Share
 
Comments
لکھوار کثیر المقاصد پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے، پہلی بار یہ منصوبہ 1976 میں بنایا گیا تھا اور یہ کئی برسوں تک زیر التوا رہا، اس پروجیکٹ سے چھ ریاستوں کو فائدہ ہوگا
8,700 کروڑ روپے کے سڑک شعبے کے پروجیکٹ شروع کیے جائیں گے اور سنگ بنیاد رکھے جائیں گے
پروجیکٹ کے ذریعے ناقابل رسائی دیہی وسرحدی علاقوں کے رابطے کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کیا جائے گا
ادھم سنگھ نگر میں ایمس رشیکیش سیٹلائٹ سینٹر اور پتھورا گڑھ میں جگجیون رام گورنمنٹ میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا

وزیراعظم جناب نریندر مودی 30 دسمبر 2021 کو اتراکھنڈ کے ہلدوانی کا دورہ کریں گے۔ وہ یہاں 17,500 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 23 پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے نیز سنگ بنیاد رکھیں گے۔ 23 پروجیکٹوں میں سے 14100 کروڑ روپے کے 17 پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ آبپاشی، شاہراہیں، ہاؤسنگ، صحت کے بنیادی ڈھانچے، صنعت، صفائی ستھرائی، پینے کے پانی کی فراہمی سمیت متعدد شعبوں میں شروع کیے جارہے ہیں۔ اس تقریب میں شاہراہوں کی توسیع کے منصوبے، پتھورا گڑھ میں پن بجلی کا ایک پروجیکٹ اور نینی تال میں سیوریج نیٹ ورک کی بہتری سمیت چھ پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جائے گا۔ ان پروجیکٹوں کی جملہ لاگت 3400 کروڑ روپے ہے۔

وزیر اعظم تقریباً 5750 کروڑ روپے کی مالیت کے لکھوار کثیر المقاصد پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس منصوبے کا تصور پہلی بار 1976 میں کیا گیا تھا اور یہ کئی برسوں سے زیر التوا پڑا پوا تھا۔ طویل عرصے سے ٹھنڈے بستے میں پڑے منصوبوں کو ترجیح دینے کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جارہا ہے۔ قومی اہمیت کے اس پروجیکٹ سے اتراکھنڈ، اترپردیش، ہریانہ، دہلی، ہماچل پردیش اور راجستھان کی چھ ریاستوں کو تقریباً 34,000 ہیکٹر اضافی اراضی، 300 میگاواٹ پن بجلی کی پیداوار اور پینے کے پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

ملک کے دور دراز علاقوں میں رابطے کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن سے ہم آہنگ تقریباً 8700 کروڑ روپے کی مالیت کے متعدد سڑک پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جائے گا نیز ان کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔

4000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی 85 کلومیٹر مراد آباد-کاشی پور شاہراہ کو چار لین کا بنانا، غدر پور-دنیش پور-مڈکوٹا-ہلدوانی روڈ (ایس ایچ-5) کے 22 کلومیٹر کے حصے کو دو لین کا بنانا اور کیچا سے پنت نگر (ایس ایچ -44) تک 18 کلومیٹر کے حصے کو دو لین کا بنانا؛ ادھم سنگھ نگر میں 8 کلومیٹر طویل کھٹیما بائی پاس کی تعمیر؛ اس میں 175 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے چار لین والی قومی شاہراہ (این ایچ 109 ڈی) کی تعمیر بھی شامل ہے۔ یہ سڑک پروجیکٹ گڑھوال، کماؤں اور ترائی کے علاقے میں سڑک کے رابطے اور اتراکھنڈ اور نیپال کے درمیان سڑک کے رابطے کو بہتر بنائیں گے۔ جم کاربیٹ نیشنل پارک تک رسائی کو بہتر بنانے کے علاوہ رودرپور اور لال کواں کے صنعتی علاقوں کو بھی سڑک کے بہتر رابطے سے فائدہ ہوگا۔

اس کے علاوہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت ریاست بھر میں متعدد سڑک پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم رکھیں گے۔ ان پروجیکٹوں میں 625 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے کل 1157 کلومیٹر لمبی 133 دیہی سڑکوں کی تعمیر اور تقریباً 450 کروڑ روپے کی لاگت سے 151 پلوں کی تعمیر شامل ہے۔

