


تلی درگا بھوانی کولوونا ای پنی بھومی پائی می اندرینی کلوادم ناکو آنندموگا انندی۔
آندھرا پردیش کے گورنر سید عبدالنذیر جی، وزیر اعلیٰ، میرے دوست جناب چندرا بابو نائیڈو جی، مرکزی کابینہ کے میرے ساتھی وزراء، نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان جی، ریاستی حکومت کے وزراء، تمام اراکین پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز، اور آندھرا پردیش کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!
آج جب میں امراوتی کی اس مقدس سرزمین پر کھڑا ہوں تو مجھے صرف ایک شہر نظر نہیں آتا، میں ایک خواب پورا ہوتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ ایک نئی امراوتی، ایک نیا آندھرا۔ امراوتی وہ سرزمین ہے جہاں روایت اور ترقی ایک ساتھ چلتی ہے۔ جہاں بدھ مت کی وراثت کا امن بھی ہے اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کی توانائی بھی۔ آج یہاں تقریباً 60 ہزار کروڑ روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کیا گیا ہے۔ یہ منصوبے صرف ٹھوس تعمیرات ہی نہیں ہیں بلکہ یہ آندھرا پردیش کی امنگوں اور ترقی یافتہ ہندوستان کی امیدوں کی مضبوط بنیاد بھی ہیں۔ میں بھگوان ویربھدر، بھگوان امرلنگیشور اور تروپتی بالاجی کے قدموں میں جھکتا ہوں اور آندھرا پردیش کے معزز لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں۔ میں وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو گارو اور پون کلیان جی کو بھی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔
ساتھیوں،
ہم سب جانتے ہیں، اندرلوک کی راجدھانی کا نام امراوتی تھا اور اب امراوتی آندھرا پردیش کی راجدھانی ہے۔ یہ محض اتفاق نہیں ہے۔ یہ ‘‘سنہرےآندھرا’’ کی تخلیق کے لیے بھی ایک اچھی علامت ہے۔ ‘‘سنہرا آندھرا’’ ترقی یافتہ ہندوستان کے راستے کو مضبوط کرے گا اور امراوتی ‘‘سنہرےآندھرا’’کے وژن کو تقویت بخشے گا۔ امراوتی کیولم اوک نگرم کاڈو امراوتی، اوک شکتی۔ آندھرا پردیش ایک جدید ریاست بنے گا اور اقتدار حاصل کرے گا۔ آندھرا پردیش آندھرا پردیش کی جدید ریاست بن جائے گی اور طاقت حاصل کرے گا۔
ساتھیوں،
امراوتی ایک ایسا شہر ہوگا جہاں آندھرا پردیش کے ہر نوجوان کے خواب پورے ہوں گے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، سبز توانائی، صاف صنعت، تعلیم اور صحت – آنے والے چند سالوں میں امراوتی ان تمام شعبوں میں ایک سرکردہ شہر کے طور پر ابھرے گا۔ ان تمام شعبوں کے لیے جو بھی بنیادی ڈھانچہ درکار ہوگا، مرکزی حکومت اسے ریکارڈ رفتار سے مکمل کرنے میں ریاستی حکومت کی پوری مدد کر رہی ہے۔ ابھی ہمارے چندرا بابو جی ٹیکنالوجی کے حوالے سے میری بہت تعریف کر رہے تھے۔ لیکن آج میں آپ کو ایک راز بتاتا ہوں۔ جب میں ابھی گجرات کا وزیر اعلیٰ بنا تھا تو حیدرآباد میں بیٹھ کر بابو کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا قریب سے مطالعہ کرتا تھا۔ میں ان سے بہت کچھ سیکھتا تھا اور آج مجھے اس پر عمل کرنے کا موقع ملا ہے اور میں اس پر عمل پیرا ہوں۔ اور میں اپنے تجربے سے کہتا ہوں، اگر یہ مستقبل کی ٹیکنالوجی ہے اور بہت بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور اسے تیزی سے نافذ کرنے کی ضرورت ہے، تو چندرا بابو اس کام کو بہترین طریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔
ساتھیوں،
2015 میں مجھے پرجا راجدھانی کا سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ملا۔ گزشتہ برسوں میں مرکزی حکومت نے امراوتی کو ہر ممکن طریقے سے مدد فراہم کی ہے۔ یہاں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے تمام اقدامات کیے گئے ہیں۔ اب چندرابابو گارو کی قیادت میں ریاستی حکومت کی تشکیل کے بعد جو بھی مشکلات تھیں وہ سب دور ہوگئی ہیں۔ یہاں ترقیاتی کاموں میں تیزی آئی ہے۔ ہائی کورٹ، قانون ساز اسمبلی، سکریٹریٹ، راج بھون جیسی کئی اہم عمارتوں کی تعمیر کے کام کو بھی ترجیح دی جارہی ہے۔
ساتھیوں،
این ٹی آر گارو نے ایک ترقی یافتہ آندھرا پردیش کا خواب دیکھا تھا۔ ہمیں مل کر امراوتی، آندھرا پردیش کو ترقی یافتہ ہندوستان کی ترقی کاانجن بنانا ہے۔ ہمیں این ٹی آر گارو کے خواب کو پورا کرنا ہے۔ چندرا بابو گارو، برادر پون کلیان، ایدی منمو چیالی، ایدی منمے چیالی۔
