PM Modi appreciates dedication and perseverance shown by the nation’s healthcare workers, frontline workers and administrators during these difficult times
All the officials have a very important role in the war against Corona like a field commander: PM Modi
Work is being done rapidly to install oxygen plants in hospitals in every district of the country through PM CARES Fund: PM Modi
Continuous efforts are being made to increase the supply of Corona vaccine on a very large scale: PM Modi

ساتھیو،

آپ سبھی نے کورونا کی دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے بہت محنت سے کام کیا ہے اور مستقل کررہے ہیں۔ آپ میں سے کئی لوگ ایسے ہیں جو خود کورونا پوزیٹیو ہونے کے باوجود، اپنے ضلع میں صورت حال سنبھالنے کے لئے مستقل کام کرتے رہے۔ اس سے ضلع میں دوسرے لوگوں کا حوصلہ بھی بڑھا اور آپ سے تحریک بھی ملی۔ بہت سے ایسے لوگ ہیں جو کئی کئی دنوں تک گھر نہیں جاپائے، اپنے گھر والوں سے نہیں مل پائے۔ کئی لوگوں نے اپنے خاندان کے اہم اراکین، اپنے قریبی لوگوں کو کھویا بھی ہے۔ اس مشکل کے دوران آج نے اپنے فرض کو اعلیٰ ترجیح دی ہے۔ ابھی آپ میں سے کئی ساتھیوں سے اپنے تجربات سننے کا مجھے موقع ملا ہے۔ ویسے میرے سامنے کافی لوگ ہیں تو یہ ہر ایک کے لئے ممکن نہیں ہوا ہے لیکن ہر ایک کے پاس کچھ نہ کچھ نیا تھا، کچھ نہ کچھ اختراعاتی تھا اور اپنے طریقے سے راستے دریافت کئے تھے اور کامیابی کے لئے یہی سب سے بڑا کام ہوتا ہے کہ آپ بنیادی خیال کو کتنا مقامی بنا کرکے، سیٹ کرکے اس کا استعمال کرتے ہیں۔ کئی اچھی اختراعات رہی ہیں۔ جن لوگوں کو آج بات کرنے کا موقع نہیں ملا ہے، ان کے پاس بھی بہت کچھ ہوگا۔ میری آپ سب سے درخواست ہے کہ بغیر کسی تردد کے آپ کو لگتا ہے کہ جو چیز آپ نے اچھی کی ہے، اچھے ڈھنگ سے کی ہے وہ مجھے ضرور بھیجئے لکھ کرکے۔ مجھ تک پہنچائیے اور میں اس کا دیگر اضلاع میں استعمال کیسے ہو، اس کے بارے میں ضروری غور و فکر کروں گا، کیونکہ آپ کی محنت، آپ کی اختراعات ملک کے بھی کام آنے چاہئیں۔ مجھے یقین ہے کہ آج جتنی باتیں میرے سامنے آئی ہیں، ایسی بہت سی باتیں ہیں جو ہمارے کام آئیں گی اور اس لئے میں آپ سے درخواست کروں گا کہ آپ اپنی کچھ چیزیں ضرور مجھ سے شیئر کیجئے۔ آپ کی ہر کوشش کی میں تہہ دل سے ستائش کرتا ہوں۔

