Quote‘‘صدیوں کے صبر، بے شمار قربانیوں، تیاگ اور تپسیا کے بعد، ہمارے شری رام یہاں ہیں’’
Quote‘‘22 جنوری 2024 کیلنڈر پر محض ایک تاریخ نہیں ہے، یہ ایک نئے ‘کال چکر’ کی ابتدا ہے’’
Quote‘‘میں انصاف کے وقار کو برقرار رکھنے کے لئے ہندوستانی عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انصاف کا مظہر بھگوان رام کا مندر، منصفانہ طریقے سے تعمیر کیا گیا ہے’’
Quote‘‘اپنے 11 دن کے برت اور رسومات میں، میں نے ان جگہوں کو چھونے کی کوشش کی جہاں شری رام چلے تھے’’
Quote‘‘سمندر سے لے کر دریائے سرجو تک، ہر جگہ رام کے نام کا ایک ہی تہوار منایا جارہا ہے’’
Quote‘‘رام کتھا لامحدود ہے اور رامائن بھی لامتناہی ہے۔ رام کے نظریات، اقدار اور تعلیمات ہر جگہ ایک جیسی ہیں’’
Quote‘‘یہ رام کی شکل میں قومی شعور کا مندر ہے۔ بھگوان رام ہندوستان کا عقیدہ، بنیاد، خیال، قانون، شعور، سوچ، وقار اور شان ہے’’
Quote‘‘میں صاف دل سے محسوس کرتا ہوں کہ وقت کا چکر بدل رہا ہے۔ یہ ایک خوش آئند اتفاق ہے کہ ہماری نسل کو اس نازک راستے کے معمار کے طور پر چنا گیا ہے’’
Quote‘‘ہمیں اگلے ایک ہزار سال تک ہندوستان کی بنیاد رکھنی ہے’’
Quote‘‘ہمیں اپنے شعور کو دیو سے دیش تک، رام سے راشٹر تک - دیوتا سے قوم تک پھیلانا ہے’’
Quote‘‘یہ عظیم الشان مندر ایک شاندار ہندوستان کے عروج کا گواہ ہوگا’’
Quote‘‘یہ ہندوستان کا وقت ہے اور ہم آگے بڑھ رہے ہیں’’

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ایودھیا، اتر پردیش میں نئے تعمیر شدہ شری رام جنم بھومی مندر میں شری رام للا کی پران پرتیشٹھا (تقدس) کی تقریب میں شرکت کی۔ جناب مودی نے ان شرم جیویوں سے بات چیت کی جنہوں نے شری رام جنم بھومی مندر کی تعمیر میں تعاون کیا۔

 

|

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ صدیوں بعد آخرکار ہمارا رام آگیا ہے۔ ‘‘صدیوں کے صبر، بے شمار قربانیوں، تیاگ اور تپسیا کے بعد، ہمارے بھگوان رام یہاں ہیں۔’’ جناب مودی نے اس موقع پر شہریوں کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘گربھ گرہ’ (اندرونی عبادت گاہ) کے اندر الوہی شعور کا تجربہ الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا اور ان کا جسم توانائی سے دھڑک رہا ہے اور دماغ پران پرتیشتھا کے لمحے کے لیے وقف ہے۔ ’’ہمارے رام للا اب خیمے میں نہیں رہیں گے۔ یہ مقدس مندر اب ان کا گھر ہوگا۔” وزیر اعظم نے اعتماد اور احترام کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کے واقعات کا تجربہ پورے ملک اور دنیا بھر کے رام بھکت کر سکتے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ‘‘یہ لمحہ مافوق الفطرت اور مقدس ہے، یہ ماحول اور توانائی ہم پر بھگوان رام کے احسانات کی نشاندہی کرتی ہے۔’’ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 22 جنوری کی صبح کا سورج اپنے ساتھ ایک نئی چمک لے کر آیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ‘بھومی’ کے بعد سے پوری قوم کا خوشی اور تہوار کا موڈ مسلسل بڑھ رہا ہے، کہا کہ ‘‘22 جنوری 2024 کیلنڈر پر محض ایک تاریخ نہیں ہے، یہ ایک نئے 'کال چکر' کی ابتداء ہے۔’’ رام جنم بھومی مندر کے پوجن اور ترقیاتی کاموں کی پیش رفت نے شہریوں میں نئی توانائی پیدا کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’آج ہمیں صدیوں کے صبر کا ورثہ اور انعام ملا ہے، آج ہمیں شری رام کا مندر ملا ہے۔‘‘  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جو قوم غلامی کی ذہنیت کے طوق کو توڑتی ہے اور ماضی کے تجربات سے تحریک حاصل کرتی ہے وہی تاریخ رقم کرتی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج کی تاریخ پر اب سے ایک ہزار سال بعد کی بات کی جائے گی اور یہ بھگوان رام کی آشیرواد سے ہے کہ ہم خود اس اہم موقع کے سامنے آنے کے گواہ ہیں۔ ‘‘آج دن، سمتیں، آسمان اور ہر چیز الوہیت سے بھری ہوئی ہے۔’’ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کوئی عام دور نہیں ہے بلکہ ایک انمٹ یاد کا راستہ ہے جو وقت پر نقش ہو رہا ہے۔

