وزیر اعظم 29,400 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹوں کا آغاز کریں گے، قوم کو وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے
وزیر اعظم تھانے بوریولی جڑواں ٹنل پروجیکٹ اور گورگاؤں ملنڈ لنک روڈ پروجیکٹ میں ٹنل ورک کا سنگ بنیاد رکھیں گے
وزیر اعظم نوی ممبئی میں کلیان یارڈ ری موڈلنگ اور گتی شکتی ملٹی موڈل کارگو ٹرمینل کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے
وزیر اعظم لوک مانیہ تلک ٹرمینس میں نئے پلیٹ فارم قوم کو وقف کریں گے اور چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس اسٹیشن پر پلیٹ فارم 10 اور 11 کی توسیع کریں گے
وزیر اعظم مکھیہ منتری یووا کریہ پرشکشن یوجنا کا آغاز کریں گے جس پر تقریباً 5600 کروڑ روپے خرچ ہوں گے
وزیر اعظم ممبئی میں انڈین نیوز سروس (آئی این ایس) ٹاورز کا بھی افتتاح کریں گے

وزیر اعظم جناب نریندر 13 جولائی 2024 کو ممبئی، مہاراشٹر کا دورہ کریں گے۔ تقریباً 5:30 بجے، وزیر اعظم نیسکو نمائشی مرکز، گورےگاؤں، ممبئی پہنچیں گے، جہاں وہ  29,400 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے سڑک، ریلوے اور بندرگاہوں کے شعبے سے متعلق متعدد منصوبوں کا آغاز کریں گے، قوم کو وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 7 بجے، وزیر اعظم آئی این ایس ٹاورز کا افتتاح کرنے کے لیے جی بلاک، باندرہ کرلا کمپلیکس، ممبئی میں انڈین نیوز سروس (آئی این ایس) سیکریٹریٹ بھی جائیں گے۔

وزیر اعظم 16,600 کروڑروپے کی مالیت کے  تھانے بوریولی ٹنل  پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ تھانے اور بوریولی کے درمیان یہ جڑواں ٹیوب ٹنل سنجے گاندھی نیشنل پارک کے نیچے سے گزرے گی جو بوریولی کی طرف ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے اور تھانے کی طرف تھانے گھوڈبندر روڈ کے درمیان سیدھا رابطہ قائم کرے گی۔ منصوبے کی کل لمبائی 11.8 کلومیٹر ہے۔ اس سے تھانے سے بوریولی تک کا سفر 12 کلومیٹر کم ہو جائے گا اور سفر کے وقت میں تقریباً 1 گھنٹے کی بچت ہو گی۔

وزیر اعظم 6300 کروڑ  روپے کی مالیت کے گورےگاؤں ملنڈ لنک روڈ (جی ایم ایل آر) پروجیکٹ میں ٹنل کے کام کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ جی ایم ایل آر نے گورےگاؤں میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے ملنڈ میں ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے تک سڑک کے رابطے کا تصور کیا ہے۔ جی ایم ایل آر کی کل لمبائی تقریباً 6.65 کلومیٹر ہے اور یہ نوی ممبئی اور پونے ممبئی ایکسپریس وے کے نئے مجوزہ ہوائی اڈے کے ساتھ مغربی مضافاتی علاقوں کے لیے براہ راست رابطہ فراہم کرے گی۔

وزیر اعظم نوی ممبئی کے تربھے میں کلیان یارڈ کی ری موڈلنگ اور گتی شکتی ملٹی ماڈل کارگو ٹرمینل کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ کلیان یارڈ طویل فاصلے اور مضافاتی ٹریفک کو الگ کرنے میں مدد کرے گا۔ ری ماڈلنگ یعنی دوبارہ تشکیل دینے سے یارڈ کی مزید ٹرینوں کو سنبھالنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا، بھیڑ کم ہو گی اور ٹرین آپریشن کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔ نوی  ممبئی میں گتی شکتی ملٹی موڈل کارگو ٹرمینل 32600 مربع میٹر سے زیادہ کے علاقے میں تعمیر کیا جائے گا۔ یہ مقامی لوگوں کو روزگار کے اضافی مواقع فراہم کرے گا اور سیمنٹ اور دیگر اشیاء کو سنبھالنے کے لیے ایک اضافی ٹرمینل کے طور پر پورا کرے گا۔

