ہر کوشش کو اہمیت دی جانی چاہئے، خواہ وہ بڑی ہے یا چھوٹی۔ سرکار کی اسکیمیں اور بجٹ تو ہوتا ہے لیکن کسی اقدام کی کامیابی عوامی شراکت داری میں مضمر ہوتی ہے : وزیر اعظم مودی
متعدد مواقع ایسے ہوتے ہیں جہاں سرکار کچھ نہیں کر سکتی لیکن ’سنسکار‘ اسے کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ آیئے ہم صفائی کو اپنی اہمیت کے نظام کا حصہ بنا لیں: وزیر اعظم مودی
آج زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکسوں کی ادائیگی کر رہے ہیں کیونکہ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ ان کا پیسہ عوام کی فلاح کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے: وزیر اعظم
یہ بات اپنے آپ میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ ایک ایسا ہندوستان تخلیق کیا جائے جہاں ہر شخص کو مساوی مواقع حاصل ہوں، شمولیتی نموہی مستقبل کا واحد راستہ ہے: وزیر اعظم مودی

نئی دہلی،24؍اکتوبر،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں ’’میں نہیں ہم‘‘ پورٹل اور ایپ کی شروعات کی۔

یہ پورٹل جو ’’سیلف 4 سوسائٹی‘‘ کے مرکزی خیال پر کام کرتا ہے۔ وہ آئی ٹی پیشہ وروں اور اداروں کو سماجی کاز کے تئیں اور سماج کی خدمات کے تئیں کوششوں کے لئے انہیں ایک پلیٹ فارم پر لانے کے قابل بنائے گا۔ ایسا کرتے ہوئے پورٹل سے سماج کے کمزور طبقات کی خدمات کے تئیں عظیم اشتراک میں خصوصاً ٹیکنالوجی کے فوائد سے طاقت حاصل کرکے محرک کے طور پر مدد کرنے کی امید ہے۔اس سے اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والے افراد کو ، جنہیں سماج کے مفاد میں کام کرنے کی ترغیب ملتی ہے ،ان کی وسیع پیمانے پر شرکت متوقع ہے۔

آئی ٹی اور الیکٹرانک مینوفیکچرنگ پیشہ وران ، صنعت اور ٹیکنوکریٹس کے وسیع طبقات سے بات چیت کرتے ہوئے اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ لوگ دوسروں کے لئے اور سماج کی خدمت کرنا چاہتے ہیں جو مثبت فرق ظاہر کرتا ہے۔

وہ افراد جنہوں نے آج وزیراعظم کے ساتھ بات چیت کی، ان میں جناب آنند مہندرا ، محترمہ سدھا مورتی اور ہندوستان کی بڑی آئی ٹی کمنپیوں سے تعلق رکھنے والے متعدد نوجوان پیشہ ور شامل تھے۔

ہرایک کوشش ،خوا ہ وہ بڑی ہو یا چھوٹی، کافی قیمتی ہوتی ہے۔ یہ کہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومتیں اسکیمیں بناتی ہیں اور بجٹ وضع کرتی ہیں لیکن کامیابی عوام کو شامل کرنے پرہی ملتی ہے۔ اب ہم سوچیں کہ ہم دوسروں کی زندگی میں مثبت فرق لانے کے لئے اپنی توانائی کا کس طرح استعمال کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ وہ بھارت کے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کی طاقت کے بخوبی استعمال کو دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف اپنے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کررہے ہیں ، بلکہ دوسروں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے اسے ایک حیرت انگیز علامت سے تعبیر کیا۔یہ کہتے ہوئے کہ سماجی شعبے میں بہت زیادہ اسٹارٹ اپ ہیں، وزیر اعظم نے نوجوان سماجی صنعت کاروں کے لئے بھی اپنی نیک خواہشات ظاہر کیں۔

ٹاؤن ہال طرز کی ملاقات میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے کمفرٹ ژون سے باہر نکلنا ضروری ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکھنے کے لئے اور دریافت کرنے کے لئے بہت ساری چیزیں ہیں۔

آئی ٹی پیشہ وروں نے سماجی والنٹیرنگ خصوصی طور پر ہنرمندی اور صفائی ستھرائی کی سمت میں اپنی کوششوں کی وضاحت کی۔ ایک مشاہدے کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ سووچھ بھارت مشن کی علامت، باپو کی عینک اور باپو کی ترغیب ہے اور ہم باپو کے ویژن کی تکمیل کررہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بہت سارے مواقع پر جو کام ‘‘سرکار نہیں کرسکتی ہے، وہ کام ‘‘سسنکار’’ کرسکتے ہیں۔’’ انہوں نے کہا کہ آئیے ہم صفائی ستھرائی کو اپنے نظام کا ایک جزو بنائیں۔