شری رام کے ہر کام میں شری ہنومان کی موجودگی کی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے شری ہنومان اور ہنومان گڑھی کے سامنے ماتھا ٹیکا۔ انہوں نے لکشمن، بھرت، شتروگھن اور ماتا جانکی کے سامنے بھی ماتھا ٹیکا۔ انہوں نے اس تقریب میں روحانی ہستیوں کی موجودگی کا اعتراف کیا۔ وزیر اعظم نے آج کا دن دیکھنے میں تاخیر کے لیے پربھو شری رام سے معافی مانگی اور کہا کہ چونکہ آج وہ خلا پُر ہو گیا ہے، یقیناً شری رام ہمیں معاف کر دیں گے۔

 

|

‘تریتا یگ’ میں سنت تلسی داس کے شری رام کی واپسی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس خوشی کو یاد کیا جو اس وقت کی ایودھیا نے محسوس کی ہوگی۔ جناب مودی نے کہا کہ ‘‘پھر شری رام کے ساتھ علیحدگی 14 سال تک جاری رہی اور پھر وہ مدت بھی ناقابل برداشت تھی۔ اس دور میں ایودھیا اور ہم وطنوں نے سیکڑوں سال کی جدائی برداشت کی۔ آئین کی اصل کاپی میں شری رام کے موجود ہونے کے باوجود آزادی کے بعد ایک طویل قانونی جنگ لڑی گئی۔ وزیر اعظم نے ‘‘انصاف کے وقار کو برقرار رکھنے کے لئے ہندوستان کی عدلیہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ انصاف کا مجسمہ شری رام کا مندر منصفانہ ذرائع سے تعمیر کیا گیا ہے۔’’

وزیر اعظم نے بتایا کہ چھوٹے گاؤں سمیت پوری قوم جلوس دیکھ رہی ہے اور مندروں میں صفائی مہم چلائی جا رہی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ‘‘پوری قوم آج دیوالی منا رہی ہے۔ ہر گھر شام کو ’رام جیوتی’ روشن کرنے کے لیے تیار ہے۔’’ کل رام سیتو کے نقطہ آغاز آریچل منائی کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ وہ لمحہ تھا جس نے کال چکر کو بدل دیا۔ اس لمحے سے تشبیہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ آج کا لمحہ بھی وقت کے دائرے کو بدلنے اور آگے بڑھنے کا لمحہ ہوگا۔ جناب مودی نے بتایا کہ اپنے 11 روزہ انوشٹھان کے دوران انہوں نے ان تمام جگہوں کے سامنے جھکنے کی کوشش کی جہاں بھگوان رام نے قدم رکھا تھا۔ ناسک میں پنکوتی دھام، کیرالہ میں تھرپریار مندر، آندھرا پردیش میں لیپاکشی، سری رنگم میں شری رنگناتھ سوامی مندر، رامیشورم میں شری رامناتھ سوامی مندر اور دھنوشکوڈی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سمندر سے دریائے سرجو تک کے سفر کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آگے کہا کہ ‘‘سمندر سے لے کر سرجو ندی تک، رام کے نام کا ایک ہی تہوار کا جذبہ ہر جگہ موجود ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ‘‘بھگوان رام ہندوستان کی روح کے ہر ذرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ رام ہندوستانیوں کے دلوں میں بستے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یگانگت کا احساس ہندوستان میں کہیں بھی ہر ایک کے ضمیر میں پایا جاسکتا ہے اور اجتماعیت کا اس سے زیادہ کامل فارمولہ نہیں ہوسکتا۔’’

