پی اے سی ایس سے اے پی ای ایکس تک: پرائمری سوسائٹیز، ضلع، ریاست اور قومی سطح کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز سمیت بنیادی سے لے کر قومی سطح کی کوآپریٹیو سوسائٹیز بھی اس کی رکن بن سکتی ہیں۔ اس کے ضمنی قوانین کے مطابق، امدادِ باہمی پر مبنی ان تمام تر سوسائٹیوں کے منتخبہ نمائندگان بورڈ آف سوسائٹی میں شامل ہوں گے
یہ سوسائٹی معیاری بیجوں کی پیداوار، خریداری، پروسیسنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکجنگ، ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ، اور تقسیم ؛ کلیدی تحقیق و ترقی؛ اور دیسی قدرتی بیجوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نظام تیار کرنے کی غرض سے ایک اعلیٰ تنظیم کے طور پر کام کرے گی
یہ بیج کی تبدیلی کی شرح (ایس ایس آر) اور اقسام کی تبدیلی کی شرح (وی آر آر) کو فروغ دے گی اور پیداوار کے فاصلے کو کم کرنے اور پیداواریت میں اضافہ میں مدد فراہم کرے گی
یہ سوسائٹی کوآپریٹیوز سوسائٹیوں کے مبنی بر شمولیت ترقی کے ماڈل کے توسط سے ’’سہکار سے سمرُدھی‘‘ کے ہدف کی حصولیابی میں مدد فراہم کرے گی

محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز (ایم ایس سی ایس )ایکٹ 2002 کے تحت ایک قومی سطح کی کثیر ریاستی کوآپریٹیو سیڈ سوسائٹی کے قیام  اور اسے فروغ دینے کے ایک تاریخی فیصلے کو منظوری دے دی ہے۔ یہ سوسائٹی متعلقہ وزارتوں، خصوصاً زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود  کی وزارت، زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) اور نیشنل سیڈ کارپوریشن (این ایس سی) کے تعاون اور ان کی اسکیموں  اور ایجنسیوں کے ذریعہ ملک بھر کی مختلف کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے توسط سے ’مکمل سرکاری نقطہ نظر‘ پر عمل کرتے ہوئے کوالٹی بیجوں کی پیداوار، خریداری، پروسیسنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکجنگ، ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ اور تقسیم؛ کلیدی تحقیق و ترقی؛ اور دیسی قدرتی بیجوں کے تحفظ و فروغ کی غرض سے ایک نظام تیار کرنے کے لیے ایک اعلیٰ تنظیم کے طور پر کام  کرے گی۔

محترم وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی قوت سے مستفید ہونے کی ہر ممکنہ کوشش کی جانی چاہئے اور انہیں ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کامیاب اور فعال کاروباری صنعتوں میں تبدیل کیا جانا چاہئے، کیونکہ کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے پاس ملک کے زرعی اور وابستہ شعبوں میں دیہی اقتصادی تبدیلی کی کلید موجود ہے۔

پی اے سی ایس سے اے پی ای ایکس تک: بنیادی سے قومی سطح کی کوآپریٹیو سوسائٹیاں جن میں بنیادی سوسائٹیاں، ضلع، ریاستی اور قومی سطح کی تنظیمیں اور کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیاں شامل ہیں، اس کی رکن بن سکتی ہیں۔ اس کے ضمنی قوانین کے مطابق، سوسائٹی کے بورڈ میں ان تمام کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے منتخبہ نمائندگان ہوں گے۔

قومی سطح کی یہ کثیر ریاستی سوسائٹی متعلقہ وزارتوں، خصوصاً زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح  و بہبود کی وزارت، زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) کے تعاون اور ان کی اسکیموں اور ایجنسیوں کے ذریعہ ملک بھر کی مختلف کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے توسط سے کوالٹی بیجوں کی پیداوار ، خریداری، پروسیسنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکجنگ، ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ اور تقسیم؛ کلیدی تحقیق و ترقی، اور دیسی قدرتی بیجوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نظام تیار کرنے کے لیے ایک اعلیٰ تنظیم کے طور پر کام کرے گی۔

