آج، ہم—آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز، ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی، جاپان کے وزیر اعظم کشیدا فومیو اور امریکہ کے صدر جوزف آر بائیڈن جونیئر نے ولیمنگٹن، ڈیلاویئر میں صدر بائیڈن کی میزبانی میں۔چوتھی کواڈ رہنماؤں کی سربراہ کانفرنس کے لیے بالمشافہ ملاقات کی۔

کواڈ کو لیڈر کی سطح کے فارمیٹ میں لے جانے کے چار سال بعد، کواڈ پہلے سے کہیں زیادہ حکمت عملی کے ساتھ منسلک ہے اور یہ ایک اچھی طاقت ہے جو بھارت-بحرالکاہل کے لیے حقیقی، مثبت اور دیرپا اثرات فراہم کرتی ہے۔ ہم اس حقیقت کا جشن مناتے ہیں کہ صرف چار سالوں میں کواڈ ممالک نے ایک اہم اور پائیدار علاقائی گروپ بنایا ہے جو آنے والی دہائیوں تک بھارت-بحرالکاہل کو مضبوط بنائے گا۔

مشترکہ اقدار پر ہم قانون کی حکمرانی پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم مل کر تقریباً دو ارب افراد اور عالمی مجموعی گھریلو پیداوار کے ایک تہائی سے زیادہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہم ایک آزاد اور کھلے بھارت-بحرالکاہل کے لیے اپنی مستحکم وابستگی کا اعادہ کرتے ہیں جو جامع اور لچکدار ہو۔ ہمارے تعاون کے ذریعے، کواڈ حکومتوں سے لے کر نجی شعبے تک، عوام سے عوام کے تعلقات تک، ہماری تمام اجتماعی طاقتوں اور وسائل کو بروئے کار لا رہا ہے، تاکہ بھارت-بحرالکاہل خطے کی پائیدار ترقی، استحکام اور خوشحالی میں مدد فراہم کی جاسکے تاکہ خطے کے لوگوں کو ٹھوس فوائد پہنچ سکیں۔

بھارت-بحرالکاہل میں چار سرکردہ بحری جمہوریتوں کے طور پر ہم عالمی سلامتی اور خوشحالی کے ایک ناگزیر عنصر کے طور پر اس متحرک خطے میں امن اور استحکام کی بحالی کے لیے واضح طور پر کھڑے ہیں۔ ہم کسی بھی غیر مستحکم یا یکطرفہ اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو طاقت یا جبر کے ذریعے موجودہ حالت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم خطے میں حالیہ غیر قانونی میزائل لانچوں کی مذمت کرتے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ ہم بحری شعبہ میں حالیہ خطرناک اور جارحانہ اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم ایک ایسا خطہ چاہتے ہیں جہاں کسی ملک کا غلبہ نہ ہو اورکسی ملک کا غلبہ نہ ہو — ایسا جہاں تمام ممالک جبر سے آزاد ہوں اور اپنے مستقبل کا تعین کرنے کے لیے اپنی ایجنسی کا استعمال کرسکیں۔ ہم انسانی حقوق، آزادی کے اصول، قانون کی حکمرانی، جمہوری اقدار، خودمختاری اور علاقائی سالمیت اور تنازعات کے پرامن حل اور خطرے کی ممانعت کی مضبوط حمایت کے ساتھ ایک مستحکم اور کھلے بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے یا اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قانون کے مطابق طاقت کا استعمال کے اپنے عزم میں متحد ہیں۔

2023 کواڈ سربراہ کانفرنس میں لیڈروں کے جاری کردہ وژن بیان کی عکاسی کرتے ہوئے، ہم اپنے کاموں میں شفاف ہیں اور رہیں گے۔ علاقائی اداروں کی قیادت کا احترام، بشمول جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی تنظیم (آسیان) بحرالکاہل جزائر فورم (پی آئی ایف)اوربحرہند رم ایسوسی ایشن (آئی  او آر اے) کواڈ کی کوششوں کے مرکز میں ہے اور رہے گا۔

اچھی صحت کی حفاظت کے لیے ایک عالمی قوت

کووڈ-19 وبائی مرض نے دنیا کو یاد دلایا کہ صحت کی حفاظت ہمارے معاشروں، ہماری معیشتوں اور ہمارے خطے کے استحکام کے لیے کتنی اہم ہے۔2021 اور 2022 میں کواڈ بھارت-بحرالکاہل ممالک کو 400 ملین سے زیادہ محفوظ اور مؤثر کووڈ-19 خوراکیں اور عالمی سطح پر تقریباً 800 ملین ویکسین فراہم کرنے کے لیے اکٹھے ہوئےاور 2023 میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو ویکسین کی فراہمی کے لیے کوویکس ایڈوانس مارکیٹ کمٹمنٹ کو 5.6 بلین فراہم کیا۔ ہم نے کواڈ ہیلتھ سیکورٹی پارٹنرشپ کا اعلان کیا، جس کے ذریعے کواڈ پورے خطے میں شراکت داروں کے لیے ڈیلیور کرنا جاری رکھے ہوئے ہے، اس میں وبائی امراض کی تیاری کی تربیت کی فراہمی شامل ہے۔

موجودہ کلیڈ اِمپوکس پھیلنے کے ساتھ ساتھ جاری کلیڈ II اِمپوکس وباء کی روک تھام کے لیے ہم محفوظ، موثر، معیار کی یقین دہانی والی اِمپوکس ویکسین تک مساوی رسائی کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششوں کو مربوط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں مناسب ویکسین کی تیاری کو توسیع دی جارہی ہے۔

آج ہمیں کواڈ کینسر مون سوٹ کا اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے، جو کہ بھارت-بحرالکاہل خطے میں زندگیاں بچانے کے لیے ایک اہم شراکت ہے۔ کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران کواڈ کی کامیاب شراکت داری، خطے میں کینسر سے نمٹنے کے لیے ہماری اجتماعی سرمایہ کاری، ہماری سائنسی اور طبی صلاحیتوں اور اپنے نجی اور غیر منافع بخش شعبوں کی جانب سے تعاون، ہم اس خطے میں کینسر کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے شراکت دار ممالک کے ساتھ تعاون کریں گے۔