ساتھیو،

ہمارے ملک میں جتنے ضلعے ہیں، اتنے ہی الگ الگ چیلنج بھی ہیں۔ ایک طرح سے ہر ضلع کے اپنے الگ چیلنج ہیں۔ آپ اپنے ضلع کے چیلنجوں کو بہت بہتر طریقے سے سمجھتے ہیں اور اس لئے جب آپ کا ضلع اگر جیتتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ملک جیتتا ہے۔  جب آپ کا ضلع کورونا کو شکست دیتا ہے تو ملک کورونا کو ہراتا ہے۔ اس لئے ضلع کا مزاج گاؤں گاؤں پیغام کہ اپنے گاؤں کو میں کورونا سے پاک رکھوں گا۔ اپنے گاؤں میں، میں کورونا کو داخل نہیں ہونے دوں گا۔ یہ گاؤں کے لوگ عزم کریں اور گاؤں کے لوگ جس طرح سے انتظام کرتے ہیں۔ میں تو حیران تھا پچھلی مرتبہ جبکہ یہی دور تھا اور پتہ نہیں تھا کہ صورت حال میں کیسے کام کرنا ہے، پھر بھی ہم نے گاؤں  میں زرعی شعبے کے لئے کوئی لاک ڈاؤن نہیں لگایا تھا اور مزہ یہ ہے کہ کھیتوں میں گاؤں کے لوگ کام کرتے تھے تو کھیت میں بھی سماجی دوری کے ساتھ کھیتی کا کام کرتے تھے۔ پچھلی مرتبہ آپ کو یاد ہوگا۔ مطلب ہمارے گاؤں کتنی تیزی سے پیغام کو پکڑ بھی لیتے ہیں اور اپنی ضرورت کے حساب سے اس میں ترمیم کرکے پختہ کرلیتے ہیں۔ گاؤں کی یہ طاقت  ہے۔ میں نے دیکھا ہے آج بھی کئی گاؤں میں اپنے یہاں آنا جانا سب بہت اچھے طریقے سے مینج کیا ہے۔ گاؤں کی ضرورت کے لئے ایک یا دو لوگ باہر جاتے ہیں، چیزیں لے کر آتے ہیں، گاؤں میں بانٹ دیتے ہیں اور گاؤں میں سے کوئی مہمان آئے بھی تو اس کو پہلے باہر رکھتے ہیں۔ گاؤں کی اپنی ایک طاقت ہوتی ہے، اس طاقت کا اپنا ایک استعمال ہوتا ہے۔ اور ساتھیو، میں کہنا چاہوں گا کہ کورونا کے خلاف اس جنگ میں آپ سب لوگ ایک بہت اہم رول میں ہیں۔ آپ ایک طرح سے اس جنگ کے فیلڈ کمانڈر ہیں۔ جیسا کہ کسی بھی جنگ میں ہوتا ہے، فیلڈ کمانڈر بڑے منصوبے کو عملی شکل دیتا ہے، زمین پر اس لڑائی کو لڑتا ہے، حالات کے مطابق فیصلہ کرتا ہے۔ آپ سب بھارت کی اس لڑائی کے اہم فیلڈ کمانڈر کی شکل میں آج قیادت سنبھال رہے ہیں اور اس وائرس کے خلاف ہمارے ہتھیار کیا ہیں؟ ہمارے ہتھیار ہیں ۔ مقامی کانٹیمنٹ زون، ایگریسیو ٹیسٹنگ (بڑے پیمانے پر جانچ) اور لوگوں تک درست اور مکمل جانکاری پہنچانا۔ اسپتال میں کتنے بیڈ دستیاب ہیں، کہاں دستیاب ہیں،  یہ جانکاری آسانی سے دستیاب ہونے پر لوگوں کی سہولت بڑھتی ہے۔ اسی طرح کالابازاری پر لگام ہو، ایسے لوگوں پر سخت کارروائی ہو یا فرنٹ لائن ورکرس کا مورال بلند کرکے انھیں منظم کرنا ہو، ایک فیلڈ کمانڈر کے طور پر آپ کی کوشش، کمانڈر کے طور پر آپ کی کوشش پورے ضلع کو مضبوطی دیتی ہے۔ فرنٹ لائن ورکرس کو آپ کے کنڈکٹ اور ایکشن سے ہمیشہ تحریک ملتی ہے، ان کا بھروسہ مزید بڑھتا ہے۔ میں آپ سے ایک اور بات کہنا چاہوں گا۔ اس لئے، اگر آپ کو کہیں لگتا ہے کہ حکومت کے  ذریعہ بنائی گئی پالیسی میں ضلع سطح پر کسی اختراع کی ضرورت ہے، اس اینوویشن سے پالیسی کو طاقت ملے گی تو میری طرف سے آپ کو کھلی چھوٹ ہے۔ اسے ضرور کیجئے۔ اگر یہ اینوویشن آپ کے ضلع کی مقامی ضرورتوں کے حساب سے ہے، تو اسے اسی حساب سے کیجئے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے جو اینوویشن کیا ہے وہ پوری ریاست کے لئے یا پورے ملک کے لئے فائدہ مند ہے تو اسے حکومت تک بھی پہنچائیے۔ اگر آپ کو اپنے تجربات سے، تیزی سے تبدیل ہوتے صورت حال کے  مطابق پالیسیوں میں کسی اصلاح کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو اس کا بھی فیڈ بیک ضرور پہنچائیں، بنا تردد پہنچائیں، کیونکہ یہ لڑائی ایسی ہے کہ ہم سب مل کر سوچیں گے، سب مل کر نئی نئی چیزیں لائیں گے، تب جاکرکے ہم کرپائیں۔

