’’ جب دوسروں کی خواہشات آپ کی خواہشات بن جائیں اور جب دوسروں کے خوابوں کو پورا کرنا آپ کی کامیابی کا پیمانہ بن جائے تو فرض کی ادائیگی کا راستہ تاریخ رقم کرتا ہے ‘‘
’’ آج امنگوں والے اضلاع ، ملک کی ترقی کی رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں ۔ وہ رکاوٹ کے بجائے تیزی پیدا کرنے والے بن رہے ہیں ‘‘
’’ آج آزادی کا امرت کال کے دوران ، ملک کا ہدف ، خدمات اور سہولیات کا 100 فی صد حصول ہے ‘‘
’’ ملک ڈجیٹل انڈیا کی شکل میں ایک خاموش انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہے ۔ کسی بھی ضلع کو اِس میں پیچھے نہیں رہنا چاہیئے ‘‘

نئی دلّی ،22 جنوری / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ، حکومت کی اہم اسکیموں کے نفاذ کے بارے میں مختلف اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں ( ڈی ایم ) کے ساتھ گفتگو کی ۔

ضلع مجسٹریٹوں نے اپنے اپنے تجربات کے بارے میں بتایا ، جس کی وجہ سے کئی پیمانوں پر ، اُن کے اضلاع کی کار کردگی میں بہتری آئی ہے۔ وزیر اعظم نے ، اُن کے ذریعے کئے گئے اہم اقدامات کے بارے میں براہ راست معلومات حاصل کی ، جن کے نتیجے میں اضلاع میں کامیابی آئی ہے اور اس سلسلے میں ، اُن کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔ انہوں نے ، اُن سے یہ بھی پوچھا کہ امنگوں والے اضلاع کے پروگرام کے تحت کام کرنا ، اُن کے ذریعے کئے گئے پہلے کاموں سے کس طرح مختلف ہے ۔ افسران نے ، اِس بات پر تبادلۂ خیال کیا کہ اس کامیابی کے پیچھے جن بھاگیداری کس طرح کلیدی عنصر رہی ۔ انہوں نے ، اِس بات کے بارے میں بھی بتایا کہ کس طرح یومیہ بنیاد پر ، اُن کی ٹیم میں کام کرنے والے لوگوں کو تحریک دی گئی اور اُن میں یہ احساس پیدا کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ کوئی کام نہیں کر رہے ہیں بلکہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے بین محکمہ جاتی تال میل میں اضافے اور اعداد و شمار پر مبنی حکمرانی کے فائدوں کے بارے میں بھی بات کی ۔

نیتی آیوگ کے سی ای او نے امنگوں والے اضلاع کے پروگرام میں پیش رفت اور نفاذ پر ایک جائزہ بھی پیش کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ، اِ س پروگرام نے مسابقت اور وفاقی امداد باہم کو ٹیم انڈیا کے جذبے کے ساتھ فروغ دیا ہے ۔ اِن اضلاع میں کی گئی کوششوں کے نتیجے میں ہر پیمانے پر کار کردگی میں زبردست بہتری آئی ہے اور حقیقت میں عالمی ماہرین نے بھی آزادانہ طور پر اِسے تسلیم کیا ہے ۔ بہار کے بانکا سے اسمارٹ کلاس روم کی پہل ؛ اڈیشہ کے کورا پٹ میں بچوں کی شادیوں کی روک تھام کے لئے اَپراجیتا مشن وغیرہ کوششوں کو دوسرے اضلاع نے بھی اپنایا ہے۔ اضلاع کی کار کردگی کے ساتھ ساتھ ضلع کے اہم عہدیداروں کی مدت کار میں استحکام وغیرہ کو بھی پیش کیا گیا ۔

