Share
 
Comments
عقیدے اور روحانیت سے لے کر سیاحت تک، زراعت سے لے کر تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی تک، مدھیہ پردیش ایک شاندار مقام ہے‘‘
’’عالمی معیشت پر نظر رکھنے والے اداروں اور معتبر افراد و اداروں کا ہندوستان پر بے مثال اعتماد ہے‘‘
’’ریفارم، ٹرانسفارم اور پرفارم‘‘ کا راستہ ہندوستان نے 2014 سے شروع کیا ہے
’ایک مستحکم حکومت، ایک فیصلہ کن حکومت، صحیح ارادوں کے ساتھ چلنے والی حکومت، بے مثال رفتار سے ترقی کو ظاہر کرتی ہے‘‘
وقف شدہ مال بردار راہداری، صنعتی راہداری، ایکسپریس وے، لاجسٹک پارکس، یہ نیو انڈیا کی شناخت بن رہے ہیں‘‘
’’پی ایم گتی شکتی ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا ایک قومی پلیٹ فارم ہے جس نے قومی ماسٹر پلان کی شکل اختیار کر لی ہے‘‘
’’ہم نے اپنی قومی لاجسٹک پالیسی کو نافذ کیا ہے جس کا مقصد ہندوستان کو دنیا کا سب سے مسابقتی لاجسٹکس بازار بنانا ہے‘‘
’’مدھیہ پردیش میں آنے والے سرمایہ کاروں سے میں اپیل کرتا ہوں کہ وہ پی ایل آئی اسکیم کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں‘‘
’’حکومت نے کچھ دن پہلے گرین ہائیڈروجن مشن کو منظوری دی تھی جس سے تقر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے اندور، مدھیہ پردیش میں عالمی سرمایہ کاروں کی سمٹ سے خطاب کیا۔ یہ چوٹی کانفرنس مدھیہ پردیش میں سرمایہ کاری کے متنوع مواقع کی نمائش کرے گی۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تمام سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں مدھیہ پردیش کے رول کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا ’’ عقیدے اور روحانیت سے لے کر سیاحت تک، زراعت سے لے کر تعلیم اور ہنر کی ترقی تک، مدھیہ پردیش ایک شاندار مقام ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے بتایا  کہ اس سمٹ کا انعقاد ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہندوستان کے امرت کال کا سنہرہ دور شروع ہو چکا ہے اور ہم سب مل کر ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ہندوستان کے بارے میں  دنیا کے  اداروں اور ماہرین  کے ذریعہ اعتماد کے اظہار پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’جب ہم ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی بات کرتے ہیں، یہ صرف ہماری خواہش نہیں ہے، بلکہ یہ ہر ہندوستانی کا عزم ہے ۔‘‘

عالمی اداروں کی طرف سے ظاہر کئے گئے اعتماد کی مثالیں دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کا ذکر کیا جو ہندوستان کو عالمی معیشت میں ایک روشن مقام کے طور پر دیکھتا ہے، اور عالمی بینک جس نے پہلے یہ اظہار کیا ہے کہ ہندوستان عالمی حالات سے نمٹنے کے لیے بہت سے دوسرے ممالک کے مقابلے بہتر پوزیشن میں ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کے مضبوط میکرو اکنامک بنیادی اصولوں کے لئے  ا و ای سی ڈی کی تعریف کی۔ جن کا  دعوی  ہے  کہ ہندوستان اس سال جی- 20 گروپ میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں شامل ہوگا۔ مورگن اسٹینلے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اگلے 4-5 برسوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میک کنسے کے سی ای او نے اعلان کیا ہے کہ نہ صرف موجودہ دہائی بلکہ  پوری صدی خود ہندوستان کی ہے۔ وزیر اعظم نے  کہا ’’عالمی معیشت پر نظر رکھنے والے اداروں اور قابل اعتماد افراد اور اداروں  کا ہندوستان پر بے مثال اعتماد ہے اور عالمی سرمایہ کار بھی اسی امید کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے ایک باوقار بین الاقوامی بینک کے ذریعہ کئے گئے سروے کے بارے میں مزید بتایا جس میں پتہ چلا کہ سرمایہ کاروں کی اکثریت ہندوستان کو اپنی سرمایہ کاری کے مقام  کے طور پر ترجیح دیتی ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا  ’’آج، ہندوستان ریکارڈ توڑ ایف ڈی آئی حاصل کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ ہمارے درمیان آپ کی موجودگی اس جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔‘‘ انہوں نے ہندوستان کی مضبوط جمہوریت، نوجوان آبادی اور سیاسی استحکام کے لئے ملک  کے  بارے میں  مضبوط امید  ظاہر کئے جانے  کو  وجہ قرار  دیا اور ہندوستان کے ان فیصلوں پر روشنی ڈالی جو زندگی میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیتے ہیں۔

