معززین،

آپ کے خیالات کے لیے بہت شکریہ۔ ہماری گفت و شنید سے جو خیالات ابھرے ہیں، ہم ان پر ضرور غور کریں گے۔ ہماری کچھ مشترکہ ترجیحات ہیں اور بحرالکاہل خطہ کے ممالک کی کچھ ضروریات۔ اس پلیٹ فارم پر ہماری کوشش ہے کہ  ہماری شراکت داری ان دونوں پہلوؤں کو ذہن میں رکھتے ہوئے چلے۔ فیپک (ایف آئی پی آئی سی) میں ہمارے تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے میں کچھ اعلانات کرنا چاہتا ہوں:

1. بحرالکاہل خطہ میں حفظان صحت کو مضبوط کرنے کے لیے ہم نے فجی میں ایک سپر اسپیشلٹی کارڈیولوجی اسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تربیت یافتہ اسٹاف، جدید ترین سہولیات اور  بنیادی ڈھانچے سے لیس یہ اسپتال پورے خطہ کے لیے ایک لائف لائن بنے گا۔ حکومت ہند اس میگا گرین فیلڈ پروجیکٹ کا پورا خرچ اٹھائے گی۔

2. ہندوستان تمام 14 بحرالکاہل خطہ کے ممالک میں ڈائیلیسس یونٹ لگانے میں مدد کرے گا۔

3. بحرالکاہل خطہ کے سبھی 14 ممالک کو سمندری ایمبولنس فراہم کی جائے گی۔

4. سال 2022 میں فجی میں ہم نے جے پور فوٹ کیمپ لگایا تھا۔

اس کیمپ میں 600 سے زیادہ لوگوں کو بغیر کسی فیس کے پروستھیٹک لمبس لگائے گئے۔ دوستو، یہ گفٹ جسے ملتا ہے، اس کو لگتا ہے کہ گویا دوسری زندگی مل گئی ہو۔

پی آئی سی خطہ کے لیے، ہم نے اس سال پی این جی میں جے پور فوٹ کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 2024 سے، ہر سال اس طرح کے دو اور کیمپ بحرالکاہل خطہ کے ممالک میں لگائے جائیں گے۔

5. ہندوستان میں ’جن اوشدھی اسکیم‘ کے ذریعے، کفایتی قیمتوں پر اچھی کوالٹی کی 1800 جینرک دوائیں لوگوں کو دی جا رہی ہیں۔ مثال کے طور پر،  اینٹی ڈائبٹیز دوا، بازار کی قیمت کے مقابلے جن اوشدھی کیندر میں 90 فیصد تک کم قیمت پر ملتی ہے۔ اور  باقی سبھی دوائیں، 60 سے 90 فیصد تک کم قیمت پر۔ اسی طرح کے جن اوشدھی کیندر کو آپ کے ممالک میں لانے کی تجویز پیش کرتا ہوں۔

6. سائنسی مطالعہ دکھاتا ہے کہ ذیابیطس  جیسے لائف اسٹائل مرض کی روک تھام میں یوگا بہت کام آ سکتا ہے۔ ہم آپ کے ممالک میں یوگا سنٹر قائم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔

7. پی این جی میں سنٹر آف ایکسی لنس فار آئی ٹی کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ اور اسے ’’ریجنل انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائبر سیکورٹی ہب‘‘ کے طور پر تیار کیا جائے گا۔

8. فجی کے شہریوں کے لیے ایک 24 بائی 7 ایمرجنسی ہیلپ لائن کی سہولت تیار کی جائے گی۔ پی آئی سی کے تمام ممالک میں بھی اس قسم کی سہولت قائم کرنے میں ہمیں خوشی ہوگی۔

9. بحرالکاہل خطہ کے ہر ایک ملک میں ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ کے لیے  پروجیکٹ کا اعلان کرتا ہوں۔ اس اسکیم کے تحت مشینری اور ٹیکنالوجی سپلائی کی جائے گی اور  صلاحیت سازی کے لیے پروگرام کیے جائیں گے۔

10. بحرالکاہل خطہ کے سربراہان ممالک کی رہائش گاہوں کو سولر کرنے کا پروجیکٹ آپ سبھی نے پسند کیا۔ اب ہم سبھی  فیپک ممالک میں کم از کم ایک سرکاری عمارت کو شمسی توانائی میں کنورٹ کریں گے۔