دیہی ترقی کے سکریٹری نے امنگوں والے اضلاع میں کئے گئے کام کے خطوط پر مرکوز 142 منتخب اضلاع میں بہبود کے ایک مشن کے بارے میں تفصیلات پیش کیں ۔ مرکز اور ریاست کم ترقی یافتہ علاقوں کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ، اِن اضلاع کو اوپر اٹھانے کی خاطر مل کر کام کریں گے ۔ 15 وزارتوں اور محکموں سے متعلق 15 شعبوں کی نشاندہی کی گئی ۔ اَن شعبوں میں کار کردگی کے کلیدی پیمانوں ( کے پی آئی ) کی نشاندہی کی گئی ۔ حکومت کا مقصد ، اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ منتخب اضلاع میں کے پی آئی اگلے ایک سال میں ریاستی اوسط سے آگے پہنچ جائے اور وہ دو برسوں کے دوران قومی اوسط کے برابر پہنچ جائیں ۔ ہر متعلقہ وزارت / محکمے نے اپنے کے پی آئی کی نشاندہی کی ہے ، جس کی بنیاد پر اضلاع کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ اس پہل کا مقصد اضلاع میں مشن موڈ پر مختلف محکموں کے ذریعے الگ الگ اسکیموں میں تمام فریقوں کے ساتھ مل کر عروج حاصل کرنا ہے ۔ مختلف وزارتوں اور محکموں کے سکریٹریوں نے ایکشن پلان کے بارے میں ایک جائزہ پیش کیا کہ کس طرح ، اُن کی وزارتیں اِن اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کام کریں گی ۔

 

عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ جب دوسروں کی امنگیں آپ کی امنگیں بن جاتی ہیں اور جب دوسروں کے خواب پورا کرنا آپ کی کامیابی کا پیمانہ بن جاتا ہے تو فرائض کی ادائیگی کی راہ تاریخ رقم کرتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم ملک کے امنگوں والے اضلاع میں ایسی تاریخ بنتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ۔

 

وزیر اعظم نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ مختلف عناصر کی وجہ سے ایسی صورتِ حال پیدا ہوئی ہے ، جہاں ماضی میں امنگوں والے اضلاع پیچھے رہنے لگے ۔ جامع ترقی میں سہولت پیدا کرنے کی خاطر امنگوں والے اضلاع کے لئے خصوصی امداد فراہم کی گئی ۔ اب صورتِ حال بدل گئی ہے اور آج امنگوں والے اضلاع ملک کی ترقی کی رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں ۔ امنگوں والے اضلاع ایک رکاوٹ کے بجائے تیزی لانے والے بن رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے توسیع اور دوبارہ مرتب کئے جانے کو اجاگر کیا ، جو امنگوں والے اضلاع میں جاری مہم کی وجہ سے سامنے آئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اقدام نے وفاقی جذبے اور آئین کے کلچر کو ٹھوس شکل دی ہے ، جس کی بنیاد مرکز – ریاست اور مقامی انتظامیہ کا ٹیم ورک ہے ۔

 

وزیر اعظم نے ، اِس بات پر زور دیا کہ امنگوں والے اضلاع میں ترقی کے لئے انتظامیہ اور عوام کے درمیان ایک راست اور جذباتی رابطہ بہت اہم ہے ۔ ایک طرح کا اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر تک حکمرانی کی فراہمی ۔ اس مہم کا اہم پہلو ٹیکنا لوجی اور جدت طرازی ہے ۔ وزیر اعظم نے ، اُن اضلاع کا ذکر کیا ، جہاں تغذیہ میں کمی ، پینے کے صاف پانی اور ٹیکہ کاری کے شعبوں میں ٹیکنا لوجی اور جدت طرازی کے استعمال سے شاندار نتائج حاصل کئے گئے ہیں ۔

 

وزیر اعظم نے ، اِس بات کو اجاگر کیا کہ امنگوں والے اضلاع میں ، ملک کی کامیابی کے لئے تال میل ایک بڑی وجہ ہے ۔ تمام وسائل یکساں ہیں ، سرکاری مشینری بھی ایک ہی ہے ، عہدیدار بھی ایک ہی ہیں لیکن نتائج مختلف ہیں ۔ پورے ضلع کو ایک یونٹ کے طور پر دیکھنے سے افسر اپنی کوششوں کی وسعت کو محسوس کر سکتا ہے اور با معنی تبدیلی لانے پر اپنے اطمینان اور زندگی کے مقصد کو سمجھ سکتا ہے ۔

 

وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پچھلے 4 برسوں کے دوران تقریباً ہر امنگوں والے ضلع میں جن دھن کھاتوں میں 4 – 5 گنا اضافہ ہوا ہے ۔ تقریباً ہر کنبے کے پاس بیت الخلاء ہے اور ہر گاؤں میں بجلی پہنچ چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگی میں ایک نئی توانائی پیدا ہوئی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سخت زندگی کی وجہ سے امنگوں والے اضلاع کے لوگ زیادہ محنتی ، زیادہ جرات مند اور رِسک لینے والے ہوتے ہیں اور اس قوت کا اعتراف کیا جانا چاہیئے ۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ امنگوں والے اضلاع نے ثابت کر دیا ہے کہ نفاذ میں زیادہ سے زیادہ وسائل کا استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اِس اصلاح کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ جب سیلوز کا خاتمہ ہوتا ہے تو 1 + 1 دو نہیں ہوتے بلکہ 1 + 1 گیارہ ہو جاتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اس اجتماعی قوت کا امنگوں والے اضلاع میں مشاہدہ کر رہے ہیں ۔ امنگوں والے اضلاع میں حکمرانی کے طریقۂ کار کی وضاحت کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے لوگوں سے اُن کے مسائل کے بارے میں پوچھا گیا ۔ اس کے بعد ، امنگوں والے اضلاع میں تجربے کی بنیاد پر طرز عمل کو مسلسل بہتر بنایا گیا ، اضلاع اور مختلف پیمانوں اور پیش رفت کی نگرانی ، اضلاع کے درمیان صحت مند مقابلہ آرائی اور اچھے طرز عمل کو اپنانے کی ہمت افزائی کی گئی ۔ تیسرا یہ کہ عہدیداروں کی مستحکم مدت کار ، موثر ٹیموں کی تشکیل جیسی اصلاحات کی ہمت افزائی کی گئی ۔ اس سے محدود وسائل کے ساتھ بھی اچھے نتائج حاصل کرنے میں مدد ملی ۔ وزیر اعظم نے فیلڈ کے دوروں ، معائنے اور رات کو ٹھہرنے کے لئے تفصیلی رہنما خطوط تیار کرنے کو کہا تاکہ اسکیموں کا مناسب نفاذ اور نگرانی کی جا سکے ۔

 

وزیر اعظم نے نئے بھارت کے تبدیل شدہ ذہن کی جانب افسران کی توجہ مبذول کرائی ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آج آزادی کا امرت کال کے دوران ملک کا ہدف خدمات اور سہولیات میں 100 فی صد عروج حاصل کرنا ہے ۔ یہی وہ چیز ہے ، جسے ہم اب تک کی حصولیابیوں کے ساتھ موازنہ کر سکتے ہیں اور ہمیں زیادہ بڑے پیمانے پر کام کرنا ہے ۔ انہوں نے اضلاع کے تمام گاؤوں تک سڑکیں پہنچانے ، آیوشمان کارڈ ، ہر شخص کا بینک کھاتہ ، اجوولا گیس کنکشن ، انشورنس ، پنشن اور ہر ایک کے لئے مکان کے لئے مقررہ وقت کے اہداف طے کرنے کے لئے زور دیا ۔ انہوں نے ہر ضلع کے لئے دو سالہ ویژن پر زور دیا ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ہر ضلع عام آدمی کے لئے زندگی گزارنے میں آسانی کو بہتر بنانے کی خاطر اگلے 3 مہینوں میں مکمل کئے جانے والے 10 کاموں کی نشاندہی کر سکتا ہے ۔ اسی طرح آزادی کا امرت مہوتسو سے جڑے 5 کام ، اِس تاریخی کامیابی کو حاصل کرنے کے لئے مقرر کئے جا سکتے ہیں ۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک ڈجیٹل انڈیا کی شکل میں ایک خاموش انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہے ۔ اس میں کسی بھی ضلع کو پیچھے نہیں رہنا چاہیئے۔ انہوں نے ہر گاؤں کی دہلیز تک ڈجیٹل بنیادی ڈھانچے کی پہنچ اور خدمات اور سہولیات کو گھر تک پہنچانے کا وسیلہ بننے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے نیتی آیوگ سے کہا کہ وہ ضلع مجسٹریٹوں کے درمیان مسلسل تبادلہ ٔ خیال کا ایک طریقۂ کار وضع کریں ۔ مرکزی وزارتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اِن اضلاع کے چیلنجوں کی تفصیل تیار کریں ۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی مختلف وزارتوں اور محکموں نے 142 اضلاع کی ایک فہرست تیار کی ہے ، جو ترقی میں زیادہ پیچھے نہیں ہیں لیکن ایک یا دو پیمانوں پر کمزور ہیں ۔ وزیر اعظم نے اسی مشترکہ طریقۂ کار کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا ، جیسا کہ امنگوں والے اضلاع میں کیا جا رہا ہے ۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ تمام حکومتوں ، حکومتِ ہند ، ریاستی حکومت ، ضلع انتظامیہ اور سرکاری مشینری کے لئے ایک نیا چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں مل کر اس چیلنج سے نمٹنا ہے ۔

