6اوڈیشہ سیکڑوں برسوں سے بھارتی تہذیب، ہماری ثقافت کو مالا مال کر رہا ہے: وزیر اعظم
آج جب ترقی اور ورثہ کا منتر بھارت کی ترقی کی بنیاد بن گیا ہے، اڈیشہ کا کردار اور بھی بڑا ہو گیا ہے: وزیر اعظم
گذشتہ برسوں میں، ہم نے آدیواسی سماج کو تشدد سے باہر نکالنے اور اسے ترقی کی ایک نئی راہ پر ڈالنے کے لیے کام کیا ہے: وزیر اعظم
اکیسویں صدی کے بھارت کی ترقی مشرقی بھارت کے ذریعے تیز ترہوگی: وزیر اعظم

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج بھوبنیشور میں اوڈیشہ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ ریاستی سطح کی تقریب کی صدارت کی۔ اوڈیشہ کی مجموعی ترقی کے لیے اپنے عزم کے مطابق ، وزیر اعظم نے پینے کے پانی ، آبپاشی ، زرعی بنیادی ڈھانچے ، صحت کے بنیادی ڈھانچے ، دیہی سڑکوں اور پلوں ، قومی شاہراہوں کے حصوں اور ایک نئی ریلوے لائن سمیت اہم شعبوں میں 18،600 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔

 

اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ 20 جون اوڈیشہ کی پہلی بی جے پی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک بہت ہی خاص دن ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سالگرہ صرف ایک حکومت کی نہیں ہے بلکہ عوامی خدمت اور عوامی اعتماد کے لیے وقف گڈ گورننس کے قیام کی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے اوڈیشہ میں کروڑوں رائے دہندگان کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کی ہیں۔ جناب مودی نے اوڈیشہ کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی اور ان کی حمایت اور اعتماد کا اعتراف کیا۔ انھوں نے چیف منسٹر جناب موہن چرن مانجھی اور ان کی پوری ٹیم کو ان کے قابل ستائش کام کے لیے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کی کوششوں سے اوڈیشہ کی ترقی کو نئی رفتار ملی ہے۔

 

جناب مودی نے کہا کہ اوڈیشہ صرف ایک ریاست نہیں ہے بلکہ بھارت کے مالا مال ورثے کا ایک چمکتا ہوا ستارہ ہے اور کہا کہ اوڈیشہ نے صدیوں سے بھارتی تہذیب اور ثقافت کو مالا مال کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کے دور میں جب ترقی اور ورثہ کا منتر بھارت کی ترقی کی بنیاد بن گیا ہے ، اوڈیشہ کا کردار اور بھی اہم ہوگیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں اوڈیشہ نے اپنی وراثت کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ ترقی کے منتر کو دل و جان سے اپنایا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ریاست اس راستے پر تیزی سے آگے بڑھی ہے۔

 

 

