ان پروجیکٹوں سے ریل سیکسشنز کی موجودہ لائن کی گنجائش اور نقل و حمل کے نیٹ ورکس کو بڑھا کر لاجسٹک کارکردگی کو بہتر بنائیں گے، جس کے نتیجے میں سپلائی چین کو منظم کیا جائے گاجس سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی
تین پروجیکٹوں کی لاگت 7,927 کروڑ روپے (تقریباً) ہے اور یہ چار سال میں مکمل ہوں گے
یہ منصوبے تعمیراتی مدت کے دوران تقریباً ایک لاکھ انسانی ایام

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے آج ریلوے کی وزارت کے تین پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جس کی کل لاگت 7,927 کروڑ (تقریباً) روپے ہے۔

یہ منصوبے ہیں:

  1. جلگاؤں – منماڑ چوتھی لائن (160 کلومیٹر)
  2. بھوساول - کھنڈوا تیسری اور چوتھی لائن (131 کلومیٹر)
  3. پریاگ راج (ارادت گنج) – مانک پور تیسری لائن (84 کلومیٹر)

مجوزہ ملٹی ٹریک پروجیکٹوں سےکام کاج میں آسانی پیدا ہوگی اور بھیڑ بھاڑ کم ہوگی ،جس سے ممبئی اور پریاگ راج کے درمیان مصروف ترین حصوں پر انتہائی ضروری بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہوگی۔

یہ پروجیکٹس عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے نئے ہندوستان کے وژن کے مطابق ہیں جو علاقے کے لوگوں کووسیع ترقی کے ذریعے ‘‘آتمنیر بھر’’بنائے گا جس سے ان کے روزگار/خود روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔

یہ پروجیکٹس ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے پی ایم-گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کا نتیجہ ہیں جو مربوط منصوبہ بندی کے ذریعے ممکن ہوا ہے اور یہ  پروجیکٹس لوگوں اورسامان اور خدمات کی نقل و حرکت کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے نقل وحمل کی سہولت فراہم کریں گے۔

تین ریاستوں یعنی مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کے سات اضلاع کوشامل کرنےو الے یہ تین  پروجیکٹس ، ہندوستانی ریلوے کے موجودہ نیٹ ورک میں تقریباً 639 کلومیٹر کا اضافہ کریں گے۔ مجوزہ ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹس دو توقعاتی اضلاع (کھنڈوا اور چترکوٹ) سے  نقل وحمل کے رابطے میں اضافہ کریں گےاور تقریباً 1,319 گاؤں اور تقریباً 38 لاکھ آبادی کو سہولت فراہم ہوگی۔

مجوزہ پروجیکٹس اضافی مسافر ٹرینوں کے چلانے کو پہل بنا کر  ممبئی – پریاگ راج – وارانسی روٹ کے ساتھ نقل وحمل کی سہولت میں اضافہ کریں گے جس سے ناسک (ترمبکیشور)، کھنڈوا (اومکاریشور)اور وارانسی (کاشی وشواناتھ)میں واقع جیوترلنگوں کے ساتھ ساتھ پریاگ راج، چترکوٹ، گیا اور شرڈی جیسے مذہبی مقامات کا دورہ کرنے والے مذہبی عقیدتمندوں کو فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ  یہ پروجیکٹس کھجوراہو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہ، اجنتا اور ایلورا کے گپھائیں  تک یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہ، دیوگیری قلعہ، قلعہ اسیر گڑھ، ریوا فورٹ، یاول وائلڈ لائف سینکچری، کیوتی فالز اور پوروافالز وغیرہ تک بہتر رسائی کے ذریعے سیاحت کو فروغ دیں گے۔

یہ زرعی مصنوعات، کھاد، کوئلہ،ا سٹیل، سیمنٹ، کنٹینرز وغیرہ جیسی اشیاء کے نقل و حمل کے لیے ضروری راستے ہیں۔ صلاحیت میں اضافے کے کاموں کے نتیجے میں 51 ایم ٹی پی اے (ملین ٹن سالانہ) کی اضافی مال برداری ہوگی۔ ریلوے، ماحول دوست اور توانائی کے موثر ذرائع سے متعلق آمدورفت  کا ذریعہ ہے جس سے  آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کرنے اور ملک کی لاجسٹکس لاگت کو کم کرنے اور کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج (271 کروڑ کلوگرام) کو کم کرنے میں مدد ملے گی جو کہ 11 کروڑ درخت لگانے سے ماحولیات ہونے والے فائدے کے برابر ہے۔

 

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Silicon Sprint: Why Google, Microsoft, Intel And Cognizant Are Betting Big On India

Media Coverage

Silicon Sprint: Why Google, Microsoft, Intel And Cognizant Are Betting Big On India
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi speaks with PM Netanyahu of Israel
December 10, 2025
The two leaders discuss ways to strengthen India-Israel Strategic Partnership.
Both leaders reiterate their zero-tolerance approach towards terrorism.
PM Modi reaffirms India’s support for efforts towards a just and durable peace in the region.

Prime Minister Shri Narendra Modi received a telephone call from the Prime Minister of Israel, H.E. Mr. Benjamin Netanyahu today.

Both leaders expressed satisfaction at the continued momentum in India-Israel Strategic Partnership and reaffirmed their commitment to further strengthening these ties for mutual benefit.

The two leaders strongly condemned terrorism and reiterated their zero-tolerance approach towards terrorism in all its forms and manifestations.

They also exchanged views on the situation in West Asia. PM Modi reaffirmed India’s support for efforts towards a just and durable peace in the region, including early implementation of the Gaza Peace Plan.

The two leaders agreed to remain in touch.