اسٹریٹجک شنکن لا ٹنل پروجیکٹ کے تعمیری کام کا آغاز کیا
’’کارگل وجے دیوس ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قوم کے لیے دی گئی قربانیاں لازوال ہیں‘‘
’’کارگل میں ہم نے نہ صرف جنگ جیتی بلکہ ہم نے سچائی، تحمل اور طاقت کی ناقابل یقین مثال پیش کی‘‘
’’ آج جموں و کشمیر ایک نئے مستقبل کی بات کر رہا ہے، بڑے خوابوں کی بات کر رہا ہے‘‘
’’شنکن لا ٹنل لداخ کی ترقی اور بہتر مستقبل کے لیے نئے امکانات کے دروازے کھولے گی‘‘
’’پچھلے 5 برسوں میں لداخ کا بجٹ 1100 کروڑ سے بڑھ کر 6000 کروڑ ہو گیا ہے‘‘
’’اگنی پتھ اسکیم کا مقصد افواج کو جوان اور مسلسل جنگ کے لیے تیار رکھنا ہے‘‘
’’سچ یہ ہے کہ اگنی پتھ اسکیم سے ملک کی طاقت بڑھے گی اور ملک کو قابل نوجوان بھی ملیں گے ‘‘
’’ کارگل کی جیت کسی حکومت یا کسی پارٹی کی جیت نہیں تھی،یہ جیت ملک کی ہے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج لداخ میں 25 ویں کارگل وجے دیوس کے موقع پر ان بہادروں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے فرض کی ادائیگی میں سب سے زیادہ قربانی دی۔ انہوں نے شردھانجلی سماروہ میں بھی شرکت کی۔ وزیر اعظم نے گورو گاتھا: این سی اوز کے ذریعہ کارگل جنگ پر بریفنگ سنی اور امر سنسمرن: ہٹ آف ریمیمبرنس کا دورہ کیا۔ انہوں نے ویر بھومی کا بھی دورہ کیا۔

وزیر اعظم نے آج لداخ   میں ورچوئل طریقے سے شنکن لا ٹنل پروجیکٹ کے پہلے تعمیری کام کا بھی مشاہدہ کیا۔ شنکن لا ٹنل پروجیکٹ 4.1 کلومیٹر لمبی ٹوئن ٹیوب سرنگ پر مشتمل ہے جو لیہہ کو ہر موسم میں رابطہ فراہم کرنے کے لیے نیمو - پدم - درچہ روڈ پر تقریباً 15,800 فٹ پر تعمیر کی جائے گی۔

شردھانجلی سماروہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ لداخ کی شاندار سرزمین کارگل وجے دیوس کے  25 سال مکمل ہونے کی گواہ ہے۔ وزیراعظم  مودی نے  کہا کہ "کارگل وجے دیوس ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قوم کے لیے دی گئی قربانیاں لازوال ہیں"، اگرچہ مہینے، سال، دہائیاں اور صدیاں گزر جائیں ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے دی گئی قربانیوں کو فراموش نہیں جا سکتا۔ وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ  "قوم ہمیشہ سے ہماری مسلح افواج کے طاقتور سپر ہیروز کے ہمیشہ کے لیے مقروض اور انتہائی ممنون ہے۔"

 

کارگل جنگ کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ  خوش قسمت تھے کہ انہیں اس وقت کے فوجیوں کے درمیان رہنے کا موقع ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اب بھی یاد ہے کہ ہمارے فوجیوں نے اتنی بلندی پر کس طرح مشکل آپریشن کیا۔ جناب مودی نے کہا، ’’میں ملک کے بہادر بیٹوں کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے مادر وطن کی حفاظت کے لیے عظیم قربانی دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ "کارگل میں، ہم نے نہ صرف جنگ جیتی، ہم نے سچائی، تحمل اور طاقت' کی ایک ناقابل یقین مثال پیش کی"۔ وزیر اعظم نے اس وقت پاکستان کے فریب پر روشنی ڈالی جب ہندوستان امن برقرار رکھنے کی تمام کوششیں کر رہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "جھوٹ اور دہشت کو سچائی نے گھٹنوں پرلادیا "۔

دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ماضی میں ہمیشہ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔جناب مودی نے مزید کہا کہ  ’’پاکستان نے اپنے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا ہے اور اپنی اہمیت کو ظاہر کرنے کے لیے دہشت گردی اوردرپردہ جنگوں کی آڑ میں جنگ جاری رکھے ہوئے ہے،‘‘ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ’’ ہمارے بہادر جوان  دہشت گردی کی تمام کوششوں کو پامال کر دیں گے‘‘۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ "ہندوستان ترقی کی راہ میں آنے والے تمام چیلنجوں پر قابو پائے گا، چاہے وہ لداخ ہو یا جموں و کشمیر"۔انہوں نے یاد دلایا کہ اب سے چند دنوں میں 5 اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کو 5 سال مکمل ہوں گے اور آج کا جموں و کشمیر خوابوں سے بھرے ایک نئے مستقبل کی بات کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ترقی کی مثالیں پیش کیں اورمرکز زیر انتظام اس علاقے میں جی20 میٹنگوں کے انعقاد، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سیاحت پر حکومت کی توجہ، سنیما ہال کھولنے، اور ساڑھے تین دہائیوں کے بعد شروع کیے جانے والے تعزیہ جلوس کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "زمین پر  موجود یہ بہشت تیزی سے امن اور خوشحالی کی سمت گامزن ہے۔"

لداخ میں ہونے والی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ’’ شنکن لا ٹنل کے ذریعے، مرکز کے زیر انتظام علاقہ پورے ملک سے سال بھر، ہر موسم میں جڑا رہے گا۔‘‘’’یہ سرنگ لداخ کی ترقی اور بہتر مستقبل کے لیے نئے امکانات کے دروازے کھولے گی۔" لداخ کے لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سرنگ ان کی زندگیوں کو مزید آسان بنائے گی کیونکہ خطے کے شدید موسم کی وجہ سے انہیں درپیش بے شمار مشکلات میں کمی آئے گی۔

وزیر اعظم نے لداخ کے لوگوں کے تئیں حکومت کی ترجیحات پر روشنی ڈالی اور کووڈ-19 وبا کے دوران ایران سے کارگل کے علاقے سے شہریوں کے محفوظ انخلاء کے لیے ذاتی طور پر کوششیں کرنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے جیسلمیر میں قائم کیے جانے والے قرنطینہ زون کو یاد کیا جہاں لداخ بھیجے جانے سے پہلے ان کا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔ لداخ کے لوگوں کے لیے زندگی میں آسانی کو فروغ دینے اور مزید خدمات فراہم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے پچھلے 5 سالوں میں بجٹ میں 6000 کروڑ روپے تک تقریباً چھ گنا اضافے کا ذکر کیا، جوپہلے 1100 کروڑ روپے تھا۔ وزیراعظم  مودی نے پہلی بار جامع منصوبہ بندی کے اطلاق کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ’’سڑکیں ہوں، بجلی ہو، پانی ہو، تعلیم ہو، بجلی کی فراہمی ہو، روزگار ہو، لداخ  میں ہرطرف یکسر تبدیلی نظر آرہی ہے‘‘۔   انہوں نے جل جیون مشن کے تحت لداخ کے گھروں میں پینے کے پانی کی 90 فیصد سے زیادہ کوریج، لداخ کے نوجوانوں کے لیے معیاری اعلیٰ تعلیم کے لیے  قائم ہونے والی سندھو سینٹرل یونیورسٹی، پورے لداخ خطے میں 4جی نیٹ ورک قائم کرنے کے لیے کام، اور  NH 1 پر ہرموسم میں رابطے کے لیے 13 کلومیٹر لمبی زوجیلا سرنگ پر کام جاری رہنے کی مثالیں دیں۔

 

سرحدی علاقوں کے لیے سرحدی علاقوں کے لیے حوصلہ مندانہ اہداف کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) نے 330 سے ​​زیادہ پروجیکٹ مکمل کیے ہیں جن میں سیلہ ٹنل بھی شامل ہے، جو کہ نئے ہندوستان کی صلاحیتوں اور سمت کو ظاہر کرتے ہیں۔

