Theme of the meeting: ‘Strengthening Multilateral Dialogue – Striving for Sustainable Peace and Development’.

یہ تقریر مرکزی وزیرخارجہ  ڈاکٹر ایس جے شنکر کے ذریعہ پڑھی گئی  جو اس  اجلاس میں ذاتی  طور پر موجود تھے۔

عزت مآب ،

ہندوستان  ستائس کے ساتھ یاد کرتا ہے کہ ایس سی او کے رکن کے طور پر اس کا داخلہ 2017  میں قزاخی صدارت کے دوران ہوا تھا۔ تب سے، ہم نے ایس سی او میں صدارت کا ایک مکمل دور مکمل کر لیا ہے۔ ہندوستان نے 2020 میں کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ میٹنگ کے ساتھ ساتھ 2023 میں کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ میٹنگ ،دونوں کی میزبانی کی۔ ہماری خارجہ پالیسی میں ایس سی او کا ایک نمایاں مقام ہے۔

 ہم تنظیم کے رکن کی حیثیت سے شرکت کرنے والے ایران کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، میں صدر رئیسی اور دیگر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں ہونے والی المناک  اموات پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔

میں صدر لوکاشینکو کو بھی مبارکباد دیتا ہوں اور بیلاروس کو تنظیم کے نئے رکن کے طور پر خوش آمدید کہتا ہوں۔

عزت مآب،

ہم آج وبائی اثرات، جاری تنازعات، بڑھتے ہوئے تناؤ، اعتماد کے خسارے اور دنیا بھر میں ہاٹ ا سپاٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پس منظر میں جمع ہیں۔ ان واقعات نے بین الاقوامی تعلقات اور عالمی اقتصادی ترقی پر خاصا دباؤ ڈالا ہے۔ انہوں نے گلوبلائزیشن سے پیدا ہونے والے کچھ مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ہمارے اجتماع کا مقصد ان  واقعات کے نتائج کو کم کرنے کے لیے مشترکہ بنیادکی تلاش کرنا ہے۔

ایس سی او ایک اصول پر مبنی تنظیم ہے، جس کا اتفاق رائے اس کے رکن ممالک کے نقطہ نظر کو آگے بڑھاتا ہے۔ اس وقت یہ بات خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ ہم خود مختاری، آزادی، علاقائی سالمیت، برابری، باہمی فائدے، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، طاقت کے استعمال نہ کرنے یا طاقت کے استعمال کی دھمکی کے لیے باہمی احترام کا اعادہ کر رہے ہیں۔  ہم نے ریاستی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے اصولوں کے خلاف کوئی اقدام نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

ایسا کرتے ہوئے، فطری طور پر دہشت گردی سے نمٹنے کو ترجیح دی جانی چاہیے، جو ایس سی او کے اصل اہداف میں سے ایک ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں کے ایسے  تجربات  ہیں، جو اکثر ہماری سرحدوں سے باہر ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ اگر اسے نہ روکا گیا تو یہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔ دہشت گردی کسی بھی شکل میں ہو، اسے جائز یا معاف نہیں کیا جا سکتا۔ عالمی برادری کو ان ممالک کو الگ تھلگ اور بے نقاب کرنا چاہیے جو دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں، محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتے ہیں اور دہشت گردی کو بڑھاوادیتے ہیں۔ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو فیصلہ کن ردعمل کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کی مالی معاونت اور بھرتیوں کا سختی سے مقابلہ کیا جانا چاہیے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں بنیاد پرستی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی فعال اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس موضوع پر گزشتہ سال ہندوستان کی صدارت کے دوران جاری کیا گیا مشترکہ بیان ہمارے  مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

آج ہمارے سامنے ایک اور نمایاں تشویش موسمیاتی تبدیلی ہے۔ ہم اخراج میں پرعزم کمی کو حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، جس میں متبادل ایندھن کی منتقلی، الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانا، اور آب و ہوا کے لیے لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے۔ اس تناظر میں، ہندوستان کی ایس سی او کی صدارت کے دوران، ابھرتے ہوئے ایندھن کے بارے میں ایک مشترکہ بیان اور نقل و حمل کے شعبے میں ڈی کاربنائزیشن پر ایک تصوراتی  دستاویز کو  منظوری دی گئی تھی۔

عزت مآب،

اقتصادی ترقی کے لیے مضبوط رابطے کی ضرورت ہے۔ یہ ہمارے معاشروں کے درمیان تعاون اور اعتماد کی راہ بھی ہموار کر سکتا ہے۔ خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کنیکٹی وٹی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح غیر امتیازی تجارتی حقوق اور  ٹرانزٹ انتظامات  بھی ہیں۔ ایس سی او کو ان پہلوؤں پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

