‘‘21ویں صدی میں ہندوستان کے تیز رفتار ماحول میں اچھی طرح سے منصوبہ بند شہر وقت کی ضرورت بننے والے ہیں’’
‘‘نئے شہروں کی ترقی اور موجودہ شہروں میں خدمات کی جدید کاری شہری ترقی کے دو اہم پہلو ہیں’’
‘‘شہری منصوبہ بندی امرت کال میں ہمارے شہروں کی تقدیر کا تعین کرے گی اور یہ صرف منصوبہ بند شہر ہی ہیں جوہندوستان کی تقدیر کا تعین کریں گے’’
‘‘میٹرو نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کے معاملے میں ہندوستان نے کئی ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے’’
‘‘2014 میں صرف 15-14 فیصد کے مقابلے آج 75 فیصد کچرے کو پروسیس کیا جا رہا ہے’’
‘‘ہمارے نئے شہروں کوکوڑا کرکٹ سے پاک، پانی کی قلت سے محفوظ، اور آلودہ آب و ہوا سے محفوظ ہونے چاہییں’’
‘‘حکومت جو منصوبے اور پالیسیاں بنا رہی ہے ان سے نہ صرف شہروں کے لوگوں کی زندگی میں آسانی پیدا ہو بلکہ ان کی اپنی ترقی میں بھی مدد ملے’’

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 'منصوبہ بندی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شہری ترقی' کے موضوع پر پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کیا۔ یہ 12 پوسٹ بجٹ ویبینار کی سیریز کا چھٹا  ویبینارہے جس کا اہتمام حکومت نے مرکزی بجٹ 2023 میں اعلان کردہ اقدامات کے مؤثر نفاذ کے لیے خیالات اور تجاویز حاصل کرنے کے لیے کیا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کیا کہ آزادی کے اتنے دن بعد ملک میں صرف ایک یا دو منصوبہ بند شہر ہی تیار ہوئے ہیں۔ انہوں نے  تبصرہ  کیا کہ اگر آزادی کے 75 سالوں میں 75 منصوبہ بند شہر تیار کیے جاتے تو دنیا میں ہندوستان کی پوزیشن بالکل مختلف ہوتی۔ وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 21ویں صدی میں ہندوستان کے تیز رفتار ماحول میں اچھی طرح سے منصوبہ بند شہر وقت کی ضرورت بننے والے ہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نئے شہروں کی ترقی اور موجودہ شہروں میں خدمات کی جدید کاری شہری ترقی کے دو اہم پہلو ہیں، وزیر اعظم نے ملک کے ہر بجٹ میں شہری ترقی کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ شہری ترقی کے معیارات کے لیے اس سال کے بجٹ میں 15,000 کروڑ روپے کی ترغیب کا اعلان کیا گیا ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ اس سے منصوبہ بند شہری کاری کو تقویت ملے گی۔

وزیر اعظم نے شہری ترقی میں منصوبہ بندی اور گورننس کے اہم کردار کا اعادہ کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ شہروں کی ناقص منصوبہ بندی یا منصوبہ بندی کے بعد مناسب عمل آوری کا فقدان ہندوستان کی ترقی کے سفر میں بڑے چیلنجز پیدا کر سکتا ہے۔انہوں نے مقامی منصوبہ بندی، نقل و حمل کی منصوبہ بندی، اور شہری بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں انتہائی توجہ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ویبینار کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ تین اہم سوالات پر توجہ مرکوز کریں کہ ریاستوں میں شہری منصوبہ بندی کے ماحولیاتی نظام کو کس طرح مضبوط کیا جائے، شہری منصوبہ بندی میں نجی شعبے میں دستیاب مہارت کو کس طرح صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے اور آخر میں ایک سنٹر آف ایکسیلنس کیسے تیار کیا جائے جو شہری منصوبہ بندی کو ایک نئی سطح پر لے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی حکومتیں اور شہری بلدیاتی ادارے ترقی یافتہ ملک کے لیے اپنا حصہ تب ہی دے سکتے ہیں جب وہ منصوبہ بند شہری علاقوں کو تیار کریں۔ وزیر اعظم نے کہا ‘‘شہری منصوبہ بندی امرت  کال میں ہمارے شہروں کی قسمت کا تعین کرے گی اور صرف منصوبہ بند شہر ہی ہندوستان کی تقدیر کا تعین کریں گے’’، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے شہر  بہتر منصوبہ بندی سے ہی آلودہ  آب و ہوا   سے  محفوظ اور پانی کی قلت سےمحفوظ رہ سکیں گے۔