فوجی ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات میں ہماری دفاعی فورس کو جدید ترین ہتھیاروں اور آلات کے ساتھ ساتھ کام کرنے کے جدید انداز اور انتظامات کی بھی ضرورت ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ دفاعی شعبے کو ماضی میں بھی اپ گریڈ کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی تھی، لیکن بدقسمتی سے اس مسئلے کو زیادہ اہمیت نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’تاہم، گزشتہ 10 برسوں  میں، دفاعی اصلاحات کو ترجیح دی گئی ہے، جس سے ہماری افواج کو مزید قابل اور خود کفیل  بنایا گیا ہے‘‘۔جناب مودی نے مزید کہا کہ آج دفاعی خریداری میں ایک بڑا حصہ ہندوستانی دفاعی صنعت کو دیا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی اور تحقیقی ترقیاتی بجٹ میں نجی شعبے کے لیے 25 فیصد مختص کیا گیا ہے۔ "ان کوششوں کے نتیجے میں، ہندوستان کی دفاعی پیداوار 1.5 لاکھ کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔" وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آج ہندوستان ہتھیاروں کے برآمد کنندہ کے طور پر بھی اپنی شناخت بنا رہا ہے، اس ملک کے بارے میں اس کی ماضی کی تصویر کے برعکس جو اسلحے کی درآمد کرنے والے ملک میں شمار ہوتی تھی ۔ جناب مودی نے خوشی کا اظہار کیا کہ ہماری فورس نے اب 5000 سے زیادہ ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی درآمد کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دفاعی شعبے میں اصلاحات کے لیے دفاعی افواج کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اگنی پتھ اسکیم کو اہم اصلاحات میں سے ایک قراردیا ۔ ہندوستانی فورسز کی اوسط عمر کے عالمی اوسط سے زیادہ ہونے پر طویل عرصے سے ظاہر کی جارہی تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں اس اہم تشویش سے نمٹنے کے لیے کوئی قوت ارادی نہیں تھی جسے اب اگنی پتھ اسکیم کے ذریعے دور کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس حساس موضوع پر کھلم کھلا سیاست کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اگنی پتھ کا مقصد افواج کو جوان اور مسلسل جنگ کے لیے تیار رکھنا ہے"، فضائیہ کے بیڑے کو جدید بنانے کے لیے ماضی کے گھپلوں اور ماضی کی عدم دلچسپی پر تنقید کی۔ “انہوں نے کہا کہ ’’سچ یہ ہے کہ اگنی پتھ اسکیم سے ملک کی طاقت بڑھے گی اور ملک کو قابل نوجوان بھی ملیں گے۔ نجی شعبے اور نیم فوجی دستوں میں بھی اگنی ویروں کو ترجیح دینے کے اعلانات کیے گئے ہیں۔‘‘

 

وزیراعظم نے اگنی پتھ اسکیم کے پیچھے پنشن کے بوجھ کو بچانے کے ارادے سے متعلق پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے، یاد دلایا کہ آج بھرتی ہونے والے فوجیوں کی پنشن کا بوجھ 30 سال بعد آئے گا، اس لیے اس اسکیم کے پیچھے کوئی وجہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مسلح افواج کے اس فیصلے کا احترام کیا ہے کیونکہ ہمارے لیے ملکی سلامتی سیاست سے زیادہ اہم ہے۔

وزیراعظم نے واضح کیا  کہ آج قوم کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے والوں کو ماضی میں مسلح افواج کی کوئی فکر نہیں تھی۔ ون رینک ون پنشن پر ماضی کی حکومتوں کے جھوٹے وعدوں کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ موجودہ حکومت تھی جس نے اس اسکیم کو نافذ کیا جہاں سابق فوجیوں کو 1.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم دی گئی تھی۔ انہوں نے ماضی کی حکومتوں کی نظر اندازی کی مزید نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے آزادی کی 7 دہائیوں کے بعد بھی شہداء کی یادگار نہیں بنائی، سرحد پر تعینات ہمارے فوجیوں کو مناسب بلٹ پروف جیکٹس فراہم نہیں کیں  اور کارگل وجے دیوس کو نظر انداز کرنا جاری رکھا۔

اپنی بات ختم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا،’’کارگل کی فتح کسی حکومت یا کسی پارٹی کی فتح نہیں تھی۔ یہ فتح ملک کی ہے، یہ فتح ملک کی میراث ہے۔ یہ ملک کے فخر اور عزت نفس کا تہوار ہے۔‘‘ انہوں نے پورے ملک کی جانب سے بہادر فوجیوں کو سلام پیش کیا اور کارگل فتح کے 25 سال مکمل ہونے پر تمام ہم وطنوں کو اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

