Share
 
Comments
’’ کرناٹک کے تعاون کے بغیر ہندوستان کی شناخت، روایات اور ترغیبات کو بیان نہیں کیا جا سکتا‘‘
’’ زمانہ قدیم سے، ہندوستان میں کرناٹک کا کردار ہنومان کا رہا ہے‘‘
’’ عہد میں تبدیلی کا کوئی مشن اگراجودھیا سے شروع ہو کر رامیشورم جاتا ہے تو اسے طاقت صرف کرناٹک میں ہی ملتی ہے
’’انوبھو منٹاپا‘‘ کے ذریعے بھگوان بسویشور کی جمہوری تعلیمات ہندوستان کے لیے روشنی کی مانند ہیں
’’کرناٹک روایات اور ٹیکنالوجی کی سرزمین ہے۔ اس میں تاریخی ثقافت کے ساتھ ساتھ جدید مصنوعی ذہانت بھی ہے‘‘
کرناٹک کو 2009-2014 کے درمیان پانچ سال میں ریلوے پروجیکٹوں کے لیے 4,000 کروڑ روپے ملے، جبکہ اس سال کے بجٹ میں صرف کرناٹک کے ریل انفراسٹرکچر کے لیے 7,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں
’’ کنڑ ثقافت کی عکاسی کرنے والی فلمیں غیر کنڑ ناظرین میں کافی مقبول ہوئیں اور فلموں نے کرناٹک کے بارے میں مزید جاننے کی خواہش پیدا کی۔ اس خواہش کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے‘‘

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بسواراج بومئی جی، وزراء کی کونسل میں میرے ساتھی پرہلاد جوشی جی، پارلیمنٹ میں ہمارے سینئر ساتھی ڈاکٹر وریندر ہیگڑے جی، قابل پرستش سوامی نرملانند ناتھ سوامی جی، قابل پرستش شری شری شیوراتری دیشی کیندر سوامی جی، شری شری وشواپرسن تیرتھ سوامی جی، شری شری ننجاودھوتا سوامی جی، شری شری شیومورتی شیواچاریہ سوامی جی، مرکزی کابینہ میں میرے تمام ساتھی، ممبران پارلیمنٹ، بھائی سی ٹی روی جی، دہلی کرناٹک سنگھ کے تمام اراکین، خواتین و حضرات،

سب سے پہلے، میں آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں، مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج، دہلی-کرناٹک سنگھ ایلادرو ایرو، اینتادارو ایرو، ایندیندیگو نی کنڑاواگیرو' ایسی شاندار وراثت کو آگے بڑھا رہی ہے۔ 'دہلی کرناٹک سنگھ' کے 75 سال مکمل ہونے کا یہ جشن ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ملک بھی آزادی کے 75 سال کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ جب ہم 75 سال پہلے کے حالات کو دیکھتے ہیں اور ان کا جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں اس کوشش میں ہندوستان کی لافانی روح نظر آتی ہے۔ دہلی-کرناٹک  سنگھ کی تشکیل سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح آزادی کے اس پہلے مرحلے میں لوگ ملک کو مضبوط بنانے کے مشن میں متحد  ہوگئے تھے۔ مجھے خوشی ہے کہ آزادی کے سنہری دور کے پہلے دور میں بھی ملک کی وہ توانائی اور لگن آج زندہ دکھائی دے رہی ہے۔ اس موقع پر میں ان تمام عظیم ہستیوں کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے اس سنگھ کا خواب دیکھا اور اسے حقیقت میں بدل دیا۔ اور 75 سال کا سفر آسان نہیں ہے۔ بہت سے اتار چڑھاؤ آتے ہیں، بہت سے لوگوں کو ساتھ ساتھ چلنا پڑتا ہے۔ جنہوں نے 75 سال تک اس سنگھ کو چلایا، آگے بڑھایا اور فروغ دیا ، وہ سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ میں کرناٹک کے لوگوں کو قوم کی تعمیر میں ان کی کوششوں کے لیے بھی سلام کرتا ہوں۔

