تقریباً 2700 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار شدہ، یہ وسیع کمپلیکس 123 ایکڑ میں پھیلا ہوا ہے
یہ ہندوستان کا سب سے بڑا ایم آئی سی ای (ملاقات،ترغیبات،اجلاس اورنمائش) کی منزل ہے اور پوری دنیا میں اعلیٰ نمائش اورکنونشن کمپلیکس میں جگہ پاتاہے
نئے کنونشن سینٹر، نمائش ہال، ایمفی تھیٹر سمیت کئی انتہائی جدید سہولتیں فراہم کی گئیں
ایک عظیم تعمیراتی معجزہ،کنونشن سینٹر بڑے پیمانے پر بین الاقوامی نمائشوں اور کانفرنسوں کی میزبانی کرے گا
شنکھ کی شکل میں تیار کئے گئے اس کمپلیکس میں ہندوستان کے روایتی فن اور ثقافت کے کئی تعمیراتی عناصر شامل ہیں
نو تعمیر شدہ کمپلیکس ہندوستان کو ایک عالمی کاروباری مقام کے طور پرفروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا

وزیراعظم جناب نریندرمودی 26 جولائی 2023 کو پرگتی میدان میں بین الاقوامی نمائش –کم-اجلاس مرکز (آئی ای سی سی) کمپلیکس قوم کو وقف کریں گے۔

ملک میں میٹنگوں ، اجلاسوں اور نمائشوں کی میزبانی کے لئے عالمی سطحی بنیادی ڈھانچے کے وزیر اعظم کے وژن میں پرگتی میدان میں بین الاقوامی نمائش-کم –اجلاس مرکز (آئی ای سی سی)کے تصور کو پیدا کیا ہے۔پرگتی میدان میں پرانی اور فرسودہ  سہولتوں کو نئی شکل دینے والے اس پروجیکٹ کو تقریباً 2700کروڑ روپے کی لاگت سے ایک قومی پروجیکٹ کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔تقریباً 123 ایکڑ کے کمپلیکس علاقے کے ساتھ آئی ای سی سی کمپلیکس کو ہندوستان کے سب سے بڑے ایم آئی سی ای (ملاقات،ترغیبات،اجلاس اورنمائش) مرکز کی شکل میں تیار کیا گیا ہے۔انعقادات کے لئےدستیاب کور شدہ  جگہ کے اعتبار سے ، آئی ای سی سی کمپلیکس دنیا کے اعلیٰ نمائش اور کنونشن کمپلیکسز میں اپنی جگہ درج کرتا ہے۔

پرگتی میدان میں نوتعمیر شدہ آئی ای سی سی کمپلیکس میں کنونشن سینٹر ، نمائش ہال، ایمفی تھیٹر وغیر سمیت کئی انتہائی جدید سہولتیں شامل ہیں۔

کنونشن سینٹر کو پرگتی میدان کمپلیکس کے مرکزی نقطے کی شکل میں تیا رکیا گیا ہے ۔یہ ایک بڑا تعمیراتی معجزہ ہے، جسےوسیع پیمانے پر بین الاقوامی نمائشوں، تجارتی میلوں ،اجلاسوں ، کانفرنسوں اور دیگر اہم پروگراموں کی میزبانی کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔یہ متعدد میٹنگ روم ، لاؤنج ، آڈیٹوریم، ایمفی تھیٹر اور بزنس سینٹر سے مزین ہے، جو اسے مختلف نوعیت کے پروگراموں کی میزبانی کرنے میں اہل بناتا ہے۔اس کے وسیع کثیر المقاصد ہال اور پلینری ہال   کی مشترکہ گنجائش 7000لوگوں کی ہے، جو آسٹریلیا کے مشہورسڈنی اوپیرا ہاؤس میں بیٹھنے کی گنجائش سے بھی بڑی ہے۔اس کے شاندار ایمفی تھیٹر میں 3000لوگو ں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