اس خوشگوار اتفاق کا ذکر کرتے ہوئے کہ اوڈیشہ میں ان کی حکومت اپنا پہلا سال مکمل کر رہی ہے ، لوگ بھگوان جگن ناتھ کی عظیم رتھ یاترا کی تیاریوں میں بھی مصروف ہیں ، جناب مودی نے کہا کہ بھگوان جگن ناتھ نہ صرف عبادت کی چیز ہیں بلکہ بے پناہ ترغیب کا ذریعہ بھی ہیں۔ انھوں نے یہ تصدیق کی کہ بھگوان کے آشیرباد سے شری مندر سے جڑے مسائل بھی حل ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم نے کروڑوں عقیدت مندوں کے جذبات کا احترام کرنے پر جناب موہن مانجھی اور ان کی حکومت کو مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ  حکومت کی تشکیل کے فورا بعد شری مندر کے چاروں دروازے کھول دیئے گئے تھے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ مندر کا رتن بھنڈار بھی کھول دیا گیا ہے اور واضح کیا کہ یہ سیاسی فتح کا معاملہ نہیں ہے بلکہ کروڑوں عقیدت مندوں کے عقیدے کو تسلیم کرتے ہوئے ایک قابل احترام عمل ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ انھوں نے کینیڈا میں جی 7ویں سربراہ اجلاس کی تکمیل کے بعد امریکی صدر کی امریکہ کے دورے کی دعوت کو شائستگی سے رد کردیا کیونکہ پہلے ہی آج بھگوان جگن ناتھ کی مقدس سرزمین کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد دہائیوں تک ملک کے عوام نے پچھلی حکومت کے طرز حکمرانی کو دیکھا جس میں اچھی حکمرانی کا فقدان تھا اور لوگوں کی زندگی آسان نہیں تھی۔ ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر، رکاوٹ ڈالنے اور پٹری سے اتارنے اور وسیع پیمانے پر بدعنوانی کے لیے پچھلی حکومت کے ماڈل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جناب مودی نے اسے ان کے ترقیاتی ماڈل کی پہچان قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں ملک نے ہمارے ترقیاتی ماڈل کا وسیع پیمانے پر تجربہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ ایک دہائی میں کئی ریاستوں میں پہلی بار بی جے پی کی حکومتیں بنی ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان ریاستوں نے نہ صرف حکومت میں تبدیلی دیکھی ہے بلکہ سماجی اور معاشی تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔ مشرقی بھارت کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ایک دہائی قبل آسام عدم استحکام ، علیحدگی پسندی اور تشدد سے دوچار تھا۔ انھوں نے کہا کہ آج آسام ترقی کے ایک نئے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ دہائیوں سے جاری باغیانہ سرگرمیاں اب رک گئی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ آسام اب کئی پیمانوں پر ملک کی دیگر ریاستوں کو پیچھے چھوڑ رہا ہے۔ تریپورہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہائیوں کی بائیں بازو کی حکمرانی کے بعد عوام نے ان کی پارٹی کو موقع دیا۔ انھوں نے کہا کہ تریپورہ ہر ترقیاتی اشارے پر پیچھے رہ گیا ہے ، بنیادی ڈھانچہ خراب حالت میں ہے اور سرکاری نظام عوامی خدشات کا جواب نہیں دے رہا ہے۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ لوگ تشدد اور بدعنوانی سے پریشان ہیں ، انھوں نے کہا کہ آج تریپورہ امن اور ترقی کی علامت کے طور پر ابھر رہا ہے۔

 