ساتھیوں،
پچھلے دس سالوں میں، ہندوستان نے ملک میں فزیکل، ڈیجیٹل اور سوشل انفراسٹرکچر پر خصوصی زور دیا ہے۔ آج ہندوستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جن کا بنیادی ڈھانچہ تیزی سے جدید ہو رہا ہے۔ آندھرا پردیش کو بھی اس کا فائدہ مل رہا ہے۔ آج بھی آندھرا پردیش کو ریل اور سڑک سے متعلق ہزاروں کروڑ روپے کے پروجیکٹ ملے ہیں۔ یہاں آندھرا پردیش میں رابطے کا ایک نیا باب لکھا جا رہا ہے۔ ان منصوبوں سے ایک ضلع اور دوسرے کے درمیان رابطے بڑھیں گے۔ پڑوسی ریاستوں کے ساتھ رابطے بہتر ہوں گے، جس سے کسانوں کے لیے اپنی پیداوار کو بڑی منڈیوں تک پہنچانا آسان ہو جائے گا اور صنعتوں کے لیے بھی آسان ہو گا۔ سیاحت کے شعبے اور زیارت گاہوں کو فروغ ملے گا۔ چونکہ رینی گنٹا - نائیڈو پیٹا ہائی وے سے تروپتی بالاجی کے درشن آسان ہو جائیں گے، لوگ بہت ہی کم وقت میں وینکٹیشور سوامی کے درشن کر سکیں گے۔
ساتھیوں،
دنیا کے جتنے ممالک نے تیزی سے ترقی کی ہے انہوں نے اپنے ریلوے پر بہت زور دیا ہے۔ پچھلی دہائی ہندوستان میں ریلوے کی تبدیلی کا دور رہی ہے۔ حکومت ہند نے آندھرا پردیش میں ریلوے کی ترقی کے لیے ریکارڈ رقم بھیجی ہے۔ 2009 سے 2014 تک آندھرا پردیش اور تلنگانہ کا کل ریلوے بجٹ 900 کروڑ روپے سے کم تھا۔ جبکہ آج صرف آندھرا کا ریلوے بجٹ 9 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ یعنی 10 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
ساتھیوں،
ریلوے کے بڑھے ہوئے بجٹ کی وجہ سے آندھرا پردیش میں ریلوے کی سو فیصد برقی کاری کی گئی ہے۔ جدید وندے بھارت ٹرینوں کے آٹھ جوڑے یہاں چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جدید سہولیات کے ساتھ امرت بھارت ٹرین بھی آندھرا پردیش سے گزرتی ہے۔ آندھرا پردیش میں پچھلے 10 سالوں میں 750 سے زیادہ ریلوے فلائی اوور اور انڈر پاس بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش میں 70 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں کو امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت تیار کیا جا رہا ہے۔
دوستو
جب انفراسٹرکچر کے لیے اتنا کام کیا جاتا ہے تو اس کا کئی گنا اثر ہوتا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں استعمال ہونے والا خام مال مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو مضبوط کرتا ہے۔ سیمنٹ کا کام ہو، اسٹیل کا کام ہو یا ٹرانسپورٹیشن کا کام، ہر شعبہ اس سے فائدہ اٹھاتا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے ہمارے نوجوانوں کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے، انہیں زیادہ روزگار ملتا ہے۔ ان بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے آندھرا پردیش کے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع بھی مل رہے ہیں۔
ساتھیوں،
میں نے لال قلعہ سے کہا تھا کہ ترقی یافتہ ہندوستان ان چار ستونوں پر بنے گا – غریب، کسان، نوجوان اور خواتین کی طاقت۔ این ڈی اے حکومت کی پالیسی کے مرکز میں چار اہم ترین ستون ہیں۔ ہم خاص طور پر کسانوں کے مفادات کو اولین ترجیح دے کر کام کر رہے ہیں۔ تاکہ کسانوں کی جیب پر کوئی بوجھ نہ پڑے، گزشتہ دس سالوں میں مرکزی حکومت نے سستی کھاد فراہم کرنے کے لیے تقریباً 12 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ کسانوں کو ہزاروں نئے اور جدید بیج بھی دئیے گئے۔ پی ایم کراپ انشورنس اسکیم کے تحت آندھرا پردیش کے کسانوں کو اب تک 5,500 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔ پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت آندھرا کے لاکھوں کسانوں کے کھاتوں میں ساڑھے سترہ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ پہنچ چکے ہیں۔
ساتھیوں،