ساتھیو،

آپ کے ضلع کی کامیابی باقی اضلاع کے لئے ایک مثال بن سکتی ہے، ان کی بھی مدد کرسکتی ہے۔ کورونا سے نمٹنے کے لئے جو بھی بہترین طور طریقے ہیں ان کو بھی ہمیں اپناتے ہوئے چلنا ہے۔ آپ کے بہت سے ساتھی ایسے اضلاع میں ہوں گے جہاں پر کورونا کا انفیکشن عروج پر پہنچنے کے بعد اب کم ہورہا ہے۔ آپ کے بہت سے ساتھی، ایسے اضلاع میں ہوں گے جہاں کورونا کا انفیکشن، ان کے تجربات سے سیکھ کر اپنے اضلاع میں اپنی حکمت عملی کو مزید مضبوط کرتے رہیں گے تو کورونا کے خلاف لڑائی اور آسان ہوگی۔

ساتھیو،

اس وقت کئی ریاستوں میں کورونا انفیکشن کے معاملات کم ہورہے ہیں۔ کئی ریاستوں میں بڑھ بھی رہے ہیں۔ ساتھیو، کم ہوتے اعداد و شمار کے درمیان ہمیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ ایک سال میں تقریباً ہر میٹنگ میں میری یہی درخواست رہی ہے کہ ہماری لڑائی ایک ایک زندگی کو بچانے کی ہے۔ ہماری ذمے داری انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کی بھی ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہمیں انفیکشن کے پیمانے کی صحیح جانکاری ہوگی۔ ٹیسٹنگ، ٹریکنگ، آئیسولیشن، ٹریٹمنٹ اور کووڈ ایپروپریٹ بیہیویئر، اس پر مسلسل زور دیتے رہنا ضروری ہے۔ کورونا کی اس دوسری لہر میں، ابھی دیہی اور دور دراز علاقوں پر ہمیں بہت توجہ دینی ہے۔ اس میں فیلڈ میں حاصل ہوا آپ سبھی کا تجربہ اور آپ کی ہنرمندی بہت کام آنے والی ہے۔

ہمیں گاؤں گاؤں میں بیداری میں بھی اضافہ کرنا ہے اور انھیں کووڈ کے علاج کی سہولتوں سے بھی جوڑنا ہے۔ بڑھتے ہوئے معاملات اور وسائل کی حدود کے درمیان، اور وسائل کی حدوں کے مابین، لوگوں کی توقعات کا مناسب حل نکالنا ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے۔ سبھی طرح کے چیلنجوں کےدرمیان سماج کے سب سے نچلے سرے پر کھڑے شخص کا چہرہ پیش نظر رکھتے ہوئے ہمیں کام کرنا ہے۔ اس کی تکلیف دور ہو، اس کو مدد ملے، ہمیں ایسے نظامات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ اس بہت بڑے طبقے تک جب انتظامیہ کا ایک بھی شخص پہنچتا ہے یا اس سے رابطہ کرتا ہے، اس کی بات سنتا ہے تو اس سے بہت بڑا اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ بیماری سے لڑنے کی ان کی طاقت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ جیسے ہم دیکھتے ہیں کہ جب ہوم آئیسولیشن میں رہ رہے کنبے کے پاس انتظامیہ کے لوگ آکسی میٹر لے کر جاتے ہیں، دوائیں لے کر جاتے ہیں، اس کی خبر خیریت دریافت کرتے ہیں تو اس کنبے کو یہ سہارا ملتا ہے کہ ہم اکیلے نہیں ہیں۔