پانی کے تحفظ کی اہمیت پر بولتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پانی کے تحفظ کے بارے میں جاننے کے لئے لوگوں کو گجرات کے پوربندر کا دورہ کرنا چاہئے اور مہاتما گاندھی کا گھر دیکھنا چاہئے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمیں پانی کا تحفظ کرنے اور اسے ری سائیکل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا میں اپنے محنتی کسانوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ چھڑکاؤوالی آبپاشی کو اپنائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ رضاکارانہ کوششوں کے ذریعے زرعی شعبے میں بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہت سے لوگ اس لئے ٹیکس دے رہے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ان کے پیسوں کا مناسب طور پر استعمال لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان، اپنے نوجوانوں کے ہنر کی وجہ سے اسٹارٹ اپ شعبے میں اپنی پہچان بنارہاہے

ایک ٹیم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دیہی ڈیجیٹل صنعت ساز کی تخلیق کے لئے کام کرتے ہوئے یہ بہت اہم ہے کہ ایک ایسے بھارت کی تشکیل کی جائے جہاں ہر ایک کے لئے یکساں مواقع ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سماجی کام کرنا ہر ایک کے لئے فخر کا باعث ہونا چاہئے۔

تجارت اور صنعت کے تنقید کے رجحان سے اسے اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس ٹاؤن ہال پروگرام نے واضح کردیا ہے کہ کس طرح اہم کارپوریٹس سماجی کام میں اپنی بہترین کارکردگی کررہے ہیں اور اپنے ملازمین کو بھی لوگوں کی خدمت کے لئے آمادہ کررہے ہیں۔

تقریر کا مکمّل متن پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں.

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Regional languages take precedence in Lok Sabha addresses

Media Coverage

Regional languages take precedence in Lok Sabha addresses
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves three new corridors as part of Delhi Metro’s Phase V (A) Project
December 24, 2025

The Union Cabinet chaired by the Prime Minister, Shri Narendra Modi has approved three new corridors - 1. R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), 2. Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) 3. Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) as part of Delhi Metro’s Phase – V(A) project consisting of 16.076 kms which will further enhance connectivity within the national capital. Total project cost of Delhi Metro’s Phase – V(A) project is Rs.12014.91 crore, which will be sourced from Government of India, Government of Delhi, and international funding agencies.

The Central Vista corridor will provide connectivity to all the Kartavya Bhawans thereby providing door step connectivity to the office goers and visitors in this area. With this connectivity around 60,000 office goers and 2 lakh visitors will get benefitted on daily basis. These corridors will further reduce pollution and usage of fossil fuels enhancing ease of living.

Details:

The RK Ashram Marg – Indraprastha section will be an extension of the Botanical Garden-R.K. Ashram Marg corridor. It will provide Metro connectivity to the Central Vista area, which is currently under redevelopment. The Aerocity – IGD Airport Terminal 1 and Tughlakabad – Kalindi Kunj sections will be an extension of the Aerocity-Tughlakabad corridor and will boost connectivity of the airport with the southern parts of the national capital in areas such as Tughlakabad, Saket, Kalindi Kunj etc. These extensions will comprise of 13 stations. Out of these 10 stations will be underground and 03 stations will be elevated.

After completion, the corridor-1 namely R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), will improve the connectivity of West, North and old Delhi with Central Delhi and the other two corridors namely Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) and Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) corridors will connect south Delhi with the domestic Airport Terminal-1 via Saket, Chattarpur etc which will tremendously boost connectivity within National Capital.

These metro extensions of the Phase – V (A) project will expand the reach of Delhi Metro network in Central Delhi and Domestic Airport thereby further boosting the economy. These extensions of the Magenta Line and Golden Line will reduce congestion on the roads; thus, will help in reducing the pollution caused by motor vehicles.

The stations, which shall come up on the RK Ashram Marg - Indraprastha section are: R.K Ashram Marg, Shivaji Stadium, Central Secretariat, Kartavya Bhawan, India Gate, War Memorial - High Court, Baroda House, Bharat Mandapam, and Indraprastha.

The stations on the Tughlakabad – Kalindi Kunj section will be Sarita Vihar Depot, Madanpur Khadar, and Kalindi Kunj, while the Aerocity station will be connected further with the IGD T-1 station.

Construction of Phase-IV consisting of 111 km and 83 stations are underway, and as of today, about 80.43% of civil construction of Phase-IV (3 Priority) corridors has been completed. The Phase-IV (3 Priority) corridors are likely to be completed in stages by December 2026.

Today, the Delhi Metro caters to an average of 65 lakh passenger journeys per day. The maximum passenger journey recorded so far is 81.87 lakh on August 08, 2025. Delhi Metro has become the lifeline of the city by setting the epitome of excellence in the core parameters of MRTS, i.e. punctuality, reliability, and safety.

A total of 12 metro lines of about 395 km with 289 stations are being operated by DMRC in Delhi and NCR at present. Today, Delhi Metro has the largest Metro network in India and is also one of the largest Metros in the world.