ساتھیوں،

ہندوستان کی شناخت ہو، ہندوستان کی روایات ہوں یا ہندوستان کی ترغیبات ہوں ، ہم کرناٹک کے بغیر ہندوستان کی تشریح نہیں کرسکتے۔ عہد قدیم نے ہندوستان میں کرناٹک کا کردارتو ہنومان کی رہی ہے۔ ہنومان کے بغیر نہ رام ہے نہ رامائن۔ دور کی تبدیلی کا کوئی مشن اگر ایودھیا سے شروع ہو کر رامیشورم تک جاتا ہے تو اسے کرناٹک میں ہی طاقت ملتی ہے۔

بھائیوں بہنوں،

یہاں تک کہ قرون وسطی میں بھی، جب حملہ آوروں نے ہندوستان کو تباہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اور سومناتھ جیسے شیو لنگ کو توڑا جاتا ہے ، تو کرناٹک کے دیورا داسمایہ، مادارا چنئیایا، دوہر کاکیا، اور بھگوان  بسویشورا جیسے سنتوں نے لوگوں کو اشٹلنگ سے جوڑ دیتے ہیں۔ جب بیرونی طاقتیں ملک پر حملہ  آور ہوتی ہیں تو رانی ابکا، اوناکے اوبوا، رانی چنمما اور کرانتی ویرا سنگولی رائینا جیسے ہیرو ان کے سامنے دیوار کی طرح کھڑے ہوجاتے ہیں۔ آزادی کے بعد بھی، 'کاشی ہندو وشوودیالیہ " کے پہلے وائس چانسلر مہاراجہ کرشن راجا اڈیر  سے لے کر فیلڈ مارشل کے ایم کریپا اور بھارت رتن ایم ویشوریا تک، کرناٹک نے ہمیشہ ہندوستان کو متاثر کیا اور اپنی طرف متوجہ  بھی کیا ہے۔ اور ابھی ہم قابل پرستش سوامی جی سے کاشی کے تجربات سن رہے تھے۔

ساتھیوں،

کنڑ کے لوگ ہمیشہ 'ایک بھارت، شریشٹھ بھارت' کے منتر کے ساتھ زندگی بسر کی ہے ۔ اس کی تحریک   انہیں کرناٹک کی سرزمین سے ہی ملتی ہے۔ قومی شاعر کویمپو کی تخلیق ناڈا گیتے  ابھی ہم سب نے اس کو سنا  اور پوجیہ سوامی جی نے بھی اس کی وضاحت کی۔ کتنے شاندار الفاظ ہیں – جئے بھارت جنانیہ تنو جاتے، جئے ہے کرناٹک ماتے۔ انہوں نے کس قدر اپنائیت کے ساتھ کرناٹک ماں کی تعریف کی ہے، اسی میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ  بھارت ماتا' کی تنوجاتے ہیں۔ اسی گیت میں پورے ہندوستان کی تہذیب کو بھی بیان کیا گیا ہے، اور کرناٹک کی اہمیت اور کردار کا بھی ذکر ہے۔ جب ہم اس گیت کی روح کو سمجھ لیتے ہیں تو ہم 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت' کی روح کو بھی سمجھ لیتے ہیں۔

ساتھیوں،

آج، جب ہندوستان جی-20 جیسے بڑے عالمی گروپ کی صدارت کر رہا ہے،  تو جمہوریت کی ماں کے طور پر ہمارے آئیڈیل ہماری رہنمائی کر رہے ہیں۔ 'انوبھو منٹپا' کے ذریعہ بھگوان بسویشور کے الفاظ، ان کی جمہوری تعلیمات، ہندوستان کے لیے روشنی کی طرح ہیں۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے لندن میں بھگوان بسویشورا کے مجسمے کے افتتاح  کا، ہمارے اس فخر کی توسیع کا موقع ملا تھا۔  اس کے علاوہ مجھے ان کے کلام کو مختلف زبانوں میں جاری کرنے کا موقع بھی  ملا۔ یہ کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ کرناٹک کی فکری روایت بھی لازوال ہے، اس کا اثر بھی لافانی ہے۔