وزیر اعظم لوک مانیہ تلک ٹرمینس میں نئے پلیٹ فارم اور چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس اسٹیشن پر  پلیٹ فارم نمبر 10 اور 11کی توسیع کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ لوک مانیہ تلک ٹرمینس کے نئے لمبے پلیٹ فارمز لمبی ٹرینوں کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں، جس سے فی ٹرین زیادہ مسافروں کی اجازت ہو گی اور اسٹیشن کی بڑھتے ہوئے ٹریفک کو سنبھالنے کی صلاحیت میں بہتری آئے گی۔ پلیٹ فارم نمبر 10 اور 11 کو چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس اسٹیشن کے کور شیڈ اور دھونے کے قابل تہبند کے ساتھ 382 میٹر تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اس سے ٹرینوں کو 24 بوگیوں تک بڑھانے میں مدد ملے گی اس طرح مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

وزیر اعظم مکھیہ منتری یووا کریہ پرشکشن یوجنا کا بھی آغاز کریں گے جس پر تقریباً 5600 کروڑ روپے کا خرچ آیا ہے۔ یہ ایک تبدیلی آمیز انٹرنشپ پروگرام ہے جس کا مقصد 18 سے 30 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے مہارتوں میں اضافے اور صنعت کی نمائش کے مواقع فراہم کرکے نوجوانوں کی بے روزگاری کو دور کرنا ہے۔

وزیر اعظم آئی این ایس ٹاورز کا افتتاح کرنے کے لیے ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میں انڈین نیوز سروس (آئی این ایس) سیکرٹریٹ بھی جائیں گے۔ نئی عمارت ممبئی میں ایک جدید اور موثر دفتری جگہ کے لیے آئی این ایس کے اراکین کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرے گی، جو ممبئی میں اخباری صنعت کے لیے اعصابی مرکز کے طور پر کام کرے گی۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Highlights: First 100 Days Of Modi 3.0, Ministers Unveil Report Card

Media Coverage

Highlights: First 100 Days Of Modi 3.0, Ministers Unveil Report Card
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Bharatiya Antariksh Station (BAS) Our own Space Station for Scientific research to be established with the launch of its first module in 2028
September 18, 2024
Cabinet approved Gaganyaan Follow-on Missions and building of Bharatiya Antariksh Station: Gaganyaan – Indian Human Spaceflight Programme revised to include building of first unit of BAS and related missions
Human space flight program to continue with more missions to space station and beyond

The union cabinet chaired by the Prime Minister Shri Narendra Modi has approved the building of first unit of the Bharatiya Antariksh Station by extending the scope of Gaganyaan program. Approval by the cabinet is given for development of first module of Bharatiya Antariksh Station (BAS-1) and undertake missions to demonstrate and validate various technologies for building and operating BAS. To revise the scope & funding of the Gaganyaan Programme to include new developments for BAS & precursor missions, and additional requirements to meet the ongoing Gaganyaan Programme.

Revision in Gaganyaan Programme to include the scope of development and precursor missions for BAS, and factoring one additional uncrewed mission and additional hardware requirement for the developments of ongoing Gaganyaan Programme. Now the human spaceflight program of technology development and demonstration is through eight missions to be completed by December 2028 by launching first unit of BAS-1.

The Gaganyaan Programme approved in December 2018 envisages undertaking the human spaceflight to Low Earth Orbit (LEO) and to lay the foundation of technologies needed for an Indian human space exploration programme in the long run. The vision for space in the Amrit kaal envisages including other things, creation of an operational Bharatiya Antariksh Station by 2035 and Indian Crewed Lunar Mission by 2040. All leading space faring nations are making considerable efforts & investments to develop & operationalize capabilities that are required for long duration human space missions and further exploration to Moon and beyond.

Gaganyaan Programme will be a national effort led by ISRO in collaboration with Industry, Academia and other National agencies as stake holders. The programme will be implemented through the established project management mechanism within ISRO. The target is to develop and demonstrate critical technologies for long duration human space missions. To achieve this goal, ISRO will undertake four missions under ongoing Gaganyaan Programme by 2026 and development of first module of BAS & four missions for demonstration & validation of various technologies for BAS by December, 2028.

The nation will acquire essential technological capabilities for human space missions to Low Earth Orbit. A national space-based facility such as the Bharatiya Antariksh Station will boost microgravity based scientific research & technology development activities. This will lead to technological spin-offs and encourage innovations in key areas of research and development. Enhanced industrial participation and economic activity in human space programme will result in increased employment generation, especially in niche high technology areas in space and allied sectors.

With a net additional funding of ₹11170 Crore in the already approved programme, the total funding for Gaganyaan Programme with the revised scope has been enhanced to ₹20193 Crore.

This programme will provide a unique opportunity, especially for the youth of the country to take up careers in the field of science and technology as well as pursue opportunities in microgravity based scientific research & technology development activities. The resulting innovations and technological spin-offs will be benefitting the society at large.