11. پینے کے پانی کے مسئلہ کو دور کرنے کے لیے، میں بحرالکاہل خطہ کے ہر ملک  کے لوگوں کے لیے  ڈیسالنیشن یونٹ  دینے کا اعلان کرتا ہوں۔

12. صلاحیت سازی میں ہمارے طویل مدتی تعاون کو آگے بڑھاتے ہوئے، میں آج بحرالکاہل خطہ کے ممالک کے لیے ’ساگر امرت اسکالرشپ‘ اسکیم کا اعلان کرتا ہوں۔ اس کے تحت اگلے پانچ سالوں میں 1000 آئی ٹی ای سی ٹریننگ دی جائیں گی۔

معززین،

آج میں اپنی بات یہیں پر ختم کرتا ہوں۔ اس فورم سے  میرا خاص لگاؤ ہے۔ یہ  سرحدوں کو چنوتی دیتا ہے۔ اور ساتھ ہی انسانی تعاون کی حدود کو  لامحدود مانتا ہے۔ ایک بار پھر، آج آپ سبھی کی موجودگی کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔

امید کرتا ہوں اگلی بار ہندوستان میں آپ کا استقبال کرنے کا موقع ملے گا۔

ایک دوست کے طور پر، میں امید کرتا ہوں کہ اقوام متحدہ میں جنوبی دنیا کی آواز اٹھانے کے لیے، 29-2028 میں ہندوستان کی یو این ایس سی رکنیت کو آپ سبھی کی حمایت ملے گی۔

شکریہ!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Highlights: First 100 Days Of Modi 3.0, Ministers Unveil Report Card

Media Coverage

Highlights: First 100 Days Of Modi 3.0, Ministers Unveil Report Card
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Bharatiya Antariksh Station (BAS) Our own Space Station for Scientific research to be established with the launch of its first module in 2028
September 18, 2024
Cabinet approved Gaganyaan Follow-on Missions and building of Bharatiya Antariksh Station: Gaganyaan – Indian Human Spaceflight Programme revised to include building of first unit of BAS and related missions
Human space flight program to continue with more missions to space station and beyond

The union cabinet chaired by the Prime Minister Shri Narendra Modi has approved the building of first unit of the Bharatiya Antariksh Station by extending the scope of Gaganyaan program. Approval by the cabinet is given for development of first module of Bharatiya Antariksh Station (BAS-1) and undertake missions to demonstrate and validate various technologies for building and operating BAS. To revise the scope & funding of the Gaganyaan Programme to include new developments for BAS & precursor missions, and additional requirements to meet the ongoing Gaganyaan Programme.

Revision in Gaganyaan Programme to include the scope of development and precursor missions for BAS, and factoring one additional uncrewed mission and additional hardware requirement for the developments of ongoing Gaganyaan Programme. Now the human spaceflight program of technology development and demonstration is through eight missions to be completed by December 2028 by launching first unit of BAS-1.

The Gaganyaan Programme approved in December 2018 envisages undertaking the human spaceflight to Low Earth Orbit (LEO) and to lay the foundation of technologies needed for an Indian human space exploration programme in the long run. The vision for space in the Amrit kaal envisages including other things, creation of an operational Bharatiya Antariksh Station by 2035 and Indian Crewed Lunar Mission by 2040. All leading space faring nations are making considerable efforts & investments to develop & operationalize capabilities that are required for long duration human space missions and further exploration to Moon and beyond.

Gaganyaan Programme will be a national effort led by ISRO in collaboration with Industry, Academia and other National agencies as stake holders. The programme will be implemented through the established project management mechanism within ISRO. The target is to develop and demonstrate critical technologies for long duration human space missions. To achieve this goal, ISRO will undertake four missions under ongoing Gaganyaan Programme by 2026 and development of first module of BAS & four missions for demonstration & validation of various technologies for BAS by December, 2028.

The nation will acquire essential technological capabilities for human space missions to Low Earth Orbit. A national space-based facility such as the Bharatiya Antariksh Station will boost microgravity based scientific research & technology development activities. This will lead to technological spin-offs and encourage innovations in key areas of research and development. Enhanced industrial participation and economic activity in human space programme will result in increased employment generation, especially in niche high technology areas in space and allied sectors.

With a net additional funding of ₹11170 Crore in the already approved programme, the total funding for Gaganyaan Programme with the revised scope has been enhanced to ₹20193 Crore.

This programme will provide a unique opportunity, especially for the youth of the country to take up careers in the field of science and technology as well as pursue opportunities in microgravity based scientific research & technology development activities. The resulting innovations and technological spin-offs will be benefitting the society at large.