ساتھیوں،

کرناٹک روایات کی سرزمین کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی بھی سرزمین ہے۔ یہاں تاریخی ثقافت کے ساتھ ساتھ جدید مصنوعی ذہانت بھی ہے۔ آج صبح ہی جرمن چانسلر سے میری ملاقات ہوئی اور مجھے خوشی ہے کہ ان کا پروگرام کل سے بنگلورو میں منعقد ہو رہا ہے۔ آج جی-20گروپ کی  بھی ایک بڑی میٹنگ بنگلور میں ہو رہی ہے۔

ساتھیوں،

جب میں کسی بھی سربراہ مملکت سے ملتا ہوں تو  میری کوشش ہوتی ہے کہ وہ قدیم اور جدید ہندوستان کی دونوں تصویریں دیکھیں ۔ روایت اور ٹیکنالوجی، یہی آج کے نئے ہندوستان کا مزاج بھی ہے۔ آج ملک ترقی اور وراثت، ترقی اور روایات کو ساتھ لے کر آگے بڑھ رہا ہے۔ آج، ایک طرف، ہندوستان اپنے قدیم مندروں اور ثقافتی مراکز کو زندہ کر رہا ہے، اور ساتھ ہی، ہم ڈیجیٹل ادائیگیوں میں بھی عالمی رہنما بن گئے ہیں۔ آج کا ہندوستان ہمارے صدیوں پرانے چوری  کی گئی مجسموں اور نوادرات بیرون ملک سے واپس لا رہا ہے۔ اور، آج کا ہندوستان بیرون ملک سے ریکارڈ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری بھی  لا رہا ہے۔ یہی نئے ہندوستان کی ترقی کا راستہ ہے جو ہمیں ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف تک لے جائے گا۔

ساتھیوں،

آج کرناٹک کی ترقی ملک کے لیے اور حکومت کرناٹک کے لیے اولین ترجیح ہے۔ پہلے ایک   وقت ایسا بھی  تھا جب لوگ حکومت بنانے کے بعد کرناٹک سے پیسہ باہر لے جاتے تھے۔ لیکن، آج ملک کا پیسہ، ملک کے وسائل کرناٹک کی ترقی کے لیے ایمانداری سے لگائے جاتے ہیں۔ آپ دیکھئے 2009 سے 2014 کے درمیان ہر سال مرکز سے ریاست کرناٹک کو 11 ہزار کروڑ روپے سالانہ دیئے جاتے تھے۔ ہماری حکومت میں 2019 سے 2023 کے درمیان اب تک مرکز سے 30 ہزار کروڑ روپے بھیجے گئے ہیں۔ 2009 اور 2014 کے درمیان کرناٹک میں ریلوے پروجیکٹوں پر 4,000 کروڑ روپے سے بھی کم خرچ ہوئے اور ایک ریلوے وزیر کرناٹک کے ہی تھے ، 4,000 کروڑ روپے۔ یعنی پانچ سالوں میں 4 ہزار کروڑ روپے سے بھی کم۔ جبکہ ہماری حکومت نے اس بجٹ میں کرناٹک کے ریل انفراسٹرکچر کے لیے تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں، میں اس سال کی بات کر رہا ہوں۔ قومی شاہراہوں کے لیے بھی سابقہ ​​حکومت کے پانچ سالوں کے دوران کرناٹک کو کل 6000 کروڑ روپے دیے گئے تھے۔ لیکن، ان 9 سالوں میں ہماری حکومت نے کرناٹک میں ہر سال 5 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ کہاں 5 سال میں 6 ہزار کروڑ، کہاں ہر سال 5 ہزار کروڑ!

