حکم چند مل مزدوروں کے واجبات سے متعلق چیک حوالے کئے
کھرگون ضلع میں 60 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا
’’میں شرمکوں کے آشرواداور محبت کے اثرات کو جانتا ہوں‘‘
’’غریبوں اور محروموں کی عزت اور احترام ہماری ترجیح ہے۔ ایک خوشحال ہندوستان میں تعاون کرنے کے قابل بااختیار شرمک ہمارا مقصد ہے‘‘
’’اندور صفائی اور پکوان جیسے شعبوں میں سب سے آگے رہا ہے‘‘
’’ریاستی حکومت حالیہ انتخابات کے دوران دی گئی گارنٹیوں کو پورا کرنے پر کام کر رہی ہے‘‘
’’میں ایم پی کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ’مودی کی گارنٹی‘ گاڑی کا بھرپور فائدہ اٹھائیں‘‘

نمسکار جی،

مدھیہ پردیش کے توانائی سے بھرپور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو جی، لوک سبھا کے سابق اسپیکر اور ایک طویل عرصہ تک اندور کی خدمت کرتی رہنے والی، ہم سب کی تائی سمترا تائی، پارلیمنٹ میں میرے ساتھی، نئی اسمبلی میں منتخب ہوکر آئے اراکین ، دیگر معززین اور میرے پیارے شرمک بھائیو اور بہنو!

آج کا یہ پروگرام ہمارے شرمک (مزدور) بھائیوں اور بہنوں کی برسوں کی محنت اور برسوں کے خوابوں اور عزم کا نتیجہ ہے۔ اور مجھے خوشی ہے کہ آج اٹل جی کا یوم پیدائش تو ہے ہی، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی یہ نئی حکومت، نیا وزیر اعلیٰ اور مدھیہ پردیش میں میرا پہلا عوامی پروگرام اور وہ بھی میرے غریب، کچلے گئے میرے مزدور بھائیوں اور بہنوں کے لیے ہونا اور ایسے پروگرام میں مجھے آنے کا موقع ملنا، میرے لیے انتہائی اطمینان کی بات ہے۔

مجھے یقین ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت کی نئی ٹیم کو ہمارے مزدور خاندانوں کا بھرپور آشیرواد حاصل ہوگا۔ میں بخوبی جانتا ہوں کہ غریبوں کی عنایات، ان کی شفقت اور ان کی محبتیں کیا کر سکتی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ مدھیہ پردیش کی نئی ٹیم آنے والے دنوں میں اس طرح کی اور بھی بہت سی کامیابیاں حاصل کرے گی۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ جب حکم چند مل کے مزدوروں کے لیے پیکیج کا اعلان کیا گیا تو اندور میں تہوار کا ماحول تھا۔ اس فیصلے نے ہمارے مزدور بھائیوں اور بہنوں میں تہوار کی خوشی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

آج کا یہ پروگرام اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ آج اٹل بہاری واجپائی جی کا یوم پیدائش اور گڈ گورننس ڈے ہے۔ اٹل جی کا مدھیہ پردیش سے تعلق، ان کی وابستگی کو ہم سب جانتے ہیں۔ میں گڈ گورننس ڈے پر اس پروگرام کے لیے آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

 

میرے خاندان کے افراد،

آج 224 کروڑ روپے کا چیک علامتی اشارے کے طور پر حوالے کیا گیا ہے۔ یہ رقم آنے والے دنوں میں مزدور بھائیوں اور بہنوں تک پہنچ جائے گی۔ میں جانتا ہوں کہ آپ نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ لیکن اب سنہرے مستقبل کی صبح آپ کے سامنے ہے۔ اندور کے لوگ 25 دسمبر کو اس دن کے طور پر یاد رکھیں گے جب مزدوروں کو انصاف ملا تھا۔ میں آپ کے صبر کے آگے سر جھکاتا ہوں اور آپ کی محنت کو سلام کرتا ہوں۔

 

ساتھیو،

میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ میرے لیے ملک میں چار ذاتیں سب سے بڑی ہیں۔ یہ میری چار ذاتیں ہیں -  میرے غریب، میرے نوجوان، میری مائیں اور بہنیں، عورتیں اور میرے کسان بھائی بہن۔ مدھیہ پردیش کی حکومت نے غریبوں کی زندگی بدلنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔ غریبوں کی خدمت، محنت کشوں کی عزت اور محروموں کا احترام ہماری ترجیح ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ملک کے مزدور بااختیار بنیں اور خوشحال ہندوستان کی تعمیر میں اہم کردار ادا کریں۔

 