ساتھیو،

کووڈ کے علاوہ آپ کو اپنے ضلع کے ہر ایک شہری کی ’ایز آف لیونگ‘ کا بھی دھیان رکھنا ہے۔ ہمیں انفیکشن کو بھی روکنا ہے اور روزمرہ کی زندگی سے متعلق ضروری سپلائی کو بھی بے روک ٹوک چلانا ہے، لہٰذا مقامی سطح پر کانٹیمنٹ کے لئے جو بھی رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں، ان پر عمل کرتے وقت اس پر بھی غور کرنا ہے کہ غریب کو پریشانی کم سے کم ہو، کسی بھی شہری کو پریشانی نہ ہو۔

ساتھیو،

پی ایم کیئرس کے ذریعہ ملک کے ہر ضلع کے اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹ لگانے پر تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔ کئی اسپتالوں میں یہ پلانٹ کام کرنا شروع بھی کرچکے ہیں۔ جیسے ابھی چنڈی گڑھ کو ہم نے سنا کہ کتنا فائدہ ہوا ان کو۔ اور اسی لئے آپ سے میری درخواست ہے کہ جس بھی ضلع کو یہ پلانٹ الاٹ ہونے والے ہیں وہاں ہر ضروری تیاری پہلے سے مکمل ہونے پر آکسیجن پلانٹ کا سیٹ اپ اور تیزی سے ہوپائے گا۔ اسپتالوں میں آکسیجن مانیٹرنگ کمیٹی جتنا صحیح کام کرے گی اتنا ہی آکسیجن کا صحیح استعمال ہوپائے گا۔

ساتھیو،

ٹیکہ کاری کووڈ کے خلاف جنگ کا ایک مضبوط ذریعہ ہے، لہٰذا اس سے وابستہ ہر غلط فہمی کو ہمیں مل کر دور کرنا ہے۔ کورونا کے ٹیکے کی سپلائی بہت بڑے پیمانے پر بڑھانے کے لئے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔ ٹیکہ کاری کے تعلق سے نظامات اور طریقہ کار کو وزارت صحت برابر اسٹریم لائن کررہی ہے۔ کوشش یہ ہے کہ آئندہ 15 دنوں کا شیڈیول ریاستوں کو ایڈوانس میں مل جائے۔ اس سے آپ کو بھی پتہ رہے گا کہ ضلع میں کتنے لوگوں کے لئے ویکسین دستیاب ہونے جارہی ہے اور آپ کو کس حساب سے تیاری کرنی ہے۔ ویکسین کی بربادی کو روکنے میں ضلع سطح پر مناسب بندوبست کے رول کے بارے میں بھی آپ اچھی طرح جانتے ہیں۔ آپ کے تعاون سے ویکسین کی بربادی پوری طرح رک سکتی ہے۔ اتنا ہی نہیں زیادہ سے زیادہ استعمال کی سمت میں ہم کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