یہ ذکر کرتے ہوئے کہ اڈیشہ بھی کئی دہائیوں سے متعدد چیلنجوں سے نبرد آزما ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ نہ غریبوں کو اور نہ ہی کسانوں کو ان کے جائز حقوق ملے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بدعنوانی اور لال ٹیپ ازم غالب ہے اور ریاست بھر میں بنیادی ڈھانچے کی حالت بہت خراب ہے۔ انھوں نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اوڈیشہ کے بہت سے علاقے ترقی کے عمل میں تیزی سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ اس طرح کے چیلنج اڈیشہ کی بدقسمت حقیقت بن چکے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران ان کی حکومت نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے پورے عزم کے ساتھ کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ  ترقی کے مرکزی اور ریاستی حکومت کے ماڈل کے امتزاج نے واضح نتائج دکھانا شروع کردیئے ہیں۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ آج جن ہزاروں کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے وہ مرکزی اور ریاستی حکومت کے نقطہ نظر کے امتزاج کے اثرات کے غماز ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس ماڈل سے اوڈیشہ کے لوگوں کو دوہرا فائدہ ہوا ہے۔ ایک مثال دیتے ہوئے جناب مودی نے یاد دلایا کہ اوڈیشہ میں لاکھوں غریب کنبے طویل عرصے تک آیوشمان بھارت اسکیم کی کوریج سے باہر رہے۔ انھوں نے کہا کہ آج آیوشمان بھارت جن آروگیہ یوجنا اور گوپا بندھو جن آروگیہ یوجنا دونوں مل کر کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس سے اوڈیشہ میں تقریباً 3 کروڑ لوگوں کے لیے مفت طبی علاج کو یقینی بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہ فائدہ نہ صرف اوڈیشہ کے اندر کے اسپتالوں میں بلکہ ملک بھر کی دیگر ریاستوں میں کام کرنے والوں کے لیے بھی دستیاب ہے۔ انھوں نے کہا کہ اوڈیشہ میں اب تک اس اسکیم کے تحت علاج حاصل کرنے والے 2 لاکھ لوگوں میں سے بہت سے لوگوں نے ایک درجن سے زیادہ دیگر ریاستوں میں مفت دیکھ بھال کا فائدہ اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ  اس طرح کی طبی رسائی صرف ایک سال پہلے ناقابل تصور تھی۔ جناب مودی نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کے ماڈل کے اس امتزاج نے پردھان منتری ویا وندنا یوجنا جیسے اقدامات کے ذریعہ مزید قدر پیدا کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اوڈیشہ میں 70 سال سے زیادہ عمر کے 23 لاکھ سے زیادہ بزرگ شہری اب اس اسکیم کے تحت 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کے اہل ہیں جس سے عام کنبوں پر صحت کی دیکھ بھال کا بوجھ کافی حد تک کم ہوا ہے۔ اسی طرح وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے پہلے اوڈیشہ کے کسانوں کو پی ایم کسان اسکیم کا پورا فائدہ نہیں ملتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اب کسانوں کو مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں اسکیموں سے دوہرا فائدہ مل رہا ہے۔ انھوں نے یہ تصدیق کی کہ حکومت نے دھان کی زیادہ خریداری قیمت کا وعدہ کیا تھا ، جس سے اوڈیشہ میں دھان کے لاکھوں کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

 

یہ ذکر کرتے ہوئے کہ مرکزی حکومت کی کئی اسکیمیں ہیں جن سے اوڈیشہ پہلے مکمل فائدہ حاصل نہیں کرسکتا تھا ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج لوگ مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں اسکیموں کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کو انتخابات کے دوران دی گئی تمام ضمانتوں پر زمین پر تیزی سے عمل درآمد کیا گیا ہے۔

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی پسماندہ لوگوں کو بااختیار بنانا ہے، جناب مودی نے کہا کہ اوڈیشہ میں ایک اہم آدیواسی آبادی رہتی ہے۔ انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں قبائلی برادری کو پسماندگی، غربت اور محرومی کا شکار بنا کر مسلسل نظر انداز کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ طویل عرصے تک ملک پر حکمرانی کرنے والی جماعت نے سیاسی فائدے کے لیے قبائلی آبادی کا استحصال کیا کیونکہ اس گروپ نے نہ تو ترقی کی پیشکش کی اور نہ ہی قبائلی برادریوں کی شرکت کو یقینی بنایا۔ انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے ملک کے وسیع علاقوں کو نکسل ازم، تشدد اور جبر کی آگ میں دھکیل دیا۔

 

جناب مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے ملک بھر کے 125 سے زیادہ آدیواسی اکثریتی اضلاع نکسلی تشدد سے متاثر تھے۔ انھوں نے کہا کہ ان قبائلی علاقوں کو ’’ریڈ کوریڈور‘‘ کے لیبل کے تحت غیر منصفانہ طور پر بدنام کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر اضلاع کو پسماندہ قرار دیا گیا تھا اور بعد میں پچھلی حکومتوں نے انھیں چھوڑ دیا تھا۔ انھوں نے یہ تصدیق کی کہ حالیہ برسوں میں ان کی حکومت نے قبائلی معاشرے کو تشدد کے ماحول سے نکال کر ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت نے تشدد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ آدیواسی علاقوں میں ترقی کی ایک نئی لہر شروع ہوئی ہے جس کے نتیجے میں نکسلی تشدد کی پہنچ اب سکڑ کر ملک کے 20 سے بھی کم اضلاع تک پہنچ گئی ہے۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جاری کارروائی کی رفتار سے آدیواسی برادریاں جلد ہی تشدد کے سائے سے آزاد ہوجائیں گی اور یقین دلایا کہ ملک سے نکسل ازم کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