کواڈ کینسر مون شاٹ ابتدائی طور پر بھارت-بحرالکاہل کے خطے میں گریوا کے کینسر سے لڑنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ یہ ایک روکا جانے والا کینسر ہے جو کہ بہت زیادہ جانیں لے رہا ہے، جبکہ کینسر کی دیگر اقسام کو بھی حل کرنے کے لیے بنیاد رکھی جائے گی۔ امریکہ، اپنی بحریہ کی طبی تربیت اور 2025 سے شروع ہونے والے خطے میں سروائیکل کینسر کی روک تھام کے لیے پیشہ ورانہ تبادلوں کے ذریعے اور یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی)کے ذریعے اس کی روک تھام کے لیے اہل نجی شعبے سے چلنے والے منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے کھلے پن کے ذریعے اس اقدام کی حمایت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کینسر کی تشخیص اور علاج، بشمول سروائیکل کینسر۔ آسٹریلیا انڈو پیسیفک فار سروائیکل کینسر پروگرام (ای پی آئی سی سی)میں خاتمہ پارٹنرشپ میں آسٹریلوی حکومت اور منڈرو فاؤنڈیشن کے تعاون سے 29.6 ملین آسٹریلیائی ڈالر کی توسیع کا اعلان کر رہا ہے  تاکہ ہند-بحرالکاہل کے گیارہ ممالک کو پیشگی مدد میں شامل کیا جا سکے۔ سروائیکل کینسر کا خاتمہ اور کینسر کی روک تھام،تشخیص اور علاج پر توجہ مرکوز کرنے والے تکمیلی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔

بھارت ہند بحرالکاہل کے علاقے کو 7.5 ملین ڈالر کی ایچ  پی وی سیمپلنگ کٹس، ڈیٹیکشن کٹس اور سروائیکل کینسر ویکسین فراہم کرنے کا عہد کرتا ہے۔ ہندوستان، ڈیجیٹل ہیلتھ پر ڈبلیو ایچ او کے عالمی اقدام کے لیے اپنی 10 ملین امریکی ڈالر کی وابستگی کے ذریعےہند-بحرالکاہل خطے میں دلچسپی رکھنے والے ممالک کو اپنے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کو اپنانے اور تعینات کرنے کے لیے تکنیکی مدد کی پیشکش کرے گا جو کینسر کی اسکریننگ اور دیکھ بھال میں مدد کرتا ہے۔ جاپان طبی سازوسامان بشمول سی ٹی اور ایم آر آئی اسکینرز فراہم کر رہا ہے  اور کمبوڈیا، ویتنام اور تیمور-لیستے سمیت تقریباً 27 ملین ڈالر کی دیگر امداد اور گاوی ویکسین اتخاد جیسی بین الاقوامی تنظیموں میں تعاون کر رہا ہے۔ کواڈ پارٹنرز متعلقہ قومی سیاق و سباق کے اندر کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، کینسر کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھانے اور خطے میں سروائیکل کینسر کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے نجی شعبے اور غیر سرکاری شعبے کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے۔ ہم گاوی کے ساتھ شراکت میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا سمیت غیر سرکاری اداروں کی جانب سے متعدد نئے، پرجوش وعدوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، جو کہ ہند-بحرالکاہل کے لیے ضروری منظوریوں سے مشروط، 40 ملین تک ایچ پی وی ویکسین کی خوراک کے آرڈرز کی حمایت کریں گے اور جس میں مانگ کے مطابق اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ہم جنوب مشرقی ایشیا میں سروائیکل کینسر سے نمٹنے کے لیے خواتین کے صحت اور بااختیار بنانے کے نیٹ ورک کی جانب سے 100 ملین امریکی ڈالر کے نئے وعدے کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔

مجموعی طور پر، ہمارے سائنسی ماہرین کا اندازہ ہے کہ کواڈ کینسر مون شاٹ آنے والی دہائیوں میں لاکھوں زندگیاں بچائے گا۔

انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد اور قدرتی آفت سے راحت (ایچ اے ڈی آر)

2004 کے بحر ہند کے زلزلے اور سونامی کے بیس سال بعد جب کواڈ پہلی بار انسانی امداد میں اضافے کے لیے اکٹھا ہوا، ہم بھارت-بحرالکاہل خطے میں قدرتی آفات کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات کا جواب دیتے رہے۔ 2022 میں کواڈ نے ‘‘ہند-بحرالکاہل میں انسانی امداد اور قدرتی آفات سے نجات پر کواڈ پارٹنرشپ’’ قائم کی اور ہند-بحرالکاہل میں ایچ اے ڈی آر پر کواڈ پارٹنرشپ کے لیے رہنما خطوط پر دستخط کیے، جو کواڈ ممالک کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے تیزی سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ ہم ان کواڈ حکومتوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جو قدرتی آفت کی صورت میں فوری طور پر امدادی سامان کی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

مئی 2024 میں پپوا نیو گنی میں ایک المناک لینڈ سلائیڈنگ کے بعدکواڈ شراکت داروں نے اجتماعی طور پر 5 ملین ڈالر سے زیادہ کی انسانی امداد بھیجی۔ کواڈ پارٹنرز ٹائفون یاگی کے تباہ کن نتائج کی روشنی میں ویتنام کے لوگوں کی مدد کے لیے 4 ملین ڈالر سے زیادہ کی انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ کواڈ خطے میں ان کی طویل مدتی لچک کی کوششوں میں شراکت داروں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

بحری سیکورٹی

2022 میں، ہم نے بحری شعبہ کی آگاہی کے لئے بھارت-بحرالکاہل شراکت داری (آئی ایم پی ڈی اے) کا اعلان کیا تاکہ خطے میں شراکت داروں کو قریب قریب بر وقت، مربوط اور لاگت سے متعلق میری ٹائم ڈومین بیداری کی معلومات فراہم کی جا سکے۔ تب سے، شراکت داروں کے ساتھ مشاورت سے، ہم نے پروگرام کو پورے ہند-بحرالکاہل خطے میں کامیابی کے ساتھ پیسیفک آئی لینڈز فورم فشریز ایجنسی کے ذریعے، جنوب مشرقی ایشیا کے شراکت داروں کے ساتھ، انفارمیشن فیوژن سنٹر — انڈین اوشین ریجن، گروگرام تک پہنچایا ہے۔ ایسا کرکے کواڈ نے دو درجن سے زیادہ ممالک کو تاریک جہاز کے سمندری ڈومین کے بارے میں آگاہی کے ڈیٹا تک رسائی میں مدد فراہم کی ہے، تاکہ وہ اپنے خصوصی اقتصادی زونز میں سرگرمیوں بشمول غیر قانونی سرگرمی کی بہتر نگرانی کر سکیں۔ آسٹریلیا پیسیفک آئی لینڈز فورم فشریز ایجنسی کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھانے کا عہد کرتا ہے تاکہ بحرالکاہل میں علاقائی سمندری ڈومین بیداری کو سیٹلائٹ ڈیٹا، تربیت اور صلاحیت سازی کے ذریعے بڑھایا جا سکے۔

آج ہم بھارت-بحرآلکاحل سے متعلق تربیت کے لیے ایک نئے علاقائی بحری پہل (میتری) کا اعلان کر رہے ہیں، تاکہ خطے میں ہمارے شراکت داروں کو آئی ایم پی ڈی اے اور دیگر کواڈ پارٹنر اقدامات کے ذریعے فراہم کردہ ٹولز کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے، اپنے سمندر کی نگرانی اور محفوظ بنانے، اپنے قوانین کو نافذ کرنے اور غیر قانونی رویے کو روکیں۔ ہم 2025 میں بھارت کی افتتاحی میتری ورکشاپ کی میزبانی کے منتظر ہیں۔ مزید برآں، ہم ہند-بحرالکاہل میں قواعد پر مبنی میری ٹائم آرڈر کو برقرار رکھنے کی کوششوں میں تعاون کے لیے کواڈ میری ٹائم قانونی بات چیت کے آغاز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ مزید برآں، کواڈ پارٹنرز کا ارادہ ہے کہ آنے والے سال کے دوران آئی پی ایم ڈی اے میں نئی ​​ٹیکنالوجی اور ڈیٹا ڈالے جائیں، تاکہ خطے میں جدید ترین صلاحیت اور معلومات کی فراہمی جاری رکھی جاسکے۔

