذمہ داری کو بھی  ہم نبھائیں  ۔  ہمیں کسانوں کو ایسی ٹکنالوجی ، ایسے بیج دستیاب کرانے ہیں جو زمین کے لئے بھی صحت مند ہوں اور  تغذیہ کی مقدار بھی  ان میں زیادہ ہو۔

ساتھیو!

ملک کی کھیتی میں سنچائی سے لے کر بوائی ، کٹائی اور کمائی تک   ٹکنالوجی کا ایک  پورا پھل  ملے ۔ اس کے لئے ہمیں  متحد ہوکر کوشش کرنی ہے۔ ہمیں  ایگریکلچر سیکٹر سے جڑے  اسٹارٹ اپس کو بڑھاوادینا ہوگا اور نوجوانوں کو جوڑنا ہوگا۔ کورونا کے وقت میں  ہم نے دیکھا ہے کہ کیسے متعدد اسٹارٹ اپ  نے کیسے سبزیوں کو لوگوں کے گھروں تک  پہنچایا اور یہ خوشی کی بات ہے کہ زیادہ تراسٹارٹ  اپس ملک کے نوجوانوں کے ذریعہ ہی شروع کئے گئے ہیں۔ ہمیں  انہیں لگاتار ترغیب دینا ہوگا۔ یہ آپ سبھی ساتھیوں کی سرگرم حصہ داری کے بغیر ممکن نہیں  ہے۔کسانوں کو  قرض ، بیج ، کھاد اور بازار  یہ کسانوں کی ابتدائی ضرورتیں  ہوتی ہیں  جو اسے وقت  پر چاہئیں۔

ساتھیو!

گزشتہ سالوں  میں کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ  ہم نے چھوٹے سے چھوٹے کسان تک مویشی کی پرورش کرنے  والے اور ماہی گیروں تک اس کو وسعت دی ہے۔ ہم نے مہم  چلاکر  پچھلے ایک سال میں ایک کروڑ 80 لاکھ سے زیادہ کسانوں  کو کسان کریڈٹ کارڈ دئے ہیں۔ کریڈٹ کی گنجائش  بھی چھ سات پہلے کے مقابلے میں  ڈیڑھ گنا سے زیادہ کی گئی ہے۔ یہ کریڈٹ  کسانوں تک وقت پر پہنچے ،  یہ بہت ضروری ہے ۔اسی طرح گرامین انفراسٹرکچر کی فنڈنگ میں  بھی  آپ  کا رول  اہم ہے۔ ایک لاکھ کروڑروپے کے انفرافنڈ کا نفاذ  بھی  باعث مسرت ہے۔ اس قدم سے خرید سے لے کر اسٹوریج تک کی  پوری چین کی  جدید کاری کو تقویت ملے گی۔اس بجٹ میں  تو  ملک بھر کے اے  پی ایم سیز کو بھی  اس فنڈ کا فائدہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملک میں جو 10000 ایف پی اوز  بنائے جارہے ہیں،اس سے ایک بہت  ہی  موثر کوآپریٹوز کا انتظام بن رہی ہے۔

ساتھیو  !

ان منظم کوششوں کو ہم آگے کیسے بڑھاسکتے ہیں۔اس سے جڑی آپ کی تجاویز  بہت اہم ہیں ۔اس شعبے میں  آپ کا ایک تجربہ  ہے، آپ کا ایک ویژن ہے، سرکاری کی سوچ ، سرکار کا ویژن ،سرکار کا بندوبست ، آپ کی طاقت ۔ یہ ہم  نے مل کر ملک کے زرعی شعبے میں  تبدیلی لانی ہے۔اس تبادلہ خیال کے دوران آپ  جو بھی تجویز ہندوستان کی زراعت کے لئے ہندوستان کی  دیہی اقتصادی صورتحال کے لئے آپ کی طرف سے جو بھی مشورے آئیں گے ان سے سرکار کو بہت  مدد ملے گی۔

آپ  کے کیا منصو بے ہیں ،سرکار اور آ پ سبھی ساتھ مل کرکیسے چلیں  گے ،اس  پر آپ سبھی کھلے دل سے مشورہ کریں ۔  آپ کے دل میں جوسوچ ہے، ضرور دیجئے ۔ ہاں اگر آپ کو لگتا ہے کہ بجٹ میں ایسا نہ ہوتا  تو اچھا ہوتا ،ایسا ہوتا تو اچھا ہوتا ، تو یہ کوئی آخری بجٹ نہیں  ہے ۔ اس کے بعد بھی ہم کئی بجٹ لے کر آنے والے ہیں ۔آپ لوگوں نے ہمیں خدمت  کرنے کا موقع دیا ہے تو ہم آپر کی خدمت  کرتے رہیں  گے ۔ اس بار جو  بجٹ میں آیا ہے اس کو آنے والے ایک سال میں کیسے لاگو کرنا، جلدی سے جلدی لاگو کرنا،زیادہ سے زیادہ لوگوں  تک فائدہ پہنچانا ،اسی پر آج کی بات چیت مرکوز رہے گی۔بہت فائدہ ہوگا۔میں چاہتا ہوں کہ آپ  کی یہ کھلے دل کی  گفتگو ہمارے کھیتوں کو ، ہمارے کسانوں کو ، ہمارے ایگریکلچر سیکٹر کو ، ہمارے بلیو اکنامی کے شعبے کو  ، ہمارے وھائٹ ریوولیوشن  کے سیکٹر کو بہت بڑی طاقت ملے گی۔ ایک بار میں  پھر آپ  کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

شکریہ!