 

|

کئی زبانوں میں شری رام کتھا سننے کے اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ رام یادوں، روایات کے تہواروں میں ہوتا ہے۔ ہر دور میں لوگوں نے رام کو جیا ہے۔ انہوں نے اپنے انداز اور الفاظ میں رام کا اظہار کیا ہے۔ یہ ‘رام رس’ زندگی کے بہاؤ کی طرح مسلسل بہہ رہا ہے۔ رام کتھا لامحدود ہے اور رامائن بھی لامتناہی ہے۔ رام کے نظریات، اقدار اور تعلیمات ہر جگہ ایک جیسی ہیں۔

وزیراعظم نے قربانیوں کے لئے عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے آج کے دن کوممکن بنایا۔ انہوں نے سنتوں، کارسیوکوں اور رام بھکتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا موقع نہ صرف جشن کا لمحہ ہے بلکہ ساتھ ہی یہ ہندوستانی سماج کی پختگی کے احساس کا بھی لمحہ ہے۔ ہمارے لیے یہ نہ صرف فتح کا موقع ہے بلکہ عاجزی کا بھی موقع ہے۔ تاریخ کی گرہوں کی وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے اجاگر کیا کہ کسی قوم کی تاریخ کے ساتھ جدوجہد کا نتیجہ شاذ و نادر ہی خوش کن ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ ‘‘پھر بھی’’،‘‘جس کشش ثقل اور حساسیت کے ساتھ ہمارے ملک نے تاریخ کی اس گرہ کو کھولا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا مستقبل ہمارے ماضی سے کہیں زیادہ خوبصورت ہونے والا ہے۔’’ ناعاقبت اندیش لوگوں کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے لوگوں کو ہماری سماجی اخلاقیات کا ادراک نہیں ہے۔ رام للا کے اس مندر کی تعمیر ہندوستانی سماج کے امن، صبر، باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارہ کی علامت بھی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ تعمیر کسی آگ کو نہیں بلکہ توانائی کو جنم دے رہی ہے۔ رام مندر نے سماج کے ہر طبقے کو روشن مستقبل کی راہ پر آگے بڑھنے کی ترغیب دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘رام آگ نہیں ہے، وہ توانائی ہے، وہ تنازعہ نہیں بلکہ حل ہے، رام صرف ہم سے نہیں بلکہ سب کا ہے، رام صرف موجود نہیں بلکہ لامحدود ہے۔’’

 

|

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پوری دنیا پران پرتیشٹھا سے جڑی ہوئی ہے اور رام کی ہمہ گیریت کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی تقریبات کئی ممالک میں دیکھی جا سکتی ہیں اور ایودھیا کا تہوار رامائن کی عالمی روایات کا جشن بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘رام للا کا وقار وسودھیو کٹم بکم کا نظریہ ہے۔’’

وزیراعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ صرف شری رام کی مورتی کی پران پرتیشٹھا تقریب نہیں ہے بلکہ شری رام کی شکل میں ظاہر ہونے والی ہندوستانی ثقافت میں اٹل عقیدے کا تقدس بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسانی اقدار اور اعلیٰ ترین نظریات کا مجسمہ ہے جو کہ پوری دنیا کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سب کی فلاح و بہبود کے عزائم نے آج رام مندر کی شکل اختیار کر لی ہے اور یہ صرف ایک مندر نہیں ہے بلکہ ہندوستان کا وژن، فلسفہ اور سمت ہے۔ یہ رام کی شکل میں قومی شعور کا مندر ہے۔ وزیر اعظم نے پرجوش انداز میں کہا کہ ‘‘بھگوان رام ہندوستان کا ایمان، بنیاد، خیال، قانون، شعور، سوچ، وقار اور شان ہے۔ رام بہاؤ ہے، رام اثر ہے۔ رام نیتی ہے۔ رام ابدی ہے۔ رام تسلسل ہے۔ رام وبھو ہے۔ رام ہر طرف پھیلا ہوا ہے، رام دنیا، آفاقی روح ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ بھگوان رام پرتیشٹھا کا اثر ہزاروں سالوں تک محسوس کیا جا سکتا ہے۔ مہارشی والمیکی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ رام نے دس ہزار سال تک سلطنت پر حکومت کی جو ہزاروں سالوں تک رام راجیہ کے قیام کی علامت ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ‘‘جب رام تریتا یگ میں آئے تو ہزاروں سالوں سے رام راجیہ قائم تھا۔ رام ہزاروں سالوں سے دنیا کی رہنمائی کر رہے تھے۔”

 

|

وزیر اعظم نے ہر رام بھکت سے کہا کہ وہ عظیم الشان رام مندر کے قیام کے بعد آنے والے راستے کے بارے میں خود جائزہ لیں۔ ‘‘آج میں صاف دل سے محسوس کر رہا ہوں کہ وقت کا چکر بدل رہا ہے۔ یہ ایک خوش آئند اتفاق ہے کہ ہماری نسل کو اس نازک راستے کے معمار کے طور پر چنا گیا ہے۔ پی ایم مودی نے موجودہ دور کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اپنی لائن ‘یہی وقت ہے صحیح وقت ہے’ کو دہرایا، یہ وقت ہے، صحیح وقت ہے۔ ہمیں اگلے ایک ہزار سال تک ہندوستان کی بنیاد رکھنی ہے۔ وزیر اعظم نے ہم وطنوں کو تلقین کی کہ مندر سے آگے بڑھتے ہوئے اب ہم سبھی ہم وطن اسی لمحے سے ایک مضبوط، قابل، عظیم الشان اور روحانی ہندوستان کی تعمیر کا حلف لیں۔"  اس کے لیے انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ رام کا آئیڈیل قوم کے ضمیر میں موجود ہو۔

 

|

وزیر اعظم نے ہم وطنوں سے اپنے شعور کو دیو سے دیش تک، رام سے راشٹر - دیوتا سے قوم تک پھیلانے کو کہا۔ انہوں نے ان سے شری ہنومان کی خدمت، لگن اور عزم سے سیکھنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہر ہندوستانی میں عقیدت، خدمت اور لگن کے یہ جذبات ایک قابل، عظیم الشان اور روحانیت سے سرشار ہندوستان کی بنیاد بنیں گے۔’’ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ماتا شبری کے اعتماد کے پیچھے جو جذبہ ہے کہ ہر ہندوستانی کے دل میں ‘رام آئے گا’ عظیم قابل اور روحانی ہندوستان کی بنیاد ہوگی۔ نشادراج کے لیے رام کے پیار کی گہرائی اور اصلیت کا ذکر کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ سب ایک ہیں اور یہ یگانگت اور ہم آہنگی کا احساس قابل، عظیم الشان اور مقدس ہندوستان کی بنیاد ہوگا۔

وزیراعظم نے اجاگر کیا کہ آج ملک میں مایوسی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ گلہری کی کہانی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ اپنے آپ کو چھوٹا اور عام سمجھتے ہیں انہیں گلہری کی خدمات کو یاد رکھنا چاہیے اور کسی بھی ہچکچاہٹ سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوشش، بڑی ہو یا چھوٹی، اس کی طاقت اور شراکت ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘سب کا پریاس کا جذبہ ایک مضبوط، قابل، عظیم الشان اور مقدس ہندوستان کی بنیاد بنے گا۔ اور یہ بھگوان کی طرف سے ملک کے شعور اور رام سے قوم کے شعور کی توسیع ہے۔”