 

ہم آج یہ بھی اعلان کر رہے ہیں کہ امریکی کوسٹ گارڈ، جاپان کوسٹ گارڈ، آسٹریلوی بارڈر فورس اور انڈین کوسٹ گارڈ، 2025 میں پہلا کواڈ-ایٹ-سی شپ آبزرور مشن شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ انٹرآپریبلٹی کو بہتر بنایا جا سکے اور سمندری حفاظت کو آگے بڑھایا جا سکے۔ اور بھارت-بحرالکاہل میں مستقبل کے سالوں میں مزید مشنوں کو جاری رکھیں گے۔

ہم آج ایک کواڈ بھارت-بحرالکاہل لاجسکٹکس نیٹ ورک کے پائلٹ پروجیکٹ کے آغاز کا بھی اعلان کرتے ہیں، تاکہ ہماری قوموں کے درمیان ہوائی جہاز کی مشترکہ صلاحیت کو آگے بڑھایا جا سکے اور اپنی اجتماعی لاجسٹک طاقتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے، تاکہ پورے ہند-بحرالکاہل خطے میں قدرتی آفات کے لیے شہری ردعمل کو زیادہ تیزی سے اور مؤثر طریقے سے مدد فراہم کی جا سکے۔

معیاری انفراسٹرکچر

کواڈ معیاری، لچکدار انفراسٹرکچر کی ترقی کے ذریعے خطے کے رابطے کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ہمیں کواڈ پورٹس آف دی فیوچر پارٹنرشپ کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، جو علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پورے ہند-بحرالکاہل میں پائیدار اور لچکدار بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی حمایت کے لیے کواڈ کی ​​مہارت کو بروئے کار لائے گی۔ 2025 میں، ہم ممبئی میں ہندوستان کی میزبانی میں کواڈ ریجنل پورٹس اینڈ ٹرانسپورٹیشن کانفرنس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس نئی شراکت داری کے ذریعے، کواڈ پارٹنرز خطے میں شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی، معلومات کا تبادلہ، بہترین طریقوں کا اشتراک، اور انڈو پیسیفک خطے میں معیاری بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں سرکاری اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے وسائل کا فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ہم 2,200 سے زیادہ ماہرین تک کواڈ انفراسٹرکچر فیلو شپس کی توسیع کی تعریف کرتے ہیں اور نوٹ کریں کہ کواڈ پارٹنرز نے پچھلے سال کے سمٹ میں اس اقدام کا اعلان کرنے کے بعد سے پہلے ہی 1,300 سے زیادہ فیلو شپس فراہم کی ہیں۔ ہم ہندوستان میں قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے مستحکم بنیادی ڈھانچے کے لئے اتحاد کے زیر اہتمام ورکشاپ کی بھی تعریف کرتے ہیں، جو کہ پورے ہند-بحرالکاہل میں شراکت داروں کو طاقت کے شعبے کی لچک کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

کیبل کنیکٹیویٹی اور لچک کے لیے کواڈ پارٹنرشپ کے ذریعے، ہم ہند-بحرالکاہل میں سمندر کے اندر معیاری کیبل نیٹ ورکس کی حمایت اور مضبوطی جاری رکھے ہوئے ہیں، جن کی صلاحیت، پائیداری اور قابل اعتماد خطے اور دنیا کی سلامتی اور خوشحالی سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان کوششوں کی حمایت میں، آسٹریلیا نے جولائی میں کیبل کنیکٹیویٹی اور ریزیلینس سینٹر کا آغاز کیا، جو پورے خطے کی درخواستوں کے جواب میں ورکشاپس اور پالیسی اور ریگولیٹری مدد فراہم کر رہا ہے۔جاپان ناورو اور کریباتی میں زیر سمندر کیبل کے لئے آئی سی ٹی بنیادی ڈھانچے کے انتظام کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے تکنیکی تعاون میں توسیع کرے گا۔ امریکہ نے ہند-بحرالکاہل کے 25 ممالک کے ٹیلی کمیونیکیشن حکام اور ایگزیکٹوز کے لیے 1,300 سے زیادہ صلاحیت سازی کی تربیت کا انعقاد کیا ہے۔ آج امریکہ اپنے ارادے کا اعلان کرتا ہے، کانگریس کے ساتھ مل کر، اس تربیتی پروگرام کی توسیع اور توسیع کے لیے3.4 ملین کی اضافی سرمایہ کاری کرے گا۔

کواڈ پارٹنرز کی طرف سے کیبل پروجیکٹس میں سرمایہ کاری 2025 کے آخر تک تمام بحرالکاہل جزیرے ممالک کو بنیادی ٹیلی کمیونیکیشن کیبل کنیکٹیویٹی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔ پچھلی کواڈ لیڈرز سمٹ کے بعد سے، کواڈ پارٹنرز نے بحر الکاہل میں زیر سمندر کیبل بنانے کے لیے  140 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا ہے۔ دوسرے ہم خیال شراکت داروں کے تعاون۔ نئی زیر سمندر کیبلز میں ان سرمایہ کاری کی تکمیل کرتے ہوئے، ہندوستان نے بھارت-بحرالکاہل میں زیر سمندر کیبل کی بحالی اور مرمت کی صلاحیتوں کی توسیع کا جائزہ لینے کے لیے ایک فزیبلٹی اسٹڈی شروع کی ہے۔

ہم بحرالکاہل کے معیار کے بنیادی ڈھانچے کے اصولوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں، جو کہ بنیادی ڈھانچے پر پیسیفک آوازوں کا اظہار ہیں۔

ہم بھارت-بحرالکاہل میں اپنی مشترکہ خوشحالی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک جامع، کھلی، پائیدار، منصفانہ، محفوظ، قابل بھروسہ اور محفوظ ڈیجیٹل مستقبل کے لیے اپنی وابستگی پر زور دیتے ہیں۔ اس تناظر میں، ہم ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی ترقی اور تعیناتی کے لیے کواڈ اصولوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز

آج ہمیں وسیع تر ہند-بحرالکاہل خطے میں قابل اعتماد ٹیکنالوجی کے حل فراہم کرنے کے لیے اپنی شراکت داری میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے۔