اکیسویں صدی ٹیکنالوجی کی صدی ہے۔ ہمیں ٹیکنالوجی کو تخلیقی بنانا ہے اور اسے اپنے معاشروں کی فلاح و بہبود اور ترقی پر لاگو کرنا ہے۔ ہندوستان مصنوعی ذہانت پر قومی حکمت عملی اورآئی اے  مشن کے آغاز کے لیے تیاری  کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ اے آئی تعاون پر ایک روڈ میپ کے  تعلق سے ایس سی او کے فریم ورک کے اندر کام کرنے سے‘اے آئی فارآل ’ کے تئیں ہماری  عہدبندی بھی ظاہر ہوتی ہے۔

ہندوستان کے اس خطے کے لوگوں کے ساتھ گہرے تہذیبی تعلقات ہیں۔ ایس سی او میں وسطی ایشیا کی مرکزیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہم نے ان کے مفادات اور خواہشات کو ترجیح دی ہے۔ یہ ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تبادلوں، منصوبوں اور سرگرمیوں سے ظاہر ہوتا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم میں تعاون، ہمارے لیے، عوام پرمرکوز رہا ہے۔ ہندوستان نے اپنی صدارت کے دوران ایس سی او ملیٹ فوڈ فیسٹیول، ایس سی او فلم فیسٹیول، ایس سی او سورج کنڈ کرافٹ میلہ، ایس سی او تھنک ٹینکس کانفرنس، اور مشترکہ بدھ مت ثقافتی ورثہ پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ ہم  فطری طور پر دوسروں کی اسی طرح کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔

مجھے خوشی ہے کہ ایس سی او سیکرٹریٹ کے نئی دہلی ہال میں گزشتہ سال اس کے افتتاح کے بعد سے کئی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس میں 2024 میں یوگا کا 10 واں بین الاقوامی دن بھی شامل ہے۔

عزت مآب ،

میں اس بات کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں کہ ایس سی او ہمیں لوگوں کو متحد کرنے، تعاون کرنے، ترقی کرنے اور ایک ساتھ خوشحال ہونے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جو واسدھائیوا کٹمبکم کے ہزاروں سال پرانے اصول پر عمل کرتا ہے جس کا مطلب ہے ‘دنیا ایک خاندان ہے’۔ ہمیں ان جذبوں  کو مسلسل عملی تعاون میں تبدیل کرنا چاہیے۔ میں ان اہم فیصلوں کا خیرمقدم کرتا ہوں جو ہم آج لیں گے۔

میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کرنے پر قزاخ  فریق کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ایس سی او کی اگلی صدارت  کے لئے  چین کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

 

Click here to read full text speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India leads with world's largest food-based safety net programs: MoS Agri

Media Coverage

India leads with world's largest food-based safety net programs: MoS Agri
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM’s address at the laying of foundation stone/ dedication of various projects at Tatanagar, Jharkhand
September 15, 2024
Flags off Six Vande Bharat trains enhancing connectivity
Distributes sanction letters to 32,000 Pradhan Mantri Awas Yojana-Gramin (PMAY-G) beneficiaries and releases first installment of assistance of Rs 32 crore
Participates in Griha Pravesh celebrations of 46,000 beneficiaries
“Jharkhand has the potential to become the most prosperous state of India, Our government is committed to developed Jharkhand and developed India”
“Mantra of 'Sabka Saath, Sabka Vikas' has changed the thinking and priorities of the country”
“Expansion of rail connectivity in eastern India will boost the economy of the entire region”
“PM Janman Yojana is being run for tribal brothers and sisters across the country”

Governor of Jharkhand, Shri Santosh Gangwar ji, my cabinet colleagues Shivraj Singh Chouhan ji, Annapurna Devi ji and Sanjay Seth ji, MP Vidyut Mahto ji, State Government Minister Irfan Ansari ji, Jharkhand BJP President Babulal Marandi ji, All Jharkhand Students Union President Sudesh Mahto ji, MLAs, other distinguished guests, brothers and sisters,

I bow down at the feet of Baba Baidyanath and Baba Basukinath. I also pay my respects to the land of brave Birsa Munda. Today is a very auspicious day. Presently, Jharkhand is celebrating the festival of Karma, which involves nature worship. When I arrived at Ranchi Airport this morning, a sister welcomed me with java, the symbol of Karma festival. Sisters pray for the well-being of their brothers during this festival. I extend my greetings to the people of Jharkhand on the occasion of Karma festival. On this auspicious day, Jharkhand has received a new blessing of development. Six new Vande Bharat trains, railway projects worth over 650 crore rupees, expansion of connectivity and travel facilities, and along with all this, thousands of people in Jharkhand will get their own pucca houses under the PM Awas Yojana. I congratulate the people of Jharkhand for all these development works. I also congratulate all the states that are connecting with these Vande Bharat trains.

