وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نیتاجی سبھاش چندر بوس کے اس بیان کو یاد کیا جس کے تحت انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے پاس مقصد اور طاقت ہونی چاہئے جو ہمیں بہادری کے ساتھ حکومت کرنے کے لئے ترغیب فراہم کر سکے۔ آج آتم نربھر بھارت کے معاملے میں، ہمارے پاس وہ مقصد اور طاقت موجود ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کا ہدف ہماری قوت ارادی اور عزم مصمم کے ذریعہ حاصل ہوگا۔ نیتاجی سبھاش چندر بوس کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا واحد مقصد خون اور پسینے سے اپنے ملک کے لئے تعاون پیش کرنا اور اپنی سخت محنت و جدت طرازی سے بھارت کو خود کفیل بنانا ہے۔ وہ کولکاتا میں واقع وکٹوریہ میمورئیل  میں ’پراکرم دیوس‘تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

بھارت سے باہر نکلنے سے قبل نیتاجی کے ذریعہ اپنے بھتیجے ششر سے دل کو چھو لینے والا سوال پوچھنے کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا، ’’اگر، آج ہر ہندوستانی دل پر ہاتھ رکھ کر نیتاجی کی موجودگی کو محسوس کرے، تب اسے وہی سوال سنائی دے گا: کیا آپ میرے لیے کچھ کریں گے؟ آج یہ کام، یہ کاج، یہ مقصد ہے ، بھارت کو خودکفیل بنانا۔ ملک کے عوام، ملک کا ہر ایک علاقہ ، ملک کا ہر ایک شہری اس کا حصہ ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے دنیا کے لئے بہترین مصنوعات تیار کرنے کے لئے ’زیرو ڈفیکٹ اور زیرو افیکٹ‘ کی حامل مصنوعات تیار کرنے کی اہلیت پیدا کرنے کی اپیل کی۔ نیتاجی نے کہا تھا، آزاد بھارت کے خواب کو کبھی مٹنے نہ دیں، دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو بھارت کو باندھ کر رکھ سکے۔ یقیناً، کوئی ایسی طاقت نہیں ہے جو 130 کروڑ بھارتیوں کو خودکفیل بننے سے روک سکے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ نیتاجی سبھاش چندر بوس، غریبی، ناخواندگی، بیماری کو ملک کے بڑے مسائل میں شمار کرتے تھے۔ وہ ہمیشہ غریبوں کا خیال کیا کرتے تھے اور تعلیم کو بہت اہمیت دیتے تھے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ غریبی، ناخواندگی، بیماری اور سائنسی مصنوعات کی قلت ہمارے بڑے مسائل ہیں۔ ان مسائل کے حل کے لئے سماج کو مل کر کام کرنا ہوگا، ہمیں اس کے لئے مل کر کوششیں کرنی ہوں گی۔
وزیر اعظم مودی نے اطمینان کا اظہار کیا کہ آج ملک مظلومین، محرومین ، کاشتکاروں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ان تھک کوششیں کر رہا ہے۔ آج ہر نادار فرد کو مفت طبی معالجہ اور صحتی سہولیات حاصل ہو رہی ہیں؛ کاشتکاروں کو بیج سے لے کر بازار تک جدید سہولیات حاصل ہو رہی ہیں اور کھیتی میں ان کی لاگت میں تخفیف واقع ہو رہی ہے؛ نوجوانوں کے لئے معیاری تعلیم کے لئے تعلیمی بنیادی ڈھانچے کو جدیدیت سے ہمکنار کیا جا رہا ہے؛ نئے آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم اور اے آئی آئی ایم ایس ادارے قائم کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ قومی تعلیمی پالیسی کو بھی نافذکیا جا رہا ہے جو 21ویں صدی کی تعلیمی ضروریات سے مطابقت رکھتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت میں آج جو مثبت تبدیلیاں رونما ہو رہیں، انہیں دیکھ کر نیتاجی سبھاش چندر بوس بہت فخر محسوس کرتے۔ جناب مودی نے کہا کہ نیتاجی یہ دیکھ کر کیسا محسوس کرتے کہ ملک جدید تکنالوجیوں میں خودکفیل بن رہا ہے؛ بڑی عالمی کمپنیوں ، تعلیم اور طبی شعبے میں بھارتیوں کے غلبےکو دیکھ کر انہیں کیسا محسوس ہوتا۔ اگر ایک جانب بھارتی دفاعی افواج کے پاس رافیل جیسے جدید طیارے موجود ہیں، تو دوسری جانب بھارت تیجاس جیسے جدید جنگی طیارے تیار کر رہا ہے۔ نیتاجی ہماری فوجی طاقت  کو دیکھ کر اور جس طرح ملک نے وبائی مرض کا سامنا کیا اور جس طرح ملک نے اندرونِ ملک ٹیکہ تیاری کا جدید سائنسی حل تلاش کیااور اس سلسلے میں دیگر ممالک کی بھی مدد کر رہا ہے، یہ سب دیکھ کر وہ ملک کو اپنا آشیرواد دیتے۔ ایل اے سی سے لے کر ایل او سی تک، دنیا ان کے خواب کے مضبوط بھارت کو دیکھ رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت اس کی خودمختاری کو دی جانے والی چنوتی کا منھ توڑ جواب دے رہا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کے خواب کے ساتھ نیتاجی سبھاش ، سونار بنگلہ کی سب سے بڑی ترغیب ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جو کردار ملک کی آزادی میں نیتاجی نے ادا کیا تھا، وہی کردار آتم نربھر بھارت کے معاملے میں مغربی بنگال کو ادا کرنا ہے۔ آتم نربھر بھارت کی قیادت بھی آتم نربھر بنگال اور سونار بنگلہ کے ذریعہ کی جائے گی۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے آخر میں کہا کہ بنگال کو آگے آکر خود کو اور ملک کو عظمت بخشنی چاہئے۔