  • krishangopal sharma Bjp March 04, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷m
  • krishangopal sharma Bjp March 04, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • krishangopal sharma Bjp March 04, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷
  • krishangopal sharma Bjp March 04, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • krishangopal sharma Bjp March 04, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷
  • krishangopal sharma Bjp March 04, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • MLA Devyani Pharande February 17, 2024

    nice
  • Laxman singh Rana September 08, 2022

    नमो नमो 🇮🇳🌹🌹
  • Laxman singh Rana September 08, 2022

    नमो नमो 🇮🇳🌹
  • Laxman singh Rana September 08, 2022

    नमो नमो 🇮🇳
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
India to remain a bright spot amid global uncertainty: World Bank's Auguste Kouame

Media Coverage

India to remain a bright spot amid global uncertainty: World Bank's Auguste Kouame
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Visit of Prime Minister to Ghana, Trinidad & Tobago, Argentina, Brazil, and Namibia (July 02 - 09)
June 27, 2025

Prime Minister Shri Narendra Modi will undertake a visit to Ghana from July 02-03, 2025. This will be Prime Minister’s first ever bilateral visit to Ghana. This Prime Ministerial visit from India to Ghana is taking place after three decades. During the visit, Prime Minister will hold talks with the President of Ghana to review the strong bilateral partnership and discuss further avenues to enhance it through economic, energy, and defence collaboration, and development cooperation partnership. This visit will reaffirm the shared commitment of the two countries to deepen bilateral ties and strengthen India’s engagement with the ECOWAS [Economic Community of West African States] and the African Union.

In the second leg of his visit, at the invitation of the Prime Minister of the Republic of Trinidad & Tobago, H.E. Kamla Persad-Bissessar, Prime Minister will pay an Official Visit to Trinidad & Tobago (T&T) from July 03 - 04, 2025. This will be his first visit to the country as Prime Minister and the first bilateral visit at the Prime Ministerial level to T&T since 1999. During the visit, Prime Minister will hold talks with the President of Trinidad & Tobago, H.E. Christine Carla Kangaloo, and Prime Minister H.E. Kamla Persad-Bissessar and discuss further strengthening of the India-Trinidad & Tobago relationship. Prime Minister is also expected to address a Joint Session of the Parliament of T&T. The visit of Prime Minister to T&T will impart fresh impetus to the deep-rooted and historical ties between the two countries.

In the third leg of his visit, at the invitation of the President of Republic of Argentina, H.E. Mr. Javier Milei, Prime Minister will travel to Argentina on an Official Visit from July 04-05, 2025. Prime Minister is scheduled to hold bilateral talks with President Milei to review ongoing cooperation and discuss ways to further enhance India-Argentina partnership in key areas including defence, agriculture, mining, oil and gas, renewable energy, trade and investment, and people-to-people ties. The bilateral visit of Prime Minister will further deepen the multifaceted Strategic Partnership between India and Argentina.

In the fourth leg of his visit, at the invitation of President of the Federative Republic of Brazil, H.E. Luiz Inacio Lula da Silva, Prime Minister will travel to Brazil from July 5-8, 2025 to attend the 17th BRICS Summit 2025 followed by a State Visit. This will be Prime Minister’s fourth visit to Brazil. The 17th BRICS Leaders’ Summit will be held in Rio de Janeiro. During the Summit, Prime Minister will exchange views on key global issues including reform of global governance, peace and security, strengthening multilateralism, responsible use of artificial intelligence, climate action, global health, economic and financial matters. Prime Minister is also likely to hold several bilateral meetings on the sidelines of the Summit. For the State Visit to Brazil, Prime Minister will travel to Brasilia where he will hold bilateral discussions with President Lula on the broadening of the Strategic Partnership between the two countries in areas of mutual interest, including trade, defence, energy, space, technology, agriculture, health and people to people linkages.

In the final leg of his visit, at the invitation of the President of the Republic of Namibia, H.E. Dr. Netumbo Nandi-Ndaitwah, Prime Minister will embark on a State Visit to Namibia on July 09, 2025. This will be the first visit of Prime Minister to Namibia, and the third ever Prime Ministerial visit from India to Namibia. During his visit, Prime Minister will hold bilateral talks with President Nandi-Ndaitwah. Prime Minister will also pay homage to the Founding Father and first President of Namibia, Late Dr. Sam Nujoma. He is also expected to deliver an address at the Parliament of Namibia. The visit of Prime Minister is a reiteration of India’s multi-faceted and deep-rooted historical ties with Namibia.