میرے خاندان کے افراد،

اندور، جو اپنی صفائی اور ذائقے کے لیے مشہور ہے، کئی شعبوں میں سرفہرست رہا ہے۔ یہاں کی ٹیکسٹائل صنعت نے اندور کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آپ سبھی یہاں کی 100 سال پرانی مہاراجہ توکوجی راؤ کلاتھ مارکیٹ کی تاریخ سے واقف ہیں۔ شہر کی پہلی کاٹن مل ہولکر راج گھرانے نے قائم کی تھی۔ مالوہ کا کپاس برطانیہ اور کئی یوروپی ممالک میں جاتا تھا اور وہاں کی ملوں میں کپڑا بنتا تھا۔ ایک وقت تھا جب اندور کے بازار کپاس کی قیمتوں کا تعین کرتے تھے۔ اندور میں بنے کپڑوں کی ملک اور بیرون ملک مانگ تھی۔ یہاں کی ٹیکسٹائل ملیں روزگار کا بہت بڑا مرکز بن چکی تھیں۔ ان ملوں میں کام کرنے والے بہت سے مزدور دوسری ریاستوں سے آکر یہاں آباد ہوئے۔ یہ وہ دور تھا جب اندور کا موازنہ مانچسٹر سے کیا جاتا تھا۔ لیکن وقت بدلا اور اندور کو بھی سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔

ڈبل انجن والی حکومت اندور کی بھی پرانی شان کو واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بھوپال-اندور کے درمیان سرمایہ کاری کوریڈور تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اندور - پیتھم پور اکنامک کوریڈور اور ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک کی ترقی ہو، وکرم ادیوگ پوری میں میڈیکل ڈیوائس پارک ہو، قریبی دھار ضلع کے بھیسولہ میں پی ایم متر پارک ہو، حکومت کے ذریعے ان پر ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ اس سے یہاں پر روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔ ان ترقیاتی منصوبوں سے یہاں کی معیشت تیزی سے ترقی کرے گی۔

 

ساتھیو،

ایم پی کا ایک بڑا علاقہ اپنی قدرتی خوبصورتی اور اپنے تاریخی ورثے کے لیے مشہور ہے۔ اندور سمیت ایم پی کے کئی شہر ترقی اور ماحولیات کے درمیان توازن کی متاثر کن مثالیں بن رہے ہیں۔ ایشیا کا سب سے بڑا گوبردھن پلانٹ بھی اندور میں چل رہا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے چلن کو فروغ دینے کے لیے یہاں ای- چارجنگ کا بنیادی ڈھانچہ تیزی سے تیار کیا جا رہا ہے۔

آج مجھے جلود سولر انرجی پلانٹ کا ورچوئل بھومی پوجن کرنے کا موقع ملا۔ یہ پلانٹ ہر ماہ 4 کروڑ روپے کے بجلی کے بلوں کی بچت کرنے والا ہے۔ ہر ماہ چار کروڑ روپے بچنے والے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ گرین بانڈز جاری کرکے اس پلانٹ کے لیے لوگوں سے رقم اکٹھی کی جارہی ہے۔ گرین بانڈ کی یہ کوشش ماحول کے تحفظ میں ملک کے شہریوں کی شراکت کو یقینی بنانے کا ایک اور ذریعہ بنے گی۔

 

میرے خاندان کے افراد،

انتخابات کے دوران ہم نے جو عزم کئے ہیں، ہم نے جو گیارنٹی دی ہے، اسے پورا کرنے کے لیے ریاستی حکومت تیزی سے کام کر رہی ہے۔ ہر استفادہ کنندہ تک سرکاری اسکیموں کی پہنچ کو یقینی بنانے کے لیے وکست بھارت سنکلپ یاترا ایم پی میں بھی ہر جگہ پہنچ رہی ہے۔ انتخابات کی وجہ سے ایم پی میں یہ یاترا کچھ تاخیر سے شروع ہوئی ہے، لیکن اجین سے اس کے آغاز کے چند ہی دنوں میں اس سے متعلق  600 سے زیادہ پروگرام ہو چکے ہیں۔

 

اس یاترا سے لاکھوں لوگ براہ راست فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ میں مدھیہ پردیش کے تمام لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ جب مودی کی گارنٹی والی گاڑی آپ کے پاس آنے والی ہو تو آپ اس کا بھرپور فائدہ اٹھائیں، اس سے استفادہ کریں، ہر کوئی وہاں پہنچ جائے۔ ہماری کوشش ہے کہ کوئی بھی سرکاری اسکیموں کے فائدے سے محروم نہ رہے۔