پچھلے سال کواڈ شراکت داروں نے ایک محفوظ، لچکدار اور باہم منسلک ٹیلی کمیونیکیشن ایکو سسٹم کو سپورٹ کرنے کے لیے، بحرالکاہل میں پہلا اوپن ریڈیو ایکسیس نیٹ ورک (آر اے این) تعینات کرنے کے لیے ایک تاریخی اقدام کا آغاز کیا۔ تب سے، کواڈ نے اس کوشش کے لیے تقریباً 20 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔

کواڈ پارٹنرز جنوب مشرقی ایشیا میں اضافی اوپن آر اے این پروجیکٹس کو تلاش کرنے کے موقع کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم فلپائن میں جاری اوپن آر اے این فیلڈ ٹرائلز اور ایشیا اوپن آر اے این اکیڈمی (اے او آر اے) کے لیے تعاون کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو کہ اس سال کے شروع میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور جاپان نے وعدہ کیا تھا کہ ابتدائی 8 ملین امریکی ڈالر کی مدد سے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اے او آر اے کی عالمی توسیع میں مدد کے لیے 7 ملین سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے، جس میں ہندوستانی اداروں کے ساتھ شراکت میں، جنوبی ایشیا میں بڑے پیمانے پر اپنی نوعیت کا پہلا اوپن آر اے این ورک فورس ٹریننگ اقدام قائم کرنا بھی شامل ہے۔

کواڈ پارٹنرز تووالو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے ساتھ مل کر ملک گیر جی-5 کی تعیناتی کے لیے ملک کی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے بھی تلاش کریں گے۔

ہم متنوع اور مسابقتی مارکیٹ کو محسوس کرنے اور کواڈ کی ​​سیمی کنڈکٹر سپلائی چینز کی لچک کو بڑھانے کے لیے اپنی تکمیلی طاقتوں کے بہتر استعمال کے ذریعے سیمی کنڈکٹرز پر اپنے تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم کواڈ ممالک کے درمیان سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کنٹیجنسی نیٹ ورک کے لیے تعاون کی یادداشت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

گزشتہ سال کے سمٹ میں اعلان کردہ نیکسٹ جین ایگریکلچر (اے آئی-انگیج)کے اقدام کو بااختیار بنانے کے لیے ایڈوانسنگ انوویشنز کے ذریعے، ہماری حکومتیں مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور زرعی نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کے لیے سینسنگ کو بروئے کار لانے کے لیے سرکردہ تعاون پر مبنی تحقیق کو گہرا کر رہی ہیں اور پورے انڈیا میں کسانوں کو بااختیار بنا رہی ہیں۔  ہمیں مشترکہ تحقیق کے لیے ابتدائی 7.5 ملین سے زیادہ کی فنڈنگ ​​کے مواقع کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے اور ہماری سائنس ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے مفاہمت نامہ پر حالیہ دستخط کا خیرمقدم کرتے ہیں تاکہ ہماری تحقیقی برادریوں کو جوڑنے اور مشترکہ تحقیقی اصولوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔

امریکہ، آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کواڈ بایو ایکسپلور اینیشیٹیو شروع کرنے کے منتظر ہیں - ایک فنڈڈ میکانزم جو چاروں ممالک میں متنوع غیر انسانی حیاتیاتی ڈیٹا کی مشترکہ اے آئی سے چلنے والی تحقیق کی حمایت کرے گا۔

اس پروجیکٹ کو تنقیدی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تحقیق اور ترقی کے تعاون کے لیے آنے والے کواڈ اصولوں کے ذریعے بھی تقویت دی جائے گی۔

آب و ہوا اور صاف توانائی

جیسا کہ ہم موسمیاتی بحران سے پیدا ہونے والے شدید اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی نتائج کی نشاندہی کرتے ہیں، ہم انڈو پیسیفک شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنا جاری رکھتے ہیں، بشمول کواڈ کلائمٹ چینچ ایڈپٹشن اینڈ مٹی گیشن پیکیج(کیو-کیمپ) کے ذریعے، آب و ہوا اور صاف توانائی کو بڑھانے کے لیے۔ تعاون کے ساتھ ساتھ موافقت اور لچک کو فروغ دینا۔ ہم اپنے لوگوں، اپنے سیارے اور اپنی مشترکہ خوشحالی کے لیے صاف توانائی کی معیشت میں منتقلی کے اہم فوائد پر زور دیتے ہیں۔ ہمارے ممالک پالیسیوں، ترغیبات، معیارات اور سرمایہ کاری کو ہم آہنگ کرنے کے لیے اپنے تعاون کو مضبوط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اعلیٰ معیار کی، متنوع صاف توانائی کی فراہمی کی زنجیریں بنائیں جو کہ ہماری اجتماعی توانائی کی حفاظت کو بہتر بنائے گی، پورے خطے میں نئے اقتصادی مواقع پیدا کرے گی، اور مقامی کارکنوں اور برادریوں کو فائدہ پہنچائے گی۔ دنیا بھر میں، خاص طور پر انڈو پیسیفک کے پار۔

ہم اتحادی اور شراکت دار صاف توانائی کی فراہمی کی زنجیروں میں تکمیلی اور اعلیٰ معیاری نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے اپنے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، پالیسی اور پبلک فنانس کے ذریعے مل کر کام کریں گے۔ اس مقصد کے لیے، آسٹریلیا نومبر میں کواڈ کلین انرجی سپلائی چینز ڈائیورسیفکیشن پروگرام کے لیے درخواستیں کھولے گا، جو انڈو پیسیفک میں سولر پینل، ہائیڈروجن الیکٹرولائزر اور بیٹری سپلائی چینز کو تیار اور متنوع بنانے والے منصوبوں کی حمایت کے لیے 50 ملین اے یوڈی فراہم کرے گا۔ ہندوستان فجی، کوموروس، مڈغاسکر اور سیشلز میں نئے شمسی منصوبوں میں 2 ملین کی سرمایہ کاری کرنے کا عہد کرتا ہے۔ جاپان نے انڈو پیسیفک ممالک میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں 122 ملین ڈالر کی گرانٹ اور قرض دینے کا عہد کیا ہے۔ ریاستہائے متحدہ، ڈی ایف سی کے ذریعے، نجی سرمائے کو شمسی توانائی کے ساتھ ساتھ ہوا، کولنگ، بیٹریاں اور اہم معدنیات کو سپلائی چین کو وسعت دینے اور متنوع بنانے کے لیے مواقع تلاش کرنا جاری رکھے گا۔

ہمیں توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ایک مرکوز کواڈ کوشش کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، جس میں اعلیٰ کارکردگی کے قابل سستی، کولنگ سسٹمز کی تعیناتی اور تیاری شامل ہے تاکہ آب و ہوا کے خطرے سے دوچار کمیونٹیز کو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے مطابق ڈھال سکیں اور ساتھ ہی ساتھ بجلی کے گرڈ پر دباؤ کو بھی کم کر سکیں۔

ہم مشترکہ طور پر موسمیاتی تبدیلی سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کی تصدیق کرتے ہیں اور بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی لچک اور پائیداری کو یقینی بناتے ہیں۔ کواڈ پارٹنرز پائیدار اور لچکدار بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی طرف ایک راستہ بنانے کے لیے ہماری سیکھنے اور مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے، بشمول کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) کے ذریعے۔

