Quote’’ہمارے لئے سخت محنت ہی ایک واحد راستہ ہے اور کامیابی ہی ہمارا واحد متبادل ہے‘‘
Quote’’جس طرح سے مرکز اور ریاستی سرکاروں نے اس سے قبل سرگرم اور اجتماعی نظریہ اپنایا تھا وہی اس بار بھی کامیابی کا منتر ہے’’
Quote’’ہندوستان نے تقریباً92 فیصد بالغ آبادی کو پہلی خوراک دے دی ہے، دوسری خوراک کا کوریج بھی تقریباً 70 فیصد تک پہنچ گیا ہے‘‘
Quoteمعیشت کی رفتار کو بنائے رکھا جاناچاہئے، اس لئے بہتر ہوگا کہ لوکل کنٹینمنٹ پر زیادہ توجہ دی جائے‘‘
Quote’’ویریئنٹ کے باوجود وباء سے نمٹنے کےلئے ٹیکہ کاری سب سے زیادہ طاقتور طریقہ ہے‘‘
Quote’’کورونا کو شکست دینے کے لئے ہمیں اپنی تیاری ہرویریئنٹ سے آگے رکھنے کی ضرورت ہے، اومیکرون سے نمٹنے کےساتھ ساتھ ہمیں مستقبل کے کسی بھی ویریئنٹ کے لئے ابھی سے تیاری شروع کرنے کی ضرورت ہے‘‘
Quoteوزرائے اعلیٰ نے کووڈ-19کی مسلسل لہروں کے دوران وزیر اعظم کو اُن کی قیادت کے لئے شکریہ ادا کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنروں؍منتظم کاروں کے ساتھ ایک جامع اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جس میں کووڈ-19 اور قومی -19ٹیکہ کاری پیش رفت کے لئے عوامی صحت تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔اس میٹنگ میں مرکز وزیر جناب امت شاہ، ڈاکٹر منسکھ مانڈویا، وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار وغیرہ بھی موجود تھے۔حکام نے میٹنگ میں وباء کی صورتحال پر جدید ترین اَپ ڈیٹ کے بارے میں معلومات فراہم کی۔

میٹنگ کو خطاب کرتےہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 100برسوں کی سب سے بڑی وباء کے ساتھ ہندوستان کی لڑائی اب اپنے تیسرے برس میں داخل ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا ’’سخت محنت ہی ہمارا واحد راستہ ہے اور جیت ہی ہمارا واحد متبادل ہے۔ ہم ہندوستان کے 130 کروڑ لوگ اپنی کوششوں سے یقینی طورپر کورونا کے خلاف کامیاب ہوکر نکلیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اومیکرون کو لے کر پہلے جو غلط فہمی تھی، وہ اب دھیرے دھیرے دور ہورہی ہے۔ اومیکرون ویریئنٹ  پہلے کے ویریئنٹ کے مقابلے میں کئی گنا تیزی کے ساتھ عام لوگوں کو متاثر کررہا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا ’’ ہمیں محتاط رہنا ہے، بیدار رہنا ہے، لیکن ہمیں یہ بھی دھیان رکھنا ہے کہ کوئی دہشت کی صورتحال نہ پیدا ہو۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ تہوار کے اس سیزن میں لوگوں اور انتظامیہ کی احتیاط کسی طرح کم نہ ہو۔مرکز اور ریاستی سرکاروں نے جس طرح اس سے قبل سرگرم اور اجتماعی رویہ اپنایا تھا وہی اس بار بھی کامیابی کا منتر ہے۔ ہم کورونا انفیکشن کو جتنا محدود رکھیں گے، پریشانی اتنی ہی کم ہوگی۔‘‘

 

