بھارت منڈپم ، نئی دلی ، میں منعقد یُگم کنکلیو میں وزیراعظم کے خطاب کا متن
April 29th, 11:01 am
مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان جی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ جی، جناب جینت چودھری جی، ڈاکٹر سکانتا مجمدار جی، ٹیکنالوجی کے ذریعے جڑے میرے دوست جناب رومیش وادھوانی جی، ڈاکٹر اجے کیلا جی، سائنس اور ٹیکنالوجی اور تعلیمی دنیا سے وابستہ آپ سبھی دوست، پروگرام میں موجود دیگر معززین، خواتین و حضرات!وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے وائی یو جی ایم انوویشن کانکلیو سے خطاب کیا
April 29th, 11:00 am
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں وائی یو جی ایم انوویشن کانکلیو سے خطاب کیا ۔اس موقع پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ، انہوں نے سرکاری عہدیداران ، ماہرین تعلیم ، اور سائنس و تحقیقی پیشہ ور افراد کے اہم اجتماع پر روشنی ڈالی ، اور ’’وائی یو جی ایم‘‘ کے طور پرشراکت داروں کے سنگم پر زور دیا-جو ایک ایسی شراکت داری ہے جس کا مقصد ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھانا ہے ۔وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان کی اختراعی صلاحیت کو بڑھانے کی کوششیں اور ڈیپ ٹیک میں اس کے کردار کو اس تقریب کے ذریعے رفتار ملے گی ۔انہوں نے آئی آئی ٹی کانپور اور آئی آئی ٹی بامبے میں سپر ہبس کے افتتاح پر تبصرہ کیا ، جس میں مصنوعی ذہانت ، ذہین نظام ، اور بائیو سائنسز ، بائیوٹیکنالوجی ، صحت اور طب پر توجہ دی گئی ہے ۔انہوں نے وادھوانی انوویشن نیٹ ورک کے آغاز کا بھی ذکر کیا ، جو نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے تعاون سے تحقیق کو آگے بڑھانے کے عزم کی تصدیق کرتا ہے ۔وزیر اعظم نے وادھوانی فاؤنڈیشن ، آئی آئی ٹیز اور ان اقدامات میں شامل تمام شراکت داروں کو مبارکباد دی ۔انہوں نے نجی اور سرکاری شعبوں کے درمیان تعاون کے ذریعے ملک کے تعلیمی نظام میں مثبت تبدیلیوں کو فروغ دینے میں جناب رومیش وادھوانی کی لگن اور فعال کردار کے لیے ان کی خصوصی تعریف کی ۔"کانگریس نے بھارت کے تعلیمی نظام کو تباہی کی طرف دھکیل دیا، پی ایم مودی نے اسے ازسر نو بحال کیا": مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان
December 10th, 05:30 pm
مرکزی وزیر تعلیم اور سینئر بی جے پی رہنما دھرمیندر پردھان نے گزشتہ ایک دہائی میں ہندوستان کی خواندگی کی شرح میں نمایاں پیش رفت کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کی ہے۔ خواتین کی خواندگی میں اضافے کی وجہ سے ہندوستان کی دیہی خواندگی کی شرح 2023-24 میں نمایاں طور پر بڑھ کر 77.5فیصد ہوگئی ہے۔The unity of OBCs, SCs and STs is troubling Congress, and therefore they want the communities to fight each other: PM Modi in Pune
November 12th, 01:20 pm
In his final Pune rally, PM Modi said, Empowering Pune requires investment, infrastructure, and industry, and we’ve focused on all three. Over the last decade, foreign investment has hit record highs, and Maharashtra has topped India’s list of preferred destinations in the past two and a half years. Pune and nearby areas are gaining a major share of this investment.PM Modi addresses public meetings in Chimur, Solapur & Pune in Maharashtra
November 12th, 01:00 pm
Campaigning in Maharashtra has gained momentum, with PM Modi addressing multiple public meetings in Chimur, Solapur & Pune. Congratulating Maharashtra BJP on releasing an excellent Sankalp Patra, PM Modi said, “This manifesto includes a series of commitments for the welfare of our sisters, for farmers, for the youth, and for the development of Maharashtra. This Sankalp Patra will serve as a guarantee for Maharashtra's development over the next 5 years.کابینہ نے ہونہار طلباءکو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے پی ایم- ودیا لکشمی اسکیم کو منظوری دی تاکہ مالی مشکلات ہندوستان کے کسی بھی نوجوان کو معیاری اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے نہ روک سکیں
November 06th, 03:14 pm
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے پی ایم ودیا لکشمی کو منظوری دے دی ہے، جو مرکزی سیکٹر کی ایک نئی اسکیم ہے،جو ہونہار طلباء کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، تاکہ مالی رکاوٹیں کسی کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے نہ روک سکیں۔ پی ایم ودیا لکشمی ایک اور کلیدی پہل ہے، جو قومی تعلیمی پالیسی 2020 سے نکلی ہے، جس نے سفارش کی تھی کہ ہونہار طلباء کو سرکاری اور نجی ایچ ای آئی دونوں میں مختلف اقدامات کے ذریعے مالی امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ پی ایم ودیا لکشمی اسکیم کے تحت، کوئی بھی طالب علم جو معیاری ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشن (کیو ایس ای آئیز)میں داخلہ لیتا ہے، وہ ٹیوشن فیس کی مکمل رقم اور کورس سے متعلق دیگر اخراجات کو پورا کرنے کے لیے بینکوں اور مالیاتی اداروں سے ضمانت سے پاک، ضامن سے پاک قرض حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔ اس اسکیم کا انتظام ایک سادہ، شفاف اور طالب علم دوست نظام کے ذریعے کیا جائے گا، جو باہمی طور پر مربوط اور مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگا۔