سائبر

سائبر ڈومین میں سیکورٹی کے بگڑتے ہوئے ماحول کے پیش نظر، کواڈ ممالک ہماری سائبر سیکورٹی شراکت داری کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ریاستی سرپرستی والے اداکاروں، سائبر کرائمینلز اور دیگر غیر ریاستی بدنیتی پر مبنی عناصر کی طرف سے لاحق مشترکہ خطرات سے نمٹا جا سکے۔ ہمارے ممالک ہمارے اجتماعی نیٹ ورک کے دفاع کو بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے اور خطرے سے متعلق معلومات کے تبادلے اور صلاحیت کی تعمیر کے ذریعے تکنیکی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کا عہد کرتے ہیں۔ ہم کمزوریوں کی نشاندہی کرنے، قومی سلامتی کے نیٹ ورکس اور اہم بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورکس کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوششوں کو مربوط کرنے اور کواڈ کی مشترکہ ترجیحات کو متاثر کرنے والے اہم سائبرسیکیوریٹی واقعات کے لیے پالیسی ردعمل سمیت مزید قریبی رابطہ کاری کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

کواڈ ممالک سافٹ ویئر مینوفیکچررز، انڈسٹری ٹریڈ گروپس اور ریسرچ سینٹرز کے ساتھ بھی شراکت داری کر رہے ہیں تاکہ محفوظ سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کے معیارات اور سرٹیفیکیشن کے حصول کے لیے ہمارے عزم کو وسعت دی جا سکے، جیسا کہ کواڈ کے 2023 کے سیکیور سافٹ ویئر مشترکہ اصولوں میں توثیق کی گئی ہے۔ ہم ان معیارات کو ہم آہنگ کرنے کے لیے کام کریں گے تاکہ نہ صرف اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سرکاری نیٹ ورکس کے لیے سافٹ ویئر کی ترقی، حصولی اور اختتامی استعمال زیادہ محفوظ ہو، بلکہ ہماری سپلائی چینز، ڈیجیٹل معیشتوں اور معاشروں کی سائبر لچک کو اجتماعی طور پر بہتر بنایا جائے۔ اس پورے موسم خزاں کے دوران، ہر کواڈ ممالک ذمہ دار سائبر ماحولیاتی نظام، عوامی وسائل، اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لیے سالانہ کواڈ سائبر چیلنج کو نشان زد کرنے کے لیے مہمات کی میزبانی کرنے کا منصوبہ بناتے ہیں۔ ہم کواڈ سینئر سائبر گروپ کی طرف سے تیار کردہ کمرشل زیر سمندر ٹیلی کمیونیکیشن کیبلز کے تحفظ کے لیے کواڈ ایکشن پلان پر تعمیری طور پر شامل ہو رہے ہیں، کیبل کنیکٹیویٹی اور لچک کے لیے کواڈ پارٹنرشپ کی تکمیلی کوشش کے طور پر۔ ایکشن پلان کی رہنمائی کے مطابق عالمی ٹیلی کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے ہماری مربوط کارروائیاں مستقبل کے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی، عالمی تجارت اور خوشحالی کے لیے ہمارے مشترکہ وژن کو آگے بڑھائیں گی۔

خلاء

ہم ہند-بحرالکاہل میں خلائی سے متعلق ایپلی کیشنز اور ٹیکنالوجیز کے ضروری تعاون کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہمارے چار ممالک ارتھ آبزرویشن ڈیٹا اور دیگر خلائی متعلقہ ایپلی کیشنز کی فراہمی جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ انڈو پیسیفک کے آس پاس کے ممالک کو موسمیاتی ابتدائی انتباہی نظام کو مضبوط بنانے اور شدید موسمی واقعات کے اثرات کو بہتر طریقے سے منظم کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ اس تناظر میں، ہم ماریشس کے لیے ہندوستان کے خلائی پر مبنی ویب پورٹل کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہیں، تاکہ موسم کے شدید واقعات اور آب و ہوا کے اثرات کی خلا پر مبنی نگرانی کے لیے اوپن سائنس کے تصور کی حمایت کی جا سکے۔

کواڈ سرمایہ کاروں کا ورک(کوئن)

ہم نجی شعبے کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں — بشمول کواڈ انویسٹر نیٹ ورک (کوئن) جو کلین انرجی، سیمی کنڈکٹرز، اہم معدنیات اور کوانٹم سمیت اسٹریٹجک ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ کوئن سپلائی چین کی لچک کو فروغ دینے، مشترکہ تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھانے، نئی ٹیکنالوجیز کو تجارتی بنانے، اور ہماری مستقبل کی افرادی قوت میں سرمایہ کاری کے لیے متعدد سرمایہ کاری کو متحرک کر رہا ہے۔

عوام سے عوام کے رابطے کے اقدامات

کواڈ ہمارے لوگوں اور ہمارے شراکت داروں کے درمیان گہرے اور پائیدار تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ کواڈ فیلوشپ کے ذریعے، ہم سائنس، ٹیکنالوجی اور پالیسی لیڈروں کی اگلی نسل کا نیٹ ورک بنا رہے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ایجوکیشن کے ساتھ مل کر، جو کواڈ فیلوشپ کے نفاذ کی قیادت کرتا ہے، کواڈ حکومتیں کواڈ فیلوز کے دوسرے گروپ کا خیرمقدم کرتی ہیں اور پہلی بار آسیان ممالک کے طلباء کو شامل کرنے کے لیے پروگرام کی توسیع کا خیرمقدم کرتی ہے۔ جاپان کی حکومت کواڈ فیلوز کو جاپان میں تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے اس پروگرام کی حمایت کر رہی ہے۔ کواڈ گوگل، پراٹ فاؤنڈیشن اور ویسٹرن ڈیجیٹل سمیت اگلے ساتھیوں کے لیے نجی شعبے کے شراکت داروں کی فراخدلانہ حمایت کا خیرمقدم کرتا ہے۔

حکومت ہند کی مالی اعانت سے چلنے والے تکنیکی ادارے میں 4 سالہ انڈرگریجویٹ انجینئرنگ پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے ہند-بحرالکاہل کے طلباء کو500,000 مالیت کے پچاس کواڈ اسکالرشپس دینے کے لیے ایک نئی پہل کا اعلان کرتے ہوئے ہندوستان کو خوشی ہے۔

علاقائی اور عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا

آج ہم آسیان کی مرکزیت اور اتحاد کے لیے اپنی مستقل اور غیر متزلزل حمایت کی تصدیق کرتے ہیں۔ ہم انڈو پیسفک (اے او آئی پی) پر آسیان آؤٹ لک کے نفاذ کی حمایت جاری رکھتے ہیں اور کواڈ کے کام کو آسیان کے اصولوں اور ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

