وزیر اعظم نریندر مودی نے عنقریب چناؤ کے عمل سے گزرنے والی ریاست رجستھان کے شہر ناگور اور بھرت پور میں دو عظیم الشان عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔ جناب مودی نے ناگور میں عوام الناس کے بیکراں سمندر سے اپنا خطاب آنجہانی مہاتما جیوتی راؤ پھولے کو ان کی 128ویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت کے ساتھ شروع کیا۔ بعد ازاں، کانگریس پر کئی نسلوں تک اپنے مفادات سیاست کرنے کا الزام عائد کرنے کے ساتھ زبردست نکتہ چینی کی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ کانگریس کی طرح منھ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا نہیں ہوئے تھے، اس لئے وہ عام آدمی کی زندگی کی روزمرہ کی جدوجہد سے بخوبی واقف ہیں۔

بعد ازاں، کانگریس پر کئی نسلوں تک اپنے مفادات سیاست کرنے کا الزام عائد کرنے کے ساتھ زبردست نکتہ چینی کی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ کانگریس کی طرح منھ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا نہیں ہوئے تھے، اس لئے وہ عام آدمی کی زندگی کی روزمرہ کی جدوجہد سے بخوبی واقف ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے نسلوں تک کسانوں کے مفادات کو نظرانداز کرنے اور انہیں سیاسی مفادات کے حصول کے لئے استعمال کرنے کے الزام کے ساتھ کانگریس پر زبردست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج جو لوگ کسانوں کے لئے مگرمچھ کے آنسوں بہا رہے ہیں وہ بتائیں کہ وہ دس برس پہلے اس وقت کہاں تھے جب سوامی ناتھن کمیشن نے کسانوں کی کم از کم امدادی قیمت میں ان کی لاگت سے ایک سے ڈیڑھ گنا اضافے کی سفارش ان کی سرکار سے کی تھی، جس کا مقصد تھا کہ کسانوں کی شکایات کا تدارک کیا جا سکے۔ انہوں نے ان سفارشات پر عمل کیوں نہیں کیا اور دس برس کی طویل مدت کے لئے انہیں سرد بستے میں ڈال دیا؟ یہ ہماری سرکار تھی جس نے برسراقتدار آتے ہی اس فیصلے پر عمل درآمد کیا۔‘‘

وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں آواس یوجنا اور اُجوولا یوجنا جیسے مختلف دیگر سرکاری اقدامات پر تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے ملک کے بیشتر لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں واقع ہو رہی ہیں۔ کانگریس کی بد حکمرانی پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’’کاش نامداروں نے غریبوں کی فلاح کے بارے میں سوچا ہوتا تو انہوں نے کم از کم ان غریبوں کو گیس کنکشن تو فراہم کرا ہی دیے ہوتے۔ ہم نے برسراقتدار آتے ہی ان غریبوں کو مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کرائے جانے کو یقینی بنایا۔‘‘

وزیر اعظم نے بھرت پور میں اپنے دوسرے جلسے میں خطاب کے دوران کانگریس پر دہشت گردوں سے ہمدردی رکھنے کا الزام یہ کہتے ہوئے عائد کیا کہ ’’ نامداروں کے قریبی معاون کی حیثیت سے کانگریس کے لیڈر کہتے ہیں کہ شہری نکسل نواز، ماؤ نواز اور علیحدگی پسند انقلابی ہیں۔ ہم ان نامداروں کو کبھی معاف نہیں کریں گے جو راجستھان کے ہمارے بہادر بیٹوں کا قتل کرنے والوں سے ہمدردی رکھتے ہیں‘‘۔ انہوں نے اس موقع پر 2014 کے بعد سے اپنے دور اقتدار میں قومی سلامتی میں بہتری کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے کانگریس سرکاروں کے دوران جب ملک پر دہشت گرد حملے مسلسل جاری رہتے تھے، اس دور کے مقابلے میں ان کی سرکار کے دوراقتدار میں سلامتی کی صورت حال میں خاطر خواہ بہتری پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے متضاد حالات اس لئے بہتر ہوئے ہیں کہ غریبوں کے ہر ووٹ نے بی جے پی کی سرکار کو برسراقتدار کیا ہے۔