 

جناب مودی نے کہا کہ آدیواسی برادریوں کے خوابوں کو پورا کرنا ، انھیں نئے مواقع فراہم کرنا اور ان کی زندگی میں مشکلات کو کم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلی بار قبائلی ترقی کے لیے خصوصی طور پر دو بڑی قومی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان دونوں اقدامات پر ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کئے جا رہے ہیں۔ انھوں نے پہلی اسکیم کا خاکہ دھارتی آبا جنجتیا گرام اتکارش ابھیان کے طور پر پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت ملک بھر کے 60 ہزار سے زیادہ آدیواسی گاؤوں میں ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اڈیشہ میں بھی آدیواسی کنبوں کے لیے گھر بنائے جارہے ہیں ، سڑکیں تعمیر کی جارہی ہیں ، اور بجلی اور پانی کی سہولیات قائم کی جارہی ہیں۔ جناب مودی نے بتایا کہ اوڈیشہ کے 11 اضلاع میں 40 رہائشی اسکول بھی تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ان اقدامات پر سیکڑوں کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے۔

 

دوسری بڑی اسکیم پی ایم جن من یوجنا پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اس اسکیم کی ترغیب اوڈیشہ کی زمین سے ملی ہے۔ انھوں نے اس پہل کو تشکیل دینے میں ملک کی پہلی آدیواسی خاتون صدر اور اوڈیشہ کی بیٹی محترمہ دروپدی مرمو کی رہنمائی کا اعتراف کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اسکیم میں وسیع تر قبائلی برادری کے اندر خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کی مدد کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت کئی چھوٹی آدیواسی بستیوں میں سینکڑوں کروڑ روپے کے ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں۔

 

اوڈیشہ میں بڑی تعداد میں ماہی گیروں کی رہائش پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی بار ان کی بہبود کے لیے ایک بڑی ملک گیر اسکیم پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا تشکیل دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماہی گیروں کو اب کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت کا بھی فائدہ مل رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت 25,000 کروڑ روپئے کا ایک خصوصی فنڈ قائم کر رہی ہے ، جس سے اوڈیشہ کی ساحلی پٹی کے ساتھ رہنے والوں کو بہت فائدہ ہوگا اور نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا ہوں گے۔

 

انھوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کے بھارت کی ترقی مشرقی بھارت کے ذریعہ ہوگی۔ یہ پوروئے کا دور ہے‘‘، جناب مودی نے اعلان کیا کہ اس جذبے کے ساتھ، حکومت پورے مشرقی خطے کے ساتھ اوڈیشہ کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایک سال قبل ان کی حکومت بننے کے بعد اس مہم نے مزید رفتار پکڑی ہے۔ پارادیپ سے جھارسوگوڑا تک صنعتی زون کی توسیع کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سے اوڈیشہ کی معدنی اور بندرگاہ پر مبنی معیشت مضبوط ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت اوڈیشہ میں سڑک ، ریل اور ہوائی رابطے کو بڑھانے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پارادیپ میں میگا ڈوئل فیڈ کریکر اور ڈاؤن اسٹریم یونٹ کے قیام ، چندی کول میں خام تیل ذخیرہ کرنے کی سہولت اور گوپال پور میں ایل این جی ٹرمینل جیسے منصوبے اوڈیشہ کو ایک بڑی صنعتی ریاست کے طور پر قائم کریں گے۔ جناب مودی نے کہا کہ ان پیشرفتوں سے پٹرولیم ، پیٹرو کیمیکل ، ٹیکسٹائل اور پلاسٹک سے متعلق صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کا ایک وسیع نیٹ ورک تشکیل پائے گا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں اوڈیشہ کے پٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل شعبوں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔ اوڈیشہ تیزی سے بھارت کا پیٹرو کیمیکل مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ عظیم اہداف کے حصول کے لیے دور اندیشی اور طویل مدتی وژن کی ضرورت ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت صرف ایک سال کی کامیابیوں یا پانچ سالہ اہداف تک محدود نہیں ہے۔ ہم آنے والی دہائیوں کے لیے ایک روڈ میپ تیار کر رہے ہیں، ’’جناب مودی نے کہا کہ اوڈیشہ حکومت نے ریاست کے صد سالہ سال 2036 کے لیے ایک خصوصی منصوبہ تیار کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اوڈیشہ کی بی جے پی حکومت کے پاس بھارت کی آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر 2047 کے لیے ایک روڈ میپ بھی موجود ہے۔ ویژن 2036 کا جائزہ لینے کے بعد انھوں نے اسے انتہائی پرجوش قرار دیا اور ہر مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اوڈیشہ کے نوجوانوں کی صلاحیت اور لگن پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انھوں نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مل کر اوڈیشہ کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔

 

اوڈیشہ کے گورنر ڈاکٹر ہری بابو کمبھم پتی، اڈیشہ کے وزیر اعلی جناب موہن چرن مانجھی، مرکزی وزیر جناب جوئل اورم اور جناب دھرمیندر پردھان بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

 

پس منظر

 

قومی ریلوے نیٹ ورک کے ساتھ ضلع کے انضمام کے لیے ایک تاریخی لمحے کی نشاندہی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پہلی بار بودھ ضلع تک ریل رابطے کو بڑھانے والی نئی ٹرین خدمات کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔

 

صاف توانائی اور پائیدار نقل و حمل کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم نے کیپٹل ریجن اربن ٹرانسپورٹ (سی آر یو ٹی) نظام کے تحت 100 برقی بسوں کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا، جو جدید، ماحول دوست شہری نقل و حرکت کے نیٹ ورک کی حمایت کرتی ہیں۔

 

وزیر اعظم نے اوڈیشہ ویژن دستاویز جاری کیا۔ 2036 کے تاریخی برسوں (جب اوڈیشہ بھارت کی پہلی لسانی ریاست کے طور پر 100 سال مکمل کر رہا ہے) اور 2047 (جب بھارت آزادی کے 100 سال منا رہا ہے) کے تاریخی برسوں کے گرد گھومتا ہے، یہ وژن جامع ترقی کے لیے ایک پرعزم اور مستقبل کے لیے تیار روڈ میپ کا خاکہ پیش کرے گا۔

 

ممتاز اوڈیا کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے طور پر وزیر اعظم نے ’بارپترا ایتیہ گرام یوجنا‘ پہل کا افتتاح کیا۔ اس کا مقصد ثقافتی سیاحت کو فروغ دیتے ہوئے اوڈیشہ کے ورثے کا احترام کرتے ہوئے عجائب گھروں ، تشریحی مراکز ، مجسموں ، لائبریریوں اور عوامی مقامات کے ذریعہ ان کی جائے پیدائش کو زندہ یادگاروں میں تبدیل کرنا ہے۔

 

ریاست میں خوشحالی اور خود کفیلی کی علامت کے طور پر 16.50 لاکھ سے زیادہ لکھپتی دیدی کا جشن مناتے ہوئے وزیر اعظم نے ریاست بھر کی خواتین کو اعزاز سے نوازا۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Click here to read full text speech

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Year Ender 2025: Major Income Tax And GST Reforms Redefine India's Tax Landscape