ہم آسیان کی علاقائی قیادت کے کردار کو اجاگر کرتے ہیں، بشمول مشرقی ایشیا سمٹ، خطے کے اہم رہنما کی زیر قیادت اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے فورم، اور آسیان علاقائی فورم۔ آسیان کے جامع اسٹریٹجک شراکت داروں کے طور پر ہمارے چار ممالک آسیان کے ساتھ اپنے متعلقہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور اے او آئی پی کی حمایت میں زیادہ سے زیادہ کواڈ تعاون کے مواقع تلاش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ہم مشترکہ خواہشات کے حصول اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے ساتھ شراکت داری میں کام کرنے کا دوبارہ عہد کرتے ہیں۔ ہم بحرالکاہل کے علاقائی اداروں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں جنہوں نے خطے کی اہم سیاسی اور اقتصادی پالیسی تنظیم کے طور پر پی آئی ایف کے ساتھ کئی سالوں سے خطے کی اچھی خدمت کی ہے اور 2024-2025 میں موجودہ پی آئی ایف چیئر کے طور پر ٹونگا کی قیادت کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم بلیو پیسیفک براعظم کے لیے 2050 کی حکمت عملی کے مقاصد کی حمایت جاری رکھیں گے۔ ہم اور ہماری حکومتیں ہر قدم پر بحرالکاہل کی ترجیحات کو سنتے رہیں گے اور ان کی رہنمائی کرتے رہیں گے، بشمول آب و ہوا کی کارروائی، سمندری صحت، لچکدار انفراسٹرکچر، میری ٹائم سیکورٹی اور مالی سالمیت۔ خاص طور پر ہم تسلیم کرتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی بحرالکاہل کے لوگوں کی روزی روٹی، سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے واحد سب سے بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے اور بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کی ماحولیاتی کارروائی پر عالمی قیادت کی تعریف کرتے ہیں۔

ہم بحر ہند کے خطے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم خطے کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بحر ہند کے خطے کے اہم فورم کے طور پر آئی او آر اے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہم انڈو پیسفک (آئی او آئی پی) پر آئی او آر اے آؤٹ لک کو حتمی شکل دینے میں ہندوستان کی قیادت کو تسلیم کرتے ہیں اور اس کے نفاذ کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم اس سال تک آئی او آر اے چیئر کے طور پر مسلسل قیادت کے لیے سری لنکا کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور 2025 میں ہندوستان کے آئی او آر اے چیئر سنبھالنے کے منتظر ہیں۔

قائدین کے طور پر، ہم اپنے اس یقین پر ثابت قدم ہیں کہ بین الاقوامی قانون، بشمول خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام اور بحری علاقے میں امن، تحفظ، سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنا، انڈو پیسیفک کی پائیدار ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ہے۔ ہم بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی اہمیت پر زور دیتے ہیں، خاص طور پر جیسا کہ سمندر کے قانون پر اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی ایل او ایس) میں ظاہر ہوتا ہے، تاکہ سمندری دعووں کے حوالے سے عالمی بحری قوانین پر مبنی آرڈر کو درپیش چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔ ہمیں مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین کی صورتحال پر شدید تشویش ہے۔ ہم متنازعہ خصوصیات کی عسکریت پسندی اور جنوبی بحیرہ چین میں زبردستی اور دھمکی آمیز ہتھکنڈوں کے بارے میں اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ ہم کوسٹ گارڈ اور میری ٹائم ملیشیا کے جہازوں کے خطرناک استعمال کی مذمت کرتے ہیں، بشمول خطرناک چالوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کی بھی۔ ہم دوسرے ممالک کی سمندری وسائل کے استحصال کی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کی کوششوں کی بھی مخالفت کرتے ہیں۔ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سمندری تنازعات کو پرامن طریقے سے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، جیسا کہ یو این سی ایل او ایس میں ظاہر ہوتا ہے۔ ہم نیویگیشن اور اوور فلائٹ کی آزادی، سمندر کے دیگر جائز استعمال اور بین الاقوامی قانون کے مطابق بلا روک ٹوک تجارت کی اہمیت پر دوبارہ زور دیتے ہیں۔ ہم یو این سی ایل او ایس کے آفاقی اور متحد کردار پر دوبارہ زور دیتے ہیں اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یو این سی ایل او ایس قانونی فریم ورک کا تعین کرتا ہے جس کے اندر سمندروں اور سمندروں میں تمام سرگرمیاں انجام دی جانی چاہئیں۔ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ بحیرہ جنوبی چین پر 2016 کا ثالثی ایوارڈ ایک اہم سنگ میل ہے اور فریقین کے درمیان تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی بنیاد ہے۔

اپنے عالمی اور علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، ہم بین الاقوامی اداروں اور اقدامات کی حمایت جاری رکھیں گے جو عالمی امن، خوشحالی اور پائیدار ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کے نظام کے تین ستونوں کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت میں، ہم یکطرفہ طور پر اقوام متحدہ، اس کے چارٹر اور اس کی ایجنسیوں کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں گے۔ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کی مستقل اور غیر مستقل کیٹیگریز میں توسیع کے ذریعے اسے مزید نمائندہ، جامع، شفاف، موثر، موثر، جمہوری اور جوابدہ بنانے کی فوری ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے اس میں اصلاحات کریں گے۔ مستقل نشستوں کی اس توسیع میں ایک اصلاح شدہ سلامتی کونسل میں افریقہ، ایشیا، لاطینی امریکہ اور کیریبین کی نمائندگی شامل ہونی چاہیے۔

ہم بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے احترام کے لیے کھڑے ہیں، بشمول علاقائی سالمیت، تمام ریاستوں کی خودمختاری اور تنازعات کے پرامن حل۔ ہم یوکرین میں جاری جنگ کے خوفناک اور المناک انسانی نتائج سمیت اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہم میں سے ہر ایک نے یوکرین کا دورہ کیا ہے اور اسے پہلی بار دیکھا ہے۔ ہم بین الاقوامی قانون کے مطابق جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہیں، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق ہے، بشمول خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام۔ ہم عالمی خوراک اور توانائی کے تحفظ کے حوالے سے یوکرین میں جنگ کے منفی اثرات کو بھی نوٹ کرتے ہیں، خاص طور پر ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے۔ اس جنگ کے تناظر میں، ہم یہ خیال رکھتے ہیں کہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال، یا استعمال کا خطرہ ناقابل قبول ہے۔ ہم بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق، اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ تمام ریاستوں کو کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری یا سیاسی آزادی کے خلاف خطرہ یا طاقت کے استعمال سے باز رہنا چاہیے۔

ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں (یو این ایس سی آر ایس) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شمالی کوریا کے غیر مستحکم کرنے والے بیلسٹک میزائل لانچوں اور جوہری ہتھیاروں کے مسلسل تعاقب کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ لانچیں بین الاقوامی امن اور استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ ہم شمالی کوریا پر زور دیتے ہیں کہ وہ یو این ایس سی آر ایس کے تحت اپنی تمام ذمہ داریوں کی پاسداری کرے، مزید اشتعال انگیزی سے باز رہے اور ٹھوس بات چیت میں مشغول رہے۔ ہم متعلقہ یو این ایس سی آر کے مطابق جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان یو این ایس سی آر کو مکمل طور پر نافذ کریں۔ ہم خطے اور اس سے باہر شمالی کوریا سے متعلق جوہری اور میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ ہم شمالی کوریا کی جانب سے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے غیر قانونی ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگراموں کو فنڈز فراہم کرنے کے لیے پھیلاؤ والے نیٹ ورکس، بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں اور بیرون ملک کارکنوں کے استعمال پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ اس تناظر میں، ہم اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ متعلقہ یو این ایس سی آر ایس کی پابندی کریں جس میں شمالی کوریا کو منتقلی یا شمالی کوریا سے تمام ہتھیاروں اور متعلقہ مواد کی خریداری پر پابندی شامل ہے۔ ہم ان ممالک کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں جو شمالی کوریا کے ساتھ فوجی تعاون کو گہرا کر رہے ہیں، جو عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو براہ راست کمزور کر رہا ہے۔ چونکہ شمالی کوریا سے متعلق یو این ایس سی آر کی پابندیوں کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کے پینل آف ایکسپرٹس کے مینڈیٹ کی تجدید نہیں کی گئی، ہم متعلقہ یو این ایس سی آر پر عمل درآمد جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جو پوری طرح سے جاری ہے۔ ہم اغوا کے معاملے کے فوری حل کی ضرورت کی دوبارہ تصدیق کرتے ہیں۔

ہم میانمار کی بگڑتی ہوئی سیاسی، سلامتی اور انسانی صورتحال پر گہری تشویش رکھتے ہیں، بشمول ریاست رخائن میں، اور ایک بار پھر تشدد کے فوری خاتمے، غیر منصفانہ اور من مانے طریقے سے حراست میں لیے گئے تمام افراد کی رہائی، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی ہمدردی کی رسائی، اس کے حل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعمیری اور جامع مذاکرات کے ذریعے بحران کا خاتمہ، اور جامع جمہوریت کی راہ پر واپسی۔ ہم آسیان کی زیرقیادت کوششوں کے لیے اپنی مضبوط حمایت کی تصدیق کرتے ہیں، بشمول آسیان چیئر اور میانمار پر آسیان چیئر کے خصوصی ایلچی کا کام۔ ہم آسیان کے پانچ نکاتی اتفاق رائے کے تحت تمام وعدوں پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جاری تنازعات اور عدم استحکام کے خطے پر سنگین مضمرات ہیں، بشمول سائبر کرائم، منشیات کی غیر قانونی تجارت، اور انسانی سمگلنگ جیسے بین الاقوامی جرائم میں اضافہ۔ ہم تمام ریاستوں سے ہتھیاروں اور دوہری استعمال کے مواد بشمول جیٹ ایندھن کے بہاؤ کو روکنے کے لیے اپنی اپیل کو دوبارہ دہراتے ہیں۔ ہم میانمار کے عوام کے لیے اپنی حمایت میں پرعزم ہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ عملی اور تعمیری انداز میں کام جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں، تاکہ بحران کا پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے ایک ایسے عمل میں جس کی قیادت میانمار کے عوام کر رہے ہوں اور میانمار کو واپس میانمار میں واپس لایا جا سکے۔

جمہوریت کا راستہ

ہم تمام ریاستوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بیرونی خلا کے محفوظ، پرامن، ذمہ دار اور پائیدار استعمال میں اپنا حصہ ڈالیں۔ ہم تمام ریاستوں کے لیے بیرونی خلا کی حفاظت کو بہتر بنانے کے مقصد کے ساتھ بین الاقوامی تعاون اور شفافیت کے ساتھ ساتھ اعتماد سازی کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم بیرونی خلائی سرگرمیوں کے لیے موجودہ بین الاقوامی قانونی فریم ورک کو برقرار رکھنے کی اہمیت کی توثیق کرتے ہیں، بشمول آؤٹ اسپیس ٹریٹی، اور اس معاہدے کے تمام فریقین کی ذمہ داری ہے کہ وہ زمین کے گرد مدار میں جوہری ہتھیاروں یا کسی بھی دوسری قسم کی اشیاء کو نہ رکھیں۔ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار، ایسے ہتھیاروں کو آسمانی جسموں پر نصب کرنا، یا ایسے ہتھیاروں کو کسی اور طریقے سے خلا میں نصب کرنا۔

کواڈ میڈیا کی آزادی کی حمایت کرتے ہوئے اور غیر ملکی معلومات میں ہیرا پھیری اور مداخلت سے نمٹنے کے ذریعے، جس سے بین الاقوامی برادری میں اعتماد کو مجروح کیا جاتا ہے اور اختلاف کا بیج بوتا ہے، ایک لچکدار معلوماتی ماحول کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ان ہتھکنڈوں کا مقصد ملکی اور بین الاقوامی مفادات میں مداخلت کرنا ہے اور ہم اپنے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اپنی اجتماعی مہارت اور جواب دینے کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کا احترام کرنے، سول سوسائٹی کو مضبوط کرنے، میڈیا کی آزادی کی حمایت، آن لائن ہراساں کرنے اور بدسلوکی سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، بشمول ٹیکنالوجی کی سہولت فراہم کردہ صنفی بنیاد پر تشدد، اور غیر اخلاقی طریقوں کا انسداد۔

ہم دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر بشمول سرحد پار دہشت گردی کی بلاشبہ مذمت کرتے ہیں۔ ہم بین الاقوامی تعاون کے لیے پرعزم ہیں اور اپنے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ جامع اور پائیدار طریقے سے کام کریں گے تاکہ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی سے لاحق خطرات بشمول نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال سے لاحق خطرات کو روکنے، ان کا پتہ لگانے اور ان کا جواب دینے کی صلاحیت کو مضبوط کیا جا سکے۔ دہشت گردی کے مقاصد، بین الاقوامی قانون کے مطابق۔ ہم ایسے دہشت گردانہ حملوں کے مرتکب افراد کے احتساب کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم ممبئی اور پٹھان کوٹ میں 26/11 کے حملوں سمیت دہشت گردانہ حملوں کی اپنی مذمت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 پابندیوں کی کمیٹی کے ذریعہ مناسب طور پر نامزدگیوں کی پیروی کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم انسداد دہشت گردی پر پہلے کواڈ ورکنگ گروپ اور گزشتہ سال ہونولولو میں چوتھی ٹیبل ٹاپ مشق میں ہونے والی تعمیری بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور جاپان کی جانب سے نومبر 2024 میں اگلی میٹنگ اور ٹیبل ٹاپ مشق کی میزبانی کے منتظر ہیں۔