مجوزہ سوسائٹی تمام سطحوں کی کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے نیٹ ورک کا استعمال کرکے بیج  متبادل شرح کو بڑھانے، کوالٹی بیج کی کھیتی اور بیج کی قسم  کی آزمائش میں کاشتکاروں کے کردار کو یقینی بنانے، واحد برانڈ نام کے ساتھ تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم میں مدد فراہم کرے گی۔ کوالٹی بیجوں کی دستیابی سے زرعی پیداوار بڑھانے اور خوراک سلامتی کو مضبوط بنانے اور کاشتکاروں کی آمدنی میں بھی اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے اراکین کو کوالٹی بیجوں کی پیداوار سے بہتر قیمتوں کی حصولیابی، اعلیٰ پیداواری قسم (ایچ وائی وی) کے بیجوں کے استعمال سے فصلوں کی اعلیٰ پیداوار اور سوسائٹی کے ذریعہ پیدا کیے گئے سرپلس سے تقسیم کیے گئے منافع، دونوں سے فائدہ حاصل ہوگا۔

سیڈ کوآپریٹیو سوسائٹی بیج کی کھیتی اور بیج قسم کی آزمائش، واحد برانڈ نام کے ساتھ تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم میں کاشتکاروں کے کردار کو یقینی بناکر ایس آر آر، وی آر آر کو بڑھانے کے لیے تمام طرح کے کوآپرٹیو ڈھانچوں اور دیگر تمام وسائل کو شامل کرے گی۔

قومی سطح کی اس کوآپریٹیو سوسائٹی کے توسط سے کوالٹی بیج پیداوار سے ملک میں زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ اس سے زراعت اور امدادِ باہمی کے شعبہ میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، درآمدشدہ بیجوں پر انحصار میں تخفیف واقع ہوگی اور دیہی معیشت کو فروغ حاصل ہوگا، ’’میک ان انڈیا‘‘ کو بڑھاوا ملے گا اور اس کے نتیجہ میں آتم نربھر بھارت کا راستہ ہموار ہوگا۔

 

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
Lessons from Operation Sindoor’s global outreach

Media Coverage

Lessons from Operation Sindoor’s global outreach
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM chairs 47th Annual General Meeting of Prime Ministers Museum and Library (PMML) Society in New Delhi
June 23, 2025
PM puts forward a visionary concept of a “Museum Map of India”
PM suggests development of a comprehensive national database of all museums in the country
A compilation of all legal battles relating to the Emergency period may be prepared and preserved in light of the completion of 50 years after the Emergency: PM
PM plants a Kapur (Cinnamomum camphora) tree at Teen Murti House symbolizing growth, heritage, and sustainability

Prime Minister Shri Narendra Modi chaired the 47th Annual General Meeting of the Prime Ministers Museum and Library (PMML) Society at Teen Murti Bhawan in New Delhi, earlier today.

During the meeting, Prime Minister emphasised that museums hold immense significance across the world and have the power to make us experience history. He underlined the need to make continuous efforts to generate public interest in museums and to enhance their prestige in society.

Prime Minister put forward a visionary concept of a “Museum Map of India”, aimed at providing a unified cultural and informational landscape of museums across the country.

Underlining the importance of increased use of technology, Prime Minister suggested development of a comprehensive national database of all museums in the country, incorporating key metrics such as footfall and quality standards. He also suggested organising regular workshops for those managing and operating museums, with a focus on capacity building and knowledge sharing.

Prime Minister highlighted the need for fresh initiatives, such as creation of a committee consisting of five persons from each State below the age of 35 years in order to bring out fresh ideas and perspectives on museums in the country.

Prime Minister also highlighted that with the creation of museum on all Prime Ministers, justice has been done to their legacy, including that of the first Prime Minister of India Shri Jawaharlal Nehru. This was not the case before 2014.

Prime Minister also asked for engaging top influencers to visit the museums and also invite the officials of various embassies to Indian museums to increase the awareness about the rich heritage preserved in Indian Museums.

Prime Minister advised that a compilation of all the legal battles and documents relating to the Emergency period may be prepared and preserved in light of the completion of 50 years after the Emergency.

Prime Minister highlighted the importance of preserving and documenting the present in a systematic manner. He noted that by strengthening our current systems and records, we can ensure that future generations and researchers in particular will be able to study and understand this period without difficulty.

Other Members of the PMML Society also shared their suggestions and insights for further enhancement of the Museum and Library.

Prime Minister also planted a Kapur (Cinnamomum camphora) tree in the lawns of Teen Murti House, symbolizing growth, heritage, and sustainability.