Media Coverage

Year Ender 2025: Major Income Tax And GST Reforms Redefine India's Tax Landscape
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM chairs Fifth National Conference of Chief Secretaries in Delhi
December 28, 2025
Viksit Bharat is synonymous with quality and excellence in governance, delivery and manufacturing: PM
PM says India has boarded the ‘Reform Express’, powered by the strength of its youth
PM highlights that India's demographic advantage can significantly accelerate the journey towards Viksit Bharat
‘Made in India’ must become a symbol of global excellence and competitiveness: PM
PM emphasises the need to strengthen Aatmanirbharta and strengthen our commitment to 'Zero Effect, Zero Defect’
PM suggests identifying 100 products for domestic manufacturing to reduce import dependence and strengthen economic resilience
PM urges every State must to give top priority to soon to be launched National Manufacturing Mission
PM calls upon states to encourage manufacturing, boost ‘Ease of Doing Business’ and make India a Global Services Giant
PM emphasises on shifting to high value agriculture to make India the food basket of the world
PM directs States to prepare roadmap for creating a global level tourism destination

Prime Minister Narendra Modi addressed the 5th National Conference of Chief Secretaries in Delhi, earlier today. The three-day Conference was held in Pusa, Delhi from 26 to 28 December, 2025.

Prime Minister observed that this conference marks another decisive step in strengthening the spirit of cooperative federalism and deepening Centre-State partnership to achieve the vision of Viksit Bharat.

Prime Minister emphasised that Human Capital comprising knowledge, skills, health and capabilities is the fundamental driver of economic growth and social progress and must be developed through a coordinated Whole-of-Government approach.

The Conference included discussions around the overarching theme of ‘Human Capital for Viksit Bharat’. Highlighting India's demographic advantage, the Prime Minister stated that nearly 70 percent of the population is in the working-age group, creating a unique historical opportunity which, when combined with economic progress, can significantly accelerate India's journey towards Viksit Bharat.

Prime Minister said that India has boarded the “Reform Express”, driven primarily by the strength of its young population, and empowering this demographic remains the government’s key priority. Prime Minister noted that the Conference is being held at a time when the country is witnessing next-generation reforms and moving steadily towards becoming a major global economic power.

He further observed that Viksit Bharat is synonymous with quality and excellence and urged all stakeholders to move beyond average outcomes. Emphasising quality in governance, service delivery and manufacturing, the Prime Minister stated that the label "Made in India' must become a symbol of excellence and global competitiveness.

Prime Minister emphasised the need to strengthen Aatmanirbharta, stating that India must pursue self-reliance with zero defect in products and minimal environmental impact, making the label 'Made in India' synonymous with quality and strengthen our commitment to 'Zero Effect, Zero Defect.’ He urged the Centre and States to jointly identify 100 products for domestic manufacturing to reduce import dependence and strengthen economic resilience in line with the vision of Viksit Bharat.

Prime Minister emphasised the need to map skill demand at the State and global levels to better design skill development strategies. In higher education too, he suggested that there is a need for academia and industry to work together to create high quality talent.

For livelihoods of youth, Prime Minister observed that tourism can play a huge role. He highlighted that India has a rich heritage and history with a potential to be among the top global tourist destinations. He urged the States to prepare a roadmap for creating at least one global level tourist destination and nourishing an entire tourist ecosystem.

PM Modi said that it is important to align the Indian national sports calendar with the global sports calendar. India is working to host the 2036 Olympics. India needs to prepare infrastructure and sports ecosystem at par with global standards. He observed that young kids should be identified, nurtured and trained to compete at that time. He urged the States that the next 10 years must be invested in them, only then will India get desired results in such sports events. Organising and promoting sports events and tournaments at local and district level and keeping data of players will create a vibrant sports environment.