کنونشن سینٹر عمارت کی تعمیراتی ڈیزائن ہندوستانی روایتوں سے متحرک ہے اور جدید سہولتوں اور طرز زندگی کو اپنانے کے ساتھ ساتھ اپنے ماضی میں ہندوستان کی خود اعتمادی اور مضبوط اعتماد کو بھی ظاہر کرتا ہے۔عمارت کی شکل شنکھ (کونچ شیل)سے مستعار ہے۔ کنونشن سینٹر کی مختلف دیواریں اور اگلا حصہ ہندوستان کے روایتی فن اور ثقافت کے کئی عناصر کو ظاہر کرتے ہیں،جن میں سولر توانائی کے حصول میں ہندوستان کی کوششوں کو اُجاگر کرنے والی ’سوریہ شکتی‘، خلاء میں ہماری حصولیابیوں کا جشن منانے والی ’زیرو ٹو اِسرو‘، آفاقی بنیاد کے تعمیراتی بلاکوں کو ظاہر کرنے والے ’پنچ مہابھوت-آکاش(آسمان)، وایو(ہوا)، اگنی(آگ)، جل(پانی)، پرتھوی (زمین)شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں کی مختلف مصوری اور قبائلی آرٹ کے مظاہرے بھی کنونشن سینٹر کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔

کنونشن سینٹر میں دستیاب دیگر سہولتوں میں 5جی-پوری طرح سے وائی فائی کورڈ کمپلیکس، 10جی انٹرنیٹ کنکٹی وِٹی ، 16مختلف زبانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے جدید تکنیک سے مزین مترجم کمرہ، بڑے سائز کے ویڈیو وال کے ساتھ جدید ترین اے وی سسٹم، بہترین اہلیت اور توانائی صلاحیت کو یقینی بنانے والا عمارتی انتظامی سسٹم،مدھم اور قبضے کے سینسر کے ساتھ لائٹ مینجمنٹ سسٹم،جدید ترین ڈی سی این (ڈیٹا کمیونیکیشن نیٹ ورک)سسٹم،انٹیگریٹڈ سرویلنس سسٹم اور توانائی کی بچت کرنے والا سنٹرلائزڈ ایئر کنڈیشنگ سسٹم، شامل ہیں۔

اس کے علاوہ آئی ای سی سی کمپلیکس میں مجموعی طور سے 7نمائشی ہال ہیں، جن میں سے ہر ایک نمائشوں ، تجارتی میلوں اور کاروباری پروگراموں کی میزبانی کے لئے  ایک کثیر رخی جگہ کی شکل میں کام کرسکتا ہے۔نمائش ہال مختلف نوعیت کی صنعتوں کو شامل کرنے اور دنیا بھر کی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کرنے کے لئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔یہ انتہائی جدید بنیادی ڈھانچہ ، جدید انجینئرنگ اور فن تعمیر کی ہنرمندی کا ثبوت ہے۔

آئی ای سی سی کے باہری علاقے کی ترقی بھی سوچ سمجھ کر کی گئی ہے، جو بنیادی کمپلیکس کی خوبصورتی کی تکمیل کرتی ہے اور اس پروجیکٹ کی احتیاط سے کئی منصوبہ بندی اور فروغ کا ثبوت ہے۔مجسمے، تنصیبات اور دیواریں ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتی ہیں۔میوسیقی ریز  فوارے،جادو اورتماشا کا ایک عنصر شامل کرتے ہیں۔آبی ذخائر جیسے تالاب،جھیلیں اورمصنوعی پانی کی لہریں،علاقے کےسکون اور جمالیات کو بڑھاتی ہیں۔

آئی ای سی سی نے آنے والوں کو سہولت فراہم کرنا ایک ترجیحی پہلو ہے، جس کا برملا اظہار 5500 سے زیادہ گاڑیوں کے لئے پارکنگ کی جگہ کے التزامات سے ہوتا ہے۔سگنل –فری سڑکوں کے توسط سے رسائی میں آسانی  یہ یقینی بناتی ہے کہ آنے والے بغیر کسی پریشانی کے پروگرام کی جگہ تک پہنچ سکیں۔ ساتھ ہی مجموعی ڈیزائن ،موجود لوگوں کے آرام اور سہولت کو ترجیح دیتی ہے، جس سے آئی ای سی سی کمپلیکس کے اندر بلارُکاوٹ آمدو رفت کی سہولت فراہم ہوتی ہے۔