’آتم نر بھر بھارت‘ مہم پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے جہاں 2014 سے ہندوستان نے ’اصلاح، تبدیلی اور کارکردگی‘ کا راستہ اختیار کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ’’ صدی  میں ایک بار آنے والے بحران  کے دوران بھی   ہم نے اصلاحات کا راستہ اختیار کیا۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا  کہ  ’’ایک مستحکم حکومت، ایک فیصلہ کن حکومت، صحیح ارادوں کے ساتھ چلنے والی حکومت، غیر معمولی رفتار سے ترقی کو ظاہر کرتی ہے‘‘۔ انہوں نے پچھلے آٹھ برسوں پر روشنی ڈالی جہاں اصلاحات کی رفتار اور پیمانے میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے بینکنگ سیکٹر میں ری کیپٹلائزیشن اور گورننس سے متعلق اصلاحات، آئی بی سی جیسا جدید ریزولوشن فریم ورک بنانے، جی ایس ٹی کی شکل میں ون نیشن ون ٹیکس جیسا نظام تیار کرنے، کارپوریٹ ٹیکس کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے، سوورین ویلتھ  فنڈز  اور پنشن فنڈز کو ٹیکس کو مستثنیٰ بنانے  ، بہت سے شعبوں میں خودکار راستے سے  100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت، معمولی اقتصادی غلطیوں کو غیر مجرمانہ قرار دینے اور اس طرح کی اصلاحات کے ذریعے سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کی مثالیں پیش کیں ۔ انہوں نے اپنے نجی شعبے کی طاقت پر ہندوستان کے مساوی انحصار پر بھی زور دیا اور بتایا کہ دفاع، کان کنی اور خلا  جیسے بہت سے اسٹریٹجک شعبے نجی سرمایہ کاروں کے لیے کھل گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ درجنوں لیبر قوانین کو 4 کوڈز میں شامل کیا گیا ہے جو اپنے آپ میں ایک بڑا قدم ہے۔ وزیر اعظم نے تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مرکز اور ریاست دونوں سطحوں پر  کی جانے والی  بے مثال کوششوں کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ گزشتہ چند  برسوں میں تقریباً 40,000 ضابطوں کی تعمیل کو ہٹا دیا گیا ہے۔   وزیراعظم نے مزید کہا ’’نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کے آغاز کے ساتھ، اس سسٹم کے تحت اب تک تقریباً 50 ہزار منظوریاں دی جا چکی ہیں‘‘۔

ملک میں سرمایہ کاری کے امکانات کو جنم دینے والی جدید اور ملٹی موڈل انفراسٹرکچرل  ترقی کا ذکر کرتے ہوئے  وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں آپریشنل ہوائی اڈوں کی تعداد کے ساتھ گزشتہ 8  برسوں میں قومی شاہراہوں کی تعمیر کی رفتار دوگنی ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کی بندرگاہوں کی ہینڈلنگ کی صلاحیت اور ٹرن آراؤنڈ ٹائم میں بے مثال بہتری پر بھی بات کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’وقف شدہ  مال بردار راہداری، صنعتی راہداری، ایکسپریس وے، لاجسٹک پارکس، یہ نیو انڈیا کی شناخت بن رہے ہیں‘‘۔ پی ایم  گتی شکتی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا ایک قومی پلیٹ فارم ہے جس نے قومی ماسٹر پلان کی شکل اختیار کر لی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پلیٹ فارم پر حکومتوں، ایجنسیوں اور سرمایہ کاروں سے متعلق تازہ ترین ڈیٹا دستیاب ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا ’’ہم نے اپنی قومی لاجسٹکس پالیسی کو نافذ کیا ہے جس کا مقصد ہندوستان کو دنیا کا سب سے  زیادہ مسابقتی لاجسٹکس بازار بنانا ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے ملک کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر بھی بات کی اور بتایا کہ اسمارٹ فون ڈیٹا کی کھپت، گلوبل فن ٹیک، اور آئی ٹی-بی پی این آؤٹ سورسنگ ڈسٹری بیوشن میں ہندوستان پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑا ہوابازی اور آٹو کی  مارکیٹ ہے۔ عالمی ترقی کے اگلے مرحلے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تو  ایک طرف ہے کہ ہندوستان ہر گاؤں کو آپٹیکل فائبر نیٹ ورک فراہم کر رہا ہے،دوسری طرف وہ تیزی سے 5 جی  نیٹ ورک کو بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5جی ، انٹرنیٹ آف تھنگز اور اے آئی کی مدد سے ہر صنعت اور صارف کے لیے نئے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں اور کہا کہ یہ ہندوستان میں ترقی کی رفتار کو تیز ہی  کرے گا۔