PM Modi said that soon India would be launching the National Manufacturing Mission (NMM). Every State must give this top priority and create infrastructure to attract global companies. He further said that it included Ease of Doing Business, especially with respect to land, utilities and social infrastructure. He also called upon states to encourage manufacturing, boost ‘Ease of Doing Business’ and strengthen the services sector. In the services sector, PM Modi said that there should be greater emphasis on other areas like Healthcare, education, transport, tourism, professional services, AI, etc. to make India a Global Services Giant.

Prime Minister also emphasized that as India aspires to be the food basket of the world, we need to shift to high value agriculture, dairy, fisheries, with a focus on exports. He pointed out that the PM Dhan Dhanya Scheme has identified 100 districts with lower productivity. Similarly, in learning outcomes States must identify the lowest 100 districts and must work on addressing the issues around the low indicators.

PM also urged the States to use Gyan Bharatam Mission for digitization of manuscripts. He said that States may start a Abhiyan to digitize such manuscripts available in States. Once these manuscripts are digitized, Al can be used for synthesizing the wisdom and knowledge available.

Prime Minister noted that the Conference reflects India’s tradition of collective thinking and constructive policy dialogue, and that the Chief Secretaries Conference, institutionalised by the Government of India, has become an effective platform for collective deliberation.

Prime Minister emphasised that States should work in tandem with the discussions and decisions emerging from both the Chief Secretaries and the DGPs Conferences to strengthen governance and implementation.

Prime Minister suggested that similar conferences could be replicated at the departmental level to promote a national perspective among officers and improve governance outcomes in pursuit of Viksit Bharat.

Prime Minister also said that all States and UTs must prepare capacity building plan along with the Capacity Building Commission. He said that use of Al in governance and awareness on cyber security is need of the hour. States and Centre have to put emphasis on cyber security for the security of every citizen.

Prime Minister said that the technology can provide secure and stable solutions through our entire life cycle. There is a need to utilise technology to bring about quality in governance.

In the conclusion, Prime Minister said that every State must create 10-year actionable plans based on the discussions of this Conference with 1, 2, 5 and 10 year target timelines wherein technology can be utilised for regular monitoring.

The three-day Conference emphasised on special themes which included Early Childhood Education; Schooling; Skilling; Higher Education; and Sports and Extracurricular Activities recognising their role in building a resilient, inclusive and future-ready workforce.

Discussion during the Conference

The discussions during the Conference reflected the spirit of Team India, where the Centre and States came together with a shared commitment to transform ideas into action. The deliberations emphasised the importance of ensuring time-bound implementation of agreed outcomes so that the vision of Viksit Bharat translates into tangible improvements in citizens’ lives. The sessions provided a comprehensive assessment of the current situation, key challenges and possible solutions across priority areas related to human capital development.

The Conference also facilitated focused deliberations over meals on Heritage & Manuscript Preservation and Digitisation; and Ayush for All with emphasis on integrating knowledge in primary healthcare delivery.

The deliberations also emphasised the importance of effective delivery, citizen-centric governance and outcome-oriented implementation to ensure that development initiatives translate into measurable on-ground impact. The discussions highlighted the need to strengthen institutional capacity, improve inter-departmental coordination and adopt data-driven monitoring frameworks to enhance service delivery. Focus was placed on simplifying processes, leveraging technology and ensuring last-mile reach so that benefits of development reach every citizen in a timely, transparent and inclusive manner, in alignment with the vision of Viksit Bharat.

The Conference featured a series of special sessions that enabled focused deliberations on cross-cutting and emerging priorities. These sessions examined policy pathways and best practices on Deregulation in States, Technology in Governance: Opportunities, Risks & Mitigation; AgriStack for Smart Supply Chain & Market Linkages; One State, One World Class Tourist Destination; Aatmanirbhar Bharat & Swadeshi; and Plans for a post-Left Wing Extremism future. The discussions highlighted the importance of cooperative federalism, replication of successful State-level initiatives and time-bound implementation to translate deliberations into measurable outcomes.

The Conference was attended by Chief Secretaries, senior officials of all States/Union Territories, domain experts and senior officers in the centre.