ساتھیو،

یہ وقت ایک ایڈمنسٹریٹر کے ساتھ ہی ایک ہیومن ریسورس اور لاجسٹکس منیجر کے طور پر بھی آپ کے رول کی جانچ کررہا ہے۔ میڈیکل سے وابستہ سپلائی ہی نہیں بلکہ آپ کے ضلع میں دوسری ضروری سپلائی بھی خاطرخواہ ہو، یہ بہت ضروری ہے۔  برسات کے موسم سے ہم سب جانتے ہیں کہ آپ جو روزمرہ حکومت کے کام کاج سے جڑے ہوتے ہیں، لیکن جیسے ہی جون کا مہینہ آنے والا ہوتا ہے، آپ کی توجہ موسم، بارش کتنی ہوسکتی ہے، کیا کروں، اس پر جاتی ہے۔ آپ کو کافی توجہ دینی پڑتی ہے اور اس بار بھی بارش اب شروع ہونے جارہی ہے تو فطری طور پر آپ کو برسات کے موسم سے متعلق جو چیلنج ہیں، آپ پر جو اضافی بوجھ ہوتا ہے، ذمے داری ہوتی ہے، اس لئے آپ کو بہت تیزی سے اپنی ضرورتوں کو میپ کرنا ہے اور ضروری انتظام کرنا ہے۔ اب کئی بار تیز بارش کے سبب بجلی چلی جاتی ہے اور کہیں اسپتال میں بجلی چلی گئی، تو بہت بڑا بحران پیدا ہوجائے گا ایسے وقت میں، لہٰذا ان باتوں کو ہمیں ابھی سے سوچنی پڑیں گی۔ چیلنج بڑا ہے، لیکن ہمارا حوصلہ اس سے بھی بڑا ہے اور ہمارا رسپانس نہ بھوتو نہ بھوشیہ یتی۔۔۔ ایسا ہونا ہی چاہئے۔ اسی حوصلے اور عزم کے ساتھ، اسی ارادے اور عزم کے ساتھ ہم ملک کو اس بحران سے باہر نکالیں گے۔ ابھی کورونا کے خلاف آپ کو جو تجربات حاصل ہوں گے وہ مستقبل میں بھی آپ کے بھی اور ملک کے بھی بہت کام آنے والے ہیں۔ ان تجربات کا صحیح استعمال کرکے آپ آگے بھی ملک کی بڑی خدمت کرسکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کے تعاون سے، آپ کی صلاحیت مند قیادت سے، آپ کے ہنرمندانہ بندوبست سے، بھارت کورونا کے خلاف اس جنگ میں مضبوطی سے آگے بڑھے گا۔ مجھے خوشی ہے کہ آج جو جو ریاستیں اس میٹنگ میں شریک ہیں، ان کے سبھی قابل احترام وزرائے اعلیٰ نے بھی وقت نکالا۔ جب پروگرام بنایا جارہا تھا تب لگ رہا تھا کہ وزرائے اعلیٰ کا وقت اس میں لگانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ضلع کے لوگوں سے بات کرنے کے بارے میں انھیں علم تھا ہی، لیکن پھر بھی اس موضوع کی سنجیدگی کے سبب وزرائے اعلیٰ بھی اس میں جڑے ہیں۔ یہ بہت ہی خوش آئند ہے۔ میں سبھی قابل احترام وزرائے اعلیٰ کا بھی دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اوروزرائے اعلیٰ کی رہنمائی میں آپ کے ضلع کی سبھی ٹیمیں ایک اعتماد کے ساتھ، عزم کے ساتھ، ایک ایک گاؤں کو کورونا سے بچانا ہے۔ اس اصول کو پیش نظر رکھ کر آپ آگے بڑھیں گے اور تیزی سے صحت یابی کی شرح بڑھے، تیزی سے نگیٹیو معاملات کی تعداد بڑھے، تیزی سے ٹیسٹ زیادہ ہوں، ان سبھی باتوں پر زور دیتے ہوئے ہم کامیابی کی سمت میں ایک بھی کوشش اٹھا نہیں رکھیں گے، ایک بھی تجربہ نہ چھوڑیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ جو آپ نے سنا ہے اس میں ایک خوداعتمادی بھی ہے، تجربہ بھی ہے۔ نئے نئے طور طریقے بھی ہیں۔ یہ ساری چیزیں اپنے آپ میں بہت بڑا اعتماد پیدا کرتی ہیں۔ میں پھر ایک بار آپ سب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں اور بہت بڑا کام ہے، فیلڈ میں رہنا ہے، اپنی صحت کا بھی ضرور خیال رکھئے، اپنے اہل خانہ کی صحت کا خیال رکھئے اور آپ جس علاقہ کو سنبھال رہے ہیں، وہاں کے ایک ایک شہری کی صحت برقرار رکھنے میں آپ کی قیادت کام آئے، اسی توقع کے ساتھ مجھے یقین ہے کہ آپ کے تعاون سے ایسا ضرور ہوگا۔

بہت بہت شکریہ، بہت بہت مبارک باد!

