نئی دہلی، 17 اکتوبر 2020: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ملک میں کووِڈ۔19 سے متعلق صورتحال اور ٹیکہ فراہمی، تقسیم کاری اور انتظام کاری سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر صحت جناب ہرش وردھن، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری، رکن (صحت) نیتی آیوگ، پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر، سینئر سائنسداں، وزیر اعظم کے دفتر کے افسران، حکومت ہند کے دیگر شعبوں کے افسران نے شرکت کی۔

وزیر اعظم مودی نے یومیہ کووِڈ معاملات اور شرح نمو میں مستحکم انحطاط کو نوٹ کیا۔

بھارت میں ٹیکوں کی تیاری اہم مراحل میں ہے، ان میں سے 2 ٹیکے دوسرے مرحلے اور ایک تیسرے مرحلے میں ہے۔ بھارتی سائنسداں اور تحقیقی ٹیمیں ہمسایہ ممالک جیسے افغانستان، بھوٹان، بنگلہ دیش، مالدیپ، ماریشس، نیپال اور سری لنکا میں تحقیقی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لئے مل جل کر کام کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش، میانمار، قطر اور بھوٹان میں کلینکل ٹرائل کے لئے درخواست بھی کی گئی ہے۔ عالمی برادری کی مدد کرنے کی کوشش کے تحت، وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ہماری کوششیں محض ہمارے بہت ہی قریبی ہمسایوں تک ہی محدود نہیں رہنی چاہئیں بلکہ ہمیں ٹیکوں، ادویہ کی فراہمی اور ٹیکہ کی فراہمی نظام کے لئے آئی ٹی پلیٹ فارم تشکیل دینا ہوگا۔

ریاستی حکومتوں اور تمام متعلقہ شراکت داروں کے مشوروں سے، کووِڈ۔19 کے لئے ٹیکہ انتظام کاری کے نیشنل ایکسپرٹ گروپ (این ای جی وی اے سی) نے ویکسین کی ذخیرہ اندوزی، تقسیم کاری اور انتظام کاری کا تفصیلی خاکہ تیار کیا اور اسے پیش کیا۔ یہ ایکسپرٹ گروپ ریاستی کے مشوروں کے ساتھ ویکسین کی ترجیح اور تقسیم کاری کے لئے سرگرمی کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

ملک کے تنوع اور جغرافیائی پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے مزید ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکہ کی تیز رفتار رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکوں کے نقل و حمل، فراہمی، اور انتظام کاری کے ہر ایک مرحلے میں تیزی سے عمل آوری کی ضرورت ہے۔ اس میں کولڈ اسٹوریج چین، تقسیم کاری کے نیٹ ورک، نگرانی کے نظام کے میکانزم، بہتر جائزے، اور ویلس، سرنج وغیرہ جیسے معاون ساز و سامان کی تیاری کے لئے بہتر منصوبہ بندی بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں انتخابات کے کامیاب انعقاد اور تباہ کاری سے نمٹنے کے لئے بہتر انتظامات سے حاصل ہوئے تجربے کو بروئے کار لایا جانا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسی طرح سے ٹیکہ فراہمی اور ایڈمنسٹریشن نظام کو بھی نافذ کیا جانا چاہئے۔ اس میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں / ضلع کی سطح کے اہلکاران، سول سوئیٹی تنظیمیں، رضاکاران، شہری، اور اہم شعبوں سے وابستہ ماہرین کی شراکت داری بھی ہونی چاہئے۔ اس پورے منصوبے کی مدد کے لئے، پس پشت ایک مضبوط آئی ٹی نظام ہونا چاہئے اور اس نظام کی تیاری اس طرح کی جانی چاہئے کہ ہمارے حفظانِ صحت کے نظام پر اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں۔

آئی سی ایم آر اور ڈی / او بایو۔ٹکنالوجی (ڈی بی ٹی) کے ذریعہ ایس اے آر ایس سی او وی ۔ 2 (کووِڈ۔19 وائرس) کے جینوم کے موضوع پر ملک بھر میں کیے گئے دو مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ وائرس جینیاتی طور پر پائیدار ہے اور اس میں مزید تغیر رونما نہیں ہو رہا ہے۔

آخر میں وزیر اعظم مودی نے لاپرواہی نہ برتنے اور وبائی مرض کو قابو میں رکھنے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے خصوصی طور پر آنے والے تیوہاروں کے موسم میں سماجی فاصلہ بنائے رکھنے، ماسک پہننے، باقاعدگی کے ساتھ ہاتھوں کو دھونے اور سینیٹائز کرنے جیسے کووِڈ کے لئے موزوں رویہ اپنانے کے عمل کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
RBI increases UPI Lite, UPI 123PAY transaction limits to boost 'digital payments'

Media Coverage

RBI increases UPI Lite, UPI 123PAY transaction limits to boost 'digital payments'
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
English translation of India's National Statement at the 21st ASEAN-India Summit delivered by Prime Minister Narendra Modi
October 10, 2024

Your Majesty,

Excellencies,

Thank you all for your valuable insights and suggestions. We are committed to strengthening the Comprehensive Strategic Partnership between India and ASEAN. I am confident that together we will continue to strive for human welfare, regional peace, stability, and prosperity.

We will continue to take steps to enhance not only physical connectivity but also economic, digital, cultural, and spiritual ties.

Friends,

In the context of this year's ASEAN Summit theme, "Enhancing Connectivity and Resilience,” I would like to share a few thoughts.

Today is the tenth day of the tenth month, so I would like to share ten suggestions.

First, to promote tourism between us, we could declare 2025 as the "ASEAN-India Year of Tourism.” For this initiative, India will commit USD 5 million.

Second, to commemorate a decade of India’s Act East Policy, we could organise a variety of events between India and ASEAN countries. By connecting our artists, youth, entrepreneurs, and think tanks etc., we can include initiatives such as a Music Festival, Youth Summit, Hackathon, and Start-up Festival as part of this celebration.

Third, under the "India-ASEAN Science and Technology Fund," we could hold an annual Women Scientists’ Conclave.

Fourth, the number of Masters scholarships for students from ASEAN countries at the newly established Nalanda University will be increased twofold. Additionally, a new scholarship scheme for ASEAN students at India’s agricultural universities will also be launched starting this year.

Fifth, the review of the "ASEAN-India Trade in Goods Agreement” should be completed by 2025. This will strengthen our economic relations and will help in creating a secure, resilient and reliable supply chain.

Sixth, for disaster resilience, USD 5 million will be allocated from the "ASEAN-India Fund." India’s National Disaster Management Authority and the ASEAN Humanitarian Assistance Centre can work together in this area.

Seventh, to ensure Health Resilience, the ASEAN-India Health Ministers Meeting can be institutionalised. Furthermore, we invite two experts from each ASEAN country to attend India’s Annual National Cancer Grid ‘Vishwam Conference.’

Eighth, for digital and cyber resilience, a cyber policy dialogue between India and ASEAN can be institutionalised.

Ninth, to promote a Green Future, I propose organising workshops on green hydrogen involving experts from India and ASEAN countries.

And tenth, for climate resilience, I urge all of you to join our campaign, " Ek Ped Maa Ke Naam” (Plant for Mother).

I am confident that my ten ideas will gain your support. And our teams will collaborate to implement them.

Thank you very much.