مینوفیکچرنگ کی دنیا میں ہندوستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی طاقت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے  اس کی وجہ پروڈکشن سے منسلک ترغیبی اسکیموں  کو بتایا  جہاں 2.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی مراعات کا اعلان کیا گیا ہے۔ دنیا بھر کے صنعت کاروں میں اس کی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ اب تک مختلف شعبوں میں 4 لاکھ کروڑ روپے مالیت کا پروڈکشن ہوا ہے جب کہ مدھیہ پردیش میں سیکڑوں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے مدھیہ پردیش کو فارما اور ٹیکسٹائل کا بڑا مرکز بنانے میں پی ایل آئی اسکیم کی اہمیت کا ذکر کیا۔وزیر اعظم نے اپیل کی کہ  ’’میں مدھیہ پردیش آنے والے سرمایہ کاروں سےاپیل کرتا ہوں کہ وہ پی ایل آئی اسکیم کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں‘‘۔

سبز توانائی کے بارے میں ہندوستان کی خواہشات پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے کچھ دن پہلے گرین ہائیڈروجن مشن کو منظوری دی ہے جس سے تقریباً 8 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے امکانات پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہندوستان کے لیے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا موقع نہیں ہے بلکہ سبز توانائی کے عالمی مطالبات کو پورا کرنے کا بھی ایک موقع ہے۔ وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں سے اپیل کی  کہ وہ اس شاندار مشن میں اپنا رول تلاش کریں کیونکہ اس مہم کے تحت ہزاروں کروڑ روپے کی مراعات کا اہتمام کیا گیا ہے۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے ہندوستان کے ساتھ مل کر ایک نئی عالمی سپلائی چین بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صحت، زراعت، غذائیت، مہارت اور اختراع کے شعبے میں نئے امکانات کو اجاگر کیا۔

 

 

 

 

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
لال قلعہ کی فصیل سے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کا متن

Popular Speeches

لال قلعہ کی فصیل سے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کا متن
Services exports climbed 8.4% to $28.72 billion in August: RBI data

Media Coverage

Services exports climbed 8.4% to $28.72 billion in August: RBI data
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to visit Rajasthan and Madhya Pradesh on 5th October
October 04, 2023
Share
 
Comments
PM to lay the foundation stone and dedicate to nation multiple projects worth about Rs 5000 crore in Rajasthan
Projects relate to Road, Rail, Aviation, Health and Higher Education sectors
PM to dedicate IIT Jodhpur campus to the Nation
PM to lay the foundation stone of New Terminal Building at Jodhpur Airport
PM to lay foundation stone of ‘Trauma Centre and Critical Care Hospital Block' at AIIMS, Jodhpur
PM to inaugurate, lay the foundation stone and dedicate to nation multiple projects worth more than Rs 12,600 crore in Madhya Pradesh
Projects relate to sectors like Road, Rail, Gas pipeline, Housing and Clean Drinking Water
PM to inaugurate more than 1000 houses constructed under Light House Project at Indore

Prime Minister Shri Narendra Modi will visit Rajasthan and Madhya Pradesh on 5th October, 2023.

At around 11:15 AM, at Jodhpur, Rajasthan, Prime Minister will lay the foundation stone and dedicate multiple development projects worth about Rs 5000 crore in sectors like road, rail, aviation, health and higher education. At around 03:30 PM, Prime Minister will reach Jabalpur, Madhya Pradesh, where he will inaugurate, lay the foundation stone and dedicate to nation development projects worth more than Rs 12,600 crore, in sectors like in road, rail, gas pipeline, housing and clean drinking water.

PM in Rajasthan

Prime Minister will lay the foundation stone of important projects for strengthening the Health infrastructure in Rajasthan. The projects include 350 bedded ‘Trauma Centre and Critical Care Hospital Block at All India Institute of Medical Sciences, Jodhpur’, and seven Critical Care Blocks under Pradhan Mantri – Ayushman Bharat Health Infrastructure Mission (PM-ABHIM) to be developed across Rajasthan. The integrated centre for ‘Trauma, Emergency and Critical Care’ at AIIMS Jodhpur will be developed at a cost of more than Rs 350 crore. It will encompass various facilities such as triage, diagnostics, day care, wards, private rooms, modular operating theatres, ICUs and dialysis areas. It will bring a holistic approach in management of trauma and emergency cases by providing multidisciplinary and comprehensive care to patients. The seven Critical Care Blocks across Rajasthan will augment district level critical care infrastructure benefiting people of the state.

Prime Minister will also lay the foundation stone for the development of the state-of-the-art New Terminal Building at Jodhpur Airport. To be built at a total cost of Rs 480 crore, the New Terminal Building will be developed in an area of about 24,000 sqm and will be equipped to provide services to 2,500 passengers during peak hours. It will cater to 35 lakh passengers annually, improving connectivity and boosting tourism in the region.