وزیر اعظم نے فوجی سربراہ کی بے احترامی اور سرجیکل اسٹرائیک کا کارنامہ انجام دینے والے ہمارے فوجی جوانوں پر سوال کھڑا کرنے کے لئے کانگریس پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اس قدر پر تکبر ہے کہ وہ بے شرمی کے ساتھ ہمارے فوجی سربراہ کو غنڈے کا نام دے دیتی ہے! سرجیکل اسٹرائیک کا کارنامہ انجام دینے والے ہمارے فوجی جوانوں کی شجاعت پر کیسے سوالات کھڑے کیے جا سکتے ہیں؟ ہم کانگریس کے ایسے بیانات کو کیسے منظور کر سکتے ہیں؟ یہ ناقابل قبول ہے۔‘‘
اس موقع پر وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کانگریس پر اس کے دور اقتدار میں مسلسل بدعنوانیوں کا ارتکاب کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
بھرت پور کے عظیم الشان جلسہ عام سے اپنے خطاب کے آخر میں اپنے حامیوں سے زور دے کر کہا کہ آئندہ 7 دسمبر کو ہونے والے انتخابات میں بی جے پی کے حق میں بڑی تعداد ووٹ دیں۔
I pay my tributes to Mahatma Jyotirao Phule on his Punyatithi today. The path he showed us for the welfare of the poor and underprivileged inspires us to serve them: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
आज शौर्य और श्रम की धरती नागौर पर एक कामदार, नामदार के खिलाफ लड़ाई के मैदान में है। आप ही में से एक मैं भी हूं। जो जिंदगी आपने गुजारी है वही जिंदगी मैं भी गुजार रहा हूं। न आप सोने का चम्मच लेकर पैदा हुए है न मैं सोने का चम्मच लेकर पैदा हुआ हूं: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
कुछ लोग ऐसे हैं जिनको ये मालूम नहीं है कि चने का पौधा होता है या पेड़! जो मूंग और मसूर में फर्क नहीं समझते हैं वो आज देश को किसानी सिखाने के लिए घूम रहे हैं: PM @narendramodi https://t.co/adX747LsYk
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
हम आपसे अपने पोते-पोतियों की भलाई के लिए वोट नहीं मांग रहे हैं। हम आपसे वोट मांग रहे हैं यो यहां के जन-जन के सपनों को साकार करने के लिए, इस धरती का भला करने के लिए: PM @narendramodi https://t.co/adX747LsYk
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
धुंआ क्या होता है ये नामदार को मालूम ही नहीं है, लकड़ी का चूल्हा कैसे जलता है ये नामदार को मालूम नहीं। मैने बचपन में अपनी मां को लकड़ी के चूल्हे पर खाना पकाते देखा है, धुंए से आंखों से पानी कैसे निकलता है ये मैने देखा है और इसी से मुझे उज्ज्वला योजना शुरू करने की प्रेरणा मिली: PM
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
10 साल पहले नामदार की सरकार को स्वामीनाथन कमेटी ने रिपोर्ट दी जिसमे कहा कि अगर किसानों को उनकी लागत का डेढ़ गुना MSP मिलेगा तो उनकी जिंगदी मुसिबतों से मुक्त हो जाएगी। नामदार को उस समय वो रिपोर्ट देखने की फुरसत नहीं थी।
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
हमने किसानों को लागत का डेढ़ गुना MSP देना शुरू कर दिया: PM
नामदार के राजदरबारी, उनके खासमखास कहते हैं – माओवादी, नक्सलवादी, हिंसावादी तो क्रांतिकारी है! राजस्थान के वीर सपूत को, भरतपुर के बेटे के हत्यारों को क्रांतिकारी कहने वाले नामदार को हम माफ नहीं कर सकते: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
2014 के पहले आए दिन हिन्दुस्तान में जगह-जगह पर बम धमाके होते थे। 2014 के बाद आतंकवादी कश्मीर की सीमा तक सीमित हो गए। देशभर में बम धमाके होने बंद हो गए... निर्दोष लोग नहीं मारे गए। ये संभव हो सका तो सिर्फ आपके एक वोट के कारण: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
उनके समय में जल में घोटाला, थल में घोटाला, नभ में घोटाला, सेना में घोटाला, सेवा में घोटाला होता था। पिछले 4 वर्षों में ये बंद हो गया। ये सब संभव हो सका सिर्फ आपके एक वोट की ताकत से: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
जब देश का प्रधामंत्री विदेश जाता है तो सामने वाले को उसकी एक ही जाति दिखती है वो है - सवा सौ करोड़ हिस्दुस्तानी: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
इन लोगों की हिम्मत तो देखिए, बेशर्मी तो देखिए सर्जिकल स्ट्राइक का विरोध किया और हमसे सर्जिकल स्ट्राइक सबूत मांग रहे हैं!
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
जिस कांग्रेस की मानसिकता ऐसी है वो देश का भला कैसे कर सकती है: PM @narendramodi
नामदार की 4-4 पीढ़ी ने देश में राज किया है, लेकिन कभी किसी ने देश के सेनाध्यक्ष को गुंडा नहीं कहा होगा, ये नामदार ने ऐसी पार्टी बनाई है कि इनके लोग बेशर्मी के साथ हमारी सेना के अध्यक्ष को रास्ते चलता गुंडा ये शब्द प्रयोग कर सकते हैं। क्या ऐसे लोग सेना का भला कर सकते हैं: PM
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
अगर देश के पहले प्रधानमंत्री सरदार साहब होते, एक किसान का पुत्र देश का पहला प्रधानमंत्री होता तो आज मेरे देश का किसान ऊंचाइयों को छू रहा होता: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018
जब देश का प्रधानमंत्री विदेश जाता है तो सामने वाले को उसकी एक ही जाति दिखती है वो है - सवा सौ करोड़ हिस्दुस्तानी: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 28, 2018