وزیر اعظم نے کہا کہ ویریئنٹ کےباوجود ثابت ہو چکی ہے کہ وباء سے نمٹنے  کا بہتر طریقہ ٹیکہ کاری ہے۔انہوں نے تبصرہ کیا کہ ہندوستان میں بنے ٹیکے پوری دنیا میں اپنی اولیت ثابت کررہے ہیں۔یہ ہر ہندوستانی کے لئے فخر کی بات ہے کہ آج ہندوستان نے تقریباً 92 فیصد بالغ آبادی کو ٹیکے کی پہلی خوراک دے دی۔انہوں نے بتایا کہ دوسری خوراک کا کوریج بھی ملک میں تقریباً 70 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ 10 دنوں کے اندر ہندوستان نے اپنے تقریباً 30ملین بچوں کی ٹیکہ کاری بھی کی ہے۔فرنٹ لائن ورکرز اور بزرگ شہریوں کو جس قدر جلد احتیاطی خوراک دی جائے گی، ہمارے صحت نظام کی صلاحیت میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا ’’ہمیں صد فیصد ٹیکہ کاری کے لئے ہر گھر دستک مہم کو پیش کرنا ہوگا۔’’انہوں نے ٹیکوں یا ماسک پہننے کے عمل کے بارے میں کسی بھی غلط اطلاع کی تردید کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ کوئی بھی حکمت عملی تیار کرتےوقت اس بات کا لحاظ رکھنا بے حد ضروری ہے کہ عام لوگوں کی روزی روٹی کو کم سے کم نقصان ہو، اقتصادی سرگرمیوں اور معیشت کی رفتار کو جاری رہنا چاہئے، اس لئے بہتر ہوگا کہ لوکل کنٹینمنٹ پر زیادہ  توجہ دی جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمیں ہوم آئیسولیشن کی صورتحال میں زیادہ سے زیادہ علاج مہیا کرنے کی حالت میں ہونا چاہئے۔اس کے لئے ہوم آئیسولیشن ضابطوں میں اصلاح کرتے رہنا چاہئے اور اُن پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ علاج میں ٹیلی- میڈیسن سہولیات کے استعمال سے کافی مدد ملے گی۔

صحت کے بنیادی ڈھانچے کے پس منظر میں وزیر اعظم نے 23,000کروڑ روپے کے پیکیج کا استعمال کرنے کے لئے ریاستوں کی ستائش کی، جو اس سے قبل صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے لئے دیا گیا تھا۔اس کے تحت پورے ملک میں 800سے زیادہ اطفال طبی اِکائیاں ، 1.5لاکھ نئے آئی سی یو اور ایچ ڈی یو  بستر، 5ہزار سے زیادہ خصوصی ایمبولینس ، 950 سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن اسٹوریج  ٹینک صلاحیت کو جوڑا گیا ہے۔وزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کی توسیع کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نے کہا ’’کورونا کو ہرانے کےلئے ہمیں اپنی تیاری ہر طرح سے آگے رکھنے کی ضرورت ہے۔ اومیکروں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ہمیں مستقبل کے کسی بھی ویریئنٹ کے لئے ابھی سے تیاری شروع کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

وزرائے اعلیٰ  نے کووڈ-19کی مسلسل لہروں کے دوران قیادت کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے وزیر اعظم کو خاص طور سے اُن کی حمایت، رہنمائی اور مرکزی سرکار کے ذریعے مہیا کئے گئے فنڈ کے لئے شکریہ ادا کیا، جو ریاستوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے میں بہت مدد گار رہا ہے۔وزرائے اعلیٰ نے بستروں میں اضافہ، آکسیجن کی دستیابی وغیرہ جیسے اقدامات کے توسط سے بڑھتے ہوئے معاملوں سے نمٹنے کی تیاریوں کے بارےمیں گفتگو کی۔کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے بنگلورو میں معاملوں کے بڑھنے اور اپارٹمنٹ میں پھیلنے سے روکنے کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے آنے والے تہواروں کے سبب ریاست میں کورونا معاملوں میں امکانی اضافہ اور اس سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کی تیاری کے بارے میں بات کی۔تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست اس لہر کے خلاف جنگ میں مرکز کے ساتھ کھڑی ہے۔جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ نے بعض دیہی اور قبائلی علاقوں میں غلط اعتقادات کے بارے میں گفتگو کی ، جس سے ٹیکہ کاری پروگرام میں کچھ مشکلات پیش آئی ہیں۔اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے یہ یقینی بنانے کے لئے کہ کوئی بھی ٹیکہ کاری مہم سے نہ چھوٹے، کئے جارہے اقدامات کے بارے میں معلومات دی۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے خاص طور سے آکسیجن کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے فنڈ اور بنیادی ڈھانچے میں تعاون کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ احتیاط کی خوراک جیسے قدم خود اعتمادی کو بڑھانے والے ثابت ہوئے ہیں۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست ٹیکہ کاری کوریج بڑھانے کے لئے کوشش کررہی ہے۔