پرگتی میدان میں نئے آئی ای سی سی کمپلیکس کی تیاری سے ہندوستان کو عالمی تجارتی مرکز کی شکل میں بڑھاوا دینے میں مدد ملے گی۔ یہ تجارت اور کاروبار کو بڑھاوادینے، اقتصادی ترقی اور روزگار کو بڑھاوا دینے میں بھی اہم رول ادا کرے گا۔ یہ چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں کو قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کرنے کے لئے ایک مؤثر پلیٹ فارم مہیا کرکے ان کے نشو ونما میں مدد گار ثابت ہوگا۔ یہ معلومات کے تبادلے کی سہولت بھی فراہم کرے گا اور اعلیٰ ترین روایتوں ، تکنیکی پیش رفت اور صنعتوں کے رجحانات کی تشہیر کی حوصلہ افزائی بھی کرے گا۔ پرگتی میدان میں آئی ای سی سی آتم نر بھر بھارت کے جذبے کے ساتھ ہندوستان  کی اقتصادی اور تکنیکی مہارت کی تلاش کی علامت ہے اور ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کی سمت میں ایک قدم ہے۔

 

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Regional languages take precedence in Lok Sabha addresses

Media Coverage

Regional languages take precedence in Lok Sabha addresses
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves three new corridors as part of Delhi Metro’s Phase V (A) Project
December 24, 2025

The Union Cabinet chaired by the Prime Minister, Shri Narendra Modi has approved three new corridors - 1. R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), 2. Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) 3. Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) as part of Delhi Metro’s Phase – V(A) project consisting of 16.076 kms which will further enhance connectivity within the national capital. Total project cost of Delhi Metro’s Phase – V(A) project is Rs.12014.91 crore, which will be sourced from Government of India, Government of Delhi, and international funding agencies.

The Central Vista corridor will provide connectivity to all the Kartavya Bhawans thereby providing door step connectivity to the office goers and visitors in this area. With this connectivity around 60,000 office goers and 2 lakh visitors will get benefitted on daily basis. These corridors will further reduce pollution and usage of fossil fuels enhancing ease of living.

Details:

The RK Ashram Marg – Indraprastha section will be an extension of the Botanical Garden-R.K. Ashram Marg corridor. It will provide Metro connectivity to the Central Vista area, which is currently under redevelopment. The Aerocity – IGD Airport Terminal 1 and Tughlakabad – Kalindi Kunj sections will be an extension of the Aerocity-Tughlakabad corridor and will boost connectivity of the airport with the southern parts of the national capital in areas such as Tughlakabad, Saket, Kalindi Kunj etc. These extensions will comprise of 13 stations. Out of these 10 stations will be underground and 03 stations will be elevated.

After completion, the corridor-1 namely R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), will improve the connectivity of West, North and old Delhi with Central Delhi and the other two corridors namely Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) and Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) corridors will connect south Delhi with the domestic Airport Terminal-1 via Saket, Chattarpur etc which will tremendously boost connectivity within National Capital.

These metro extensions of the Phase – V (A) project will expand the reach of Delhi Metro network in Central Delhi and Domestic Airport thereby further boosting the economy. These extensions of the Magenta Line and Golden Line will reduce congestion on the roads; thus, will help in reducing the pollution caused by motor vehicles.

The stations, which shall come up on the RK Ashram Marg - Indraprastha section are: R.K Ashram Marg, Shivaji Stadium, Central Secretariat, Kartavya Bhawan, India Gate, War Memorial - High Court, Baroda House, Bharat Mandapam, and Indraprastha.

The stations on the Tughlakabad – Kalindi Kunj section will be Sarita Vihar Depot, Madanpur Khadar, and Kalindi Kunj, while the Aerocity station will be connected further with the IGD T-1 station.

Construction of Phase-IV consisting of 111 km and 83 stations are underway, and as of today, about 80.43% of civil construction of Phase-IV (3 Priority) corridors has been completed. The Phase-IV (3 Priority) corridors are likely to be completed in stages by December 2026.

Today, the Delhi Metro caters to an average of 65 lakh passenger journeys per day. The maximum passenger journey recorded so far is 81.87 lakh on August 08, 2025. Delhi Metro has become the lifeline of the city by setting the epitome of excellence in the core parameters of MRTS, i.e. punctuality, reliability, and safety.

A total of 12 metro lines of about 395 km with 289 stations are being operated by DMRC in Delhi and NCR at present. Today, Delhi Metro has the largest Metro network in India and is also one of the largest Metros in the world.