’کھلاڑیوں کی شاندار محنت کی وجہ سے، ملک ایک متاثر کن کامیابی کے ساتھ آزادی کے امرت عہد میں داخل ہو رہا ہے‘‘
’’کھلاڑی ملک کے نوجوانوں کو نہ صرف کھیلوں بلکہ دیگر شعبوں میں بھی بہتر خدمات انجام دینے کی ترغیب دیتے ہیں ‘‘
’’آپ لوگوں نے ملک کو فکری اور مقصدی اتحاد سے ہمکنار کیا جو کہ ہماری جدوجہد آزادی کی ایک بڑی طاقت بھی تھی‘‘
’’ترنگے کی طاقت یوکرین میں دیکھی گئی جہاں یہ نہ صرف ہندوستانیوں کے لئے بلکہ دوسرے ممالک کے شہریوں کی خاطر بھی میدانِ جنگ سے باہر نکلنے میں حفاظتی ڈھال بن گیا تھا‘‘
’’ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ایک کھیلوں کا ایسا ماحولیاتی نظام بنائیں جو عالمی سطح پر بہترین، جامع، متنوع اور متحرک ہو۔ کسی بھی صلاحیت کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نئی دہلی میں 2022 کے دولت مشترکہ کھیلوں (سی ڈبلیو جی) کے ہندوستانی دستے کو مبارکباد دی۔ تقریب میں کھلاڑیوں اور ان کے کوچوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر موجود لوگوں میں نوجوانوں کے امور، کھیل اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر مملکت جناب نسیت پرمانک شامل تھے۔

وزیر اعظم نے برمنگھم میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں شاندار کارکردگی کے لیے کھلاڑیوں اور کوچز کو مبارکباد دی، جہاں ہندوستان نے مختلف شعبوں میں 22 گولڈ، 16 سلور اور 23 کانسی کے تمغے جیتے تھے۔ وزیر اعظم نے کھلاڑیوں اور کوچوں کا خیرمقدم کیا اور سی ڈبلیو جی 2022 میں ہندوستان کے کھلاڑیوں کی کامیابیوں پر بے حد فخر کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ کھلاڑیوں کی شاندار محنت کی وجہ سے ملک ایک متاثر کن کامیابی کے ساتھ آزادی کے امرت کال میں داخل ہو رہا ہے۔

وزیراعظم نے روشنی ڈالی کہ گزشتہ چند ہفتوں میں ملک نے کھیلوں کے میدان میں دو بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ دولت مشترکہ کھیلوں میں تاریخی کارکردگی کے ساتھ ساتھ ملک نے پہلی بار شطرنج اولمپیاڈ کا انعقاد کیا ہے۔ کھلاڑیوں کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ’’جب آپ سبھی برمنگھم میں مقابلہ کر رہے تھے، کروڑوں ہندوستانی یہاں ہندوستان میں رات گئے تک جاگ رہے تھے، آپ کی ہر کارروائی کو دیکھ رہے تھے۔ بہت سے لوگ الارم لگا کر سوتے تھے تاکہ وہ پرفارمنس پر اپ ڈیٹ رہیں۔ وزیراعظم نے دستے کی روانگی کے وقت اپنے وعدے کے مطابق کہا کہ ہم آج فتح کا جشن منا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے  شاندار کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تمغوں تعداد پوری کہانی کی عکاسی نہیں کرتی کیونکہ بہت سے تمغے کم سے کم مارجن سے چھوٹ گئے جن پر جلد ہی پرعزم کھلاڑی قابو پا لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پچھلی بار کے مقابلے 4 نئے کھیلوں میں جیت کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ لان باؤلز سے لے کر ایتھلیٹکس تک کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس کارکردگی سے ملک میں نئے کھیلوں کی طرف نوجوانوں کا رجحان بہت بڑھنے والا ہے۔ وزیر اعظم نے باکسنگ، جوڈو، ریسلنگ میں ہندوستان کی بیٹیوں کی کامیابیوں اور سی ڈبلیو جی  2022 میں ان کے غلبہ کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 31 تمغے ان کھلاڑیوں کی طرف سے آئے جو پہلی بار میدان مین اترے تھے جو نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی نشاندہی کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کھلاڑیوں نے نہ صرف ملک کو تمغہ تحفہ دے کرنہیں بلکہ جشن منانے اور فخر کرنے کا موقع دے کر ’ایک بھارت شریشٹھ  بھارت‘ کے عزم کو مضبوط کیا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ کھلاڑی ملک کے نوجوانوں کو نہ صرف کھیلوں بلکہ دیگر شعبوں میں بھی بہتر کارکردگی دکھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے ملک کو فکری اور مقصدی  اتحاد سے ہمکنار کیا جو کہ ہماری جدوجہد آزادی کی ایک بڑی طاقت بھی تھی۔ مجاہدینِ آزادی کی کہکشاں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ طریقوں میں فرق کے باوجود سب آزادی کا مشترکہ مقصد رکھتے تھے۔ اسی طرح ہمارے کھلاڑی ملک کے وقار کے لئے میدان میں اترتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ترنگے کی طاقت یوکرین میں دیکھی گئی جہاں یہ نہ صرف ہندوستانیوں کے لئے بلکہ دوسرے ممالک کے شہریوں کے لئے بھی میدان جنگ سے باہر نکلنے میں حفاظتی ڈھال بن گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کھیلو انڈیا کے مرحلے سے باہر نکل کر بین الاقوامی سطح پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے  کھلاڑیوں پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹاپس (ٹارگٹ اولمپک پوڈیم سکیم) کے مثبت اثرات کا بھی ذکر کیا جو اب نظر آ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے نئے ٹیلنٹ کو دریافت کرنے اور انہیں پوڈیم تک لے جانے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور زور دے کر کہا کہ "ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ایک کھیلوں کا ماحولیاتی نظام بنائیں جو عالمی سطح پر بہترین، جامع، متنوع اور متحرک ہو۔ کسی بھی صلاحیت کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہئے"۔ وزیراعظم نے کھلاڑیوں کی کامیابی میں کوچوں، اسپورٹس ایڈمنسٹریٹروں اور معاون اسٹاف کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔

وزیراعظم نے کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ ایشیائی کھیلوں اور اولمپکس کے لئے اچھی تیاری کریں۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر وزیر اعظم نے کھلاڑیوں اور ان کے کوچوں سے درخواست کی کہ وہ گزشتہ سال ملک کے 75 اسکولوں اور تعلیمی اداروں کا دورہ کرکے بچوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہت سے کھلاڑیوں نے یہ کام کا ذمہ اٹھایا اور 'میٹ دی چیمپئن' مہم کے تحت اسے پورا کیا۔

انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اس مہم کو آگے بڑھائیں کیونکہ قوم کے نوجوان کھلاڑیوں کو رول ماڈل کے طور پر دیکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’آپ کی بڑھتی ہوئی پہچان، صلاحیت اور قبولیت کو ملک کی نوجوان نسل کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔‘‘ وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا اختتام کھلاڑیوں کو ان کی ’وجے یاترا‘ پر مبارکباد دیتے ہوئے کیا اور مستقبل کی کوششوں کے لئے ان کے حق میں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم کی طرف سے یہ مبارکباد ان کی مسلسل کوششوں کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد کھیلوں کے بڑے مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ پچھلے سال، وزیر اعظم نے ٹوکیو 2020 اولمپکس کے لئے جانے والے ہندوستانی کھلاڑیوں کے دستے اور ٹوکیو 2020 پیرالمپکس گیمز کے ہندوستانی پیرا ایتھلیٹس دستے سے بات چیت کی تھی۔ دولت مشترکہ کھیلوں 2022 کے دوران بھی وزیر اعظم نے ایتھلیٹس کی ترقی میں گہری دلچسپی لی اور انہیں بہتر کارکردگی دکھانے کی ترغیب دیتے ہوئے ان کی کامیابی اور مخلصانہ کوششوں پر مبارکباد دی۔

سی ڈبلیو جی 2022 برمنگھم میں 28 جولائی سے 08 اگست 2022 تک منعقد ہوا۔ کل 215 کھلاڑیوں نے 19 کھیلوں کے شعبوں میں 141 مقابلوں میں حصہ لیا۔ ہندوستان نے مختلف شعبوں میں 22 طلائی، 16 نقرئی اور 23 کانسے کے تمغے جیتے۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues

Media Coverage

PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
English Translation of Foreign Secretary's statement on the telephone conversation between PM and US President
June 18, 2025

Prime Minister Modi and President Trump were scheduled to meet on the sidelines of the G7 Summit. However, President Trump had to return to the U.S. early, due to which this meeting could not take place.

After this, at the request of President Trump, both leaders spoke over a phone call today. The conversation lasted approximately 35 minutes.

President Trump had expressed his condolences to Prime Minister Modi over a phone call after the terrorist attack in Pahalgam on April 22. And he also expressed his support against terrorism. This was the first conversation between the two leaders since.

Hence, Prime Minister Modi spoke in detail about Operation Sindoor with President Trump.

Prime Minister Modi told President Trump in clear terms that after April 22, India had conveyed its determination to take action against terrorism to the whole world. Prime Minister Modi said that on the night of May 6-7, India had only targeted the terrorist camps and hideouts in Pakistan and Pakistan occupied Kashmir. India’s actions were very measured, precise, and non-escalatory. India had also made it clear that any act of aggression from Pakistan would be met with a stronger response.

On the night of May 9, Vice President Vance had made a phone call to Prime Minister Modi. Vice President Vance had conveyed that Pakistan may launch a major attack on India. Prime Minister Modi had conveyed to him in clear terms that if such an action were to occur, India would respond with an even stronger response.

On the night of May 9-10, India gave a strong and decisive response to Pakistan’s attack, inflicting significant damage on the Pakistani military. Their military airbases were rendered inoperable. Due to India’s firm action, Pakistan was compelled to request a cessation of military operations.

Prime Minister Modi clearly conveyed to President Trump that at no point during this entire sequence of events was there any discussion, at any level, on an India-U.S. Trade Deal, or any proposal for a mediation by the U.S. between India and Pakistan. The discussion to cease military action took place directly between India and Pakistan through the existing channels of communication between the two armed forces, and it was initiated at Pakistan's request. Prime Minister Modi firmly stated that India does not and will never accept mediation. There is complete political consensus in India on this matter.

President Trump listened carefully to the points conveyed by the Prime Minister and expressed his support towards India’s fight against terrorism. Prime Minister Modi also stated that India no longer views terrorism as a proxy war, but as a war itself, and that India’s Operation Sindoor is still ongoing.

President Trump enquired if Prime Minister Modi could stop over in the U.S. on his way back from Canada. Due to prior commitments, Prime Minister Modi expressed his inability to do so. Both leaders agreed to make efforts to meet in the near future.

President Trump and Prime Minister Modi also discussed the ongoing conflict between Israel and Iran. Both leaders agreed that for peace in the Russia - Ukraine conflict, direct dialogue between the two parties is essential, and continued efforts should be made to facilitate this.

With regard to the Indo-Pacific region, both leaders shared their perspectives and expressed their support towards the significant role of QUAD in the region. Prime Minister Modi extended an invitation to President Trump to visit India for the next QUAD Summit. President Trump accepted the invitation and said that he is looking forward to visiting India.