ساتھیوں،

اپر بھدرا پروجیکٹ کا دیرینہ مطالبہ بھی ہماری حکومت پوری کر رہی ہے۔ اس سے وسطی کرناٹک کے بڑے قحط زدہ علاقوں بشمول تمکورو، چکمگلور، چتردرگا اور داونگیرے کو فائدہ پہنچے گا ، میرے کسانوں کا بھلا ہونے والا ہے۔ ترقی کی یہ نئی رفتار تیزی سے کرناٹک کی تصویر بدل رہی ہے۔ آپ میں سے جو لوگ دہلی میں رہ رہے ہیں، کافی عرصے سے آپ کے گاؤں نہیں آئے، جب آپ وہاں جائیں گے تو حیران ہونے کے ساتھ ساتھ فخر بھی کریں گے۔

ساتھیوں،

دہلی کرناٹک سنگھ کے 75 سال ہمارے لیے علم کی ترقی، کامیابی اور پھلنے پھولنے کے کئی اہم لمحات لائے ہیں۔ اب اگلے 25 سال اور بھی اہم ہیں۔ آپ امرت کال اور دہلی کرناٹک سنگھ کے اگلے 25 سالوں میں بہت سے اہم کام کر سکتے ہیں۔ جن دو چیزوں پر آپ توجہ مرکوز کر سکتے ہیں وہ ہیں – کلیکے متو کلے۔ یعنی علم اور فن۔ اگر ہم کلیکے کی بات کریں تو ہم جانتے ہیں کہ ہماری کنڑ زبان کتنی خوبصورت ہے، اس کا ادب کتنا بھرپور ہے۔ ساتھ ہی کنڑ زبان کی ایک اور خاصیت ہے۔ یہ وہ زبان ہے جس کے بولنے والوں میں پڑھنے کی عادت بہت مضبوط ہے۔ کنڑ زبان کے پڑھنے والوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ آج، جب کنڑ میں ایک اچھی نئی کتاب سامنے آتی ہے، تو ناشرین کو اسے چند ہفتوں کے اندر دوبارہ چھاپنا پڑتا ہے۔ دوسری زبانوں کو وہ نصیب نہیں ہے جو کرناٹک کو حاصل ہے۔

آپ میں سے جو لوگ دہلی میں رہتے ہیں وہ جانتے ہوں گے کہ اپنی آبائی ریاست سے باہر رہنے والی نئی نسل کے لیے زبان کی مشکلات کتنی بڑھ جاتی ہیں۔ لہٰذا، چاہے وہ جگد گرو بسویشور کے الفاظ ہوں، یا ہری داس کے گیت، چاہے وہ کمار ویاس کی لکھی ہوئی مہابھارت کا نسخہ ہو، یا کویمپو کا لکھا ہوا رامائن درشنم، اس وسیع وراثت کو اگلی نسل تک پہنچانا بہت ضروری ہے۔میں نے  سنا ہے کہ  آپ لائبریری بھی چلاتے ہیں۔ آپ باقاعدگی سے اسٹڈی سرکل سیشن، ادب سے متعلق مباحث جیسے بہت سے پروگرام منعقد کرتے رہتے ہیں۔ اسےمزید موثر بنا سکتے ہیں۔ اس سے آپ دہلی کے کنڑیگا ؤ ں کے بچوں کو کنڑ میں پڑھنے کی عادت پیدا کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اس طرح کی کوششوں سے کلیکے یا علم کا پھیلاؤ دہلی کے کنڑ لوگوں کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی متاثر کرے گا - کنڑا کالیری یعنی کنڑ سیکھنے اور کنڑ کالیسیری یعنی کنڑ سکھانے میں مدد ملے گی۔

