India and Mauritius are united by history, ancestry, culture, language and the shared waters of the Indian Ocean: PM Modi
Under our Vaccine Maitri programme, Mauritius was one of the first countries we were able to send COVID vaccines to: PM Modi
Mauritius is integral to our approach to the Indian Ocean: PM Modi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور ماریشس کے وزیر اعظم جناب پروند کمار جگن ناتھ نے آج ماریشس میں مشترکہ طور پر سوشل ہاؤسنگ یونٹس پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ یہ پروجیکٹ ہندوستان اور ماریشس کے درمیان متحرک ترقیاتی شراکت داری کے حصے کے طور پر عمل میں لایا گیا ہے۔ اس موقع پر دونوں وزرائے اعظم نے دو دیگر پروجیکٹوں کے لئے  سنگ بنیاد رکھنے کی ورچوئل تقریب میں بھی حصہ لیا -ان میں سے کا تعلق ایک جدید ترین سول سروس کالج ہے اور دوسرا 8 میگاواٹ کا سولر پی وی فارم ہے۔  ان کی تعمیر ہندستان کی ترقیاتی امداد کے حصے کے طور پر کی جا رہی ہے۔ تقریب کا انعقاد ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کیا گیا۔ ماریشس میں یہ تقریب ماریشس کے پی ایم او احاطے میں کابینہ کے وزراء اور حکومت ماریشس کے سینئر عہدیداروں سمیت معززین کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے ہندستان کی ترقیاتی امداد کو تقویت دینے والے خیالات پر روشنی ڈالی جو دوستوں کی ضروریات اور ترجیحات اور خودمختاری کے احترام سے متشرح ہیں اور ساتھ ہی اس کا مقصد لوگوں کی فلاح و بہبود اور ملک کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ وزیر اعظم نے قوم کی تعمیر میں سول سروس کالج پروجیکٹ کی اہمیت کا اعتراف کیا اور مشن کرم یوگی کے علم  میں شراکت کی پیشکش کی۔ وزیر اعظم نے ون سن ون ورلڈ ون گرڈ (او ایس او او او جی) پہل کو یاد کیا  جو انہوں نے اکتوبر 2018 میں انٹرنیشنل سولر الائنس کی پہلی اسمبلی میں کی تھی اور کہا کہ 8 میگاواٹ سولر پی وی فارم پراجیکٹ سے آب و ہوا کے محاذ پر13,000 ٹن سی او2 کے اخراج سے بچنے کی آزمائشوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی جس کا ماریشس کو سامنا ہے۔

اپنی تقریر میں وزیر اعظم پروند جگن ناتھ نے ماریشس کو مالی امداد سمیت وسیع پیمانے پر امداد کے لئے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان اور ماریشس کے تعلقات نے نئی بلندیوں کو چھوا ہے۔

حکومت ہند نے مئی 2016 میں ماریشس کی حکومت کو خصوصی اقتصادی پیکیج کے طور پر 353 ملین امریکی ڈالر کی مدد کی تھی تاکہ دیگر منصوبوں کے علاوہ ماریشس کی حکومت کی طرف سے شناخت کردہ  پانچ ترجیحی پروجیکٹوں کو انجام تک لایا جائے۔ یہ پروجیکٹ حسب ذیل تھے: میٹرو ایکسپریس پروجیکٹ، سپریم کورٹ کی عمارت، نیو ای این ٹی ہسپتال، پرائمری اسکول کے بچوں کو ڈیجیٹل ٹیبلٹس کی فراہمی اور سوشل ہاؤسنگ پروجیکٹ۔ آج سوشل ہاؤسنگ پروجیکٹ کے افتتاح کے ساتھ ہی ایس ای پی کے تحت تمام ہائی پروفائل پروجیکٹ عمل میں لے آئے گئے

ریڈوئٹ میں واقع سول سروس کالج پروجیکٹ کو 4.74 ملین امریکی ڈالر کے گرانٹ کے ذریعے 2017 میں ماریشس کے وزیر اعظم پراوِند جگن ناتھ کے ہندستان کے دورے کے دوران دستخط کردہ ایک مفاہمت نامے کے تحت مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے۔ ایک بار تعمیر ہونے کے بعد، یہ مختلف تربیتی اور ہنرمندی کے فروغ کے پروگرام شروع کرنے کے لئے ماریشس کے سرکاری ملازمین کے لئے مکمل طور پر فعال سہولت فراہم کرے گا۔ اس سے ہندوستان کے ساتھ ادارہ جاتی روابط مزید مضبوط ہوں گے۔

آٹھ  میگاواٹ سولر پی وی فارم پروجیکٹ میں 25,000 پی وی سیلز کی تنصیب شامل ہے تاکہ سالانہ تقریباً 14 جی ڈبلیو ایچ  سبز توانائی پیدا کی جا سکے۔ اس کا مقصد تقریباً 10,000 ماریشیائی  گھرانوں کو بجلی فراہم کرنا ہے۔ اس سے ہر سال تقریباً  13,000 ٹن سی او2 کے اخراج سے بچا جا سکے گا اور ماریشس کو آب و ہوا میں منفی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