 

لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر، بریگیڈیئر (ڈاکٹر) بی ڈی شرما، مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع جناب سنجے سیٹھ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف، جنرل انیل چوہان اور تینوں مسلح افواج کے چیف آف آرمی اسٹاف اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

شنکن لا ٹنل پروجیکٹ 4.1 کلومیٹر لمبی ٹوئن ٹیوب سرنگ پر مشتمل ہے جو لیہہ کو ہر موسم میں رابطہ فراہم کرنے کے لیے نیمو - پدم - درچہ روڈ پر تقریباً 15,800 فٹ کی بلندی پر تعمیر کی جائے گی۔ مکمل ہونے کے بعد یہ دنیا کی بلند ترین سرنگ ہوگی۔ شنکن لا سرنگ نہ صرف ہماری مسلح افواج اور ساز وسامان  کی تیز رفتار اور موثر نقل و حمل کو یقینی بنائے گی بلکہ لداخ میں اقتصادی اور سماجی ترقی کو بھی فروغ دے گی۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India leads with world's largest food-based safety net programs: MoS Agri

Media Coverage

India leads with world's largest food-based safety net programs: MoS Agri
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi lays foundation stone and dedicates to nation Railway Projects worth more than Rs 660 crore in Tatanagar, Jharkhand
September 15, 2024
Flags off Six Vande Bharat trains enhancing connectivity
Distributes sanction letters to 32,000 Pradhan Mantri Awas Yojana-Gramin (PMAY-G) beneficiaries and releases first installment of assistance of Rs 32 crore
Participates in Griha Pravesh celebrations of 46,000 beneficiaries
“Jharkhand has the potential to become the most prosperous state of India, Our government is committed to developed Jharkhand and developed India”
“Mantra of 'Sabka Saath, Sabka Vikas' has changed the thinking and priorities of the country”
“Expansion of rail connectivity in eastern India will boost the economy of the entire region”
“PM Janman Yojana is being run for tribal brothers and sisters across the country”

The Prime Minister, Shri Narendra Modi laid the foundation stone and dedicated to the nation various Railway Projects worth more than Rs 660 crore in Tatanagar, Jharkhand today through video conferencing. He also distributed sanction letters to 32 thousand Pradhan Mantri Awas Yojana-Gramin (PMAY-G) beneficiaries. Earlier in the day, Shri Modi flagged off six Vande Bharat trains at Tatanagar Junction Railway Station via video conferencing.

The Prime Minister began his address by bowing before Baba Baidyanath, Baba Basukinath and the land of Lord Birsa Munda. He noted the auspicious occasion of Karma parv in Jharkhand which is dedicated to worshiping nature and highlighted his welcome at the Ranchi airport today where a symbol of Karma parv was presented to him by a woman. He said that women wish for a prosperous life for their brothers as part of Karma parv. He conveyed his best wishes on the auspicious occasion and said that Jharkhand has been blessed today with six new Vande Bharat trains, development projects worth more than Rs 600 crore and pucca houses for the people of the state under PM Awas Yojna. Shri Modi congratulated the people of Jharkhand for the projects of today and other states who got Vande Bharat connectivity today.

Recalling the time when modern development was only limited to a few states and cities and states like Jharkhand were left behind, the Prime Minister underlined that the mantra of ‘Sabka Saath Sabka Vikas’ has transformed the thinking and the priorities of the nation. “Nation’s priorities are its poor, tribals, dalits, deprived, women, youth and farmers”, the Prime Minister remarked.