وزیراعظم نے ماہرین سے اختراعی خیالات سامنے لانے کی درخواست کی اور اس کردار کو اُجاگر کیا جو وہ جی آئی ایس پر مبنی ماسٹر پلاننگ، مختلف قسم کے پلاننگ ٹولز کی ترقی، موثر انسانی وسائل اور صلاحیت کی تعمیر جیسے شعبوں میں ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری بلدیاتی اداروں کو ان کی مہارت کی بہت ضرورت ہوگی جس سے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ٹرانسپورٹ کی منصوبہ بندی شہروں کی ترقی کا ایک اہم ستون ہے اور ہمارے شہروں کی نقل و حرکت بلا روکاوٹ ہونی  چاہیے۔ 2014 سے پہلے ملک میں میٹرو کنیکٹیویٹی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ موجودہ حکومت نے کئی شہروں میں میٹرو ریل پر کام کیا ہے اور میٹرو نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کے معاملے میں کئی ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے میٹرو نیٹ ورک کو مضبوط بنانے اور پہلے اور آخری میل تک کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شہروں میں سڑکوں کو چوڑا کرنا، سبز نقل و حرکت، ایلیویٹڈ سڑکیں، اور جنکشن کی بہتری کو ٹرانسپورٹ کی منصوبہ بندی کے حصے کے طور پر شامل کرنا ہوگا۔

 وزیراعظم نے تبصرہ کیا‘‘ہندوستان سرکلر اکانومی کو شہری ترقی کی ایک بڑی بنیاد بنا رہا ہے’’،  انہوں نے ذکر کیا کہ  ہزاروں ٹن میونسپل فضلہ جیسے کہ بیٹری کا فضلہ، بجلی کا فضلہ، آٹوموبائل فضلہ، ٹائر اور کھاد بنانے کے لیے استعمال ہونے والا فضلہ  ہر روز پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 میں صرف 15-14 فیصد کے مقابلے آج 75 فیصد کچرے  کو پروسیس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ قدم پہلے اٹھایا جاتا تو ہندوستان کے شہروں کے کنارے کچرے کے پہاڑوں سے نہ بھرے ہوتے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ شہروں کو کچرے کے ڈھیروں سے کچرے کی پروسیسنگ سے پاک کرنے کے لیے کام جاری ہے اور کہا کہ اس سے بہت سی صنعتوں کے لیے ری سائیکلنگ اور ترسیل کے مواقع سے بھرا ہوا ایک کمرہ کھل جائے گا۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ان اسٹارٹ اپس کی حمایت کریں جو اس میدان میں بہت اچھا کام کررہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صنعتوں کو فضلہ کے انتظام کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہئے اور بتایا کہ اے ایم آر یو ٹی(امرت ) اسکیم کی کامیابی کے بعد شہروں میں پینے کے صاف پانی کے لئے  اے ایم آر یو ٹی  2.0شروع کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے پانی اور سیوریج کے روایتی ماڈل سے آگے کی منصوبہ بندی پر بھی زور دیا اور بتایا کہ استعمال شدہ پانی کو کچھ شہروں میں صاف کر کے صنعتی استعمال کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔

 وزیراعظم نے تبصرہ کیا‘‘ہمارے نئے شہر کچرے سے پاک، پانی کی قلت سےمحفوظ اور موسمیاتی لچکدار ہونے چاہئیں’’،  انہوں نے وضاحت کی  کہ شہری انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری اور ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں میں منصوبہ بندی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے مستقبل کے شہروں کو آرکیٹیکچر، زیرو ڈسچارج ماڈل، توانائی کی خالص مثبتیت، زمین کے استعمال میں کارکردگی، ٹرانزٹ کوریڈورز اور عوامی خدمات میں اے آئی کے استعمال جیسے معیارات پر  تیار کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے شہری منصوبہ بندی کے حصے کے طور پر بچوں کے لیے سائیکل سواری کے لیے کھیل کے میدانوں اور راستوں کی ضرورت کو بھی اجاگرکیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘حکومت جو منصوبے اور پالیسیاں بنا رہی ہے ان سے نہ صرف شہروں کے لوگوں کی زندگی آسان ہو بلکہ ان کی اپنی ترقی میں بھی مدد ملے’’۔ انہوں نے اس سال کے بجٹ میں پی ایم۔ آواس یوجنا کے لیے تقریباً 80,000 کروڑ روپے خرچ کرنے کے حکومت کے عزم کے بارے میں بتایا اور کہا کہ جب بھی گھر بنتا ہے تو سیمنٹ، اسٹیل، پینٹ اور فرنیچر جیسی صنعتوں کو فروغ ملتا ہے۔ شہری ترقی کے میدان میں مستقبل کی ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپس کے ساتھ ساتھ صنعتوں پر زور دیا کہ وہ اس سمت میں سوچیں اور تیزی سے کام کریں۔ وزیراعظم نے آخر میں کہا ‘‘ہمیں موجود امکانات سے فائدہ اٹھانا ہے، اور نئے امکانات  بھی پیدا کرنے ہیں۔ پائیدار ہاؤس ٹیکنالوجی سے لے کر پائیدار شہروں تک، ہمیں نئے حل تلاش کرنے ہوں گے’’، ۔