 

|

جٹایو کے اتحاد پر روشنی ڈالتے ہوئے جو اپنی شکست کے بارے میں جانتا تھا جب انہوں نے لنکا کے حکمران راون سے لڑا جو انتہائی علم اور بے پناہ طاقت کا مالک تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے فرض کی انتہا ایک قابل اور مقدس ہندوستان کی بنیاد ہے۔ جناب مودی نے اپنی زندگی کے ہر لمحے کو قوم کی تعمیر کے لیے وقف کرنے کا عہد کیا اور کہا کہ ‘‘رام کے کام سے، راشٹر کے کام سے، وقت کے ہر لمحے، جسم کا ہر ذرہ رام کی لگن کو قوم کے لیے وقف کرنے کے مقصد سے جوڑ دے گا۔’’

خود سے آگے بڑھنے کے اپنے جذبہ کو جاری رکھتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھگوان رام کی ہماری پوجا ‘میں’ سے ‘ہم’ تک پوری مخلوق کے لیے ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں کو وکست بھارت کی تشکیل کے لیے وقف ہونا چاہیے۔

جاری امرت کال اور نوجوان آبادی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ملک کی ترقی کے لیے عوامل کے بہترین امتزاج کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے نوجوان نسل سے کہا کہ وہ اپنے مضبوط ورثے کا سہارا لیں اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘ہندوستان روایت کی پاکیزگی اور جدیدیت کی لامحدودیت دونوں راستے پر چل کر خوشحالی کے ہدف تک پہنچے گا۔’’

 

|

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل کامیابیوں اور کارناموں کے لیے وقف ہے اور عظیم الشان رام مندر ہندوستان کی ترقی اور عروج کا گواہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘یہ عظیم الشان رام مندر وکست بھارت کے عروج کا گواہ بنے گا۔’’ مندر سے سبق لیتے ہوئے وزیر اعظم نے زور دیا کہ ایک مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے اگر اسے جائز اور اجتماعی اور منظم طاقت سے حاصل کیا جائے۔ ‘‘یہ ہندوستان کا وقت ہے اور ہندوستان آگے بڑھنے والا ہے۔ صدیوں کے انتظار کے بعد ہم یہاں پہنچے ہیں۔ ہم سب نے اس دور، اس وقت کا انتظار کیا ہے۔ اب ہم نہیں رکیں گے۔ ہم ترقی کی بلندیوں تک پہنچتے رہیں گے۔” وزیر اعظم نے رام للا کے قدموں پر جھکتے ہوئے اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔

 

|

اس موقع پر اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک، جناب موہن بھاگوت اور شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے صدر جناب نرتیہ گوپال داس موجود تھے۔

 

|

پس منظر

پران پرتیشٹھا کی تاریخی تقریب میں ملک کے تمام بڑے روحانی اور مذہبی فرقوں کے نمائندوں اور مختلف قبائلی برادریوں کے نمائندوں سمیت زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔

شاندار شری رام جنم بھومی مندر روایتی نگارا انداز میں تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کی لمبائی (مشرق-مغرب) 380 فٹ ہے۔ چوڑائی 250 فٹ اور اونچائی 161 فٹ ہے۔ اور اسے کل 392 ستونوں اور 44 دروازوں سے سپورٹ کیا گیا ہے۔ مندر کے ستون اور دیواریں ہندو دیوتاؤں، بھگوانوں اور دیوتاؤں کی پیچیدہ مجسمہ سازی کی عکاسی کرتی ہیں۔ گراؤنڈ فلور پر واقع مرکزی مقام میں بھگوان شری رام کی بچپن کی شکل (شری رام للا کی مورتی) رکھی گئی ہے۔