Friends,

There was a time when modern amenities and development were limited to only a few cities in the country. States like Jharkhand lagged behind in modern infrastructure and development. However, the mantra of 'Sabka Saath, Sabka Vikas' has changed the country’s mindset and priorities. Now, the priority of the country is the poor. Now, the priority of the country is the tribal communities. Now, the priority of the country is the Dalits, the underprivileged, and the backward sections of society. Now, the priority of the country is women, youth, and farmers. That’s why, Jharkhand, just like other states, is receiving high-tech trains like Vande Bharat and modern infrastructure.

Friends,

Today, every state and city wants high-speed trains like Vande Bharat for rapid development. Just a few days ago, I flagged off 3 new Vande Bharat Express trains for the northern and southern states. And today, services of Vande Bharat Express trains have started from Tatanagar to Patna, Tatanagar to Brahmapur in Odisha, Rourkela to Tatanagar to Howrah, Bhagalpur to Dumka to Howrah, Deoghar to Gaya to Varanasi, and Gaya to Koderma-Parasnath- Dhanbad to Howrah. As the housing distribution program was underway on stage, I also flagged off these Vande Bharat trains, and they have started towards their destinations. The expansion of rail connectivity in Eastern India will strengthen the economy of this entire region. These trains will greatly benefit traders and students. This will also accelerate economic and cultural activities here. As you know, millions of devotees come to Kashi from across the country and the world. With the Vande Bharat trains facilitating travel from Kashi to Deoghar, many of them will also visit Baba Baidyanath. This will promote tourism here. Tatanagar is such a major industrial hub in the country. Good transport facilities will further accelerate its industrial development. With the promotion of tourism and industries, employment opportunities for the youth of Jharkhand will also increase.

Friends,

Modern rail infrastructure is crucial for rapid development. That’s why several new projects have also been launched here today. The foundation stone for the Madhupur bypass line has been laid. Once completed, there will be no need to halt trains on the Howrah-Delhi main line. The bypass line will also reduce travel time between Giridih and Jasidih. Today, the foundation stone for the Hazaribagh Town coaching depot has also been laid. This will facilitate the introduction of several new train services. The doubling of the rail line from Kurkuria to Kanaroan will strengthen rail connectivity in Jharkhand. The completion of this section’s doubling will make the transportation of goods related to the steel industry easier.

Friends,

The central government has increased investment in Jharkhand for its development and also accelerated the pace of work. A budget of over 7,000 crore rupees has been allocated for the development of rail infrastructure in Jharkhand this year. Compared to the budget earmarked 10 years ago, this is 16 times more. You can see the impact of the increased rail budget; today, work is rapidly progressing in laying new rail lines, doubling existing lines, and enhancing modern facilities at stations in the state. Today, Jharkhand has also joined the states where 100 percent of the railway network has been electrified. Under the Amrit Bharat Station Scheme, over 50 railway stations in Jharkhand are also being revamped.

Friends,

Today, the first instalment has been released for building pucca houses for thousands of beneficiaries in Jharkhand. Thousands of people have also been provided with pucca houses under the PM Awas Yojana. Along with homes, they have also been given facilities such as toilets, water, electricity, and gas connections. We must remember... when a family gets its own home, their self-esteem rises... they start thinking not only about improving their present but also about a better future. They feel that they will have a home of their own even in the face of any crisis. And, with the PM Awas Yojana, not only are the people of Jharkhand getting permanent homes, but it is also creating numerous employment opportunities in villages and cities.

Friends,

Since 2014, several major steps have been taken to empower the poor, Dalits, underprivileged, and tribal families of the country. The PM JANMAN scheme is being implemented for the tribal brothers and sisters across the country, including Jharkhand. This scheme aims to reach the most backward tribes. Officials themselves reach these families to provide them with homes, roads, electricity, water, and education. These efforts are part of our commitment to a ‘Viksit Jharkhand’ (Developed Jharkhand). I am confident that with everyone’s blessings, this commitment will definitely be fulfilled, and we will realize the dreams of Jharkhand. After this program, I am going to another large public gathering. I will reach there in 5-10 minutes. A large number of people are waiting for me there. I will discuss other topics related to Jharkhand in detail there. But I also seek forgiveness from the people of Jharkhand because, although I have reached Ranchi, nature did not cooperate, and therefore, I am unable to take off from here by helicopter. I am unable to reach there, and for this reason, I am inaugurating and dedicating all these programs today via video conference. I will also address the public gathering via video conference. Once again, I thank you all for coming here. Namaskar.