ISRO to develop launch vehicle with high payload, cost effective, reusable, and commercially viable
Cabinet clears development of Next Generation of satellite Launch Vehicle

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے اگلی نسل کی لانچ وہیکل (این جی ایل وی) کی ترقی کو منظوری دے دی ہے، جو کہ بھارتی خلائی مرکز  کے قیام اور اسے چلانے کے حکومت کے وژن کی جانب ایک اہم قدم ہوگا اور2040 تک چاند پر بھارتیہ کریو لینڈنگ کی صلاحیت کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔

این جی ایل وی کے پاس ایل وی ایم تھری کےمقابے میں ڈیڑھ گنا کم لاگت کے ساتھ تین گنا زیادہ پے لوڈ لے جانے کی صلاحیت ہوگی اور یہ دوبارہ استعمال کے قابل بھی ہوں گی جس کے نتیجے میں خلا اور ماڈیولر گرین پروپلشن سسٹم تک کم لاگت میں رسائی حاصل ہو گی۔

امرت کال کے اس دور میں بھارتیہ خلائی پروگرام کے اہداف کے لیے انسانی درجہ بندی والی لانچ گاڑیوں کی ایک نئی نسل کی ضرورت ہے جس میں زیادہ پے لوڈ کی صلاحیت اور دوبارہ استعمال کی صلاحیت موجود ہو۔ لہذا، اگلی نسل کی لانچ وہیکل (این جی ایل وی) کی ترقی کا کام شروع کیا گیا ہے جسے استوائی مدار میں 30 ٹن کی زیادہ سے زیادہ پے لوڈ کی صلاحیت رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کا دوبارہ استعمال کے قابل پہلا مرحلہ بھی ہے۔ فی الحال،بھارت  نے موجودہ پی ایس ایل وی، جی ایس ایل وی، ایل وی ایم 3 اور ایس ایس ایل وی لانچ کے ذریعے 10 ٹن لو ارتھ آربٹ (ایل ای او) اور 4 ٹن جیو سنکرونس ٹرانسفر آربٹ (جی ٹی او) تک سیٹلائٹس لانچ کرنے کے لیے خلائی نقل و حمل کے نظام میں خود انحصاری حاصل کی ہے۔

این جی ایل وی ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو بھارتیہ صنعت کی زیادہ سے زیادہ شراکت کے ساتھ لاگو کیا جائے گا، جس سے مینوفیکچرنگ کی صلاحیت میں شروع میں ہی سرمایہ کاری کی توقع ہے، اس طرح ترقی کے بعد آپریشنل مرحلے میں بغیر کسی رکاوٹ کے منتقلی آسان ہوجائےگی ۔ ڈیولپمنٹ کے مرحلہ کی تکمیل کیلئے۹۶ ماہ (۸؍سال )کے ہدف کے ساتھ تین ترقیاتی پروازوں(ڈی ون ،ڈی ٹو ،ڈی تھری) کے ساتھ این جی ایل وی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

کل منظور شدہ 8240.00 کروڑ ہے اور اس میں ترقیاتی اخراجات، تین ترقیاتی پروازیں، ضروری سہولت کا قیام، پروگرام مینجمنٹ اور لانچ مہم شامل ہے۔

بھارتیہ انترکش اسٹیشن کی طرف چھلانگ!

این جی ایل وی کی ترقی قومی اور تجارتی مشنوں کو قابل بنائے گی جس میں بھارتیہ انترکش اسٹیشن پر انسانی خلائی پرواز کے مشن، قمری/ بین سیاروں کی تلاش کے مشن کے ساتھ ساتھ استوائی مدار تک مواصلات اور زمین کے مشاہدے کے سیٹلائٹ شامل ہیں جس سے ملک کے پورے خلائی ماحولیاتی نظام کو فائدہ پہنچے گا۔ . اس پروجیکٹ سے ہندوستانی خلائی ماحولیاتی نظام کو قابلیت اور صلاحیت کے لحاظ سے فروغ ملے گا۔

 

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Apple exports record $2 billion worth of iPhones from India in November

Media Coverage

Apple exports record $2 billion worth of iPhones from India in November
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
سوشل میڈیا کارنر،17 دسمبر 2025
December 17, 2025

From Rural Livelihoods to International Laurels: India's Rise Under PM Modi