وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی کے تحت تین سیمی کنڈکٹر یونٹس کے قیام کو منظوری دی ہے۔ اِن تین یونٹوں کی تعمیر اگلے 100 دنوں کے اندر شروع ہو جائے گی ۔
ہندوستان میں 76,000 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی کے پروگرام کو 21 دسمبر 2021 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔
جون، 2023 میں، مرکزی کابینہ نے سانند، گجرات میں سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرنے کے لیے مائکرون کی تجویز کو منظوری دی تھی ۔
اس یونٹ کی تعمیر تیز رفتاری سے جاری ہے اور یونٹ کے قریب ایک مستحکم سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم ابھر رہا ہے ۔
منظور شدہ تین سیمی کنڈکٹر یونٹ ہیں:
1. 50,000 ڈبلیو ایف ایس ایم صلاحیت کے ساتھ سیمی کنڈکٹر فیب:
ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹی ای پی ایل) پاور چِپ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کارپوریشن (اپی ایس ایم سی) ، تائیوان کے ساتھ شراکت میں ایک سیمی کنڈکٹر فیب قائم کرے گی ۔
سرمایہ کاری: یہ فیب دھولیرا، گجرات میں تعمیر کیا جائے گا ۔ اس فیب میں 91,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی ۔
ٹیکنالوجی شراکت دار: پی ایس ایم سی لاجک اور میموری فاؤنڈری کے شعبوں میں اپنی مہارت کے لیے کافی مشہور ہے ۔ تائیوان میں پی ایس ایم سی کی 6 سیمی کنڈکٹر فاؤنڈریز ہیں ۔
صلاحیت: 50,000 ویفر فی مہینہ شروع ہوتا ہے (ڈبلیو ایس پی ایم )
احاطہ کیے گئے شعبے :
- 28 این ایم ٹیکنالوجی کے ساتھ اعلی کارکردگی کے حامل کمپیوٹ چپس
- الیکٹرک گاڑیوں (ای وی )، ٹیلی مواصلات ، دفاع، آٹوموٹیو، کنزیومر الیکٹرانکس، ڈسپلے، پاور الیکٹرانکس وغیرہ کے لیے پاور مینجمنٹ چپس ۔ پاور مینجمنٹ چپس ہائی وولٹیج، ہائی کرنٹ ایپلی کیشنز ہیں ۔
2. آسام میں سیمی کنڈکٹر اے ٹی ایم پی یونٹ:
ٹاٹا سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ ٹیسٹ پرائیویٹ لمیٹڈ ( ٹی ایس اے ٹی) موری گاؤں، آسام میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرے گی ۔
سرمایہ کاری: یہ یونٹ 27,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ قائم کی جائے گی ۔
ٹیکنالوجی: ٹی ایس اے ٹی سیمی کنڈکٹر دیسی جدید سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ ٹیکنالوجیز تیار کر رہا ہے جس میں فلپ چپ اور آئی ایس آئی پی (پیکیج میں مربوط نظام) ٹیکنالوجیز شامل ہیں ۔
صلاحیت: 48 ملین فی دن
احاطہ کیے گئے شعبے: آٹوموٹیو، الیکٹرک گاڑیاں، کنزیومر الیکٹرانکس، ٹیلی مواصلات ، موبائل فونز وغیرہ ۔
3. خصوصی چپس کے لیے سیمی کنڈکٹر اے ٹی ایم پی یونٹ:
سی جی پاور، رینی سیس الیکٹرانکس کارپوریشن، جاپان اور اسٹارز مائیکرو الیکٹرانکس، تھائی لینڈ کے ساتھ شراکت میں، سانند، گجرات میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرے گی ۔
سرمایہ کاری: یہ یونٹ 7,600 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ قائم کی جائے گی ۔
ٹیکنالوجی شراکت دار : رینی سیس ایک معروف سیمی کنڈکٹر کمپنی ہے جو خصوصی چپس پر مرکوز ہے ۔ یہ 12 سیمی کنڈکٹر سہولتی مراکز چلاتی ہے اور مائیکرو کنٹرولرز، اینالاگ، پاور اور سسٹم آن چپ (ایس او سی) پروڈکٹس میں ایک اہم کھلاڑی ہے ۔
احاطہ کیے گئے شعبے : سی جی پاور سیمی کنڈکٹر یونٹ صارفین، صنعتی، آٹوموٹو اور پاور ایپلی کیشنز کے لیے چپس تیار کرے گی ۔
صلاحیت: 15 ملین فی دن
ان یونٹوں کی اسٹریٹجک اہمیت:
- بہت کم وقت میں انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن نے چار بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ ان یونٹوں کے ساتھ، ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم قائم ہو جائے گا ۔
- ہندوستان کے پاس پہلے سے ہی چپ ڈیزائن میں وسیع تر صلاحیتیں ہیں ۔ ان یونٹس کے ساتھ، ہمارا ملک چپ سازی میں صلاحیتوں کو فروغ دے گا ۔
- آج کے اعلان کے ساتھ ہندوستان میں جدید ترین پیکیجنگ ٹیکنالوجیز کو ملک کے اندر ہی تیار کیا جائے گا ۔
روزگار کی صلاحیت:
- ان یونٹوں سے 20 ہزار جدید ٹیکنالوجی کی براہ راست ملازمتیں اور تقریباً 60 ہزار بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی ۔
- یہ یونٹس ذیلی دھارے میں چلنے والی آٹوموٹو، الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ، ٹیلی مواصلات مینوفیکچرنگ، صنعتی مینوفیکچرنگ، اور دیگر سیمی کنڈکٹر استعمال کرنے والی صنعتوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں تیزی لائیں گی ۔