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Why The SHANTI Bill Makes Modi Government’s Nuclear Energy Push Truly Futuristic

Media Coverage

Why The SHANTI Bill Makes Modi Government’s Nuclear Energy Push Truly Futuristic
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to visit Assam on 20-21 December
December 19, 2025
PM to inaugurate and lay the foundation stone of projects worth around Rs. 15,600 crore in Assam
PM to inaugurate New Terminal Building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport in Guwahati
Spread over nearly 1.4 lakh square metres, New Terminal Building is designed to handle up to 1.3 crore passengers annually
New Terminal Building draws inspiration from Assam’s biodiversity and cultural heritage under the theme “Bamboo Orchids”
PM to perform Bhoomipujan for Ammonia-Urea Fertilizer Project of Assam Valley Fertilizer and Chemical Company Limited at Namrup in Dibrugarh
Project to be built with an estimated investment of over Rs. 10,600 crore and help meet fertilizer requirements of Assam & neighbouring states and reduce import dependence
PM to pay tribute to martyrs at Swahid Smarak Kshetra in Boragaon, Guwahati

Prime Minister Shri Narendra Modi will undertake a visit to Assam on 20-21 December. On 20th December, at around 3 PM, Prime Minister will reach Guwahati, where he will undertake a walkthrough and inaugurate the New Terminal Building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport. He will also address the gathering on the occasion.

On 21st December, at around 9:45 AM, Prime Minister will pay tribute to martyrs at Swahid Smarak Kshetra in Boragaon, Guwahati. After that, he will travel to Namrup in Dibrugarh, Assam, where he will perform Bhoomi Pujan for the Ammonia-Urea Project of Assam Valley Fertilizer and Chemical Company Ltd. He will also address the gathering on the occasion.

On 20th December, Prime Minister will inaugurate the new terminal building of Lokapriya Gopinath Bardoloi International Airport in Guwahati, marking a transformative milestone in Assam’s connectivity, economic expansion and global engagement.

The newly completed Integrated New Terminal Building, spread over nearly 1.4 lakh square metres, is designed to handle up to 1.3 crore passengers annually, supported by major upgrades to the runway, airfield systems, aprons and taxiways.

India’s first nature-themed airport terminal, the airport’s design draws inspiration from Assam’s biodiversity and cultural heritage under the theme “Bamboo Orchids”. The terminal makes pioneering use of about 140 metric tonnes of locally sourced Northeast bamboo, complemented by Kaziranga-inspired green landscapes, japi motifs, the iconic rhino symbol and 57 orchid-inspired columns reflecting the Kopou flower. A unique “Sky Forest”, featuring nearly one lakh plants of indigenous species, offers arriving passengers an immersive, forest-like experience.

The terminal sets new benchmarks in passenger convenience and digital innovation. Features such as full-body scanners for fast, non-intrusive security screening, DigiYatra-enabled contactless travel, automated baggage handling, fast-track immigration and AI-driven airport operations ensure seamless, secure and efficient journeys.

On 21st December morning before heading to Namrup, Prime Minister will also visit the Swahid Smarak Kshetra to pay homage to the martyrs of the historic Assam Movement, a six-year-long people’s movement that embodied the collective resolve for a foreigner-free Assam and the protection of the State’s identity.

Later in the day, Prime Minister will perform Bhoomipujan of the new brownfield Ammonia-Urea Fertilizer Project at Namrup, in Dibrugarh, Assam, within the existing premises of Brahmaputra Valley Fertilizer Corporation Limited (BVFCL).

Furthering Prime Minister’s vision of Farmers’ Welfare, the project, with an estimated investment of over Rs. 10,600 crore, will meet fertilizer requirements of Assam and neighbouring states, reduce import dependence, generate substantial employment and catalyse regional economic development. It stands as a cornerstone of industrial revival and farmer welfare.