ساتھیوں،

کلیکے کے ساتھ ساتھ کلےیعنی آرٹ کے میدان میں بھی  کرناٹک نے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ میں شکر گزار ہوں کہ اتنے کم وقت میں مجھے اس پروگرام میں پورے کرناٹک کی ثقافت کو دیکھنے کا موقع ملا۔ کرناٹک کلاسیکی آرٹ اور جنپد آرٹ دونوں میں امیر ہے۔ کنسالے سے لے کر موسیقی کے کرناٹک انداز تک، بھرتناٹیم سے لیکر یکشگانا تک، کرناٹک آرٹ کی ہر شکل ہمیں خوشی سے بھر دیتی ہے۔ دہلی کرناٹک سنگھ نے کئی سالوں میں اس طرح کے کئی پروگرام منعقد کیے ہیں۔ لیکن اب ان کوششوں کو اگلے درجے تک لے جانے کی ضرورت ہے۔ میری گزارش ہے کہ مستقبل میں جب بھی کوئی پروگرام ہو تو دہلی کے ہر کنڑ خاندان کو اپنے ساتھ کسی غیر کنڑ خاندان کو شامل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ تاکہ وہ کرناٹک کی شان و شوکت کا مشاہدہ کر سکیں اور کرناٹک کے بھرپور فنون سے لطف اندوز ہو سکیں۔ کنڑ ثقافت کی عکاسی کرنے والی کچھ فلمیں غیر کنڑ لوگوں میں بھی بہت مقبول ہوئی ہیں۔ اس سے لوگوں میں کرناٹک کو جاننے اور سمجھنے کا تجسس بڑھ گیا ہے، ہمیں اس تجسس کو استعمال کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، مجھے آپ سے ایک اور امید ہے۔ فنکار، کرناٹک کے روشن خیال لوگ جو یہاں آئے ہیں، آپ کو دہلی میں نیشنل وار میموریل، پی ایم میوزیم اور کرتو پتھ جیسی جگہوں پر ضرور جانا چاہیے، اس کے بعد ہی واپس جائیں ۔ آپ کو بہت کچھ دیکھنے کو ملے گا جو آپ کو فخر سے بھر دے گا۔ آپ محسوس کریں گے کہ یہ کام بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ میں چاہوں گا کہ آپ یہاں اپنے تجربات کرناٹک کے لوگوں کے ساتھ شیئر کریں۔

ساتھیوں،

اس وقت دنیا ہندوستان کی پہل پر 'جوار کا بین الاقوامی سال' منا رہی ہے۔ کرناٹک ہندوستانی جواروں سری دھنیا کا اہم مرکز رہا ہے یعنی ۔ آپ کی شری ان-راگی کرناٹک کی ثقافت کا بھی ایک حصہ ہے اور آپ کی سماجی شناخت بھی۔ ہمارے یدی یورپا جی کے زمانے سے کرناٹک میں 'سری دھنیا' کے فروغ کے لیے پروگرام بھی شروع کیے گئے تھے۔ آج پورا ملک کنڑیگا ؤ ں کے راستے پر چل رہا ہے، اور موٹے اناج کو شری ان کہنا شروع کر دیا ہے۔ آج جب پوری دنیا شری ان کے فوائد اور اس کی ضرورت کو سمجھ رہی ہے تو آنے والے وقتوں میں اس کی مانگ بھی بڑھنے والی ہے۔ اس سے کرناٹک کے عوام، کرناٹک کے چھوٹے کسانوں کو بہت فائدہ ہونے والا ہے۔

ساتھیوں،

2047 میں، جب ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرے گا، دہلی-کرناٹک سنگھ بھی اپنے سوویں سال میں داخل ہو جائے گا۔ پھر ہندوستان کی لافانی عظمت میں آپ کے تعاون پر بھی بات کی جائے گی۔ میں ایک بار پھر اس عظیم الشان تقریب کے لیے آپ سب کو بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں اور 75 سال کے اس سفر کے لیے، میں ان قابل احترام سنتوں کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ان  سنتوں نے ہمارے درمیان آکر ہم سب کو برکت دی، ہم سب کو متاثر کیا۔ میں فخر محسوس کر رہا ہوں کہ مجھے قابل پرستش  سنتوں کاآشیرباد حاصل کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ میں ایک بار پھر آپ سب کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میرے ساتھ بولیں بھارت ماتا کی – جئے، بھارت ماتا کی – جئے، بھارت ماتا کی – جئے!