مندر کا مرکزی دروازہ مشرقی جانب واقع ہے، جس تک سنگھ دوار کے ذریعے 32 سیڑھیاں چڑھ کر پہنچا جا سکتا ہے۔ مندر میں کل پانچ منڈپ (ہال) ہیں - نرتیہ منڈپ، رنگ منڈپ، سبھا منڈپ، پراتھنا منڈپ اور کیرتن منڈپ۔ مندر کے قریب ایک تاریخی کنواں (سیتا کوپ) ہے، جو قدیم دور کا ہے۔ مندر کمپلیکس کے جنوب مغربی حصے میں، کوبیر ٹیلا میں، بھگوان شیو کے قدیم مندر کو بحال کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی جٹایو کی مورتی کو بھی نصب کیا گیا ہے۔

 

 

|

مندر کی بنیاد رولر کمپیکٹڈ کنکریٹ (آر سی سی) کی 14 میٹر موٹی تہہ کے ساتھ تعمیر کی گئی ہے، جس سے اسے مصنوعی چٹان کی شکل دی گئی ہے۔ مندر میں کہیں بھی لوہے کا استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ زمین کی نمی سے بچاؤ کے لیے گرینائٹ کا استعمال کرتے ہوئے 21 فٹ اونچا چبوترہ بنایا گیا ہے۔ مندر کمپلیکس میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ، فائر سیفٹی کے لیے پانی کی فراہمی اور ایک خود مختار پاور اسٹیشن ہے۔ یہ مندر ملک کی روایتی اور دیسی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

  • Jitendra Kumar March 27, 2025

    🙏🇮🇳
  • krishangopal sharma Bjp February 22, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • krishangopal sharma Bjp February 22, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷
  • krishangopal sharma Bjp February 22, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • krishangopal sharma Bjp February 22, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷
  • krishangopal sharma Bjp February 22, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • krishangopal sharma Bjp February 22, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷
  • krishangopal sharma Bjp February 22, 2025

    मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹मोदी 🌹🙏🌹🙏🌷🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🙏🌷🙏🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • sanjvani amol rode January 12, 2025

    jay shriram
  • sanjvani amol rode January 12, 2025

    jay ho
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
Regional rural banks are helping Indias growth story

Media Coverage

Regional rural banks are helping Indias growth story
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint declaration on the implementation of the comprehensive partnership between the Republic of Cyprus and the Republic of India
June 16, 2025

A Historic Visit and Enduring Partnership

The President of the Republic of Cyprus, Mr. Nikos Christodoulides, warmly welcomed the Prime Minister of the Republic of India, Shri Narendra Modi, for an official visit to Cyprus from 15 to 16 June 2025. Prime Minister Modi’s visit, the first by an Indian Prime Minister to Cyprus in over two decades, marks a historic milestone and reaffirms the deep and enduring friendship between the two nations. The visit celebrates not only a shared history, but a forward-looking partnership, rooted in a joint strategic vision and mutual trust and respect.

The two leaders held wide-ranging discussions on bilateral, regional, and global issues, underscoring the growing breadth and depth of cooperation between Cyprus and India. They welcomed recent progress in economic, technological, and people-to-people ties, reflective of the dynamic and evolving nature of the relationship.

Acknowledging the increasing alignment of their values, interests, international outlook and vision, both sides expressed their determination to further advance this partnership across key sectors.Cyprus and India committed to deepening their cooperation as trusted and indispensable partners contributing to regional and global peace, prosperity, and stability.

They agreed on the following joint declaration:

Shared Values and Global Commitments

The two leaders underscored their shared commitment to peace, democracy, the rule of law, effective multilateralism, and sustainable development. They reaffirmed their support for a rules-based international order, grounded in the UN Charter and international law, placing particular emphasis on the United Nations Convention on the Law of the Sea (UNCLOS), with regard to freedom of navigation and sovereign maritime rights.

The leaders reaffirmed their unwavering support for the sovereignty and territorial integrity of all nations. They held detailed discussions on international issues, including the situation in the Middle East and the war in Ukraine. The two leaders also discussed the importance of upholding the global non-proliferation architecture, recognizing the value of India joining the Nuclear Suppliers group.