 

  • Jitendra Kumar March 30, 2025

    🙏🇮🇳
  • BABALU BJP March 04, 2024

    जय हो
  • BABALU BJP March 04, 2024

    नमो नमो
  • MLA Devyani Pharande February 17, 2024

    जय श्रीराम
  • DEBASHIS ROY January 16, 2024

    🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳
  • DEBASHIS ROY January 16, 2024

    joy hind joy bharat
  • DEBASHIS ROY January 16, 2024

    bharat mata ki joy
  • ranjeet kumar May 14, 2022

    jay sri ram🙏🙏🙏
  • Pradeep Kumar Gupta April 04, 2022

    namo 🇮🇳
  • Vivek Kumar Gupta April 03, 2022

    जय जयश्रीराम
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues

Media Coverage

PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
English Translation of Foreign Secretary's statement on the telephone conversation between PM and US President
June 18, 2025

Prime Minister Modi and President Trump were scheduled to meet on the sidelines of the G7 Summit. However, President Trump had to return to the U.S. early, due to which this meeting could not take place.

After this, at the request of President Trump, both leaders spoke over a phone call today. The conversation lasted approximately 35 minutes.

President Trump had expressed his condolences to Prime Minister Modi over a phone call after the terrorist attack in Pahalgam on April 22. And he also expressed his support against terrorism. This was the first conversation between the two leaders since.

Hence, Prime Minister Modi spoke in detail about Operation Sindoor with President Trump.

Prime Minister Modi told President Trump in clear terms that after April 22, India had conveyed its determination to take action against terrorism to the whole world. Prime Minister Modi said that on the night of May 6-7, India had only targeted the terrorist camps and hideouts in Pakistan and Pakistan occupied Kashmir. India’s actions were very measured, precise, and non-escalatory. India had also made it clear that any act of aggression from Pakistan would be met with a stronger response.

On the night of May 9, Vice President Vance had made a phone call to Prime Minister Modi. Vice President Vance had conveyed that Pakistan may launch a major attack on India. Prime Minister Modi had conveyed to him in clear terms that if such an action were to occur, India would respond with an even stronger response.

On the night of May 9-10, India gave a strong and decisive response to Pakistan’s attack, inflicting significant damage on the Pakistani military. Their military airbases were rendered inoperable. Due to India’s firm action, Pakistan was compelled to request a cessation of military operations.

Prime Minister Modi clearly conveyed to President Trump that at no point during this entire sequence of events was there any discussion, at any level, on an India-U.S. Trade Deal, or any proposal for a mediation by the U.S. between India and Pakistan. The discussion to cease military action took place directly between India and Pakistan through the existing channels of communication between the two armed forces, and it was initiated at Pakistan's request. Prime Minister Modi firmly stated that India does not and will never accept mediation. There is complete political consensus in India on this matter.

President Trump listened carefully to the points conveyed by the Prime Minister and expressed his support towards India’s fight against terrorism. Prime Minister Modi also stated that India no longer views terrorism as a proxy war, but as a war itself, and that India’s Operation Sindoor is still ongoing.

President Trump enquired if Prime Minister Modi could stop over in the U.S. on his way back from Canada. Due to prior commitments, Prime Minister Modi expressed his inability to do so. Both leaders agreed to make efforts to meet in the near future.

President Trump and Prime Minister Modi also discussed the ongoing conflict between Israel and Iran. Both leaders agreed that for peace in the Russia - Ukraine conflict, direct dialogue between the two parties is essential, and continued efforts should be made to facilitate this.

With regard to the Indo-Pacific region, both leaders shared their perspectives and expressed their support towards the significant role of QUAD in the region. Prime Minister Modi extended an invitation to President Trump to visit India for the next QUAD Summit. President Trump accepted the invitation and said that he is looking forward to visiting India.