Explore More
لال قلعہ کی فصیل سے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کا متن

Popular Speeches

لال قلعہ کی فصیل سے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کا متن
Services exports climbed 8.4% to $28.72 billion in August: RBI data

Media Coverage

Services exports climbed 8.4% to $28.72 billion in August: RBI data
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to visit Rajasthan and Madhya Pradesh on 5th October
October 04, 2023
Share
 
Comments
PM to lay the foundation stone and dedicate to nation multiple projects worth about Rs 5000 crore in Rajasthan
Projects relate to Road, Rail, Aviation, Health and Higher Education sectors
PM to dedicate IIT Jodhpur campus to the Nation
PM to lay the foundation stone of New Terminal Building at Jodhpur Airport
PM to lay foundation stone of ‘Trauma Centre and Critical Care Hospital Block' at AIIMS, Jodhpur
PM to inaugurate, lay the foundation stone and dedicate to nation multiple projects worth more than Rs 12,600 crore in Madhya Pradesh
Projects relate to sectors like Road, Rail, Gas pipeline, Housing and Clean Drinking Water
PM to inaugurate more than 1000 houses constructed under Light House Project at Indore

Prime Minister Shri Narendra Modi will visit Rajasthan and Madhya Pradesh on 5th October, 2023.

At around 11:15 AM, at Jodhpur, Rajasthan, Prime Minister will lay the foundation stone and dedicate multiple development projects worth about Rs 5000 crore in sectors like road, rail, aviation, health and higher education. At around 03:30 PM, Prime Minister will reach Jabalpur, Madhya Pradesh, where he will inaugurate, lay the foundation stone and dedicate to nation development projects worth more than Rs 12,600 crore, in sectors like in road, rail, gas pipeline, housing and clean drinking water.

PM in Rajasthan

Prime Minister will lay the foundation stone of important projects for strengthening the Health infrastructure in Rajasthan. The projects include 350 bedded ‘Trauma Centre and Critical Care Hospital Block at All India Institute of Medical Sciences, Jodhpur’, and seven Critical Care Blocks under Pradhan Mantri – Ayushman Bharat Health Infrastructure Mission (PM-ABHIM) to be developed across Rajasthan. The integrated centre for ‘Trauma, Emergency and Critical Care’ at AIIMS Jodhpur will be developed at a cost of more than Rs 350 crore. It will encompass various facilities such as triage, diagnostics, day care, wards, private rooms, modular operating theatres, ICUs and dialysis areas. It will bring a holistic approach in management of trauma and emergency cases by providing multidisciplinary and comprehensive care to patients. The seven Critical Care Blocks across Rajasthan will augment district level critical care infrastructure benefiting people of the state.

Prime Minister will also lay the foundation stone for the development of the state-of-the-art New Terminal Building at Jodhpur Airport. To be built at a total cost of Rs 480 crore, the New Terminal Building will be developed in an area of about 24,000 sqm and will be equipped to provide services to 2,500 passengers during peak hours. It will cater to 35 lakh passengers annually, improving connectivity and boosting tourism in the region.

Prime Minister will also dedicate IIT Jodhpur campus to the Nation. The state-of- the-art campus has been built at a cost of more than Rs 1135 crore. It is a step towards providing high quality holistic education and building infrastructure for supporting cutting-edge research and innovation initiatives.

For upgrading the infrastructure at Central University of Rajasthan, Prime Minister will dedicate to nation ‘central instrumentation laboratory’, staff quarters and ‘yoga & sports sciences building’. He will lay the foundation stone of the Central Library, 600 capacity Hostel and a dining facility for students at the Central University of Rajasthan.