میں ایک بار پھر مدھیہ پردیش کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مودی کی گیارنٹی پر بھروسہ کیا اور ہمیں بھاری اکثریت دلائی۔ ایک بار پھر میں آپ سب کو اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ اور آج ریاستی حکومت نے مجھے غریبوں اور مزدوروں سے متعلق ایک پروگرام میں شرکت کا موقع دیا، ایسے لمحات میری زندگی میں ہمیشہ توانائی دیتے ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ میں، اندور کا، مدھیہ پردیش کی حکومت کا اور ہم سب کو آشیرواد دینے کے لئے اتنی بڑی تعداد میں آئے ہوئے میرے مزدور بھائی بہن، اور جب میں ان کے گلے میں ہار دیکھ رہا ہوں نا، تو میں محسوس کر رہا ہوں کہ یہ کتنا مبارک موقع ہے۔ یہ آپ کے چہرے کی خوشی، آپ کے گلے کے ہار کی خوشبو، ہمیں  سماج کے لیے کچھ نہ کچھ کرنے کی ضرور تحریک دیتی رہے گی۔ میری آپ سب کو بہت بہت مبارک باد ۔

شکریہ۔

 

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Why The SHANTI Bill Makes Modi Government’s Nuclear Energy Push Truly Futuristic

Media Coverage

Why The SHANTI Bill Makes Modi Government’s Nuclear Energy Push Truly Futuristic
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to visit Assam on 20-21 December
December 19, 2025
PM to inaugurate and lay the foundation stone of projects worth around Rs. 15,600 crore in Assam
PM to inaugurate New Terminal Building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport in Guwahati
Spread over nearly 1.4 lakh square metres, New Terminal Building is designed to handle up to 1.3 crore passengers annually
New Terminal Building draws inspiration from Assam’s biodiversity and cultural heritage under the theme “Bamboo Orchids”
PM to perform Bhoomipujan for Ammonia-Urea Fertilizer Project of Assam Valley Fertilizer and Chemical Company Limited at Namrup in Dibrugarh
Project to be built with an estimated investment of over Rs. 10,600 crore and help meet fertilizer requirements of Assam & neighbouring states and reduce import dependence
PM to pay tribute to martyrs at Swahid Smarak Kshetra in Boragaon, Guwahati

Prime Minister Shri Narendra Modi will undertake a visit to Assam on 20-21 December. On 20th December, at around 3 PM, Prime Minister will reach Guwahati, where he will undertake a walkthrough and inaugurate the New Terminal Building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport. He will also address the gathering on the occasion.

On 21st December, at around 9:45 AM, Prime Minister will pay tribute to martyrs at Swahid Smarak Kshetra in Boragaon, Guwahati. After that, he will travel to Namrup in Dibrugarh, Assam, where he will perform Bhoomi Pujan for the Ammonia-Urea Project of Assam Valley Fertilizer and Chemical Company Ltd. He will also address the gathering on the occasion.

Prime Minister will inaugurate the new terminal building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport in Guwahati, marking a transformative milestone in Assam’s connectivity, economic expansion and global engagement.

The newly completed Integrated New Terminal Building, spread over nearly 1.4 lakh square metres, is designed to handle up to 1.3 crore passengers annually, supported by major upgrades to the runway, airfield systems, aprons and taxiways.

India’s first nature-themed airport terminal, the airport’s design draws inspiration from Assam’s biodiversity and cultural heritage under the theme “Bamboo Orchids”. The terminal makes pioneering use of about 140 metric tonnes of locally sourced Northeast bamboo, complemented by Kaziranga-inspired green landscapes, japi motifs, the iconic rhino symbol and 57 orchid-inspired columns reflecting the Kopou flower. A unique “Sky Forest”, featuring nearly one lakh plants of indigenous species, offers arriving passengers an immersive, forest-like experience.

The terminal sets new benchmarks in passenger convenience and digital innovation. Features such as full-body scanners for fast, non-intrusive security screening, DigiYatra-enabled contactless travel, automated baggage handling, fast-track immigration and AI-driven airport operations ensure seamless, secure and efficient journeys.

Prime Minister will visit the Swahid Smarak Kshetra to pay homage to the martyrs of the historic Assam Movement, a six-year-long people’s movement that embodied the collective resolve for a foreigner-free Assam and the protection of the State’s identity.

Later in the day, Prime Minister will perform Bhoomipujan of the new brownfield Ammonia-Urea Fertilizer Project at Namrup, in Dibrugarh, Assam, within the existing premises of Brahmaputra Valley Fertilizer Corporation Limited (BVFCL).

Furthering Prime Minister’s vision of Farmers’ Welfare, the project, with an estimated investment of over Rs. 10,600 crore, will meet fertilizer requirements of Assam and neighbouring states, reduce import dependence, generate substantial employment and catalyse regional economic development. It stands as a cornerstone of industrial revival and farmer welfare.