آج کی تقریب میں دو کلیدی دو طرفہ معاہدوں کا تبادلہ بھی شامل ہے۔ ایک معاہدہ ہندوستان کی حکومت کی جانب سے ماریشش کی حکومت کو میٹرو ایکسپریس اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کیلئے 190 میلن ڈالر کے لائن آف کریڈٹ سے متعلق اور دوسرا چھوٹ ترقیاتی منصوبوں پر عمل در آمد کے بارے میں مفاہمت نامہ ہے۔

کوویڈ۔19 سے پیدا آزمائشوں کے باوجود ہندوستان اور ماریشش کے ترقیاتی ساجھیداری کے پروجیکٹوں کی تیزی سے پیش رفت ہوئی ہے۔ 2019 میں وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم جگن ناتھ نے ورچوئل طریقے سے ماریشش میں میاترو ایکسپریس پروجیکٹ اور ایک نئے ای این ٹی اسپتال کا افتتاح کیا تھا۔ اسی طرح جولائی 2020 میں ماریشش کی سپریم کورٹ کی نئی عمارت کا افتتاح بھی دونوں وزرائے اعظم نے مشترکہ طور پر ورچوئل  طریقے  سے کیا تھا۔

 ہندوستان اور ماریشش کے قریبی تعلقات کی جڑیں ہماری تاریخ، نسل و نسب، ثقافت اور زبان کی یکسانیت کے سبب مضبوط ہیں۔ اس کی عکاسی دونوں ملکوں کے درمیان کی ترقیاتی ساجھیداری  سے ہوتی ہے کیونکہ ماریشش بحر ہند خطے میں ہندوستان کا کلیدی ترقیاتی ساجھیدار ہے۔ آج کی تقریب سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس کے جذبے کا مظہر ، اور اس کامیاب قدیم ساجھیداری میں ایک اور سنگ میل ہے۔

 

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Highlights: First 100 Days Of Modi 3.0, Ministers Unveil Report Card

Media Coverage

Highlights: First 100 Days Of Modi 3.0, Ministers Unveil Report Card
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Bharatiya Antariksh Station (BAS) Our own Space Station for Scientific research to be established with the launch of its first module in 2028
September 18, 2024
Cabinet approved Gaganyaan Follow-on Missions and building of Bharatiya Antariksh Station: Gaganyaan – Indian Human Spaceflight Programme revised to include building of first unit of BAS and related missions
Human space flight program to continue with more missions to space station and beyond

The union cabinet chaired by the Prime Minister Shri Narendra Modi has approved the building of first unit of the Bharatiya Antariksh Station by extending the scope of Gaganyaan program. Approval by the cabinet is given for development of first module of Bharatiya Antariksh Station (BAS-1) and undertake missions to demonstrate and validate various technologies for building and operating BAS. To revise the scope & funding of the Gaganyaan Programme to include new developments for BAS & precursor missions, and additional requirements to meet the ongoing Gaganyaan Programme.

Revision in Gaganyaan Programme to include the scope of development and precursor missions for BAS, and factoring one additional uncrewed mission and additional hardware requirement for the developments of ongoing Gaganyaan Programme. Now the human spaceflight program of technology development and demonstration is through eight missions to be completed by December 2028 by launching first unit of BAS-1.

The Gaganyaan Programme approved in December 2018 envisages undertaking the human spaceflight to Low Earth Orbit (LEO) and to lay the foundation of technologies needed for an Indian human space exploration programme in the long run. The vision for space in the Amrit kaal envisages including other things, creation of an operational Bharatiya Antariksh Station by 2035 and Indian Crewed Lunar Mission by 2040. All leading space faring nations are making considerable efforts & investments to develop & operationalize capabilities that are required for long duration human space missions and further exploration to Moon and beyond.

Gaganyaan Programme will be a national effort led by ISRO in collaboration with Industry, Academia and other National agencies as stake holders. The programme will be implemented through the established project management mechanism within ISRO. The target is to develop and demonstrate critical technologies for long duration human space missions. To achieve this goal, ISRO will undertake four missions under ongoing Gaganyaan Programme by 2026 and development of first module of BAS & four missions for demonstration & validation of various technologies for BAS by December, 2028.

The nation will acquire essential technological capabilities for human space missions to Low Earth Orbit. A national space-based facility such as the Bharatiya Antariksh Station will boost microgravity based scientific research & technology development activities. This will lead to technological spin-offs and encourage innovations in key areas of research and development. Enhanced industrial participation and economic activity in human space programme will result in increased employment generation, especially in niche high technology areas in space and allied sectors.

With a net additional funding of ₹11170 Crore in the already approved programme, the total funding for Gaganyaan Programme with the revised scope has been enhanced to ₹20193 Crore.

This programme will provide a unique opportunity, especially for the youth of the country to take up careers in the field of science and technology as well as pursue opportunities in microgravity based scientific research & technology development activities. The resulting innovations and technological spin-offs will be benefitting the society at large.