The leaders expressed their intention to strengthen coordination within international organizations, including within the United Nations and the Commonwealth, and agreed to work closely on implementing the 2024 Apia Commonwealth Ocean Declaration, highlighting ocean governance as a pillar of global sustainability and resilience. In this context, the inaugural Commonwealth Ocean Ministers Meeting was held in April 2024 in Cyprus, also marked the establishment of the Blue Charter Centre of Excellence to advance sustainable ocean governance and strengthen capacity across Commonwealth member states.

Both Leaders discussed the need for reform of the United Nations Security Council, including ways to make it more effective, efficient, and representative of the contemporary geopolitical challenges. The two Leaders expressed support to forward movement in the Intergovernmental Negotiations on United Nations Security Council reform, and reiterated their commitment to make continuous efforts to move towards text-based negotiations. Cyprus reiterated its support for the enhancement of the representative character of the United Nations Security Council expansion with India as a permanent member in an expanded United Nations Security Council.

Both sides agreed to engage in close co-operation and support each other at the United Nations including supporting each other’s candidacies to multilateral forums.

Political Dialogue

The two sides agreed to hold regular political dialogue and to utilize existing bilateral mechanisms, inter alia those between the Ministry of Foreign Affairs of the Republic of Cyprus and the Ministry of External Affairs of the Republic of India, to streamline coordination and advance cooperation across various sectors. The above competent Ministries shall overview and monitor the implementation of the areas of cooperation included in the Action Plan that is to be prepared, in close coordination with the competent authorities of both countries.

Support for Sovereignty and Peace

Cyprus and India expressed their strong commitment to the resumption of UN-facilitated efforts to achieve a comprehensive and lasting settlement of the Cyprus Question on the basis of a bizonal, bicommunal federation with political equality, in accordance with the agreed UN framework and the relevant United Nations Security Council Resolutions.

India reiterated its unwavering and consistent support for the independence, sovereignty, territorial integrity, and unity of the Republic of Cyprus. In this regard, both sides emphasized the need to avoid unilateral actions as essential for creating a conducive environment for the resumption of meaningful negotiations.

Security, Defence, and Crisis Cooperation

Cyprus and India unequivocally condemned terrorism and violent extremism in all its forms and manifestations, including international and cross-border terrorism, and reaffirmed their shared commitment to countering hybrid threats that undermine peace and stability.

Cyprus expressed solidarity and unwavering support to India in its fight against cross-border terrorism. The two leaders strongly condemned the gruesome killing of civilians in the recent heinous terrorist attacks in Pahalgam, Jammu & Kashmir, India. They reiterated their zero-tolerance approach to terrorism, rejecting any justification for such acts, under any circumstances. They emphasized that those responsible for the attacks should be held accountable.

The leaders urged all States to respect the sovereignty of other nations and condemned cross-border terrorism in all its forms. They called for the disruption of terrorism financing networks, elimination of safe havens, dismantling of terrorist infrastructure, and bringing perpetrators of terrorism to justice swiftly. Emphasizing the need for a comprehensive, coordinated, and sustained approach to combatting terrorism across borders, they underscored the importance of working collaboratively, bilaterally and with the multilateral system.

Both leaders reaffirmed their commitment to strengthening multilateral efforts to combat terrorism and called for the expeditious finalization and adoption of the Comprehensive Convention on International Terrorism within the UN framework. They urged for concerted actions against all UN- and EU-designated terrorists and terrorist entities, associated proxy groups, facilitators, and sponsors, including terrorists under 1267 UNSC Sanctions Committee. They reiterated their strong commitment to continue taking active measures to disrupt terrorist financing channels including through the UN and Financial Action Task Force (FATF).

Acknowledging emerging challenges within the international security environment, the leaders stressed the importance of enhancing strategic autonomy, defence readiness, and defence capabilities.

They agreed to deepen their defence and security cooperation, including through collaboration between their respective defence industries, with a special focus on cybersecurity and emerging technologies.