Prime Minister will also dedicate IIT Jodhpur campus to the Nation. The state-of- the-art campus has been built at a cost of more than Rs 1135 crore. It is a step towards providing high quality holistic education and building infrastructure for supporting cutting-edge research and innovation initiatives.

For upgrading the infrastructure at Central University of Rajasthan, Prime Minister will dedicate to nation ‘central instrumentation laboratory’, staff quarters and ‘yoga & sports sciences building’. He will lay the foundation stone of the Central Library, 600 capacity Hostel and a dining facility for students at the Central University of Rajasthan.

In a step that will improve road infrastructure in Rajasthan, Prime Minister will lay the foundation stone of multiple road development projects including four laning of Karwar to Dangiyawas Section of Jodhpur Ring Road on NH-125A; construction of seven Bypasses/Re-alignments of major town portions of Balotra to Sanderao section via Jalore (NH-325); project for four laning of Pachpadra-Bagundi section of NH-25. These road projects will be built at a cumulative cost of about Rs 1475 crore. Jodhpur Ring Road will help in easing traffic pressure and reduction in vehicular pollution in the city. The projects will help improve connectivity, boosting trade, employment generation and economic growth in the region.

Prime Minister will flag off two new train services in Rajasthan. These include a new train - Runicha Express - connecting Jaisalmer to Delhi and a new heritage train connecting Marwar Jn. - Khambli Ghat. Runicha Express will pass through Jodhpur, Degana, Kuchaman City, Phulera, Ringas, Shrimadhopur, Neem Ka Thana, Narnaul, Ateli, Rewari, improving connectivity of all towns with the national capital. The new heritage train connecting Marwar Jn.-Khambli Ghat will provide an impetus to tourism and generate employment in the region. Further, two other rail projects will be dedicated to Nation by the Prime Minister. These include projects for doubling the 145 km long ‘Degana-Rai Ka Bagh' rail line and the 58 km long 'Degana-Kuchaman City' rail line.

PM in Madhya Pradesh

Prime Minister’s vision to provide ‘housing for all’ will be strengthened as the Light House Project at Indore, Madhya Pradesh will be inaugurated. Built at a cost of about Rs 128 crore under Pradhan Mantri Awas Yojana - Urban, the project will benefit more than 1000 beneficiary families. It employs innovative technology ‘Prefabricated Sandwich Panel System with Pre-engineered Steel Structural System’ to build quality homes with all basic facilities but in considerably reduced construction time.

In a step towards realising Prime Minister’s vision of providing safe and adequate drinking water through individual household tap connections, the foundation stone of multiple Jal Jeevan Mission projects in Mandla, Jabalpur and Dindori districts worth over Rs 2350 crores will be laid. Prime Minister will dedicate the Jal Jeevan Mission project in Seoni district worth over Rs 100 crore, to the nation. These projects in four districts of the state will benefit about 1575 villages of Madhya Pradesh.

Prime Minister will also lay the foundation stone and dedicate to nation worth multiple projects more than Rs 4800 crore for improving the road infrastructure in Madhya Pradesh. Prime Minister will lay the foundation stone of projects including upgradation of road connecting Jharkheda- Berasia - Dholkhedi of NH 346; four laning of Balaghat - Gondia Section of NH 543; four Laning of Khandwa Bypass connecting Rudhi and Deshgaon; four Laning of Temagaon to Chicholi section of NH 47; four laning of road connecting Boregaon to Shahpur; and four laning of road connecting Shahpur to Muktainagar. Prime Minister will dedicate to nation the upgradation of the road connecting Khalghat to Sarwardewla of NH 347C.

Prime Minister will dedicate rail projects worth more than Rs 1850 crore to the nation. These include doubling the rail line connecting Katni - Vijaysota (102 KMs) and Marwasgram - Singrauli (78.50 KMs). Both these projects are part of the project for doubling the rail line connecting Katni - Singrauli Section. These projects will improve rail infrastructure in Madhya Pradesh benefiting the trade and tourism in the state.

Prime Minister will dedicate to nation Vijaipur - Auraiyan- Phulpur Pipeline Project. The 352 KMs long pipeline has been built at a cost of more than Rs 1750 crore. Prime Minister will also lay the foundation stone of Nagpur Jabalpur section (317 KMs) of Mumbai Nagpur Jharsuguda Pipeline Project. The project will be built at a cost of more than Rs 1100 crore. The gas pipeline projects will provide clean and affordable Natural Gas to industries and homes, and will be a step towards reducing emissions in the environment. Prime Minister will also dedicate a new bottling plant at Jabalpur which has been built at a cost of about Rs 147 crore.