In a step that will improve road infrastructure in Rajasthan, Prime Minister will lay the foundation stone of multiple road development projects including four laning of Karwar to Dangiyawas Section of Jodhpur Ring Road on NH-125A; construction of seven Bypasses/Re-alignments of major town portions of Balotra to Sanderao section via Jalore (NH-325); project for four laning of Pachpadra-Bagundi section of NH-25. These road projects will be built at a cumulative cost of about Rs 1475 crore. Jodhpur Ring Road will help in easing traffic pressure and reduction in vehicular pollution in the city. The projects will help improve connectivity, boosting trade, employment generation and economic growth in the region.

Prime Minister will flag off two new train services in Rajasthan. These include a new train - Runicha Express - connecting Jaisalmer to Delhi and a new heritage train connecting Marwar Jn. - Khambli Ghat. Runicha Express will pass through Jodhpur, Degana, Kuchaman City, Phulera, Ringas, Shrimadhopur, Neem Ka Thana, Narnaul, Ateli, Rewari, improving connectivity of all towns with the national capital. The new heritage train connecting Marwar Jn.-Khambli Ghat will provide an impetus to tourism and generate employment in the region. Further, two other rail projects will be dedicated to Nation by the Prime Minister. These include projects for doubling the 145 km long ‘Degana-Rai Ka Bagh' rail line and the 58 km long 'Degana-Kuchaman City' rail line.

PM in Madhya Pradesh

Prime Minister’s vision to provide ‘housing for all’ will be strengthened as the Light House Project at Indore, Madhya Pradesh will be inaugurated. Built at a cost of about Rs 128 crore under Pradhan Mantri Awas Yojana - Urban, the project will benefit more than 1000 beneficiary families. It employs innovative technology ‘Prefabricated Sandwich Panel System with Pre-engineered Steel Structural System’ to build quality homes with all basic facilities but in considerably reduced construction time.

In a step towards realising Prime Minister’s vision of providing safe and adequate drinking water through individual household tap connections, the foundation stone of multiple Jal Jeevan Mission projects in Mandla, Jabalpur and Dindori districts worth over Rs 2350 crores will be laid. Prime Minister will dedicate the Jal Jeevan Mission project in Seoni district worth over Rs 100 crore, to the nation. These projects in four districts of the state will benefit about 1575 villages of Madhya Pradesh.

Prime Minister will also lay the foundation stone and dedicate to nation worth multiple projects more than Rs 4800 crore for improving the road infrastructure in Madhya Pradesh. Prime Minister will lay the foundation stone of projects including upgradation of road connecting Jharkheda- Berasia - Dholkhedi of NH 346; four laning of Balaghat - Gondia Section of NH 543; four Laning of Khandwa Bypass connecting Rudhi and Deshgaon; four Laning of Temagaon to Chicholi section of NH 47; four laning of road connecting Boregaon to Shahpur; and four laning of road connecting Shahpur to Muktainagar. Prime Minister will dedicate to nation the upgradation of the road connecting Khalghat to Sarwardewla of NH 347C.

Prime Minister will dedicate rail projects worth more than Rs 1850 crore to the nation. These include doubling the rail line connecting Katni - Vijaysota (102 KMs) and Marwasgram - Singrauli (78.50 KMs). Both these projects are part of the project for doubling the rail line connecting Katni - Singrauli Section. These projects will improve rail infrastructure in Madhya Pradesh benefiting the trade and tourism in the state.

Prime Minister will dedicate to nation Vijaipur - Auraiyan- Phulpur Pipeline Project. The 352 KMs long pipeline has been built at a cost of more than Rs 1750 crore. Prime Minister will also lay the foundation stone of Nagpur Jabalpur section (317 KMs) of Mumbai Nagpur Jharsuguda Pipeline Project. The project will be built at a cost of more than Rs 1100 crore. The gas pipeline projects will provide clean and affordable Natural Gas to industries and homes, and will be a step towards reducing emissions in the environment. Prime Minister will also dedicate a new bottling plant at Jabalpur which has been built at a cost of about Rs 147 crore.