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues

Media Coverage

PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
English Translation of Foreign Secretary's statement on the telephone conversation between PM and US President
June 18, 2025

Prime Minister Modi and President Trump were scheduled to meet on the sidelines of the G7 Summit. However, President Trump had to return to the U.S. early, due to which this meeting could not take place.

After this, at the request of President Trump, both leaders spoke over a phone call today. The conversation lasted approximately 35 minutes.

President Trump had expressed his condolences to Prime Minister Modi over a phone call after the terrorist attack in Pahalgam on April 22. And he also expressed his support against terrorism. This was the first conversation between the two leaders since.

Hence, Prime Minister Modi spoke in detail about Operation Sindoor with President Trump.

Prime Minister Modi told President Trump in clear terms that after April 22, India had conveyed its determination to take action against terrorism to the whole world. Prime Minister Modi said that on the night of May 6-7, India had only targeted the terrorist camps and hideouts in Pakistan and Pakistan occupied Kashmir. India’s actions were very measured, precise, and non-escalatory. India had also made it clear that any act of aggression from Pakistan would be met with a stronger response.

On the night of May 9, Vice President Vance had made a phone call to Prime Minister Modi. Vice President Vance had conveyed that Pakistan may launch a major attack on India. Prime Minister Modi had conveyed to him in clear terms that if such an action were to occur, India would respond with an even stronger response.

On the night of May 9-10, India gave a strong and decisive response to Pakistan’s attack, inflicting significant damage on the Pakistani military. Their military airbases were rendered inoperable. Due to India’s firm action, Pakistan was compelled to request a cessation of military operations.

Prime Minister Modi clearly conveyed to President Trump that at no point during this entire sequence of events was there any discussion, at any level, on an India-U.S. Trade Deal, or any proposal for a mediation by the U.S. between India and Pakistan. The discussion to cease military action took place directly between India and Pakistan through the existing channels of communication between the two armed forces, and it was initiated at Pakistan's request. Prime Minister Modi firmly stated that India does not and will never accept mediation. There is complete political consensus in India on this matter.

President Trump listened carefully to the points conveyed by the Prime Minister and expressed his support towards India’s fight against terrorism. Prime Minister Modi also stated that India no longer views terrorism as a proxy war, but as a war itself, and that India’s Operation Sindoor is still ongoing.

President Trump enquired if Prime Minister Modi could stop over in the U.S. on his way back from Canada. Due to prior commitments, Prime Minister Modi expressed his inability to do so. Both leaders agreed to make efforts to meet in the near future.

President Trump and Prime Minister Modi also discussed the ongoing conflict between Israel and Iran. Both leaders agreed that for peace in the Russia - Ukraine conflict, direct dialogue between the two parties is essential, and continued efforts should be made to facilitate this.

With regard to the Indo-Pacific region, both leaders shared their perspectives and expressed their support towards the significant role of QUAD in the region. Prime Minister Modi extended an invitation to President Trump to visit India for the next QUAD Summit. President Trump accepted the invitation and said that he is looking forward to visiting India.