Recognizing both India and Cyprus as maritime nations with deep-rooted naval traditions, the leaders also discussed expanding cooperation to include the maritime domain. They will encourage more regular port calls by Indian naval vessels and explore opportunities for joint maritime training and exercises to enhance maritime domain awareness and regional security.

In that vein, and in light of ongoing global crises, both sides committed to strengthening cooperation in emergency preparedness and coordinated crisis response. Drawing on past successful efforts, the leaders agreed to institutionalize coordination in evacuation and Search and Rescue (SAR) operations.

Connectivity and Regional Cooperation

Cyprus and India share a strategic vision of serving as bridges between regions. Both leaders underscored the significance of the India–Middle East–Europe Economic Corridor (IMEC) as a transformative, multi-nodal initiative that fosters peace, economic integration, and sustainable development. Viewing IMEC as a catalyst for constructive regional cooperation, they reiterated their shared commitment to promoting stability in the Eastern Mediterranean and the wider Middle East and emphasized the importance of fostering deeper engagement and corridors of interconnection from the Indian peninsula through the wider Middle East to Europe.

While recognizing Cyprus’ role as a gateway into Europe and, in this context, its prospect to serve as a regional hub for transshipment, storage, distribution, and logistics, they welcomed the prospect of Indian shipping companies establishing a presence in Cyprus, encouraging the advancement of maritime cooperation through joint ventures involving Cyprus-based and Indian maritime service providers as a means of further strengthening economic and logistical ties.

EU–India Strategic Engagement

Looking ahead to Cyprus’ Presidency of the Council of the European Union in early 2026, both leaders reaffirmed their commitment to strengthening EU–India relations. They recalled the milestone visit of the College of Commissioners to India, and expressed satisfaction on the launch of the first India-EU Strategic Dialogue and the progress already made in the priority areas identified during the visit including in trade, defence and security, maritime, connectivity, clean and green energy, and space.

Cyprus pledged to work towards the advancement of the EU-India strategic partnership during the Presidency. Both sides expressed readiness to support the conclusion of the EU–India Free Trade Agreement by the end of this year recognizing its significant economic and strategic potential. They also expressed their support for the ongoing work through the EU–India Trade and Technology Council and committed to sustaining a forward-looking agenda beyond the 2025 Strategic Roadmap to deepen this key global partnership.

Trade, Innovation, Technology and Economic Opportunity

Recognizing the growing strategic complementarity between Cyprus and India, the leaders committed to expanding economic ties through increased trade, investment, and collaboration in science, innovation, and research.

To advance cooperation, the two leaders noted they would welcome a Cypriot high-level delegation visiting India, including business representatives, as well as the organisation of a Cyprus–India Business Forum to promote investment opportunities. The two leaders also addressed the Cyprus–India Business Round Table on Advancing a Strategic Economic Partnership.

Both leaders agreed to promote collaboration in research, innovation, and technology, fostering stronger ties between startups, academic institutions, and industry, and supporting innovation exchanges in key sectors like artificial intelligence, digital infrastructure, and research, with a view of concluding a related MoU.

Mobility, Tourism, and People-to-people Ties

The two leaders recognized people-to-people ties as a strategic asset and multiplier for deepening economic and cultural ties. The two sides will work to finalise a Mobility Pilot Program Arrangement by the end of 2025.

Both sides emphasized the value of fostering mutual understanding through cultural and people-to-people ties. They agreed to explore opportunities for enhancing tourism and the establishment of direct air connectivity between Cyprus and India, as well as enhanced air routes via shared partners, to improve ease of travel and boost bilateral exchanges.

The Future: 2025-2029 Action Plan

This Joint Declaration reaffirms the strategic bond between Cyprus and India. Both leaders noted with satisfaction the progress in ongoing bilateral cooperation and expressed confidence that the partnership will continue to flourish, promoting peace, stability, and prosperity across their regions and beyond.

The leaders agreed that an Action Plan is to be prepared in order to guide bilateral relations between Cyprus and India for the next five years, under the supervision of the Ministry of Foreign Affairs of the Republic of Cyprus and the Ministry of External Affairs of the Republic of India.