آج ملک بھر میں آبپاشی کے منصوبوں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔ دریا کو جوڑنے کی مہم بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ ہر کھیت کو پانی ملے، کسانوں کو پانی کا کوئی مسئلہ درپیش نہ ہو۔ یہاں نئی حکومت کے قیام کے بعد پولاورم پروجیکٹ نے بھی نئی رفتار پکڑی ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے آندھرا پردیش کے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بدلنے والی ہیں۔ پولاورم پروجیکٹ کو جلد مکمل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے مرکز کی این ڈی اے حکومت ریاستی حکومت کو مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔
ساتھیوں،
آندھرا کی سرزمین نے کئی دہائیوں میں ہندوستان کو خلائی طاقت بنانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔ سری ہری کوٹا سے جب بھی کوئی مشن شروع کیا جاتا ہے، وہ کروڑوں ہندوستانیوں کو فخر سے بھر دیتا ہے۔ یہ میدان کروڑوں ہندوستانی نوجوانوں کو خلا کی طرف راغب کر رہا ہے۔ اب آج ملک کو دفاعی شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے ایک نیا ادارہ بھی ملا ہے۔ کچھ عرصہ قبل ہم نے ڈی آر ڈی او کی نئی میزائل ٹیسٹنگ رینج کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ ناگیالنکا میں بننے والی نودرگا ٹیسٹنگ رینج ملک کی دفاعی طاقت کو دیوی درگا کی طرح مضبوط کرے گی۔ اس کے لیے میں ملک کے سائنسدانوں اور آندھرا پردیش کے لوگوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیوں،
آج ہندوستان کی طاقت نہ صرف ہمارے ہتھیار ہیں بلکہ ہمارا اتحاد بھی ہے۔ اتحاد کا یہ احساس ہمارے ایکتا مال میں مضبوط ہوا ہے۔ ملک کے کئی شہروں میں ایکتا مالز بنائے جا رہے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ اب ایکتا مال وشاکھاپٹنم میں بھی بنے گا۔ اس ایکتا مال میں ملک بھر کے دستکاروں اور دستکاریوں کی تیار کردہ مصنوعات ایک ہی چھت کے نیچے دستیاب ہوں گی۔ یہ سب کو ہندوستان کے تنوع سے جوڑ دے گا۔ ایکتا مال مقامی معیشت کو بھی فروغ دے گا اور 'ایک ہندوستان، عظیم ہندوستان' کا جذبہ مزید مضبوط ہوگا۔
ساتھیوں،
ابھی ہم نے چندرا بابو جی کو سنا، انہوں نے 21 جون کو یوگ کے بین الاقوامی دن کے بارے میں بات کی۔ میں چندرا بابو، حکومت آندھرا اور آندھرا کے لوگوں کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے آندھرا میں بین الاقوامی یوگا ڈے کے لیے ملک کے بڑے پروگرام کے انعقاد کے لیے مدعو کیا، میں اس کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اور جیسا کہ آپ نے کہا، میں خود بھی 21 جون کو آندھرا کے لوگوں کے ساتھ یوگ کروں گا اور یہاں ایک عالمی پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ یہ پروگرام اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ بین الاقوامی یوم یوگ کے دس سالہ سفر کے دسویں سال میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ پوری دنیا میں یوگ کی طرف ایک کشش ہے، اس بار 21 جون کو پوری دنیا آندھرا کی طرف دیکھے گی اور میں چاہوں گا کہ آنے والے 50 دنوں میں پورے آندھرا میں یوگ کے لیے ایک زبردست ماحول بنایا جائے، مقابلے منعقد کیے جائیں اور آندھرا پردیش عالمی ریکارڈ بنا کر پوری دنیا کو حیران کرے اور مجھے یقین ہے، چندرا بابو کی قیادت میں ایسا ہی ہوگا۔
ساتھیوں،
آندھرا پردیش میں خواب دیکھنے والوں کی کمی نہیں ہے اور نہ ہی ان لوگوں کی جو اپنے خوابوں کو سچ کر سکتے ہیں۔ میں یہ بات اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں، آج آندھرا پردیش صحیح راستے پر ہے، آندھرا نے صحیح رفتار حاصل کی ہے۔ اب ہمیں ترقی کی اس رفتار کو بڑھاتے رہنا ہے۔ اور میں کہہ سکتا ہوں، جیسا کہ بابو نے تین سالوں میں امراوتی کی تعمیر کا خواب دیکھا ہے، میں صاف طور پر دیکھ سکتا ہوں کہ ان تین سالوں میں صرف امراوتی کی سرگرمیاں آندھرا پردیش کی جی ڈی پی کو کہاں لے جائیں گی۔ میں ایک بار پھر آندھرا پردیش کے لوگوں اور یہاں بیٹھے اپنے تمام ساتھیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ مجھے ہمیشہ آندھرا پردیش کی ترقی کے لیے آپ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلتے ہوئے دیکھیں گے۔ ایک بار پھر، آپ سب کے لیے نیک خواہشات۔ میں اندری آشیروادموتھو ای کوٹامی آندھرا پردیش ابھیوریدھیکی کٹوبادی اننڈی۔
شکریہ
بھارت ماتا کی جے !بھارت ماتا کی جے!
ونے ماترم!وندے ماترم!
ونے ماترم!وندے ماترم!
ونے ماترم!وندے ماترم!
ونے ماترم!وندے ماترم!