 

وزیر اعظم نے سول سرونٹس پر زور دیا کہ وہ اپنی سروس کے پہلے دن کو یاد کریں اور ملک کی خدمت کے جذبے کا پھر سے اعادہ کریں ۔ وزیر اعظم نے ، اُن سے اِسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھنے کو کہا ۔

 

 

Click here to read full text speech

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Regional languages take precedence in Lok Sabha addresses

Media Coverage

Regional languages take precedence in Lok Sabha addresses
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves three new corridors as part of Delhi Metro’s Phase V (A) Project
December 24, 2025

The Union Cabinet chaired by the Prime Minister, Shri Narendra Modi has approved three new corridors - 1. R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), 2. Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) 3. Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) as part of Delhi Metro’s Phase – V(A) project consisting of 16.076 kms which will further enhance connectivity within the national capital. Total project cost of Delhi Metro’s Phase – V(A) project is Rs.12014.91 crore, which will be sourced from Government of India, Government of Delhi, and international funding agencies.

The Central Vista corridor will provide connectivity to all the Kartavya Bhawans thereby providing door step connectivity to the office goers and visitors in this area. With this connectivity around 60,000 office goers and 2 lakh visitors will get benefitted on daily basis. These corridors will further reduce pollution and usage of fossil fuels enhancing ease of living.

Details:

The RK Ashram Marg – Indraprastha section will be an extension of the Botanical Garden-R.K. Ashram Marg corridor. It will provide Metro connectivity to the Central Vista area, which is currently under redevelopment. The Aerocity – IGD Airport Terminal 1 and Tughlakabad – Kalindi Kunj sections will be an extension of the Aerocity-Tughlakabad corridor and will boost connectivity of the airport with the southern parts of the national capital in areas such as Tughlakabad, Saket, Kalindi Kunj etc. These extensions will comprise of 13 stations. Out of these 10 stations will be underground and 03 stations will be elevated.

After completion, the corridor-1 namely R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), will improve the connectivity of West, North and old Delhi with Central Delhi and the other two corridors namely Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) and Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) corridors will connect south Delhi with the domestic Airport Terminal-1 via Saket, Chattarpur etc which will tremendously boost connectivity within National Capital.

These metro extensions of the Phase – V (A) project will expand the reach of Delhi Metro network in Central Delhi and Domestic Airport thereby further boosting the economy. These extensions of the Magenta Line and Golden Line will reduce congestion on the roads; thus, will help in reducing the pollution caused by motor vehicles.

The stations, which shall come up on the RK Ashram Marg - Indraprastha section are: R.K Ashram Marg, Shivaji Stadium, Central Secretariat, Kartavya Bhawan, India Gate, War Memorial - High Court, Baroda House, Bharat Mandapam, and Indraprastha.

The stations on the Tughlakabad – Kalindi Kunj section will be Sarita Vihar Depot, Madanpur Khadar, and Kalindi Kunj, while the Aerocity station will be connected further with the IGD T-1 station.

Construction of Phase-IV consisting of 111 km and 83 stations are underway, and as of today, about 80.43% of civil construction of Phase-IV (3 Priority) corridors has been completed. The Phase-IV (3 Priority) corridors are likely to be completed in stages by December 2026.

Today, the Delhi Metro caters to an average of 65 lakh passenger journeys per day. The maximum passenger journey recorded so far is 81.87 lakh on August 08, 2025. Delhi Metro has become the lifeline of the city by setting the epitome of excellence in the core parameters of MRTS, i.e. punctuality, reliability, and safety.

A total of 12 metro lines of about 395 km with 289 stations are being operated by DMRC in Delhi and NCR at present. Today, Delhi Metro has the largest Metro network in India and is also one of the largest Metros in the world.