 

 

 

 

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Defence production in India increases threefold and exports surge in 2024: Shripad Naik

Media Coverage

Defence production in India increases threefold and exports surge in 2024: Shripad Naik
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to visit Assam on 20-21 December
December 19, 2025
PM to inaugurate and lay the foundation stone of projects worth around Rs. 15,600 crore in Assam
PM to inaugurate New Terminal Building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport in Guwahati
Spread over nearly 1.4 lakh square metres, New Terminal Building is designed to handle up to 1.3 crore passengers annually
New Terminal Building draws inspiration from Assam’s biodiversity and cultural heritage under the theme “Bamboo Orchids”
PM to perform Bhoomipujan for Ammonia-Urea Fertilizer Project of Assam Valley Fertilizer and Chemical Company Limited at Namrup in Dibrugarh
Project to be built with an estimated investment of over Rs. 10,600 crore and help meet fertilizer requirements of Assam & neighbouring states and reduce import dependence
PM to pay tribute to martyrs at Swahid Smarak Kshetra in Boragaon, Guwahati

Prime Minister Shri Narendra Modi will undertake a visit to Assam on 20-21 December. On 20th December, at around 3 PM, Prime Minister will reach Guwahati, where he will undertake a walkthrough and inaugurate the New Terminal Building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport. He will also address the gathering on the occasion.

On 21st December, at around 9:45 AM, Prime Minister will pay tribute to martyrs at Swahid Smarak Kshetra in Boragaon, Guwahati. After that, he will travel to Namrup in Dibrugarh, Assam, where he will perform Bhoomi Pujan for the Ammonia-Urea Project of Assam Valley Fertilizer and Chemical Company Ltd. He will also address the gathering on the occasion.

On 20th December, Prime Minister will inaugurate the new terminal building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport in Guwahati, marking a transformative milestone in Assam’s connectivity, economic expansion and global engagement.

The newly completed Integrated New Terminal Building, spread over nearly 1.4 lakh square metres, is designed to handle up to 1.3 crore passengers annually, supported by major upgrades to the runway, airfield systems, aprons and taxiways.

India’s first nature-themed airport terminal, the airport’s design draws inspiration from Assam’s biodiversity and cultural heritage under the theme “Bamboo Orchids”. The terminal makes pioneering use of about 140 metric tonnes of locally sourced Northeast bamboo, complemented by Kaziranga-inspired green landscapes, japi motifs, the iconic rhino symbol and 57 orchid-inspired columns reflecting the Kopou flower. A unique “Sky Forest”, featuring nearly one lakh plants of indigenous species, offers arriving passengers an immersive, forest-like experience.

The terminal sets new benchmarks in passenger convenience and digital innovation. Features such as full-body scanners for fast, non-intrusive security screening, DigiYatra-enabled contactless travel, automated baggage handling, fast-track immigration and AI-driven airport operations ensure seamless, secure and efficient journeys.

On 21st December morning before heading to Namrup, Prime Minister will also visit the Swahid Smarak Kshetra to pay homage to the martyrs of the historic Assam Movement, a six-year-long people’s movement that embodied the collective resolve for a foreigner-free Assam and the protection of the State’s identity.

Later in the day, Prime Minister will perform Bhoomipujan of the new brownfield Ammonia-Urea Fertilizer Project at Namrup, in Dibrugarh, Assam, within the existing premises of Brahmaputra Valley Fertilizer Corporation Limited (BVFCL).

Furthering Prime Minister’s vision of Farmers’ Welfare, the project, with an estimated investment of over Rs. 10,600 crore, will meet fertilizer requirements of Assam and neighbouring states, reduce import dependence, generate substantial employment and catalyse regional economic development. It stands as a cornerstone of industrial revival and farmer welfare.