ہم مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کے حصول میں بڑی دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہم 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔ غزہ میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی جانوں کا نقصان اور انسانی بحران ناقابل قبول ہے۔ ہم حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کی ضرورت کی تصدیق کرتے ہیں، اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے سے غزہ میں فوری اور طویل جنگ بندی ہوگی۔ ہم پورے غزہ میں جان بچانے والی انسانی امداد کی فراہمی میں نمایاں اضافہ کرنے کی فوری ضرورت کے ساتھ ساتھ علاقائی کشیدگی کو روکنے کی اہم ضرورت پر بھی زور دیتے ہیں۔ ہم تمام فریقین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کی تعمیل کریں، بشمول بین الاقوامی انسانی قانون، جیسا کہ قابل اطلاق ہو۔ ہم (یو این ایس سی آر ایس /آر ای ایس/2735 (2024 کا خیرمقدم کرتے ہیں اور تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ تمام یرغمالیوں کی رہائی اور فوری جنگ بندی کے لیے فوری اور ثابت قدمی سے کام کریں۔ ہم تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امدادی کارکنوں سمیت شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کریں اور شہریوں کو تیز، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی سہولت فراہم کریں۔ ہم دوسرے ممالک بشمول انڈو پیسیفک کے ممالک کی بھی ترغیب دیتے ہیں کہ وہ زمین پر شدید انسانی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اپنی حمایت میں اضافہ کریں۔ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مستقبل میں غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے عالمی برادری کی حمایت کی جانی چاہیے۔ ہم دو ریاستی حل کے حصے کے طور پر اسرائیل کے جائز سیکورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک خودمختار، قابل عمل اور آزاد فلسطینی ریاست کے لیے پرعزم ہیں جو اسرائیلی اور فلسطینی دونوں کو ایک منصفانہ، دیرپا اور محفوظ امن میں رہنے کے قابل بناتا ہے۔ کوئی بھی یکطرفہ کارروائیاں جو دو ریاستی حل کے امکانات کو کمزور کرتی ہیں، بشمول اسرائیلی بستیوں کی توسیع اور ہر طرف سے پرتشدد انتہا پسندی، کو ختم ہونا چاہیے۔ ہم خطے میں تنازعات کو بڑھنے اور پھیلنے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

ہم حوثیوں اور ان کے حامیوں کی طرف سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے گزرنے والے بین الاقوامی اور تجارتی جہازوں کے خلاف جاری حملوں کی مذمت کرتے ہیں، جو خطے کو غیر مستحکم کر رہے ہیں اور بحری حقوق اور آزادیوں اور تجارتی بہاؤ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں، اور جہازوں اور لوگوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ جہاز پر ملاح سمیت۔

ہم 2030 کے ایجنڈے کے نفاذ اور اس کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی ایس) کے حصول کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم ایسے اہداف کے ایک تنگ سیٹ کو منتخب طور پر ترجیح دیے بغیر جامع انداز میں ایس ڈی جی ایس کو حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کا ان کے نفاذ میں مدد کرنے والے ممالک کا مرکزی کردار ہے۔ چھ سال باقی ہیں، ہم پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے مکمل نفاذ اور تمام ایس ڈی جی ایس کی جانب ایک جامع انداز میں پیش رفت کو تیز کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں جو تین جہتوں میں متوازن ہے – اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی۔ عالمی صحت سے لے کر پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی تک، عالمی برادری اس وقت فائدہ اٹھاتی ہے جب تمام اسٹیک ہولڈرز کو ان چیلنجوں سے نمٹنے میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملتا ہے۔ ہم خواتین، امن اور سلامتی (ڈبلیو پی ایس) کے ایجنڈے میں حصہ ڈالنے اور اس پر عمل درآمد کرنے اور صنفی مساوات اور تمام خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے اپنے عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔ ہم مستقبل کے سربراہی اجلاس سمیت پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے پر بحث میں تعمیری طور پر شامل ہونے کے اپنے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ کواڈ ایک محفوظ اور مستحکم دنیا کا احساس کرنا جاری رکھے ہوئے ہے جہاں انسانی حقوق اور انسانی وقار کا تحفظ کیا جاتا ہے، ایس ڈی جی ایس کے مرکزی اصول پر مبنی: "کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں۔"

ہم، کواڈ لیڈرز، اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے اور اس خطے کی تشکیل کے لیے جس میں ہم سب رہنا چاہتے ہیں، ہند-بحرالکاہل کے ممالک کے ساتھ شراکت داری میں کام کرنے کے لیے وقف ہیں۔

بھارت-بحرالکاہل کے لیے پائیدار شراکت دار

گزشتہ چار سالوں کے دوران، کواڈ لیڈرز نے چھ بار ایک ساتھ ملاقات کی ہے، جس میں دو مرتبہ عملی طور پر بھی شامل ہے اور کواڈ وزرائے خارجہ نے پچھلے پانچ سالوں میں آٹھ بار ملاقات کی ہے۔ کواڈ کنٹری کے نمائندے ہر سطح پر، بشمول چار ممالک کے وسیع سفارتی نیٹ ورکس کے سفیروں کے درمیان، ایک دوسرے سے مشورہ کرنے، مشترکہ ترجیحات کو آگے بڑھانے کے لیے خیالات کا تبادلہ کرنے اور بھارت-بحرالکاہل پارٹنرز کے ساتھ اور ان کے لیے فوائد فراہم کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ ملتے ہیں۔ ہم آنے والے مہینوں میں پہلی بار ملاقات کرنے کی تیاری کرنے والے اپنے کامرس اور صنعت کے وزراء کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم اپنے ترقیاتی مالیاتی اداروں اور ایجنسیوں کے رہنماؤں کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں جو انڈو پیسیفک میں چار ممالک کی جانب سے مستقبل کی سرمایہ کاری کو تلاش کرنے کے لیے ملاقات کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ مجموعی طور پر، ہمارے چار ممالک بے مثال رفتار اور پیمانے پر تعاون کر رہے ہیں۔

ہماری حکومتوں میں سے ہر ایک نے اپنے متعلقہ بجٹ کے عمل کے ذریعے کام کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ ہند-بحرالکاہل کے خطے میں کواڈ ترجیحات کے لیے مضبوط فنڈنگ ​​کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہم بین پارلیمانی تبادلوں کو گہرا کرنے کے لیے اپنی مقننہ کے ساتھ کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور دیگر متعلقہ فریقوں کو کواڈ ہم منصبوں کے ساتھ گہرا تعلق بڑھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔

ہم 2025 میں امریکہ کی میزبانی میں کواڈ وزرائے خارجہ کی اگلی میٹنگ اور 2025 میں ہندوستان کی میزبانی میں کواڈ لیڈرز کی اگلی میٹنگ کے منتظر ہیں۔ کواڈ یہاں رہنے کے لیے ہے۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Indian professionals flagbearers in global technological adaptation: Report

Media Coverage

Indian professionals flagbearers in global technological adaptation: Report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Chief Minister of Madhya Pradesh meets Prime Minister
December 10, 2024