The Prime Minister said that today every city and every state wants a Vande Bharat train to boost connectivity. He recalled flagging off three new Vande Bharat trains for the states in the North and South of India a few days ago and mentioned flagging off six new Vande Bharat trains today which have already begun their journey. Prime Minister Modi underscored that the expansion of rail connectivity in Eastern India will strengthen the economy of the region and hugely benefit businesses, professionals and students. Speaking about the boost in cultural activities as a result of the six new Vande Bharat trains, the Prime Minister mentioned that a large number of pilgrims who visit Kashi from India and the world would now get a chance to visit Baba Baidyanath in Deoghar with the introduction of Varanasi-Deoghar Vande Bharat. He said that it would boost tourism in the region and also encourage the industrial development of Tatanagar, thereby creating new employment opportunities for the youth. “Modern railway infrastructure is imperative to fast paced development”, Shri Modi said, drawing attention to the various development projects of today. He mentioned laying the foundation stone for Madhupur Bye pass line in Deoghar district which will facilitate in avoiding detention of trains on Howrah-Delhi mainline and will also help in reducing travel time between Giridih and Jasidih. He also touched upon Hazaribagh Town Coaching Depot in Hazaribagh district which will help in facilitating the maintenance of coaching stocks at this station. He said the doubling of Kurkura-Kanaroan line will boost rail connectivity in Jharkhand and strengthen connectivity to the steel industries.

The Prime Minister highlighted that the Centre had stepped up the investment as well as increased the pace of development works in Jharkhand to ensure its overall progress and development. Shri Modi added that more than Rs 7,000 Crore was granted to Jharkhand for strengthening the railway infrastructure of the state in this year’s budget, which was 16 times more as compared to the budget allocated 10 years ago. He further pointed out to the people about the benefits of increasing the railway budget - be it development of new lines or electrification of the lines or doubling of the lines or development of new infrastructure in the stations, work is going on at a rapid pace. Shri Modi lauded Jharkhand for being amongst those states in which the railway lines are 100% electrified. Shri Modi highlighted that more than 50 railway stations in Jharkhand were being rejuvenated under the Amrit Bharat Railway Station scheme.

The Prime Minister underlined that the first installment of the Pradhan Mantri Awas Yojana-Gramin (PMAY-G) was being started today which would ensure pucca houses to thousands of beneficiaries. He added that other facilities of toilet, drinking water, electricity, gas connection were also provided along with PMAY-G. Shri Modi pointed out that when a family gets its own house, then their self-confidence is boosted. He further added along with stabilizing their present, they start thinking for their better future. Shri Modi said thousands of jobs are also being created in the villages and cities for the people of Jharkhand along with pukka houses through the PM Awas Yojna.

The Prime Minister underlined that many significant steps have been taken to empower the poor, Dalit, deprived and tribal families of the country since 2014. He spoke about PM Janman Yojana being run for the tribal community across the country including Jharkhand. Through this scheme, Shri Modi said, efforts are being made to reach those tribes who are extremely backward and officials themselves reach out to such families to provide them with houses, roads, electricity, water and education. He said that such efforts are a part of the government’s resolutions for a developed Jharkhand. Concluding the address, the Prime Minister expressed confidence that these resolutions will definitely be fulfilled and the dreams of Jharkhand will become a reality with the blessings of the people. He also tendered his humble apology before the people of Jharkhand as he could not be present at the venue due to poor weather conditions restricting his helicopter’s movement and compelling him to inaugurate and lay the foundation stones for the projects of today via video conferencing.

Governor of Jharkhand, Shri Santosh Gangwar and Union Minister for Agriculture and Farmers’ Welfare, Shri Shivraj Singh Chauhan were present on the occasion.

Background

The Prime Minister laid the foundation stone and dedicated to the nation various Railway Projects worth more than Rs 660 crore. These projects include laying the foundation stone for Madhupur Bye pass line in Deoghar district and Hazaribagh Town Coaching Depot in Hazaribagh district of Jharkhand. After completion, Madhupur Bypass line will facilitate in avoiding detention of trains on Howrah-Delhi mainline and will also help in reducing travel time between Giridih and Jasidih and Hazaribagh Town Coaching Depot will help in facilitating the maintenance of coaching stocks at this station.

The Prime Minister dedicated to the nation Kurkura-Kanaroan doubling, a part of Bondamunda-Ranchi single line section and part of Rourkela-Gomoh route via Ranchi, Muri and Chandrapura stations. The project will help in the increased mobility of Goods and Passenger traffic considerably. Apart from this, 04 road under bridges (RUBs) were also dedicated to the nation to enhance safety for common people.

In line with his commitment to Housing for All, the Prime Minister distributed sanction letters to 32,000 Pradhan Mantri Awas Yojana- Gramin (PMAY-G) beneficiaries from Jharkhand. He released the 1st installment of assistance to the beneficiaries. The Prime minister also participated in the Griha Pravesh celebrations of 46 thousand beneficiaries.