وزیر اعظم کے ذریعہ افتتاح کئے جانے والے سڑک پروجیکٹوں میں نگینہ سے کاشی پور (این ایچ 74) تک 99 کلومیٹر سڑک کی توسیع کے پروجیکٹ اور ہر موسم کے لیے سازگار سڑک پروجیکٹ کے تحت تعمیر کی جانے والی ٹنک پور پتھورا گڑھ شاہراہ (این ایچ 125) کے تین حصے شامل ہیں جن پر 2000 کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ تین سیکشن ہیں - چورانی سے انچولی (32 کلومیٹر)، بلکھیت سے چمپاوت ( 29 کلومیٹر) اور تیلون سے چورانی (28 کلومیٹر)۔ سڑک توسیعی منصوبوں سے نہ صرف دور دراز کے علاقوں کے رابطے بہتر ہوں گے بلکہ خطے میں سیاحت، صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔ اسٹریٹجک لحاظ سے اہم ٹنک پور پیتھورا گڑھ سڑک سے اب ہر موسم میں رابطہ؛ سرحدی علاقوں میں فوج کی بلا رکاوٹ نقل و حرکت اور کیلاش مانسروور یاترا کے لیے بہتر رابطے کی سہولت ہوگی۔

ریاست کے طبی بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے اور ملک کے تمام حصوں میں لوگوں کو عالمی معیار کی طبی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش میں وزیر اعظم ادھم سنگھ نگر ضلع میں ایمس رشیکیش سیٹلائٹ سینٹر اور پتھورا گڑھ میں جگجیون رام گورنمنٹ میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ دونوں اسپتال بالترتیب 500 کروڑ روپے اور 450 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیے جارہے ہیں۔ بہتر طبی بنیادی ڈھانچے سے نہ صرف کماوں اور ترائی علاقوں کے لوگوں کو بلکہ اترپردیش کے سرحدی علاقوں کے لوگوں کو بھی مدد ملے گی۔

وزیراعظم ادھم سنگھ نگر ضلع کے ستار گنج اور کاشی پور علاقوں میں معاشی طور پر کمزور طبقات کے لیے تقریباً 2400 مکانات کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ مکانات پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) کے تحت تعمیر کئے جائیں گے جن کی کل لاگت 2000 کروڑ روپے سے زیادہ ہوگی۔

جناب مودی ریاست کے دیہی علاقوں میں نل کے پانی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے وزیر اعظم کے جل جیون مشن کے تحت ریاست کے 13 اضلاع میں پانی کی فراہمی کی 73 اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان اسکیموں پر مجموعی طور پر تقریباً 1250 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور اس سے ریاست کے 1.3 لاکھ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم ہری دوار اور نینی تال کے شہری علاقوں کو صاف پانی کی باقاعدہ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ان دونوں شہروں کے لیے واٹر سپلائی اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان پروجیکٹوں سے ہری دوار میں تقریباً 14500 نل کے پانی کے کنکشن اور ہلدوانی میں 2400 سے زائد نل کے پانی کے کنکشن فراہم ہوں گے جس سے ہری دوار کی تقریباً ایک لاکھ آبادی اور ہلدوانی کی تقریباً 12 ہزار آبادی کو فائدہ ہوگا۔

کسی بھی خطے کی بنیادی صلاحیت سے جامع استعمال کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق کاشی پور میں 41 ایکڑ اروما پارک اور ستار گنج میں پلاسٹک انڈسٹریل پارک کے 40 ایکڑ حصے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ یہ دونوں پروجیکٹ ریاستی بنیادی ڈھانچے اور صنعتی ترقیاتی کارپوریشن اتراکھنڈ لمیٹڈ (ایس آئی آئی ڈی سی یو ایل) کے ذریعہ تیار کیے جائیں گے جن کی جملہ لاگت تقریباً 2000 کروڑ روپے ہے۔ اتراکھنڈ کے منفرد جغرافیائی حالات کے پیش نظر اروما پارک میں پھولوں کی نشوونما کے بے پناہ امکانات کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا جائے گا۔ پلاسٹک انڈسٹریل پارک ریاست کی صنعتی مہارتوں کو ثابت کرنے اور لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔

وزیراعظم نینی تال کے رام نگر میں تقریباً 50 کروڑ روپے کی لاگت سے 7 ایم ایل ڈی اور 1.5 ایم ایل ڈی کی گنجائش والے دو سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کا بھی افتتاح کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم ادھم سنگھ نگر میں تقریباً 2000 کروڑ روپے کی لاگت سے نو سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پیز) کی تعمیر  اور نینیتال میں سیوریج نظام کی اپ گریڈیشن کے لیے 78کروڑ روپے کی مالیت کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

وزیراعظم 5 میگاواٹ کی گنجائش اور آݨی ذخیرے کے بغیر سرنگڈ-2 ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا افتتاح بھی کریں گے جو اتراکھنڈ ہائیڈرو پاور کارپوریشن (یو جے وی این) لمیٹڈ نے پتھورا گڑھ ضلع کے منسیاری میں تقریباً 50 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا ہے۔

Explore More
لال قلعہ کی فصیل سے، 76ویں یوم آزادی کے موقع پر، وزیراعظم کے خطاب کا متن

Popular Speeches

لال قلعہ کی فصیل سے، 76ویں یوم آزادی کے موقع پر، وزیراعظم کے خطاب کا متن
How MISHTI plans to conserve mangroves

Media Coverage

How MISHTI plans to conserve mangroves
...

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to inaugurate ITU Area Office & Innovation Centre on 22nd March
March 21, 2023
Share
 
Comments
PM to unveil Bharat 6G Vision Document and launch 6G R&D Test Bed
These will enable an environment for innovation, capacity building and faster technology adoption in the country
PM to also launch ‘Call before u dig’ App
App signifies ‘Whole-of-government approach’ under PM Gati Shakti
It will save potential business loss and minimise discomfort to the citizens due to reduced disruption in essential services

Prime Minister Shri Narendra Modi will inaugurate the new International Telecommunication Union (ITU) Area office & Innovation Centre in India at a programme in Vigyan Bhawan on 22nd March, 2023 at 12:30 PM. During the programme, Prime Minister will unveil Bharat 6G Vision Document and launch 6G R&D Test Bed. He will also launch ‘Call before u dig’ App. Prime Minister will also address the gathering on the occasion.

ITU is the United Nations specialised agency for information and communication technologies (ICTs). Headquartered in Geneva, it has a network of field offices, regional Offices and area offices. India signed a Host Country Agreement in March 2022 with ITU for establishment of Area Office. The Area Office in India also envisaged to have an Innovation Centre embedded to it, making it unique among other area offices of ITU. The Area Office, which is fully funded by India, is located on the second floor of the Centre for Development of Telematics (C-DoT) building at Mehrauli New Delhi. It will serve India, Nepal, Bhutan, Bangladesh, Sri Lanka, Maldives, Afghanistan and Iran, enhancing coordination among nations and fostering mutually beneficial economic cooperation in the region.

Bharat 6G vision document is prepared by Technology Innovation Group on 6G (TIG-6G) that was constituted in November 2021 with members from various Ministries/Departments, research and development institutions, academia, standardisation bodies, Telecom Service Providers and industry to develop roadmap and action plans for 6G in India. 6G Test bed will provide academic institutions, industry, start-ups, MSMEs, industry etc, a platform to test and validate the evolving ICT technologies. The Bharat 6G Vision Document and 6G Test bed will provide an enabling environment for innovation, capacity building and faster technology adoption in the country.

Exemplifying the Prime Minister’s vision of integrated planning and coordinated implementation of infrastructure connectivity projects under PM Gati Shakti, the Call Before You Dig (CBuD) app is a tool envisaged for preventing damage to underlying assets like optical fibre cables, that occurs because of uncoordinated digging and excavation, leading to loss of about Rs 3000 crore every year to the country. The mobile app CBuD will connect excavators and asset owners through SMS/Email notification & click to call, so that there are planned excavations in the country while ensuring the safety of underground assets.

CBuD, which illustrates the adoption of ‘Whole-of-government approach’ in the governance of the country, will benefit all stakeholders by improving ease of doing business. It will save potential business loss and minimise discomfort to the citizens due to reduced disruption in essential services like road, telecom, water, gas and electricity.

The programme will witness participation of IT/Telecom Ministers of various Area Offices of ITU, Secretary General and other senior officials of ITU, Heads of United Nations/other international bodies in India, Ambassadors, Industry Leaders, Start-up and MSME, leaders Academia, students and other stakeholders.